"لیلۃ القدر" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
Mahdipor نے صفحہ (لیلۃ القدر) شب قدر کو لیلۃ القدر کی جانب بدون رجوع مکرر منتقل کیا
م (Mahdipor نے صفحہ (لیلۃ القدر) شب قدر کو لیلۃ القدر کی جانب بدون رجوع مکرر منتقل کیا)
 
(2 صارفین 4 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 31: سطر 31:
== شب قدر کے واقعات ==
== شب قدر کے واقعات ==
=== قرآن کا نزول ===
=== قرآن کا نزول ===
محترم آیت "انا انزلنا فی لیلۃ القدر" کا ظہور یہ ہے کہ پورا قرآن شب قدر میں نازل ہوا، اور اس لیے کہ اسے انزل سے تعبیر کیا گیا ہے۔ ، یہ اتحاد اور تنزلی میں ظاہر ہوتا ہے، نہ کہ نزول، جو کہ بتدریج نزول کا ظہور ہے۔
آیت کریمہ "انا انزلنا فی لیلۃ القدر" کا ظہور یہ ہے کہ پورا قرآن شب قدر میں نازل ہوا، اور اس لیے کہ اسے انزل سے تعبیر کیا گیا ہے۔ یہ اتحاد اور تنزلی میں ظاہر ہوتا ہے، نہ کہ نزول، جو کہ بتدریج نزول کا ظہور ہے۔


قرآن پاک دو طرح سے نازل ہوا:
قرآن پاک دو طرح سے نازل ہوا:
سطر 40: سطر 40:


شبِ قدر میں قرآنِ پاک ایک اختصار اور یکسوئی کے ساتھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا اور بتدریج تفصیل کے ساتھ اور بتدریج بیس برسوں میں نازل ہوا۔
شبِ قدر میں قرآنِ پاک ایک اختصار اور یکسوئی کے ساتھ حضور صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوا اور بتدریج تفصیل کے ساتھ اور بتدریج بیس برسوں میں نازل ہوا۔
== مقدرات ==
== مقدرات ==
شب قدر میں اللہ تعالیٰ اگلے سال کے واقعات کی تعظیم کرتا ہے، جیسے زندگی اور موت، رزق کی فراوانی یا قلت، خوشحالی اور بدحالی، نیکی اور بدی، اطاعت و نافرمانی وغیرہ۔ کی معزز آیت "انا انزلنا فی لیلۃ القدر" <ref>قدر-1</ref>
شب قدر میں اللہ تعالیٰ اگلے سال کے واقعات کی تعظیم کرتا ہے، جیسے زندگی اور موت، رزق کی فراوانی یا قلت، خوشحالی اور بدحالی، نیکی اور بدی، اطاعت و نافرمانی وغیرہ۔ جیسے  آیت "انا انزلنا فی لیلۃ القدر" <ref>قدر-1</ref>
 
میں لفظ "قدر" سے مراد عزم اور پیمائش ہے۔ عقلمندوں کا معاملہ  جو شب قدر کی تفصیل میں نازل ہوا ہے تقدیر کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کیونکہ لفظ "فرق" کا مطلب ہے دو چیزوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنا۔ اور عقلمندوں کے ہر معاملے کا اختلاف کوئی معنی نہیں رکھتا سوائے اس کے کہ وہ اس معاملے اور اس واقعہ کی تعیین کریں جو عزم اور پیمائش کے ساتھ ہو۔ فرمان الٰہی کے مطابق امور کے دو مراحل ہیں، ایک خلاصہ اور مبہم اور دوسرا مفصل۔ اور تقدیر کی رات، جیسا کہ یہ آیت را قوسین سے نکلتی ہے۔


میں لفظ "قدر" سے مراد عزم اور پیمائش ہے۔ عقلمندوں کا معاملہ  جو شب قدر کی تفصیل میں نازل ہوا ہے تقدیر کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ کیونکہ لفظ "فرق" کا مطلب ہے دو چیزوں کو ایک دوسرے سے الگ کرنا اور الگ کرنا۔ اور عقلمندوں کے ہر معاملے کا اختلاف کوئی معنی نہیں رکھتا سوائے اس کے کہ وہ اس معاملے اور اس واقعہ کی تعیین کریں جو عزم اور پیمائش کے ساتھ ہو۔ فرمان الٰہی کے مطابق امور کے دو مراحل ہیں، ایک خلاصہ اور مبہم اور دوسرا مفصل۔ اور تقدیر کی رات، جیسا کہ یہ آیت را قوسین سے نکلتی ہے۔
== معصومین کی سیرت ==
== معصومین کی سیرت ==
ایک حدیث میں امام علی سے منقول ہے کہ پیغمبر اکرم، رمضان المبارک کے تیسرے عشرے میں اپنا بستر جمع کرتے تھے اور اعتکاف کیلئے مسجد تشریف لے جاتے تھے اور باوجود اس کے کہ اس وقت مسجد نبوی پر چھت بھی نہیں تھی بارش کے ایام میں بھی مسجد کو ترک نہیں کرتے تھے۔ اسی طرح منقول ہے کہ پیغمبر اکرم شب قدر کی راتوں کو بیدار رہتے تھے اور جن لوگوں کو نیند آتی تھے ان کے چہرے پر پانی چھڑکتے تھے۔
ایک حدیث میں امام علی سے منقول ہے کہ پیغمبر اکرم، رمضان المبارک کے تیسرے عشرے میں اپنا بستر جمع کرتے تھے اور اعتکاف کیلئے [[مسجد]] تشریف لے جاتے تھے اور باوجود اس کے کہ اس وقت مسجد نبوی پر چھت بھی نہیں تھی بارش کے ایام میں بھی مسجد کو ترک نہیں کرتے تھے۔ اسی طرح منقول ہے کہ پیغمبر اکرم شب قدر کی راتوں کو بیدار رہتے تھے اور جن لوگوں کو نیند آتی تھے ان کے چہرے پر پانی چھڑکتے تھے۔


[[حضرت فاطمہ]] کی یہ روش تھی کہ شب قدر کو صبح تک عبادت کی حالت میں گزارتی تھیں اور اپنے بچوں اور گھر والوں کو بھی بیدار رہنے اور عبادت انجام دینے کی تاکید فرماتی تھیں اور دن کے وقت سلانے اور کھانے میں کمی کے ذریعے رات کو نیند سے مقابلہ کرنے کی کوشش فرماتی تھیں۔
[[حضرت فاطمہ]] کی یہ روش تھی کہ شب قدر کو صبح تک عبادت کی حالت میں گزارتی تھیں اور اپنے بچوں اور گھر والوں کو بھی بیدار رہنے اور عبادت انجام دینے کی تاکید فرماتی تھیں اور دن کے وقت سلانے اور کھانے میں کمی کے ذریعے رات کو نیند سے مقابلہ کرنے کی کوشش فرماتی تھیں۔


چودہ معصومین شب قدر کی راتوں کو مسجد میں شب بیداری کو ترک نہیں فرماتے تھے؛ ایک حدیث میں آیا ہے کہ ایک دفعہ شب قدر کے ایام میں امام صادقؑ سخت مریض تھے اس کے باوجود آپ مسجد جا کر عبادت بجا لانے کی خواہش فرمایا
چودہ معصومین شب قدر کی راتوں کو مسجد میں شب بیداری کو ترک نہیں فرماتے تھے؛ ایک حدیث میں آیا ہے کہ ایک دفعہ شب قدر کے ایام میں امام صادقؑ سخت مریض تھے اس کے باوجود آپ مسجد جا کر عبادت بجا لانے کی خواہش فرمایا
== رسومات ==
== رسومات ==
اہل تشیع ہر سال رمضان کی 19ویں، 21ویں اور 23ویں رات کو مساجد، امام بارگاہوں، ائمہ معصومین یا امام زادوں کے روضات مقدسات میں شب قدر کے اعمال بجا لاتے ہیں اور ان راتوں کو صبح تک شب بیداری اور عبادت کی حالت میں گزارتے ہیں۔ علماء کرام کی وعظ و نصیحت پر مبنی تقاریر، نماز جماعت اور گروہی صورت میں مختلف دعاوں جیسے دعائے افتتاح، دعائے ابو حمزہ ثمالی، دعائے جوشن کبیر وغیرہ کا پڑھنا نیز قرآن سروں پر اٹھانا ان راتوں کے اہم رسومات میں سے ہیں
اہل تشیع ہر سال رمضان کی 19ویں، 21ویں اور 23ویں رات کو مساجد، امام بارگاہوں، ائمہ معصومین یا امام زادوں کے روضات مقدسات میں شب قدر کے اعمال بجا لاتے ہیں اور ان راتوں کو صبح تک شب بیداری اور عبادت کی حالت میں گزارتے ہیں۔ علماء کرام کی وعظ و نصیحت پر مبنی تقاریر، نماز جماعت اور گروہی صورت میں مختلف دعاوں جیسے دعائے افتتاح، دعائے ابو حمزہ ثمالی، دعائے جوشن کبیر وغیرہ کا پڑھنا نیز قرآن سروں پر اٹھانا ان راتوں کے اہم رسومات میں سے ہیں
== حواله جات ==
== حواله جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:شب قدر]]
 
{{اسلامی اصطلاحات}}
[[زمرہ:اسلامی اصطلاحات]]


[[fa:شب قدر]]
[[fa:شب قدر]]