Jump to content

"قرآن" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,517 بائٹ کا اضافہ ،  3 جنوری 2023ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
(ایک ہی صارف کا 5 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 6: سطر 6:


== قرآن کا نزول ==
== قرآن کا نزول ==
قرآن خدا کا کلام اور مسلمانوں کی مقدس کتاب ہے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر جبرائیل علیہ السلام کے ذریعے نازل ہوئی۔ مسلمان قرآن کے مواد اور الفاظ کو خدا کا نازل کردہ سمجھتے ہیں۔ ان کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ قرآن ایک معجزہ ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت اور آخری آسمانی کتاب کی نشانی ہے۔ اس کتاب نے اپنے معجزہ پر زور دیا ہے اور اس کے معجزہ کی وجہ یہ سمجھی ہے کہ کوئی اس کے برابر نہیں آ سکتا۔ مصباح یزدی، قرآن‌شناسی، ۱۳۸۹، ج۱، ص۱۱۵-۱۲۲
قرآن خدا کا کلام اور مسلمانوں کی مقدس کتاب ہے جو حضرت محمد صلی اللہ علیہ وسلم پر جبرائیل علیہ السلام کے ذریعے نازل ہوئی۔ مسلمان قرآن کے مواد اور الفاظ کو خدا کا نازل کردہ سمجھتے ہیں۔ ان کا یہ بھی عقیدہ ہے کہ قرآن ایک معجزہ ہے اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت اور آخری آسمانی کتاب کی نشانی ہے۔ اس کتاب نے اپنے معجزہ پر زور دیا ہے اور اس کے معجزہ کی وجہ یہ سمجھی ہے کہ کوئی اس کے برابر نہیں آ سکتا۔ <ref>مصباح یزدی، قرآنیات، 2009، جلد 1، صفحہ 115-122</ref>


قرآن کی پہلی آیات سب سے پہلے پیغمبر اسلام پر غار حرا میں نازل ہوئیں جو کوہ نور میں واقع ہے۔ مشہور قول یہ ہے کہ اس کی آیات وحی کے فرشتے کے ذریعے اور براہ راست نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئیں۔ زیادہ تر مسلمانوں کا خیال ہے کہ قرآن بتدریج نازل ہوا ہے۔ لیکن بعض کا خیال ہے کہ آیات کے بتدریج نزول کے علاوہ جو کچھ ایک سال میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہونا تھا وہ بھی شب قدر میں ایک جگہ آپ پر نازل ہوا۔
قرآن کی پہلی آیات سب سے پہلے پیغمبر اسلام پر غار حرا میں نازل ہوئیں جو کوہ نور میں واقع ہے۔ مشہور قول یہ ہے کہ اس کی آیات وحی کے فرشتے کے ذریعے اور براہ راست نبی صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہوئیں۔ زیادہ تر مسلمانوں کا خیال ہے کہ قرآن بتدریج نازل ہوا ہے۔ لیکن بعض کا خیال ہے کہ آیات کے بتدریج نزول کے علاوہ جو کچھ ایک سال میں آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم پر نازل ہونا تھا وہ بھی شب قدر میں ایک جگہ آپ پر نازل ہوا۔
سطر 21: سطر 21:


مسلمانوں کی رسومات اور فن میں قرآن کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ ختم قرآن، قرآن پہننا اور نکاح کی تقریب میں قرآن کی تلاوت ان میں شامل ہے۔ قرآن کا سب سے بڑا مظہر فن، خطاطی، گل کاری، بائنڈنگ، ادب اور فن تعمیر میں رہا ہے۔
مسلمانوں کی رسومات اور فن میں قرآن کو ایک خاص مقام حاصل ہے۔ ختم قرآن، قرآن پہننا اور نکاح کی تقریب میں قرآن کی تلاوت ان میں شامل ہے۔ قرآن کا سب سے بڑا مظہر فن، خطاطی، گل کاری، بائنڈنگ، ادب اور فن تعمیر میں رہا ہے۔
== قرآن کا مقام ==
قرآن مسلمانوں کی فکر کا سب سے اہم ماخذ ہے اور اسلامی فکر کے دیگر ذرائع جیسے حدیث و سنت کا معیار ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ دیگر اسلامی ذرائع سے موصول ہونے والی تعلیمات اگر قرآن کی تعلیمات سے متصادم ہوں تو درست نہیں۔
پیغمبر اسلام اور شیعہ ائمہ کی روایات کی بنیاد پر احادیث کو قرآن کے سامنے پیش کیا جائے اور اگر وہ اس سے متفق نہ ہوں تو انہیں باطل اور جعلی قرار دیا جائے۔
مثال کے طور پر پیغمبر اسلام سے منقول ہے: اگر مجھ سے آپ سے کوئی بات روایت کی گئی ہے، اگر وہ قرآن کے موافق ہو تو میں نے اسے کہا، اور اگر اس کے خلاف ہو تو میں نے نہیں کہا۔
امام صادق علیہ السلام کی ایک روایت میں یہ بھی آیا ہے کہ جو حدیث قرآن کے خلاف ہو وہ جھوٹ ہے۔
== قرآن کی ساخت ==
قرآن مجید میں 114 ابواب اور تقریباً چھ ہزار آیات ہیں۔ اس کی آیات کی صحیح تعداد کے بارے میں اختلاف ہے۔ بعض نے امام علی (ع) سے نقل کیا ہے کہ قرآن میں 6236 آیات ہیں  قرآن 30 حصوں اور 120 جماعتوں میں تقسیم ہے۔ <ref>یوسفی غراوی، قرآنی علوم، 2014، ص 32</ref>
== ناقابل خرابی ==
تحریف اس معنی میں کہ اس پر اکثر بحث کی جاتی ہے، یعنی قرآن میں کسی لفظ یا الفاظ کا اضافہ کرنا یا اس میں سے کسی لفظ یا الفاظ کو حذف کرنا۔ ابوالقاسم خوئی نے لکھا ہے: مسلمان اس بات پر متفق ہیں کہ پہلے معنی میں تحریف قرآن میں نہیں ہوئی۔ البتہ قرآن سے کسی لفظ یا الفاظ کو حذف کرنے کے بارے میں اختلاف ہے۔ ان کے مطابق شیعہ علماء میں مقبول رائے یہ ہے کہ اس معنی میں بھی قرآن میں تحریف نہیں کی گئی ہے۔ <ref>خوئی، البیان فی تفسیر القرآن، ۱۴۳۰ق، ص۲۰۱</ref>
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:اسلام]]
[[زمرہ:قرآن]]
[[fa:قرآن]]