"غدیرخم" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 50: سطر 50:
== غدیر سے متعلق آیات ==
== غدیر سے متعلق آیات ==
شیعہ <ref>طوسی، التبیان،ج 3، ص436 و 587، طبرسی، مجمع البیان، ج3، ص274 و 380، طباطبائی، المیزان، ج5، ص193 - 194</ref> اور سنی مفسرین <ref>واحدی نیشابوری، ص126، حاکم حَسکانی، ج1، ص200 و 249</ref>، کے مطابق قرآن کی چند آیات حجۃ الوداع کے موقع پر واقعۂ غدیر کے سلسلے میں نازل ہوئی ہیں:
شیعہ <ref>طوسی، التبیان،ج 3، ص436 و 587، طبرسی، مجمع البیان، ج3، ص274 و 380، طباطبائی، المیزان، ج5، ص193 - 194</ref> اور سنی مفسرین <ref>واحدی نیشابوری، ص126، حاکم حَسکانی، ج1، ص200 و 249</ref>، کے مطابق قرآن کی چند آیات حجۃ الوداع کے موقع پر واقعۂ غدیر کے سلسلے میں نازل ہوئی ہیں:
سورہ مائدہ آیت 3:
* سورہ مائدہ آیت 3:
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلاَمَ دِيناً۔؛
الْيَوْمَ أَكْمَلْتُ لَكُمْ دِينَكُمْ وَأَتْمَمْتُ عَلَيْكُمْ نِعْمَتِي وَرَضِيتُ لَكُمُ الإِسْلاَمَ دِيناً۔؛
سورہ مائدہ آیت 67:
* سورہ مائدہ آیت 67:
يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّبِّكَ وَإِن لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ وَاللّهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ إِنَّ اللّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ۔؛
يَا أَيُّهَا الرَّسُولُ بَلِّغْ مَا أُنزِلَ إِلَيْكَ مِن رَّبِّكَ وَإِن لَّمْ تَفْعَلْ فَمَا بَلَّغْتَ رِسَالَتَهُ وَاللّهُ يَعْصِمُكَ مِنَ النَّاسِ إِنَّ اللّهَ لاَ يَهْدِي الْقَوْمَ الْكَافِرِينَ۔؛
سورہ معارج آیات 1 و 2:
* سورہ معارج آیات 1 و 2:
سَأَلَ سَائِلٌ بِعَذَابٍ وَاقِعٍ ٭ لِّلْكَافِرينَ لَيْسَ لَهُ دَافِعٗ۔؛
سَأَلَ سَائِلٌ بِعَذَابٍ وَاقِعٍ ٭ لِّلْكَافِرينَ لَيْسَ لَهُ دَافِعٗ۔؛
مؤخر الذکر دو آیات کریمہ کی تفاسیر میں بیان ہوا ہے کہ رسول الله نے امیرالمؤمنین کی ولایت کا اعلان کیا تو نعمان بن حارث فہری آپؐ کے قریب آیا اور اعتراض کی حالت میں آپ سے کہا: تو نے ہمیں توحید اور اپنی رسالت پر ایمان لانے اور جہاد و حج اور [[روزہ]] و [[نماز]] اور زکات کا حکم دیا اور ہم نے بھی قبول کیا لیکن تو اس پر راضی نہ ہوا اور اب اس نوجوان کو مقرر کیا اور اس کو ہمارا ولی قرار دیا، کیا یہ اعلان ولایت تو نے اپنی طرف سے کیا یا خدا کی جانب سے؟ جب رسول خدا نے فرمایا کہ یہ اعلان خدا کی طرف سے تھا تو اس نے انکار کی حالت میں کہا: اگر یہ اعلان خدا کی جانب سے تھا تو ایک پتھر آسمان سے اس کے سر پر آگرے۔ اسی حالت میں آسمان کی طرف سے ایک پتھر اس کے سر پر نازل ہوا اور اس کو وہیں ہلاک کرڈالا اور یہ آیات نازل ہوئیں <ref>طبرسی، ج10، ص530، قرطبی، ج19، ص278، ثعلبی، ج10، ص35</ref>۔
مؤخر الذکر دو آیات کریمہ کی تفاسیر میں بیان ہوا ہے کہ رسول الله نے امیرالمؤمنین کی ولایت کا اعلان کیا تو نعمان بن حارث فہری آپؐ کے قریب آیا اور اعتراض کی حالت میں آپ سے کہا: تو نے ہمیں توحید اور اپنی رسالت پر ایمان لانے اور جہاد و حج اور [[روزہ]] و [[نماز]] اور زکات کا حکم دیا اور ہم نے بھی قبول کیا لیکن تو اس پر راضی نہ ہوا اور اب اس نوجوان کو مقرر کیا اور اس کو ہمارا ولی قرار دیا، کیا یہ اعلان ولایت تو نے اپنی طرف سے کیا یا خدا کی جانب سے؟ جب رسول خدا نے فرمایا کہ یہ اعلان خدا کی طرف سے تھا تو اس نے انکار کی حالت میں کہا: اگر یہ اعلان خدا کی جانب سے تھا تو ایک پتھر آسمان سے اس کے سر پر آگرے۔ اسی حالت میں آسمان کی طرف سے ایک پتھر اس کے سر پر نازل ہوا اور اس کو وہیں ہلاک کرڈالا اور یہ آیات نازل ہوئیں <ref>طبرسی، ج10، ص530، قرطبی، ج19، ص278، ثعلبی، ج10، ص35</ref>۔