"عید قربان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 30: سطر 30:
فقہ مالکی <ref>مواهب الجليل في شرح مختصر الشيخ خليل". مکتبۃ الاسلامیہ. 05 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2019</ref> اور فقہ شافعی میں یہ سنت مؤکدہ ہے <ref>المبدع في شرح المقنع. مکتبۃ الاسلامیہ. 25 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2019</ref>۔
فقہ مالکی <ref>مواهب الجليل في شرح مختصر الشيخ خليل". مکتبۃ الاسلامیہ. 05 مارچ 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2019</ref> اور فقہ شافعی میں یہ سنت مؤکدہ ہے <ref>المبدع في شرح المقنع. مکتبۃ الاسلامیہ. 25 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ. اخذ شدہ بتاریخ 04 جون 2019</ref>۔
فقہ حنبلی میں یہ فرض کفایہ ہے۔
فقہ حنبلی میں یہ فرض کفایہ ہے۔
فقہ حنفی میں ہر مسلمان پر واجب ہے، لہذا ہر مرد پر واجب ہے اور بغیر کسی عذر کے ترک کرنے پر گناہ گار ہوگا، اس متعلق احمد بن حنبل سے بھی ایک روایت ہے، غیر مقلد عالم ابن تیمیہ اور شوکانی نے اسی قول کو اختیار کیا ہے۔
فقہ حنفی میں ہر مسلمان پر واجب ہے، لہذا ہر مرد پر واجب ہے اور بغیر کسی عذر کے ترک کرنے پر گناہ گار ہوگا، اس متعلق احمد بن حنبل سے بھی ایک روایت ہے، غیر مقلد عالم ابن تیمیہ اور شوکانی نے اسی قول کو اختیار کیا ہے۔ <ref>[https://3rabica.org/%D8%B5%D9%84%D8%A7%D8%A9_%D8%A7%D9%84%D8%B9%D9%8A%D8%AF%D9%8A%D9%86#%D8%B5%D9%81%D8%A9_%D8%B5%D9%84%D8%A7%D8%A9_%D8%A7%D9%84%D8%B9%D9%8A%D8%AF%D9%8A%D9%86 صلاة العيدين]</ref>


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==