"علی قرہ داغی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 20: سطر 20:
}}
}}


'''علی محی الدین  قرہ داغی''' دنیا [[اسلام]] کے مشہور عالم دین، فقیہ، مفکر اور معاشیات کے ماہر، سابق پروفیسر، قطر یونیورسٹی کے کالج آف شریعہ کے شعبہ اصول کے سربراہ، [[اسلام]] آن لائن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے وائس چیئرمین اور بین الاقوامی کونسل کی جنرل اسمبلی کے رکن ہیں۔
'''علی محی الدین  قرہ داغی''' دنیا [[اسلام]] کے مشہور عالم دین، فقیہ، مفکر اور معاشیات کے ماہر، سابق پروفیسر، قطر یونیورسٹی کے کالج آف شریعہ کے شعبہ اصول کے سربراہ، [[اسلام]] آن لائن کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے وائس چیئرمین اور اسلامی بین الاقوامی کونسل کی جنرل اسمبلی کے رکن ہیں۔
== سوانح عمری==
== سوانح عمری==
آپ 1949ء کے عراق کے صوبہ سلیمانیہ (کردستان) قرہ داغی کے علاقہ میں ایک مذہبی علمی گھرانے میں پیدا ہوئے اور ان کے پاس قطری شہریت ہے۔
آپ 1949ء کے عراق کے صوبہ سلیمانیہ (کردستان) قرہ داغی کے علاقہ میں ایک مذہبی علمی گھرانے میں پیدا ہوئے اور ان کے پاس قطری شہریت ہے۔
جس کا سلسلہ نسب حسین سے ملتا ہے جہاں سے اس نے اسلامی اصولوں کو سیکھا۔ اس کی والدہ سے متاثر تھا، جو اسے اور اس کے بہن بھائیوں کو قرآن حفظ کرنے کے لیے پروان چڑھانا چاہتی تھی، اور قرہ داغی  کا کنہا ہے کہ ان کی  والدہ نے اسے ہمیشہ امام شافعی کی طرح دین کا خادم بننے کے لیے کہتی تھی۔
ان کا سلسلہ نسب حسین سے ملتا ہے جہاں سے اس نے اسلامی اصولوں کو سیکھا۔ اس کی والدہ سے متاثر تھا، جو اسے اور اس کے بہن بھائیوں کو قرآن حفظ کرنے کے لیے پروان چڑھانا چاہتی تھی، اور قرہ داغی  کا کنہا ہے کہ ان کی  والدہ نے اسے ہمیشہ امام شافعی کی طرح دین کا خادم بننے کے لیے کہتی تھی۔
آپ اپنے والد محی الدین قرہ داغی سے بھی متاثر تھے، جن کو ان کے چچا شیخ نجم الدین نے بھی ان کی زندگی پر اثر چھوڑا، جیسا کہ انہوں نے ان کے ماتحت تعلیم حاصل کی اور ان کے اخلاق سے سیکھا۔ .ان کے چچا مصطفی قرہ داغی نے بھی علی کی زندگی پر اثر ڈالا، آپ ایک عالم، جج اور فقیہ تھے، ان کی والدہ نے انہیں ابو حامد غزالی کی کتاب احیاء علوم الدین اور ابن تیمیہ کی کتاب عقائد پڑھنے کی ترغیب دلائی تھی۔
آپ اپنے والد محی الدین قرہ داغی سے بھی متاثر تھے، جن کو ان کے چچا شیخ نجم الدین نے بھی ان کی زندگی پر اثر چھوڑا، جیسا کہ انہوں نے ان کے ماتحت تعلیم حاصل کی اور ان سے اخلاق سیکھا۔ ان کے چچا مصطفی قرہ داغی نے بھی ان کی کی زندگی پر اثر ڈالا، آپ ایک عالم، جج اور فقیہ تھے، ان کی والدہ نے انہیں ابو حامد غزالی کی کتاب احیاء علوم الدین اور ابن تیمیہ کی کتاب عقائد پڑھنے کی ترغیب دلائی تھی۔


== تعلیم ==
== تعلیم ==
سطر 30: سطر 30:


آپ قطر یونیورسٹی (سابقہ) کے کالج آف شریعہ اینڈ لاء میں فقہ و اصول کے شعبہ کے پروفیسر اور سربراہ ہیں، اور متعدد اسلامی بینکوں کے فتویٰ اور شریعہ نگران بورڈ کے صدر اور ایگزیکٹو رکن ہیں۔
آپ قطر یونیورسٹی (سابقہ) کے کالج آف شریعہ اینڈ لاء میں فقہ و اصول کے شعبہ کے پروفیسر اور سربراہ ہیں، اور متعدد اسلامی بینکوں کے فتویٰ اور شریعہ نگران بورڈ کے صدر اور ایگزیکٹو رکن ہیں۔
اور قطر کے اندر اور باہر اسلامک انشورنس کمپنی، بشمول: دبئی اسلامک بینک، بحرین میں انویسٹرس بینک، اور کویت میں فرسٹ انویسٹمنٹ کمپنی، آپ 1988 میں کردش اسلامک لیگ کے بانی اور صدر ہیں، جو ہیومن مرسی آرگنائزیشن کے بانی ہیں اور ریاست قطر میں شیخ عید بن محمد الثانی چیریٹیبل فاؤنڈیشن کے بانی رکن ہیں۔ آپ جدہ میں اسلامی کانفرنس کی اسلامی فقہ اکیڈمی کے ماہر ہیں، اور بورڈ آف ٹرسٹیز کے رکن ہیں۔ ایگزیکٹو آفس، اور انٹرنیشنل یونین آف مسلم سکالرز کی فتویٰ اور تحقیقی کمیٹی کے وائس چیئرمین۔
اور قطر کے اندر اور باہر اسلامک انشورنس کمپنی، بشمول: دبئی اسلامک بینک، بحرین میں انویسٹرس بینک، اور کویت میں فرسٹ انویسٹمنٹ کمپنی کے رکن ہیں۔ آپ 1988 میں کردش اسلامک لیگ کے بانی اور صدر ہیں، جو ہیومن مرسی آرگنائزیشن کے بانی ہیں اور ریاست قطر میں شیخ عید بن محمد الثانی چیریٹیبل فاؤنڈیشن کے بانی رکن ہیں۔ آپ جدہ میں اسلامی کانفرنس کی اسلامی فقہ اکیڈمی کے ماہر ہیں، اور بورڈ آف ٹرسٹیز کے رکن ہیں۔ ایگزیکٹو آفس، اور انٹرنیشنل یونین آف مسلم سکالرز کی فتویٰ اور تحقیقی کمیٹی کے وائس چیئرمین بھی ہیں۔


1995 میں پروفیسر شپ حاصل کرنے تک اکیڈمک اسٹڈیز کے ذریعے فارغ التحصیل ہوئے۔ انہوں نے قطر یونیورسٹی میں پروفیسر اور ایک شعبہ کے سربراہ کے طور پر کام کیا۔ انسٹی ٹیوٹ اور کالجز، اور متعدد اسلامی بینکوں اور فنانسنگ اور انویسٹمنٹ کمپنیوں میں فتویٰ اور شرعی نگرانی کے اداروں میں کام کیا، اور اس نے ریلیف کے شعبے میں اہم کردار ادا کیا۔
1995 میں پروفیسر شپ حاصل کرنے تک اکیڈمک اسٹڈیز کے ذریعے فارغ التحصیل ہوئے۔ انہوں نے قطر یونیورسٹی میں پروفیسر اور ایک شعبہ کے سربراہ کے طور پر کام کیا۔ انسٹی ٹیوٹ اور کالجز، اور متعدد اسلامی بینکوں اور فنانسنگ اور انویسٹمنٹ کمپنیوں میں فتویٰ اور شرعی نگرانی کے اداروں میں کام کیا، اور اس نے فلاحی شعبوں میں اہم کردار ادا کیا۔
9 جنوری، 2024 کو، شیخ علی 2010 سے یونین کے سیکرٹری جنرل رہنے کے بعد، ووٹوں کی اکثریت سے انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز کے صدر منتخب ہوئے۔
9 جنوری، 2024 کو، شیخ علی 2010 سے یونین کے سیکرٹری جنرل رہنے کے بعد، ووٹوں کی اکثریت سے انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز کے صدر منتخب ہوئے۔


سطر 45: سطر 45:


== دینی سرگرمیاں ==
== دینی سرگرمیاں ==
شیخ القرادغی نے 1985 میں قطر کے کالج آف شریعہ میں تدریسی عملے میں شمولیت اختیار کی، 1990 میں کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر بنے اور پھر 1995 میں پروفیسر بن گئے۔ شیخ نے قطر یونیورسٹی میں ایک چوتھائی سے زیادہ عرصہ تک پڑھایا۔ ایک صدی، اور مختلف دیگر کالجوں اور اداروں میں بھی پڑھایا۔
شیخ قرہ داغی نے 1985 میں قطر کے کالج آف شریعہ میں تدریسی عملے میں شمولیت اختیار کی، 1990 میں کالج میں اسسٹنٹ پروفیسر بنے اور پھر 1995 میں پروفیسر بن گئے۔ انہوں نے قطر یونیورسٹی میں ایک چوتھائی سے زیادہ عرصہ تک پڑھایا۔ اسی طرح آپ نے مختلف دیگر کالجوں اور اداروں میں بھی پڑھایا۔
انہوں نے متعدد خیراتی اداروں کے قیام میں اپنا حصہ ڈالا، اور پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کے لیے امداد اور یتیموں کی کفالت، اور مساجد اور اسپتالوں کی تعمیر کے شعبوں میں کام کیا۔
انہوں نے متعدد خیراتی اداروں کے قیام میں اپنا حصہ ڈالا، اور پناہ گزینوں اور بے گھر افراد کے لیے امداد اور یتیموں کی کفالت، اور مساجد اور اسپتالوں کی تعمیر کے شعبوں میں کام کیا۔


انہوں نے متعدد خیراتی تنظیموں اور بین الاقوامی اسلامی فقہی اداروں کی بنیاد رکھی اور بڑی تعداد میں مقامی اور بین الاقوامی علمی کانفرنسوں اور سیمینارز میں شرکت کی۔
انہوں نے متعدد خیراتی تنظیموں اور بین الاقوامی اسلامی فقہی اداروں کی بنیاد رکھی اور بڑی تعداد میں مقامی اور بین الاقوامی علمی کانفرنسوں اور سیمینارز میں شرکت کی۔
علی قرہ داغی نے متعدد مسائل اور ممالک میں مفاہمت اور سلامتی کے قیام میں کردار ادا کیا، جیسے کہ جمہوریہ داغستان، انگوشتیا اور چیچنیا، اور آپ نے 2010ء [[یمن|یمنی]] حکومت کے اور حوثیوں کے درمیان ثالثی  نے تنازعہ ختم کرنے کے لیے، بین الاقوامی یونین آف مسلم اسکالرز کے وفد کا حصہ تھے
علی قرہ داغی نے متعدد مسائل اور ممالک میں مفاہمت اور سلامتی کے قیام میں کردار ادا کیا، جیسے کہ جمہوریہ داغستان، انگوشتیا اور چیچنیا، اور آپ نے 2010ء [[یمن|یمنی]] حکومت اور حوثیوں کے درمیان تنازعہ ختم کرنے کے لیے ثالثي کمیٹی، بین الاقوامی یونین آف مسلم اسکالرز کے وفد کا حصہ تھے
انہوں نے کرغزستان میں کرغیز اور ازبک عوام کے درمیان ثالثی وفد کی سربراہی بھی کی، اور یہ وفد دونوں قبائل کے درمیان مفاہمت تک پہنچنے اور تنازعات اور اندرونی لڑائی کی کیفیت کو ختم کرنے میں کامیاب رہا۔
انہوں نے کرغزستان میں کرغیز اور ازبک عوام کے درمیان ثالثی وفد کی سربراہی بھی کی، اور یہ وفد دونوں قبائل کے درمیان مفاہمت تک پہنچنے اور تنازعات اور اندرونی لڑائی کی کیفیت کو ختم کرنے میں کامیاب رہا۔


confirmed
2,369

ترامیم