"علی ابن ابی طالب" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 48: سطر 48:


ام البنین کے تمام فرزندان کربلا میں شہید ہوئے۔ لیلی، مسعود بن خالد کی بیٹی، اسماء بنت عمیس خاتمی، یحییٰ اور عون کی والدہ، ام حبیب، رابعہ تغلبیح کی بیٹی، صہبہ، خولہ، جعفر بن قیس حنفیہ کی بیٹی، محمد بن حنفیہ کی والدہ، نیز ام سعید۔ عروہ بن مسعود ثقفی کی بیٹی اور امرے القیس کی بیٹی ماہیہ بن عدی کلبی امام علی علیہ السلام کی دوسری بیویوں میں سے ایک تھیں۔
ام البنین کے تمام فرزندان کربلا میں شہید ہوئے۔ لیلی، مسعود بن خالد کی بیٹی، اسماء بنت عمیس خاتمی، یحییٰ اور عون کی والدہ، ام حبیب، رابعہ تغلبیح کی بیٹی، صہبہ، خولہ، جعفر بن قیس حنفیہ کی بیٹی، محمد بن حنفیہ کی والدہ، نیز ام سعید۔ عروہ بن مسعود ثقفی کی بیٹی اور امرے القیس کی بیٹی ماہیہ بن عدی کلبی امام علی علیہ السلام کی دوسری بیویوں میں سے ایک تھیں۔
== امام کی اولاد ==
شیخ مفید نے عمومی طور پر '''الارشاد''' میں اپنے 27 بچوں کے نام رکھے ہیں اور کہتے ہیں کہ بعض شیعوں نے ایک اور شخص کا نام بھی رکھا ہے جو حضرت زہرا کے بیٹے تھے اور پیغمبر اکرم (ص) نے انہیں محسن کہا تھا، لیکن پیغمبر اسلام (ص) کی وفات کے بعد  کو ختم کر دیا گیا ہے۔ (یعقوبی تاریخ میں حضرت فاطمہ (س) کے امام علی (ع) کے تین بیٹوں میں سے ایک محسن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ان کا انتقال بچپن میں ہوا تھا۔
اس حساب سے امام علی علیہ السلام کی 28 اولادیں تھیں۔