"عثمان بن عفان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 45: سطر 45:
دو نسخے [[مکہ]] اور مدینہ میں رکھے گئے اور مزید 3 یا 4 نسخے عالم اسلام کے اہم مراکز بصرہ، کوفہ، شام اور بحرین کو بھیجے گئے اور ساتھ میں ایک حافظ قرآن کے ساتھ ایک استاد اور رہنما کا کردار ادا کیا۔ تلاوت کو درست کرنے کے لیے پھر عثمان نے حکم دیا کہ تمام سابقہ ​​تصانیف اور نسخوں کو ختم کر دیا جائے تاکہ اختلاف اور اختلاف کی جڑ بالکل ختم ہو جائے <ref>تاریخ قرآن، رامیار، ص۴۰۷-۴۳۱</ref>۔
دو نسخے [[مکہ]] اور مدینہ میں رکھے گئے اور مزید 3 یا 4 نسخے عالم اسلام کے اہم مراکز بصرہ، کوفہ، شام اور بحرین کو بھیجے گئے اور ساتھ میں ایک حافظ قرآن کے ساتھ ایک استاد اور رہنما کا کردار ادا کیا۔ تلاوت کو درست کرنے کے لیے پھر عثمان نے حکم دیا کہ تمام سابقہ ​​تصانیف اور نسخوں کو ختم کر دیا جائے تاکہ اختلاف اور اختلاف کی جڑ بالکل ختم ہو جائے <ref>تاریخ قرآن، رامیار، ص۴۰۷-۴۳۱</ref>۔
== عثمان کے ذریعہ اسلام کے احکام میں تبدیلی ==
== عثمان کے ذریعہ اسلام کے احکام میں تبدیلی ==
عثمان نے بعض معاملات میں اسلام کے احکام کو بدل دیا۔ اس نے منیٰ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے خلاف نماز پڑھی، اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اعتراضات کا سامنا ہوا، جن میں عبدالرحمٰن بن عوف بھی شامل تھے، اور آپ ان کا جواب نہ دے سکے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہا: یہ دیکھنے والے کی رائے ہے۔ یہ ووٹ ہے جو میں نے خود بنایا ہے۔
عثمان نے بعض معاملات میں اسلام کے احکام کو بدل دیا۔ اس نے منیٰ میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی سنت کے خلاف نماز پڑھی، اور جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے اعتراضات کا سامنا ہوا، جن میں عبدالرحمٰن بن عوف بھی شامل تھے، اور آپ ان کا جواب نہ دے سکے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: کہا: یہ دیکھنے والے کی رائے ہے۔ یہ ووٹ ہے جو میں نے خود بنایا ہے  <ref>تاریخ اسلام، ج4 ص268</ref> ۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==