"عالمی سیاست پر انقلاب اسلامی ایران کے اثرات" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
 
سطر 27: سطر 27:
دوسری طرف ان حکومتوں کی ایران کے ساتھ جغرافیائی اعتبار سے دور اور نزدیک ہونے کو بھی نظر آنداز نہیں کیا جاسکتا۔ دوسرے الفاظ میں جو ممالک  ایران کے ساتھ جغرافیائی اعتبار سے نزدیک اور اس ملک کے ہمساۓ تھے، وہاں انقلاب کے اثرات کو محسوس کیا جا رہا تھا اور عوام میں اس انقلاب کی مقبولیت اور نفوذ کا زیادہ خطرہ تھا لہذا ان ممالک نے  انقلاب کے ممکنہ اثرات کو روکنے کیلیے سخت  اقدامات کیے ۔ اسلامی حکومتوں کا رویہ بھی انقلاب کے ساتھ منفی تھا، اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کے رویوں میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی، بلکہ  مختلف حیلوں و بہانوں سے انقلاب کو ناکام  کرنے کے لئے اپنی کوششوں کو جاری رکھا <ref>حشمت زادہ1387،ص73</ref>۔
دوسری طرف ان حکومتوں کی ایران کے ساتھ جغرافیائی اعتبار سے دور اور نزدیک ہونے کو بھی نظر آنداز نہیں کیا جاسکتا۔ دوسرے الفاظ میں جو ممالک  ایران کے ساتھ جغرافیائی اعتبار سے نزدیک اور اس ملک کے ہمساۓ تھے، وہاں انقلاب کے اثرات کو محسوس کیا جا رہا تھا اور عوام میں اس انقلاب کی مقبولیت اور نفوذ کا زیادہ خطرہ تھا لہذا ان ممالک نے  انقلاب کے ممکنہ اثرات کو روکنے کیلیے سخت  اقدامات کیے ۔ اسلامی حکومتوں کا رویہ بھی انقلاب کے ساتھ منفی تھا، اور وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ان کے رویوں میں کوئی خاص تبدیلی نہیں آئی، بلکہ  مختلف حیلوں و بہانوں سے انقلاب کو ناکام  کرنے کے لئے اپنی کوششوں کو جاری رکھا <ref>حشمت زادہ1387،ص73</ref>۔
=== اقوام عالم پر انقلاب اسلامی کا اثر ===
=== اقوام عالم پر انقلاب اسلامی کا اثر ===
چونکہ انقلاب اسلامی ایک عوامی انقلاب تھا اس لیے اقوام عالم کو اپنی طرف متوجہ کیا اور عوام نے اسکو مستضعفین کیلیے نیک شگون سمجھا۔ البتہ  انقلاب کی مقبولیت اور حمایت کہیں زیادہ  اور کہیں  کم تھی  جسکی  مختلف مذبہی اور سیاسی وجوہات تھی۔ ایرانی عوام کے انقلابی مقاصد میں جتنی یک جہتی تھی، اسی اعتبار سے اسے دیگر اقوام میں مقبولیت حاصل ہوئی۔ چونکہ ان اقوام کےارباب اقتدار اپنی عوام کی امنگوں کی ترجمانی نہیں کر رہے تھے۔ بلکہ ان میں سے اکثر حکمران طبقاتی اقتدار کو پسند کرتے تھے اور ایک خاص ٹولہ کی اقتدارتھی، وسایل اور  حکومت پر قابض تھا۔ یہی وجہ ہے کہ  انکی حکومتیں  ایرانی شہنشاہیت کے ساتھ زیادہ شباہت رکھتی تھی۔ دنیا کے مظلوموں اور اکثر  عوام نے اس انقلاب کے ساتھ ہمدردی اور ہمدلی کا اظہار کیا۔ دوسری طرف کیونکہ اسلامی انقلاب میں ثقافتی اور مذہبی پہلو زیادہ نمایاں تھا اور دینی احکامات کو اس ملک میں نفاذ کرنے کیلے یہ انقلاب برپا ہوا تھا، اسلیے وہ  قومیں جو ثقافتی اور مذہبی حوالہ سے ایران کے ساتھ زیادہ نزدیک تھی، اس انقلاب سے زیادہ مثاتر ہوئی۔ اسی بناء پر مسلمان قوم خصوصیت کے ساتھ شیعوں نے سب سے زیادہ انقلاب اسلامی کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ اور در واقع وہ اپنا انقلاب سمجھتے تھے۔ انقلاب کا اثر ان معاشروں پر بہت کم پڑھا جن کے ایران کے ساتھ روابط اچھے نہ تھے۔جسکی  وجہ سے انقلاب اسلامی کے حوالے سےان تک صحیح خبریں نہیں پہنچتی تھی، یا یورپی ممالک، امریکہ اور  وہ ممالک جو یورپ اور امریکہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کئے ہوۓ تھے، ان ممالک نے میڈیا اور خبر رساں ایجنسیوں کے ذریعہ  اس انقلاب اور نظام کے خلاف کھل کر غلط اور منفی پروپیگنڈہ کیا گیا <ref>امرائی،1383، ص276</ref>۔
چونکہ انقلاب اسلامی ایک عوامی انقلاب تھا اس لیے اس نے اقوام عالم کو اپنی طرف متوجہ کیا اور عوام نے اسکو مستضعفین کیلیے نیک شگون سمجھا۔ البتہ  انقلاب کی مقبولیت اور حمایت کہیں زیادہ  اور کہیں  کم تھی  جسکی  مختلف مذہبی اور سیاسی وجوہات تھیں۔ ایرانی عوام کے انقلابی مقاصد میں جتنی یک جہتی تھی، اسی اعتبار سے اسے دیگر اقوام میں مقبولیت حاصل ہوئی۔ چونکہ ان اقوام کےارباب اقتدار اپنی عوام کی امنگوں کی ترجمانی نہیں کر رہے تھے۔ بلکہ ان میں سے اکثر حکمران طبقاتی اقتدار کو پسند کرتے تھے اور ایک خاص ٹولہ کا اقتدارتھا جو وسایل اور  حکومت پر قابض تھا۔ یہی وجہ ہے کہ  انکی حکومتیں  ایرانی شہنشاہیت کے ساتھ زیادہ شباہت رکھتی تھیں۔ دنیا کے مظلوموں اور اکثر  عوام نے اس انقلاب کے ساتھ ہمدردی اور ہمدلی کا اظہار کیا۔ دوسری طرف کیونکہ اسلامی انقلاب میں ثقافتی اور مذہبی پہلو زیادہ نمایاں تھا اور دینی احکامات کو اس ملک میں نفاذ کرنے کیلے یہ انقلاب برپا ہوا تھا، اسلیے وہ  قومیں جو ثقافتی اور مذہبی حوالہ سے ایران کے ساتھ زیادہ نزدیک تھیں، اس انقلاب سے زیادہ مثاتر ہوئیں۔ اسی بناء پر مسلمان قوم خصوصیت کے ساتھ شیعوں نے سب سے زیادہ انقلاب اسلامی کی کامیابی پر خوشی کا اظہار کیا۔ اور در واقع وہ اسے اپنا انقلاب سمجھتے تھے۔ انقلاب کا اثر ان معاشروں پر بہت کم پڑھا جن کے ایران کے ساتھ روابط اچھے نہ تھے۔جسکی  وجہ سے انقلاب اسلامی کے حوالے سےان تک صحیح خبریں نہیں پہنچتی تھیں، یا یورپی ممالک، امریکہ اور  وہ ممالک جو یورپ اور امریکہ کے ساتھ گٹھ جوڑ کئے ہوۓ تھے، ان ممالک نے میڈیا اور خبر رساں ایجنسیوں کے ذریعہ  اس انقلاب اور نظام کے خلاف کھل کر غلط اور منفی پروپیگنڈہ کیا <ref>امرائی،1383، ص276</ref>۔


=== بین الاقوامی نظام پر انقلاب اسلامی کا اثر ===
=== بین الاقوامی نظام پر انقلاب اسلامی کا اثر ===
confirmed
821

ترامیم