"شہباز شریف" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 26: سطر 26:
1988 میں وہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 1990 میں پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1993 میں وہ دوبارہ پنجاب اسٹیٹ اسمبلی کے رکن اور اپوزیشن لیڈر منتخب ہوئے۔ وہ 1997 میں تیسری مرتبہ پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے۔
1988 میں وہ پنجاب کی صوبائی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے اور 1990 میں پاکستان کی قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے۔ 1993 میں وہ دوبارہ پنجاب اسٹیٹ اسمبلی کے رکن اور اپوزیشن لیڈر منتخب ہوئے۔ وہ 1997 میں تیسری مرتبہ پارلیمنٹ کے لیے منتخب ہوئے تھے۔
== پاکستان میں 1999 کی فوجی بغاوت اور ان کی قید ==
== پاکستان میں 1999 کی فوجی بغاوت اور ان کی قید ==
نواز شریف نے کچھ کمانڈروں کو پاک فوج کے چیف آف جنرل سٹاف پرویز مشرف کے خلاف اکسانے کی کوشش کی۔ فوج کے فوجی جرنیلوں نے سرکاری سویلین اہلکار کا حکم ماننے کے بجائے غیر سرکاری اعلیٰ فوجی اہلکار کی بات ماننے کو ترجیح دی، نواز شریف نے پرویز مشرف کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ جنرل پرویز مشرف کی سربراہی میں فوج کے جوائنٹ ہیڈ کوارٹر میں پاک فوج کے عملے کی طرف سے ایک خونخوار بغاوت کی منصوبہ بندی اور ہدایت کی گئی۔<br>
نواز شریف نے کچھ کمانڈروں کو پاک فوج کے چیف آف جنرل سٹاف پرویز مشرف کے خلاف اکسانے کی کوشش کی۔ فوج کے فوجی جرنیلوں نے سرکاری سویلین اہلکار کا حکم ماننے کے بجائے غیر سرکاری اعلیٰ فوجی اہلکار کی بات ماننے کو ترجیح دی، نواز شریف نے پرویز مشرف کو ان کے عہدے سے ہٹا دیا تھا۔ جنرل پرویز مشرف کی سربراہی میں فوج کے جوائنٹ ہیڈ کوارٹر میں پاک فوج کے عملے کی طرف سے ایک خونخوار بغاوت کی منصوبہ بندی اور ہدایت کی گئی۔
 
12 اکتوبر 1999 کو بغاوت کرنے والوں نے پاکستان کے منتخب وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت پر قبضہ کر لیا اور نواز شریف کی حکومت کو تحلیل کر دیا اور جنرل مشرف کو بیک وقت فوج کی کمان اور جوائنٹ سٹاف کا سربراہ سونپا۔ پاکستان آرمی. 14 اکتوبر 1999 کو پرویز مشرف نے ملک کے سربراہ کی حیثیت سے ایک متنازعہ سرکلر جاری کر کے آئین پاکستان کو مؤثر طریقے سے معطل کر دیا۔ مشرف کی حمایت کرنے والے بغاوت کے منصوبہ سازوں نے تمام اہم سرکاری عہدوں پر قبضہ کر لیا اور انہیں اور ان کے بھائی نواز شریف اور کئی دیگر سرکاری اہلکاروں کو گرفتار کر کے گھر میں نظر بند کر دیا۔
12 اکتوبر 1999 کو بغاوت کرنے والوں نے پاکستان کے منتخب وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت پر قبضہ کر لیا اور نواز شریف کی حکومت کو تحلیل کر دیا اور جنرل مشرف کو بیک وقت فوج کی کمان اور جوائنٹ سٹاف کا سربراہ سونپا۔ پاکستان آرمی. 14 اکتوبر 1999 کو پرویز مشرف نے ملک کے سربراہ کی حیثیت سے ایک متنازعہ سرکلر جاری کر کے آئین پاکستان کو مؤثر طریقے سے معطل کر دیا۔ مشرف کی حمایت کرنے والے بغاوت کے منصوبہ سازوں نے تمام اہم سرکاری عہدوں پر قبضہ کر لیا اور انہیں اور ان کے بھائی نواز شریف اور کئی دیگر سرکاری اہلکاروں کو گرفتار کر کے گھر میں نظر بند کر دیا۔
=== جلاوطنی ===
=== جلاوطنی ===
[[فائل:نواز شریف.jpg|250px|تصغیر|بائیں|نواز شریف]]
[[فائل:نواز شریف.jpg|250px|تصغیر|بائیں|نواز شریف]]
وہ اور اس کے بھائی کو سعودی عرب جلاوطن کر دیا گیا تھا۔ پرویز مشرف کی اس وقت کی حکومت کے مطابق، یہ سعودی عرب کے شاہ عبداللہ کے ساتھ ایک معاہدے کی بنیاد پر ہوا <ref>[https://dunyanews.tv/ دنیا نیوز]</ref>۔ <br>
وہ اور اس کے بھائی کو سعودی عرب جلاوطن کر دیا گیا تھا۔ پرویز مشرف کی اس وقت کی حکومت کے مطابق، یہ سعودی عرب کے شاہ عبداللہ کے ساتھ ایک معاہدے کی بنیاد پر ہوا <ref>[https://dunyanews.tv/ دنیا نیوز]</ref>۔  
 
لیکن شریف خاندان نے اس کی تردید کی اور حکومت کوئی ثبوت فراہم نہ کر سکی۔ جب لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ وہ 11 مئی 2004 کو پاکستان آنے کے لیے آزاد ہیں، تو انھوں نے پاکستان واپس آنے کی کوشش کی، لیکن انھیں لاہور کے اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے واپس سعودی عرب بھیج دیا گیا۔ تب سے سعودی عرب نے انہیں لندن بھیج دیا جہاں وہ سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہے <ref>[https://www.express.pk/story/1518381/1/ ایکسپریس نیوز کی ویب سائٹ سے لی گئی ہے۔]</ref> وہ 2007 میں جلاوطنی سے واپس آئے اور پنجاب میں اپنی سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دیں۔
لیکن شریف خاندان نے اس کی تردید کی اور حکومت کوئی ثبوت فراہم نہ کر سکی۔ جب لاہور ہائی کورٹ نے فیصلہ دیا کہ وہ 11 مئی 2004 کو پاکستان آنے کے لیے آزاد ہیں، تو انھوں نے پاکستان واپس آنے کی کوشش کی، لیکن انھیں لاہور کے اقبال انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے گرفتار کر کے واپس سعودی عرب بھیج دیا گیا۔ تب سے سعودی عرب نے انہیں لندن بھیج دیا جہاں وہ سیاسی سرگرمیوں میں مصروف رہے <ref>[https://www.express.pk/story/1518381/1/ ایکسپریس نیوز کی ویب سائٹ سے لی گئی ہے۔]</ref> وہ 2007 میں جلاوطنی سے واپس آئے اور پنجاب میں اپنی سیاسی سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دیں۔
=== کرپشن کا الزام ===
=== کرپشن کا الزام ===
سطر 50: سطر 52:
اسلامی ممالک کا سربراہی اجلاس منعقد کیا جائے اور یہ قتل عام بند کیا جائے۔ [[اسرائیل]] پورے [[فلسطین]] کو قبرستان بنانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل کا ظلم بند نہ ہوا تو پورا خطہ اور دنیا جہنم میں جائے گی۔ اور معصوم خواتین اور شہید بچے پوری انسانیت سے انصاف چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا: یورپی یونین سمیت پوری مہذب دنیا کا بیان کافی نہیں ہے، بے گناہوں کو بچانے کے لیے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ اسرائیل کے غیر انسانی عمل نے عید الفطر کو مسلمانوں کے لیے غم میں بدل دیا ہے <ref>[https://jang.com.pk/news/925793 جنگی مقام کی زبان سے لیا گیا ہے]</ref>۔
اسلامی ممالک کا سربراہی اجلاس منعقد کیا جائے اور یہ قتل عام بند کیا جائے۔ [[اسرائیل]] پورے [[فلسطین]] کو قبرستان بنانے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل کا ظلم بند نہ ہوا تو پورا خطہ اور دنیا جہنم میں جائے گی۔ اور معصوم خواتین اور شہید بچے پوری انسانیت سے انصاف چاہتے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا: یورپی یونین سمیت پوری مہذب دنیا کا بیان کافی نہیں ہے، بے گناہوں کو بچانے کے لیے عملی اقدامات کرنا ہوں گے۔ اسرائیل کے غیر انسانی عمل نے عید الفطر کو مسلمانوں کے لیے غم میں بدل دیا ہے <ref>[https://jang.com.pk/news/925793 جنگی مقام کی زبان سے لیا گیا ہے]</ref>۔
== ایران کے بارے میں ان کی رائے ==
== ایران کے بارے میں ان کی رائے ==
انہوں نے 2021 میں مشہد کا سفر کیا اور ایران کے قونصلیٹ جنرل سے ملاقات کی اور مندرجہ ذیل باتوں کا اظہار کیا: پاکستان اور ایران کے تعلقات دیرینہ اور ٹھوس بنیادوں پر استوار ہیں اور مشہد کے نظام صحت سے بہت متاثر ہوئے ہیں <ref>[https://www.islamtimes.org/ur/news/966360/%D8%B4%DB%81%D8%A8%D8%A7%D8%B2-%D8%B4%D8%B1%DB%8C%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%82%D9%88%D9%86%D8%B5%D9%84-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D8%B1%D8%B6%D8%A7-%D9%86%D8%A7%D8%B8%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%AA اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ سے لی گئی ہے]</ref>۔<br>
انہوں نے 2021 میں مشہد کا سفر کیا اور ایران کے قونصلیٹ جنرل سے ملاقات کی اور مندرجہ ذیل باتوں کا اظہار کیا: پاکستان اور ایران کے تعلقات دیرینہ اور ٹھوس بنیادوں پر استوار ہیں اور مشہد کے نظام صحت سے بہت متاثر ہوئے ہیں <ref>[https://www.islamtimes.org/ur/news/966360/%D8%B4%DB%81%D8%A8%D8%A7%D8%B2-%D8%B4%D8%B1%DB%8C%D9%81-%D8%B3%DB%92-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86%DB%8C-%D9%82%D9%88%D9%86%D8%B5%D9%84-%D8%AC%D9%86%D8%B1%D9%84-%D8%B1%D8%B6%D8%A7-%D9%86%D8%A7%D8%B8%D8%B1%DB%8C-%DA%A9%DB%8C-%D9%85%D9%84%D8%A7%D9%82%D8%A7%D8%AA اسلام ٹائمز کی ویب سائٹ سے لی گئی ہے]</ref>۔
 
نیز وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد، پڑوسی ممالک اور خطے کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی نئی حکومت کے منصوبوں کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: ہم اپنے دوست اور برادر ملک، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی حمایت کرتے ہیں۔ خاص طور پر تجارتی شعبے میں <ref>[https://www.salameno.com/news/55348210/%D9%86%D8%AE%D8%B3%D8%AA%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D8%B8%D9%87%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%B4%D9%87%D8%A8%D8%A7%D8%B2-%D8%B4%D8%B1%DB%8C%D9%81-%D9%86%D8%AE%D8%B3%D8%AA-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%AF%D8%B1%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D9%87-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86 سلام نمبر ویب سائٹ سے لیا گیا ہے]</ref>۔
نیز وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد، پڑوسی ممالک اور خطے کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کے لیے اپنی نئی حکومت کے منصوبوں کی وضاحت کرتے ہوئے، انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا: ہم اپنے دوست اور برادر ملک، اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی حمایت کرتے ہیں۔ خاص طور پر تجارتی شعبے میں <ref>[https://www.salameno.com/news/55348210/%D9%86%D8%AE%D8%B3%D8%AA%DB%8C%D9%86-%D8%A7%D8%B8%D9%87%D8%A7%D8%B1%D8%A7%D8%AA-%D8%B4%D9%87%D8%A8%D8%A7%D8%B2-%D8%B4%D8%B1%DB%8C%D9%81-%D9%86%D8%AE%D8%B3%D8%AA-%D9%88%D8%B2%DB%8C%D8%B1-%D8%AC%D8%AF%DB%8C%D8%AF-%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%AF%D8%B1%D8%A8%D8%A7%D8%B1%D9%87-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86 سلام نمبر ویب سائٹ سے لیا گیا ہے]</ref>۔
== وزیر اعظم ==
== وزیر اعظم ==
سطر 56: سطر 59:
=== وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد پاکستان کی قومی اسمبلی میں ان کی پہلی تقریر ===
=== وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد پاکستان کی قومی اسمبلی میں ان کی پہلی تقریر ===
[[فائل:اولین سخنرانی شهباز شریف بعد از نخست وزیری.png|250px|تصغیر|بائیں|پاکستان کی قومی اسمبلی میں وزیر اعظم بننے کے بعد شہباز شریف کی پہلی تقریر]]
[[فائل:اولین سخنرانی شهباز شریف بعد از نخست وزیری.png|250px|تصغیر|بائیں|پاکستان کی قومی اسمبلی میں وزیر اعظم بننے کے بعد شہباز شریف کی پہلی تقریر]]
شہباز شریف نے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر میں کہا: "کروڑوں لوگوں کی دعاؤں نے پاکستان کو بچایا ہے۔" تاریخ میں پہلی بار عدم اعتماد کا ووٹ کامیاب ہوا، حق کی جیت اور باطل کی شکست۔ آج پوری پاکستانی قوم کے لیے ایک عظیم دن ہے کہ اس پارلیمنٹ نے آئین اور قانون کے ذریعے منتخب وزیراعظم کو گھر کا راستہ دکھایا ہے۔ یہ 182 روپے تک پہنچ گیا ہے۔ کہنے لگے اس کا نام کیا ہے؟ 22 کروڑ عوام کا پارلیمنٹ پر بھروسہ ہے۔<br>
شہباز شریف نے وزیر اعظم منتخب ہونے کے بعد پاکستان کی قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر میں کہا: "کروڑوں لوگوں کی دعاؤں نے پاکستان کو بچایا ہے۔" تاریخ میں پہلی بار عدم اعتماد کا ووٹ کامیاب ہوا، حق کی جیت اور باطل کی شکست۔ آج پوری پاکستانی قوم کے لیے ایک عظیم دن ہے کہ اس پارلیمنٹ نے آئین اور قانون کے ذریعے منتخب وزیراعظم کو گھر کا راستہ دکھایا ہے۔ یہ 182 روپے تک پہنچ گیا ہے۔ کہنے لگے اس کا نام کیا ہے؟ 22 کروڑ عوام کا پارلیمنٹ پر بھروسہ ہے۔
میں اپنی اور کروڑوں عوام کی طرف سے سپریم کورٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ اس نے نظریہ ضرورت کو دفن کر دیا ہے اور مستقبل میں ضرورت کا کوئی نظریہ اس کا سہارا نہیں لے سکتا۔ اس دن کو ملک میں آئین کی بالادستی کے دن کے طور پر منایا جائے۔ وہ تکبر سے جھوٹ بولتے ہیں کہ خط کہیں سے آیا ہے اور اس پارلیمنٹ میں گردش کر رہا ہے۔ لیکن میں نے وہ خط نہیں دیکھا اور انہوں نے مجھے نہیں دکھایا۔ میرے خیال میں اس میدان میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت سے میری ملاقات 8 مارچ سے پہلے ہوگی، تحریک عدم اعتماد پر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پہلے پارٹی کی مرکزی کمیٹی میں اور پھر ہم اسے PDM کے پاس لے گئے جس کی وجہ سے 7 مارچ کو عدم اعتماد کا ووٹ ہوا۔<br>
 
وزیراعظم کی حیثیت سے میں پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کمیٹی سے کہتا ہوں کہ وہ ان بریفنگ کو کیمرے کے پیچھے رکھیں۔ جس میں مسلح افواج کے سربراہان، سیکورٹی ایجنسی کے سربراہ اور خط لکھنے والے سفیر اور پارلیمنٹ کے ارکان شامل ہیں جو سب اس کے خط کی حقیقت جانتے ہیں۔ اگر اس بات کا کوئی ثبوت ہے کہ ہم کسی غیر ملکی سازش کا شکار ہوئے ہیں تو میں آپ کو گواہ بنا کر یہاں بلاؤں گا اور کہوں گا کہ میں بطور وزیراعظم استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا۔ یہاں نہ کوئی غدار تھا اور نہ کوئی غدار ہے۔ اگر اس ملک کی جمہوریت اور معیشت کو آگے بڑھنا ہے تو ہمیں ڈیڈ لاک سے نہیں مذاکرات سے کام کرنا چاہیے، تفہیم سے کام لینا چاہیے، تقسیم سے نہیں۔<br>
میں اپنی اور کروڑوں عوام کی طرف سے سپریم کورٹ کو مبارکباد پیش کرتا ہوں کہ اس نے نظریہ ضرورت کو دفن کر دیا ہے اور مستقبل میں ضرورت کا کوئی نظریہ اس کا سہارا نہیں لے سکتا۔ اس دن کو ملک میں آئین کی بالادستی کے دن کے طور پر منایا جائے۔ وہ تکبر سے جھوٹ بولتے ہیں کہ خط کہیں سے آیا ہے اور اس پارلیمنٹ میں گردش کر رہا ہے۔ لیکن میں نے وہ خط نہیں دیکھا اور انہوں نے مجھے نہیں دکھایا۔ میرے خیال میں اس میدان میں دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی ہونا چاہیے۔ پیپلز پارٹی کی قیادت سے میری ملاقات 8 مارچ سے پہلے ہوگی، تحریک عدم اعتماد پر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا گیا۔ پہلے پارٹی کی مرکزی کمیٹی میں اور پھر ہم اسے PDM کے پاس لے گئے جس کی وجہ سے 7 مارچ کو عدم اعتماد کا ووٹ ہوا۔
 
وزیراعظم کی حیثیت سے میں پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کمیٹی سے کہتا ہوں کہ وہ ان بریفنگ کو کیمرے کے پیچھے رکھیں۔ جس میں مسلح افواج کے سربراہان، سیکورٹی ایجنسی کے سربراہ اور خط لکھنے والے سفیر اور پارلیمنٹ کے ارکان شامل ہیں جو سب اس کے خط کی حقیقت جانتے ہیں۔ اگر اس بات کا کوئی ثبوت ہے کہ ہم کسی غیر ملکی سازش کا شکار ہوئے ہیں تو میں آپ کو گواہ بنا کر یہاں بلاؤں گا اور کہوں گا کہ میں بطور وزیراعظم استعفیٰ دے کر گھر چلا جاؤں گا۔ یہاں نہ کوئی غدار تھا اور نہ کوئی غدار ہے۔ اگر اس ملک کی جمہوریت اور معیشت کو آگے بڑھنا ہے تو ہمیں ڈیڈ لاک سے نہیں مذاکرات سے کام کرنا چاہیے، تفہیم سے کام لینا چاہیے، تقسیم سے نہیں۔
 
تبدیلی لفظوں سے نہیں آتی، تبدیلی لفظوں سے آئے تو ہم بہترین ملک بن جائیں گے، اب اس زہریلے پانی کو صاف کرنے میں برسوں لگ جائیں گے۔ پارلیمنٹ میں فرق یہ ہے کہ وہ اس دن وہاں تھے اور سابق وزیر اعظم یہاں تھے اور میں نے کہا تھا کہ میں نے اقتصادی چارٹر تجویز کیا تھا، لیکن ان کے ساتھ کیا ہوا اس پر میں کچھ نہیں کہہ رہا۔ اگر اسے مسترد نہ کیا جاتا تو پاکستان کی معیشت ایسی نہ ہوتی۔<br>
تبدیلی لفظوں سے نہیں آتی، تبدیلی لفظوں سے آئے تو ہم بہترین ملک بن جائیں گے، اب اس زہریلے پانی کو صاف کرنے میں برسوں لگ جائیں گے۔ پارلیمنٹ میں فرق یہ ہے کہ وہ اس دن وہاں تھے اور سابق وزیر اعظم یہاں تھے اور میں نے کہا تھا کہ میں نے اقتصادی چارٹر تجویز کیا تھا، لیکن ان کے ساتھ کیا ہوا اس پر میں کچھ نہیں کہہ رہا۔ اگر اسے مسترد نہ کیا جاتا تو پاکستان کی معیشت ایسی نہ ہوتی۔<br>
بدقسمتی سے پاکستان کو رواں مالی سال میں سب سے زیادہ بجٹ خسارے اور تجارتی خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سب سے زیادہ ہوگا۔ مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، 60 لاکھ لوگ اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اور 20 ملین لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ پچھلے چار سالوں میں قرضے تو لیے گئے لیکن ایک اینٹ بھی نہیں ڈالی گئی۔ 71 سال میں اس ملک نے 25 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا لیکن عمران خان کی حکومت کے دوران یہ قرضہ 20 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا۔ شہباز شریف اب خود کو پاکستان کا خادم کہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ ملک کو بہتری کی طرف لے جائیں گے۔<br>
بدقسمتی سے پاکستان کو رواں مالی سال میں سب سے زیادہ بجٹ خسارے اور تجارتی خسارے کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اسی طرح کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ سب سے زیادہ ہوگا۔ مہنگائی تاریخ کی بلند ترین سطح پر ہے، 60 لاکھ لوگ اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں، اور 20 ملین لوگ خط غربت سے نیچے زندگی گزار رہے ہیں۔ پچھلے چار سالوں میں قرضے تو لیے گئے لیکن ایک اینٹ بھی نہیں ڈالی گئی۔ 71 سال میں اس ملک نے 25 ہزار ارب روپے کا قرضہ لیا لیکن عمران خان کی حکومت کے دوران یہ قرضہ 20 ہزار ارب روپے تک پہنچ گیا۔ شہباز شریف اب خود کو پاکستان کا خادم کہتے ہیں اور کہتے ہیں کہ وہ ملک کو بہتری کی طرف لے جائیں گے۔
 
[[ذوالفقار علی بھٹو]] نے 1974 میں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، جب کہ نواز شریف نے دباؤ اور لالچ کو دفاعی لٹریچر سے الگ رکھ کر پاکستان کو ناقابل تسخیر بنایا۔ یتیم بچوں کو میڈیکل اور تعلیمی الاؤنس دینا نواز شریف کے دور میں شروع ہوا۔ مہنگائی کے اس دور میں سب کچھ راتوں رات نہیں بدلے گا، صرف کمزوروں کے لیے، ہم کم از کم ماہانہ تنخواہ 25 ہزار تک بڑھا دیں گے، اللہ ہمارے سرمایہ داروں کو یہاں مزید سرمایہ کاری کرنے کی توفیق دے، انشاء اللہ ہم اپنے ملک کو سرمایہ کاری کی جنت بنا دیں گے  <ref>[https://jang.com.pk/news/925793 جنگی مقام کی زبان سے لیا گیا ہے]</ref> ۔  
[[ذوالفقار علی بھٹو]] نے 1974 میں پاکستان کے ایٹمی پروگرام کی بنیاد رکھی، جب کہ نواز شریف نے دباؤ اور لالچ کو دفاعی لٹریچر سے الگ رکھ کر پاکستان کو ناقابل تسخیر بنایا۔ یتیم بچوں کو میڈیکل اور تعلیمی الاؤنس دینا نواز شریف کے دور میں شروع ہوا۔ مہنگائی کے اس دور میں سب کچھ راتوں رات نہیں بدلے گا، صرف کمزوروں کے لیے، ہم کم از کم ماہانہ تنخواہ 25 ہزار تک بڑھا دیں گے، اللہ ہمارے سرمایہ داروں کو یہاں مزید سرمایہ کاری کرنے کی توفیق دے، انشاء اللہ ہم اپنے ملک کو سرمایہ کاری کی جنت بنا دیں گے  <ref>[https://jang.com.pk/news/925793 جنگی مقام کی زبان سے لیا گیا ہے]</ref> ۔  
=== سعودی عرب، چین، امریکہ سے تعلقات ===
=== سعودی عرب، چین، امریکہ سے تعلقات ===
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خارجہ محاذ پر پے در پے ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا، ہمارے اسٹریٹجک پارٹنرز ہمارے ساتھ نہیں رہے، ہمارے دوست ہمارا ساتھ چھوڑ گئے۔ [[چین]] بین الاقوامی میدان میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، یہ دوستی لازوال ہے، یہ دوستی دونوں قوموں کے دلوں میں سرایت کرچکی ہے، لیکن افسوس ہے کہ اس دوستی کو کمزور کرنے کے لیے پچھلی حکومت نے کیا کیا۔ ہم چین کے صدر اور قیادت کے بے حد مشکور ہیں۔ سعودی عرب ہمارا سب سے پیارا دوست تھا اور اس پر پابندی اس وقت لگائی گئی جب پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں اپنے دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کیا۔ <br>
انہوں نے کہا کہ پاکستان کو خارجہ محاذ پر پے در پے ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑا، ہمارے اسٹریٹجک پارٹنرز ہمارے ساتھ نہیں رہے، ہمارے دوست ہمارا ساتھ چھوڑ گئے۔ [[چین]] بین الاقوامی میدان میں ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہا ہے، یہ دوستی لازوال ہے، یہ دوستی دونوں قوموں کے دلوں میں سرایت کرچکی ہے، لیکن افسوس ہے کہ اس دوستی کو کمزور کرنے کے لیے پچھلی حکومت نے کیا کیا۔ ہم چین کے صدر اور قیادت کے بے حد مشکور ہیں۔ سعودی عرب ہمارا سب سے پیارا دوست تھا اور اس پر پابندی اس وقت لگائی گئی جب پاکستان نے بھارت کے ایٹمی دھماکوں کے جواب میں اپنے دھماکہ خیز مواد سے دھماکہ کیا۔  
اس صورتحال میں سعودی عرب نے کہا کہ میں آپ کی تیل کی ضروریات پوری کروں گا، فکر نہ کریں۔ ہم سعودی عرب کی فراخدلانہ حمایت اور ہمدردی کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ ہم ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہنے پر سعودی عرب کے شاہی خاندان کے شکر گزار ہیں۔<br>
 
اس صورتحال میں سعودی عرب نے کہا کہ میں آپ کی تیل کی ضروریات پوری کروں گا، فکر نہ کریں۔ ہم سعودی عرب کی فراخدلانہ حمایت اور ہمدردی کو کبھی نہیں بھولیں گے۔ ہم ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑے رہنے پر سعودی عرب کے شاہی خاندان کے شکر گزار ہیں۔
 
تاریخ میں پاکستان [[امریکہ]] تعلقات میں اتار چڑھاؤ آئے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسے برباد کر دیا جائے، ان تعلقات کو بہتر ہونا چاہیے۔
تاریخ میں پاکستان [[امریکہ]] تعلقات میں اتار چڑھاؤ آئے لیکن اس کا مطلب یہ نہیں کہ اسے برباد کر دیا جائے، ان تعلقات کو بہتر ہونا چاہیے۔
=== افغانستان کے ساتھ تعلقات ===
=== افغانستان کے ساتھ تعلقات ===