"شوال" کے نسخوں کے درمیان فرق

2,622 بائٹ کا اضافہ ،  19 جون 2023ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک ہی صارف کا 10 درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 7: سطر 7:
== شوال کے احکام ==
== شوال کے احکام ==
شریعتِ مطہرہ میں چند دنوں اور مہینوں کے لیے خصوصی احکام بیان کیے گئے ہیں جن میں شوال کا مہینہ بھی شامل ہے۔ شوال کا چاند نظر آنا رمضان المبارک کے اختتام اور شوال کی آمد اور اس کے پہلے دن روزہ افطار کرنے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ شوال کا پہلا دن عید فطر ہے اور اس کے خاص احکام ہیں جیسے عید کی نماز، روزے کی حرمت، اور اس کی رات کو غسل کرنا مستحب ہے۔ فطرہ کی فرضیت کا انحصار شوال کا چاند دیکھنے کی شرائط پر ہے۔ بعد کے مشہور قول کے مطابق جس وقت فطرہ واجب ہوتا ہے وہ بھی شوال کے چاند کا تصور ہے۔
شریعتِ مطہرہ میں چند دنوں اور مہینوں کے لیے خصوصی احکام بیان کیے گئے ہیں جن میں شوال کا مہینہ بھی شامل ہے۔ شوال کا چاند نظر آنا رمضان المبارک کے اختتام اور شوال کی آمد اور اس کے پہلے دن روزہ افطار کرنے کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ شوال کا پہلا دن عید فطر ہے اور اس کے خاص احکام ہیں جیسے عید کی نماز، روزے کی حرمت، اور اس کی رات کو غسل کرنا مستحب ہے۔ فطرہ کی فرضیت کا انحصار شوال کا چاند دیکھنے کی شرائط پر ہے۔ بعد کے مشہور قول کے مطابق جس وقت فطرہ واجب ہوتا ہے وہ بھی شوال کے چاند کا تصور ہے۔
بعض کے نزدیک عیدالفطر کے بعد چھ دن روزہ رکھنا مستحب ہے۔ بعض نے شوال کی چوتھی تاریخ سے چھ دن تک اسے قابل قبول سمجھا ہے۔ <ref>طباطبایی یزدی، محمدکاظم، العروة الوثقی، ج۳، ص۶۶۰</ref>  بعض لوگوں نے اس کی منظوری کے اصول کو متعین نہیں سمجھا<ref>کاشف‌الغطاء، جعفر، کشف الغطاء، ج۴، ص۵۱</ref>.
بعض کے نزدیک عیدالفطر کے بعد چھ دن روزہ رکھنا مستحب ہے۔ بعض نے شوال کی چوتھی تاریخ سے چھ دن تک اسے قابل قبول سمجھا ہے۔ <ref>طباطبایی یزدی، محمدکاظم، العروة الوثقی، ج۳، ص۶۶۰</ref>  بعض لوگوں نے اس کی منظوری کے اصول کو متعین نہیں سمجھا<ref>کاشف‌الغطاء، جعفر، کشف الغطاء، ج۴، ص۵۱</ref>.
== ماہ شوال کے اہم تاریخی واقعات ==
== ماہ شوال کے اہم تاریخی واقعات ==
سطر 18: سطر 17:
پہلی رات [[عید فطر]] کی رات ہے اور یہ بابرکت راتوں میں سے ہے اور ان راتوں کی عبادت کے فضائل و اجر اور احیاء کے بارے میں بہت سی احادیث وارد ہوئی ہیں اور روایت کی گئی ہے کہ یہ رات شب قدر ہے۔ شب قدر سے کم جب سورج غروب ہو جائے تو اسے غسل کرنا چاہیے۔
پہلی رات [[عید فطر]] کی رات ہے اور یہ بابرکت راتوں میں سے ہے اور ان راتوں کی عبادت کے فضائل و اجر اور احیاء کے بارے میں بہت سی احادیث وارد ہوئی ہیں اور روایت کی گئی ہے کہ یہ رات شب قدر ہے۔ شب قدر سے کم جب سورج غروب ہو جائے تو اسے غسل کرنا چاہیے۔


اس رات اسے چاہیے کہ دعا کرے، دعا کرے، استغفار کرے اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرے اور اسے مسجد میں زندہ کرے۔
اس رات اسے چاہیے کہ دعا کرے، دعا کرے، استغفار کرے اور اللہ تعالیٰ سے دعا کرے اور اسے مسجد میں زندہ کرے۔ مغرب و عشاء، صبح کی نماز اور عید کی نماز کے بعد اس طرح تکبیر پڑھیں:اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ لا إِلهَ إِلَّا اللَّهُ* وَ اللَّهُ أَکْبَرُ اللَّهُ أَکْبَرُ وَ لِلَّهُ الْحَمْدُ الْحَمْدُ لِلَّهِ* عَلَی مَا هَدَانَا وَ لَهُ الشُّکْرُ عَلَی مَا أَوْلَانَا.
 
جب مغرب اور نفل کی نماز پڑھے تو آسمان کی طرف ہاتھ اٹھا کر کہے۔یَا ذَا الْمَنِّ وَ الطَّوْلِ یَا ذَا الْجُودِ یَا مُصْطَفِیَ مُحَمَّدٍ وَ نَاصِرَهُ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ اغْفِرْ لِی کُلَّ ذَنْبٍ أَحْصَیْتَهُ وَ هُوَ عِنْدَکَ فِی کِتابٍ مُبِینٍ تو سجدے میں جاؤ اور سجدے میں سو مرتبہ کہو: أَتُوبُ إِلَی اللَّهِ.
 
اس لیے اسے جو بھی حاجت ہو وہ اللہ تعالیٰ سے مانگے، انشاء اللہ پوری ہو گی۔ روایت ہے کہ: مغرب کی نماز کے بعد سجدے میں جاتا ہے اور کہتا ہے: یَا ذَا الْحَوْلِ یَا ذَا الطَّوْلِ یَا مُصْطَفِیاً مُحَمَّداً وَ نَاصِرَهُ صَلِّ عَلَی مُحَمَّدٍ وَ آلِ مُحَمَّدٍ وَ اغْفِرْ لِی کُلَّ ذَنْبٍ أَذْنَبْتُهُ وَ نَسِیتُهُ أَنَا وَ هُوَ عِنْدَکَ فِی کِتابٍ مُبِینٍ؛ تو سو بار کہو: أَتُوبُ إِلَی اللَّهِ.
 
[[امام حسین علیہ السلام]] کی زیارت کریں۔ جس کی بہت فضیلتیں ہیں اور اس رات کی خاص زیارت کا ذکر باب زیارت میں آیا ہے۔
 
وہ چودہ رکعت نماز پڑھے اور ہر رکعت میں حمد اور آیت الکرسی پڑھے اور تین مرتبہ " قُلْ هُوَ اللَّهُ أَحَدٌ" کہے، اس طرح ہر رکعت کے بدلے اسے چالیس سال کی عبادت کا ثواب ملے گا۔ اور اس مہینے میں روزے رکھنے اور نماز پڑھنے والے کی عبادت۔
 
رات کے آخری حصے میں [[غسل]] کرے اور فجر تک اپنی جائے نماز پر بیٹھ جائے <ref>مفاتیح الجنان چوتھا سیزن۔ شوال کے مہینے کے اعمال میں</ref>۔


== حواله جات ==
== حواله جات ==