"سید محمد زیدی برستی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(3 صارفین 13 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
'''سید محمد حسین زیدی برستی''' سید محمد حسین زیدی برستی برست ضلع کرنال میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد منصبیہ عربی کالج نوگوا میں داخلہ لیا ۔ جہاں سے عربی فاضل اور فارسی فاضل کیا۔ تقسیم [[پاکستان]] کے وقت ہجرت کی اور پہلے پہل سرگودھا میں قیام کیا پھر شیخوپورہ ، سمندری ، رجوعہ سادات ، میں مختصر قیام کے بعد بالآخر چنیوٹ کو اپنا مستقل مسکن بنایا ۔
{{Infobox person
'''سوانح حیات'''
| title = سید محمد حسین زیدی برستی
| image =
| name =  سید محمد حسین زیدی برستی
| other names = مجاہد ملت
|brith year=
| brith date =
| birth place = ہندوستان
|death year =  2012 ء
| death date =
| death place = چنیوٹ
| teachers = {{افقی باکس کی فہرست |  }}
| students =
| religion = [[اسلام]]
| faith = [[شیعہ]]
| works = {{افقی باکس کی فہرست |  تطہیر و تقدیس منبر و محراب
شیوہ حکومتِ اسلامی| 
| ھل تعلم لہ سمیا  }}
| known for = {{افقی باکس کی فہرست |}}
}}
'''سید محمد حسین زیدی برستی''' برست ضلع کرنال میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد منصبیہ عربی کالج میں داخلہ لیا ۔ جہاں سے عربی فاضل اور فارسی فاضل کیا۔ تقسیم [[پاکستان]] کے وقت ہجرت کی اور پہلے پہل سرگودھا میں قیام کیا پھر شیخوپورہ ، سمندری ، رجوعہ سادات ، میں مختصر قیام کے بعد بالآخر چنیوٹ کو اپنا مستقل مسکن بنایا ۔
== سوانح حیات ==
سید محمد حسین زیدی برستی برست ضلع کرنال میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد منصبیہ عربی کالج نوگوا میں داخلہ لیا ۔ جہاں سے عربی فاضل اور فارسی فاضل کیا ۔
سید محمد حسین زیدی برستی برست ضلع کرنال میں ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے ۔ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد منصبیہ عربی کالج نوگوا میں داخلہ لیا ۔ جہاں سے عربی فاضل اور فارسی فاضل کیا ۔
1947ءتقسیم پاکستان کے وقت ہجرت کی اور پہلے پہل سرگودھا میں قیام کیا پھر شیخوپورہ ، سمندری ، رجوعہ سادات ، میں مختصر قیام کے بعد بالآخر چنیوٹ کو اپنا مستقل مسکن بنایا ۔
1947ءتقسیم پاکستان کے وقت ہجرت کی اور پہلے پہل سرگودھا میں قیام کیا پھر شیخوپورہ ، سمندری ، رجوعہ سادات ، میں مختصر قیام کے بعد بالآخر چنیوٹ کو اپنا مستقل مسکن بنایا ۔
1947ءمیں ہیومیو پیتھک ڈاکٹر کا امتحان پاس کیا اور باقائدہ پریکٹس شروع کی اور زندگی کے آخری ایام تک لوگوں کی خدمت کرتے رہے۔ بہتر معاش کیلئے زمینداری بھی کرتے ۔ دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد مسلسل اپنے اساتذہ کے راست نظریہ کی وجہ سے توحید، نبوت اورامامت پر سیر حاصل معلومات رکھتے تھے۔اورمسلسل انتھک کوششوں کے بعد تصانیف لکھنا شروع کیں  آپ کا مخصوص موضوع [[شیخیت]] تھا۔
1947ءمیں ہیومیو پیتھک ڈاکٹر کا امتحان پاس کیا اور باقائدہ پریکٹس شروع کی اور زندگی کے آخری ایام تک لوگوں کی خدمت کرتے رہے۔ بہتر معاش کیلئے زمینداری بھی کرتے ۔ دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد مسلسل اپنے اساتذہ کے راست نظریہ کی وجہ سے توحید، نبوت اورامامت پر سیر حاصل معلومات رکھتے تھے۔اورمسلسل انتھک کوششوں کے بعد تصانیف لکھنا شروع کیں  آپ کا مخصوص موضوع [[شیخیت]] تھا۔


یہ عرب سے ہوتا ہوا عراق و کویت کے راستے پاکستان میں وارد ہواجس کے چیلوں نے مذہب [[شیعہ]] میں دراڑیں ڈالنا شروع کیں اور مختلف قسم کی فراخات مذہب شیعہ میں شامل کرنا شروع کیںآپ نے ان خرافات کو روکنے کابیڑا اُٹھایا اور ہر جگہ ان کے خلاف آوا ز بلند کی خود بھی خطیب تھے۔ مجالس میں اور محفلوں میں ان کا پردہ چاک کیا عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹا یا ۔ بلآخر ہائی کورٹ میںمذہب شیخیت کے کرتادھرتا نے اپنے راز فاش کیے اور باقائدہ معافی نامہ لکھا۔ اس کے لیے علامہ صاحب کی کتاب ایک پراسرار جاسوس کردار یعنی (شیخ احمد حسائی مسلمانان پاکستان کی عدالت میں) مطالعہ کریں۔
یہ عرب سے ہوتا ہوا عراق و کویت کے راستے پاکستان میں وارد ہواجس کے چیلوں نے مذہب [[شیعہ]] میں دراڑیں ڈالنا شروع کیں اور مختلف قسم کی فراخات مذہب شیعہ میں شامل کرنا شروع کیںآپ نے ان خرافات کو روکنے کابیڑا اُٹھایا اور ہر جگہ ان کے خلاف آوا ز بلند کی خود بھی خطیب تھے۔ مجالس میں اور محفلوں میں ان کا پردہ چاک کیا عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹا یا ۔ بلآخر ہائی کورٹ میں مذہب شیخیت کے کرتادھرتا نے اپنے راز فاش کیے اور باقائدہ معافی نامہ لکھا۔ اس کے لیے علامہ صاحب کی کتاب ایک پراسرار جاسوس کردار یعنی (شیخ احمد حسائی مسلمانان پاکستان کی عدالت میں) مطالعہ کریں۔
چاند کمپنی کی طرف سے [[قرآن|قرآن پاک]] کے ترجمہ میں تحریف کا واقعہ بھی اہم ہے جسے آپ عدالت لے گئے۔ اورچاند کمپنی کو معافی نامہ لکھ کر دینا پڑا اپنی غلطی مانی اور تحریف شدہ قرآن کی کاپیاں واپس لے کر دوبارہ اسے صحیح طریقہ سے شائع کیا ۔یہ آپ کی بہت بڑی کامیابی تھی۔ جب سارے پاکستان میں کسی کو بھی اس بات کا خیال نہ آیا ۔ آپ نے زندگی کے آخری لمحات تک تصنیف و تالیف کا سلسلہ جاری رکھا۔ آپ نے توحید رسالت ،خلافت امامت، صوفیا ، سیاست اور فلسفہ کے موضوع پر تصانیف لکھیں ۔ آپ کی زندگی کی آخری تصنیف فارسی میں ایران میں شائع ہوئی۔ جسے بہت پذیرائی ملی۔ جو کہ پیشوائی ضلالت کے نام سے شائع ہوئی ۔ آپکی تصانیف کی تعداد بیالیس ہے ۔ 2006ءمیں فالج کے اٹیک اور بیماری کی وجہ سے شدید علیل ہوگئے۔ سارا جسم مفلوج ہوگیا لیکن پھر بھی اپنی جدجہد جاری رکھی ۔ میں اُن کا بڑا بیٹا الجزائر میں سلسلہ ملازمت قیام پذیر تھا اُن کی بیماری کا سن کر پاکستان آیا
چاند کمپنی کی طرف سے [[قرآن|قرآن پاک]] کے ترجمہ میں تحریف کا واقعہ بھی اہم ہے جسے آپ عدالت لے گئے۔ اورچاند کمپنی کو معافی نامہ لکھ کر دینا پڑا اپنی غلطی مانی اور تحریف شدہ قرآن کی کاپیاں واپس لے کر دوبارہ اسے صحیح طریقہ سے شائع کیا ۔یہ آپ کی بہت بڑی کامیابی تھی۔ جب سارے پاکستان میں کسی کو بھی اس بات کا خیال نہ آیا ۔ آپ نے زندگی کے آخری لمحات تک تصنیف و تالیف کا سلسلہ جاری رکھا۔ آپ نے توحید رسالت ،خلافت امامت، صوفیا ، سیاست اور فلسفہ کے موضوع پر تصانیف لکھیں ۔ آپ کی زندگی کی آخری تصنیف فارسی میں ایران میں شائع ہوئی۔ جسے بہت پذیرائی ملی۔ جو کہ پیشوائی ضلالت کے نام سے شائع ہوئی ۔ آپکی تصانیف کی تعداد بیالیس ہے ۔ 2006ءمیں فالج کے اٹیک اور بیماری کی وجہ سے شدید علیل ہوگئے۔ سارا جسم مفلوج ہوگیا لیکن پھر بھی اپنی جدجہد جاری رکھی ۔ میں اُن کا بڑا بیٹا الجزائر میں سلسلہ ملازمت قیام پذیر تھا اُن کی بیماری کا سن کر پاکستان آیا


تو آپ زندگی اورموت کی کشمکش میں تھے مجھے اُن کی خدمت کا شرف حاصل ہوا مسلسل علاج اوراللہ پاک کے احسان کی وجہ سے چار سال بعد آپ صحت یاب ہوگئے۔ دورانِ بیماری اپنی کاوشوں کو جاری رکھا۔ آپ بولتے اور میں لکھتا اس طرح بیماری کی حالت میں بھی آپ نے پندرہ کتابیں تصنیف کروائیں۔ سات سالہ بیماری اور تکلیف کی حالت میں بھی کوئی [[نماز]] نہ چھوڑی۔ اشاروں سے اور بیٹھ کر نماز پڑھتے اور قرآن پاک کی تلاوت کرتے۔ مجھے ان کے ساتھ مسلسل رہنے اور ان کی دینی خدمت میں ہاتھ بٹانے کا مو قع ملا۔ یہاں تک کہ 23صفر ،18جنوری 2012نماز کیلئے اُٹھے۔ اور وضو کرتے ہوئے تکلیف محسوس ہوئی جب آپ کو گود میں اُٹھا کر بستر پر لٹایاگیا تو آپ کے منہ سےإِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ کے کلمات تین بار نکلے ۔ اور آپ اپنےخالق حقیقی سے جا ملے۔
تو آپ زندگی اورموت کی کشمکش میں تھے مجھے اُن کی خدمت کا شرف حاصل ہو۔ا مسلسل علاج اوراللہ پاک کے احسان کی وجہ سے چار سال بعد آپ صحت یاب ہوگئے۔ دورانِ بیماری اپنی کاوشوں کو جاری رکھا۔ آپ بولتے اور میں لکھتا اس طرح بیماری کی حالت میں بھی آپ نے پندرہ کتابیں تصنیف کروائیں۔ سات سالہ بیماری اور تکلیف کی حالت میں بھی کوئی [[نماز]] نہ چھوڑی۔ اشاروں سے اور بیٹھ کر نماز پڑھتے اور قرآن پاک کی تلاوت کرتے۔ مجھے ان کے ساتھ مسلسل رہنے اور ان کی دینی خدمت میں ہاتھ بٹانے کا مو قع ملا۔ یہاں تک کہ 23صفر ،18جنوری 2012نماز کیلئے اُ[[نماز|ے]]<nowiki/>ے۔ اور وضو کرتے ہوئے تکلیف محسوس ہوئی جب آپ کو گود میں اُٹھا کر بستر پر لٹایاگیا تو آپ کے منہ سےإِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ کے کلمات تین بار نکلے ۔ اور آپ اپنےخالق حقیقی سے جا ملے <ref>سید نیاز حسین زیدی برستی ولد علامہ سید محمد حسین زیدی برستی (مرحوم )</ref>۔
== تالیفات ==
* الشیخیۃ الاحقاقیۃ ھم المفوضۃ المشرکون ( فارسی ) 
* تطہیر و تقدیس منبر و محراب
* شیوہ حکومتِ اسلامی 
* ھل تعلم لہ سمیا 
* نعروں کا مقصد 
* پیشوای ضلالت
* ملتِ جعفریہ کا سیاسی کردار 
* سرابِ آزادی 
* حسنین سابقی کے چیلنج کا جواب 
* عظمت ناموس صحابہ 
* شیعہ عقائد کا خلاصہ 
* حیثیت و مقامِ انسانی 
* پاکستان میں شیخیت کا شیعیت اور شیعہ علماء سے ٹکراؤ
* اصل حقیقت کیا ہے 
* تعیین افرادِ مباہلہ 
* سوچیے کل کے لیے کیا بھیجا ہے 
* شریعت کے مطابق تشہد کیسے پڑھا جائے 
* معجزہ و ولایت تکوینی کی بحث 
* تحفہ اشرفیہ بجواب تحفہ حسینیہ 
* امامت قرآن کی نظر میں 
* خلافت قرآن کی نظر میں <ref>علامہ سید محمد حسین زیدی برستی، [https://www.maablib.org/scholar/short-life-bio-of-allama-syed-muhammad-hussain-zaidi-brasti-from-chiniot/ maablib.org]</ref>۔
== حوالہ جات==
{{حوالہ جات}}
{{پاکستان}}
{{پاکستانی علماء}}
[[زمرہ:شخصیات]]
[[زمرہ:پاکستان]]