"سید محمد زیدی برستی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 25: سطر 25:
1947ءمیں ہیومیو پیتھک ڈاکٹر کا امتحان پاس کیا اور باقائدہ پریکٹس شروع کی اور زندگی کے آخری ایام تک لوگوں کی خدمت کرتے رہے۔ بہتر معاش کیلئے زمینداری بھی کرتے ۔ دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد مسلسل اپنے اساتذہ کے راست نظریہ کی وجہ سے توحید، نبوت اورامامت پر سیر حاصل معلومات رکھتے تھے۔اورمسلسل انتھک کوششوں کے بعد تصانیف لکھنا شروع کیں  آپ کا مخصوص موضوع [[شیخیت]] تھا۔
1947ءمیں ہیومیو پیتھک ڈاکٹر کا امتحان پاس کیا اور باقائدہ پریکٹس شروع کی اور زندگی کے آخری ایام تک لوگوں کی خدمت کرتے رہے۔ بہتر معاش کیلئے زمینداری بھی کرتے ۔ دینی تعلیم حاصل کرنے کے بعد مسلسل اپنے اساتذہ کے راست نظریہ کی وجہ سے توحید، نبوت اورامامت پر سیر حاصل معلومات رکھتے تھے۔اورمسلسل انتھک کوششوں کے بعد تصانیف لکھنا شروع کیں  آپ کا مخصوص موضوع [[شیخیت]] تھا۔


یہ عرب سے ہوتا ہوا عراق و کویت کے راستے پاکستان میں وارد ہواجس کے چیلوں نے مذہب [[شیعہ]] میں دراڑیں ڈالنا شروع کیں اور مختلف قسم کی فراخات مذہب شیعہ میں شامل کرنا شروع کیںآپ نے ان خرافات کو روکنے کابیڑا اُٹھایا اور ہر جگہ ان کے خلاف آوا ز بلند کی خود بھی خطیب تھے۔ مجالس میں اور محفلوں میں ان کا پردہ چاک کیا عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹا یا ۔ بلآخر ہائی کورٹ میںمذہب شیخیت کے کرتادھرتا نے اپنے راز فاش کیے اور باقائدہ معافی نامہ لکھا۔ اس کے لیے علامہ صاحب کی کتاب ایک پراسرار جاسوس کردار یعنی (شیخ احمد حسائی مسلمانان پاکستان کی عدالت میں) مطالعہ کریں۔
یہ عرب سے ہوتا ہوا عراق و کویت کے راستے پاکستان میں وارد ہواجس کے چیلوں نے مذہب [[شیعہ]] میں دراڑیں ڈالنا شروع کیں اور مختلف قسم کی فراخات مذہب شیعہ میں شامل کرنا شروع کیںآپ نے ان خرافات کو روکنے کابیڑا اُٹھایا اور ہر جگہ ان کے خلاف آوا ز بلند کی خود بھی خطیب تھے۔ مجالس میں اور محفلوں میں ان کا پردہ چاک کیا عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹا یا ۔ بلآخر ہائی کورٹ میں مذہب شیخیت کے کرتادھرتا نے اپنے راز فاش کیے اور باقائدہ معافی نامہ لکھا۔ اس کے لیے علامہ صاحب کی کتاب ایک پراسرار جاسوس کردار یعنی (شیخ احمد حسائی مسلمانان پاکستان کی عدالت میں) مطالعہ کریں۔
چاند کمپنی کی طرف سے [[قرآن|قرآن پاک]] کے ترجمہ میں تحریف کا واقعہ بھی اہم ہے جسے آپ عدالت لے گئے۔ اورچاند کمپنی کو معافی نامہ لکھ کر دینا پڑا اپنی غلطی مانی اور تحریف شدہ قرآن کی کاپیاں واپس لے کر دوبارہ اسے صحیح طریقہ سے شائع کیا ۔یہ آپ کی بہت بڑی کامیابی تھی۔ جب سارے پاکستان میں کسی کو بھی اس بات کا خیال نہ آیا ۔ آپ نے زندگی کے آخری لمحات تک تصنیف و تالیف کا سلسلہ جاری رکھا۔ آپ نے توحید رسالت ،خلافت امامت، صوفیا ، سیاست اور فلسفہ کے موضوع پر تصانیف لکھیں ۔ آپ کی زندگی کی آخری تصنیف فارسی میں ایران میں شائع ہوئی۔ جسے بہت پذیرائی ملی۔ جو کہ پیشوائی ضلالت کے نام سے شائع ہوئی ۔ آپکی تصانیف کی تعداد بیالیس ہے ۔ 2006ءمیں فالج کے اٹیک اور بیماری کی وجہ سے شدید علیل ہوگئے۔ سارا جسم مفلوج ہوگیا لیکن پھر بھی اپنی جدجہد جاری رکھی ۔ میں اُن کا بڑا بیٹا الجزائر میں سلسلہ ملازمت قیام پذیر تھا اُن کی بیماری کا سن کر پاکستان آیا
چاند کمپنی کی طرف سے [[قرآن|قرآن پاک]] کے ترجمہ میں تحریف کا واقعہ بھی اہم ہے جسے آپ عدالت لے گئے۔ اورچاند کمپنی کو معافی نامہ لکھ کر دینا پڑا اپنی غلطی مانی اور تحریف شدہ قرآن کی کاپیاں واپس لے کر دوبارہ اسے صحیح طریقہ سے شائع کیا ۔یہ آپ کی بہت بڑی کامیابی تھی۔ جب سارے پاکستان میں کسی کو بھی اس بات کا خیال نہ آیا ۔ آپ نے زندگی کے آخری لمحات تک تصنیف و تالیف کا سلسلہ جاری رکھا۔ آپ نے توحید رسالت ،خلافت امامت، صوفیا ، سیاست اور فلسفہ کے موضوع پر تصانیف لکھیں ۔ آپ کی زندگی کی آخری تصنیف فارسی میں ایران میں شائع ہوئی۔ جسے بہت پذیرائی ملی۔ جو کہ پیشوائی ضلالت کے نام سے شائع ہوئی ۔ آپکی تصانیف کی تعداد بیالیس ہے ۔ 2006ءمیں فالج کے اٹیک اور بیماری کی وجہ سے شدید علیل ہوگئے۔ سارا جسم مفلوج ہوگیا لیکن پھر بھی اپنی جدجہد جاری رکھی ۔ میں اُن کا بڑا بیٹا الجزائر میں سلسلہ ملازمت قیام پذیر تھا اُن کی بیماری کا سن کر پاکستان آیا


تو آپ زندگی اورموت کی کشمکش میں تھے مجھے اُن کی خدمت کا شرف حاصل ہوا مسلسل علاج اوراللہ پاک کے احسان کی وجہ سے چار سال بعد آپ صحت یاب ہوگئے۔ دورانِ بیماری اپنی کاوشوں کو جاری رکھا۔ آپ بولتے اور میں لکھتا اس طرح بیماری کی حالت میں بھی آپ نے پندرہ کتابیں تصنیف کروائیں۔ سات سالہ بیماری اور تکلیف کی حالت میں بھی کوئی [[نماز]] نہ چھوڑی۔ اشاروں سے اور بیٹھ کر نماز پڑھتے اور قرآن پاک کی تلاوت کرتے۔ مجھے ان کے ساتھ مسلسل رہنے اور ان کی دینی خدمت میں ہاتھ بٹانے کا مو قع ملا۔ یہاں تک کہ 23صفر ،18جنوری 2012نماز کیلئے اُٹھے۔ اور وضو کرتے ہوئے تکلیف محسوس ہوئی جب آپ کو گود میں اُٹھا کر بستر پر لٹایاگیا تو آپ کے منہ سےإِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ کے کلمات تین بار نکلے ۔ اور آپ اپنےخالق حقیقی سے جا ملے <ref>سید نیاز حسین زیدی برستی ولد علامہ سید محمد حسین زیدی برستی (مرحوم )</ref>۔
تو آپ زندگی اورموت کی کشمکش میں تھے مجھے اُن کی خدمت کا شرف حاصل ہو۔ا مسلسل علاج اوراللہ پاک کے احسان کی وجہ سے چار سال بعد آپ صحت یاب ہوگئے۔ دورانِ بیماری اپنی کاوشوں کو جاری رکھا۔ آپ بولتے اور میں لکھتا اس طرح بیماری کی حالت میں بھی آپ نے پندرہ کتابیں تصنیف کروائیں۔ سات سالہ بیماری اور تکلیف کی حالت میں بھی کوئی [[نماز]] نہ چھوڑی۔ اشاروں سے اور بیٹھ کر نماز پڑھتے اور قرآن پاک کی تلاوت کرتے۔ مجھے ان کے ساتھ مسلسل رہنے اور ان کی دینی خدمت میں ہاتھ بٹانے کا مو قع ملا۔ یہاں تک کہ 23صفر ،18جنوری 2012نماز کیلئے اُ[[نماز|ے]]<nowiki/>ے۔ اور وضو کرتے ہوئے تکلیف محسوس ہوئی جب آپ کو گود میں اُٹھا کر بستر پر لٹایاگیا تو آپ کے منہ سےإِنَّا لِلَّهِ وَإِنَّا إِلَيْهِ رَاجِعُونَ کے کلمات تین بار نکلے ۔ اور آپ اپنےخالق حقیقی سے جا ملے <ref>سید نیاز حسین زیدی برستی ولد علامہ سید محمد حسین زیدی برستی (مرحوم )</ref>۔
== تالیفات ==
== تالیفات ==
* الشیخیۃ الاحقاقیۃ ھم المفوضۃ المشرکون ( فارسی )   
* الشیخیۃ الاحقاقیۃ ھم المفوضۃ المشرکون ( فارسی )   
confirmed
821

ترامیم