"سید علی خامنہ ای" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 18: سطر 18:
| website =  
| website =  
}}
}}
'''سید علی حسینی خامنہ‌ای''' [[شیعہ]] [[مرجع تقلید]] اور اسلامی انقلاب کے دوسرے رہبر ہیں۔ سنہ 1989ء میں رہبر انقلاب کے طور پر منتخب ہونے سے قبل دو بار [[اسلامی جمہوریہ ایران]] کے صدر اور اس سے قبل کچھ عرصے تک مجلس شورائے اسلامی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ [[امام خمینی]] نے انہیں تہران کے [[امام جمعہ]] کے طور پر مقرر کیا اور یہ ان کے شرعی مناصب میں سے ایک ہے۔ وہ ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی سے قبل [[مشہد مقدس]] کے مؤثر ترین علمائے دین میں شمار ہوتے تھے۔ آیت اللہ العظمی خامنہ‌ای کے افکار و آراء کو حدیث ولایت نامی مجموعے میں اکٹھا کیا گیا ہے۔ ان کے اقوال اور مکتوب پیغامات کو حسب موضوع مختلف کتب کی صورت میں مرتب کرکے شائع کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں انھوں نے کئی کتابیں تالیف کی ہیں اور کئی کتب کا ترجمہ کیا ہے اور یہ کتب شائع ہوچکی ہیں۔ ان کی مفصل ترین کاوش طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن اور مشہور ترین ترجمہ کتاب صلح امام حسن ہے۔
'''سید علی حسینی خامنہ‌ای''' [[شیعہ]] [[مرجع تقلید]] اور اسلامی انقلاب کے دوسرے رہبر ہیں۔ سنہ 1989ء میں رہبر انقلاب کے طور پر منتخب ہونے سے قبل دو بار [[اسلامی جمہوریہ ایران]] کے صدر اور اس سے قبل کچھ عرصے تک مجلس شورائے اسلامی کے رکن بھی رہ چکے ہیں۔ [[امام خمینی]] نے انہیں تہران کے [[امام جمعہ]] کے طور پر مقرر کیا اور یہ ان کے شرعی مناصب میں سے ایک ہے۔ وہ ایران کے اسلامی انقلاب کی کامیابی سے قبل [[مشہد مقدس]] کے مؤثر ترین علمائے دین میں شمار ہوتے تھے۔ آیت اللہ العظمی خامنہ‌ای کے افکار و آراء کو حدیث ولایت نامی مجموعے میں اکٹھا کیا گیا ہے۔ ان کے اقوال اور مکتوب پیغامات کو حسب موضوع مختلف کتب کی صورت میں مرتب کرکے شائع کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں انھوں نے کئی کتابیں تالیف کی ہیں اور کئی کتب کا ترجمہ کیا ہے اور یہ کتب شائع ہوچکی ہیں۔ ان کی مفصل ترین کاوش طرح کلی اندیشہ اسلامی در قرآن اور مشہور ترین ترجمہ کتاب صلح [[حسن بن علی|امام حسن]] ہے۔


قمہ زنی اور عزاداری کی بعض رسومات کی صریح مخالفت اور اہل سنت کے مقدسات کی توہین کی تحریم ان کے مشہور اور مؤثر فتوؤں میں سے ہیں۔ ثقافتی یلغار اور اسلامی بیداری ان کی خاص تخلیقی اصطلاحات ہیں جو ان کے خطابات اور پیغامات کے توسط سے سیاسی ادب کا حصہ بن چکی ہیں۔
قمہ زنی اور عزاداری کی بعض رسومات کی صریح مخالفت اور اہل سنت کے مقدسات کی توہین کی تحریم ان کے مشہور اور مؤثر فتوؤں میں سے ہیں۔ ثقافتی یلغار اور اسلامی بیداری ان کی خاص تخلیقی اصطلاحات ہیں جو ان کے خطابات اور پیغامات کے توسط سے سیاسی ادب کا حصہ بن چکی ہیں۔
آیت اللہ العظمی خامنہ‌ای ادب میں بھی مہارت رکھتے ہیں اور ادبیات کے مختلف اسالیب سے واقفیت رکھتے ہیں۔ شاعری سے بھی شغف رکھتے ہیں اور ان کا تخلص "امین" ہے۔ معتبر تاریخی کتب کا مطالعہ ان کی دائمی مطالعاتی روش کا حصہ ہے، یہاں تک کہ تاریخ معاصر کے موضوعات و مباحث پر مکمل احاطہ رکھتے ہیں۔
آیت اللہ العظمی خامنہ‌ای ادب میں بھی مہارت رکھتے ہیں اور ادبیات کے مختلف اسالیب سے واقفیت رکھتے ہیں۔ شاعری سے بھی شغف رکھتے ہیں اور ان کا تخلص "امین" ہے۔ معتبر تاریخی کتب کا مطالعہ ان کی دائمی مطالعاتی روش کا حصہ ہے، یہاں تک کہ تاریخ معاصر کے موضوعات و مباحث پر مکمل احاطہ رکھتے ہیں۔