"سید روح اللہ موسوی خمینی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 275: سطر 275:
اگرایرانی قوم چاہتی ہے کہ عزت وشرف کی راہ کو جاری رکھے تو کامیابی اس کا مقدر ہوگی جیسا کہ بحمداللہ ان چند برسوں میں اسلامی جمھوری نظام کے پرتو میں خدمت گزار حکام کی کوششوں سے مختلف میدانوں میں پیش رفت ہو رہی ہے اورترقی وپیشرفت کےثمرات دیکھے جارہے ہيں ۔ اگرایرانی قوم چاہتی ہے کہ یہ ترقی وپیشرفت اسی طرح سے جاری رہے اور قوم رفاہ وآسائش میں زندگی گزارے اورکسی بلند مقام پر پہنچے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ دشمنوں اور استکباری طاقتوں کے مقابلے میں استقامت اور پائمردی دکھاتی رہے۔ ایرانی عوام نے گزشتہ چند برسوں میں بڑے بڑے کارنامے انجام دئے ہيں اوراس کے ثمرات بھی حاصل کئے ہيں اسی لئے اس کی ذمہ داری ہے کہ ان ثمرات کاتحفظ کرے۔ ایرانی قوم اوربالخصوص حکام کوچاہئے اوران کی ذمہ داری ہے کہ اپنی تدبیر، دانشمندی، اور فہم و فراست سے ایرانی عوام کے ان گرانقدرثمرات کو ضائع ہونے سے بچائے خواہ وہ کامیابیاں جو براہ راست انقلاب کے ذریعہ قوم کو ملی ہیں، جیسے عوامی حکومت، عوامی صدر، عوامی نمائندے وغیرہ یا وہ ثمرات جوانقلاب سے متعلق ہيں مگربالواسطہ طورپراس قوم کو دئے گئے ہيں جیسے ملک کی تعمیر و ترقی کہ یہ سب انقلاب کی برکت کانتیجہ ہے اورانقلابی عناصر نے ان کارناموں کو انجام دیا ہے اور جو سارے بنیادی کام مختلف شعبوں اورمیدانوں میں انجام پائے ہيں اس طرح کے ثمرات کو ایرانی عوام اورحکام کو چاہئے کہ محفوظ رکھیں اور دل وجان سے ان کی حفاظت کریں، یہ بات ظاہر ہے کہ ان ثمرات کی حفاظت اور مزید ثمرات اورکامیابیوں کے حصول کاراستہ یہ ہے کہ ملت ایران اور ایران کے حکام اس راہ کو جس کی نشاندہی امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے عمل کے ذریعہ کی ہے یعنی دشمنوں کے مقابلے میں استقامت اورپائمردی کا راستہ اور ملک کے باہر جو لوگ دریدہ دہنی کررہے ہيں ان کی دریدہ دہنی کے مقابلے میں ثابت قدمی کا راستہ، اس سے کبھی بھی منحرف نہ ہوں۔ یہ جو بار بار کہا جا رہا ہے کہ (امام کی راہ) سےکیامراد ہے ؟ اگرہم کہیں کہ امام کا راستہ اسلام وانقلاب ہے تو یہ ایک کلی بات ہے یہ بات تو ا ظہرمن الشمس ہے کہ امام کا راستہ اسلام وانقلاب کا ہے اورکوئی بھی شخص اسلام وانقلاب کامخالف نہیں ہے ۔
اگرایرانی قوم چاہتی ہے کہ عزت وشرف کی راہ کو جاری رکھے تو کامیابی اس کا مقدر ہوگی جیسا کہ بحمداللہ ان چند برسوں میں اسلامی جمھوری نظام کے پرتو میں خدمت گزار حکام کی کوششوں سے مختلف میدانوں میں پیش رفت ہو رہی ہے اورترقی وپیشرفت کےثمرات دیکھے جارہے ہيں ۔ اگرایرانی قوم چاہتی ہے کہ یہ ترقی وپیشرفت اسی طرح سے جاری رہے اور قوم رفاہ وآسائش میں زندگی گزارے اورکسی بلند مقام پر پہنچے تو اس کے لئے ضروری ہے کہ دشمنوں اور استکباری طاقتوں کے مقابلے میں استقامت اور پائمردی دکھاتی رہے۔ ایرانی عوام نے گزشتہ چند برسوں میں بڑے بڑے کارنامے انجام دئے ہيں اوراس کے ثمرات بھی حاصل کئے ہيں اسی لئے اس کی ذمہ داری ہے کہ ان ثمرات کاتحفظ کرے۔ ایرانی قوم اوربالخصوص حکام کوچاہئے اوران کی ذمہ داری ہے کہ اپنی تدبیر، دانشمندی، اور فہم و فراست سے ایرانی عوام کے ان گرانقدرثمرات کو ضائع ہونے سے بچائے خواہ وہ کامیابیاں جو براہ راست انقلاب کے ذریعہ قوم کو ملی ہیں، جیسے عوامی حکومت، عوامی صدر، عوامی نمائندے وغیرہ یا وہ ثمرات جوانقلاب سے متعلق ہيں مگربالواسطہ طورپراس قوم کو دئے گئے ہيں جیسے ملک کی تعمیر و ترقی کہ یہ سب انقلاب کی برکت کانتیجہ ہے اورانقلابی عناصر نے ان کارناموں کو انجام دیا ہے اور جو سارے بنیادی کام مختلف شعبوں اورمیدانوں میں انجام پائے ہيں اس طرح کے ثمرات کو ایرانی عوام اورحکام کو چاہئے کہ محفوظ رکھیں اور دل وجان سے ان کی حفاظت کریں، یہ بات ظاہر ہے کہ ان ثمرات کی حفاظت اور مزید ثمرات اورکامیابیوں کے حصول کاراستہ یہ ہے کہ ملت ایران اور ایران کے حکام اس راہ کو جس کی نشاندہی امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ نے اپنے عمل کے ذریعہ کی ہے یعنی دشمنوں کے مقابلے میں استقامت اورپائمردی کا راستہ اور ملک کے باہر جو لوگ دریدہ دہنی کررہے ہيں ان کی دریدہ دہنی کے مقابلے میں ثابت قدمی کا راستہ، اس سے کبھی بھی منحرف نہ ہوں۔ یہ جو بار بار کہا جا رہا ہے کہ (امام کی راہ) سےکیامراد ہے ؟ اگرہم کہیں کہ امام کا راستہ اسلام وانقلاب ہے تو یہ ایک کلی بات ہے یہ بات تو ا ظہرمن الشمس ہے کہ امام کا راستہ اسلام وانقلاب کا ہے اورکوئی بھی شخص اسلام وانقلاب کامخالف نہیں ہے ۔
وہ عامل جو امام بزرگوار کے مقصود کو جو انقلاب کے معمار اور بانی ہيں صحیح طور پر پیش کرتا ہے استقامت ہے جسے انھوں نے اپنے عمل سے ثابت کیا تھا اورجس کا انھوں نے مظاہرہ کیاتھا وہ دشمن کے مقابلے میں سرموبھی پیچھے نہيں ہٹے، دشمن سے ذرابھی نہيں ڈرے اور دشمنوں کی دھمکیاں ان کے ارادوں میں معمولی سا بھی خلل ایجاد نہ کرسکیں <ref>امام خمینی (رہ) کے مرقد مطہرپر زائرین کے اجتماع سے رہبرانقلاب اسلامی کے خطاب سے اقتباس 1996-6-4</ref>۔
وہ عامل جو امام بزرگوار کے مقصود کو جو انقلاب کے معمار اور بانی ہيں صحیح طور پر پیش کرتا ہے استقامت ہے جسے انھوں نے اپنے عمل سے ثابت کیا تھا اورجس کا انھوں نے مظاہرہ کیاتھا وہ دشمن کے مقابلے میں سرموبھی پیچھے نہيں ہٹے، دشمن سے ذرابھی نہيں ڈرے اور دشمنوں کی دھمکیاں ان کے ارادوں میں معمولی سا بھی خلل ایجاد نہ کرسکیں <ref>امام خمینی (رہ) کے مرقد مطہرپر زائرین کے اجتماع سے رہبرانقلاب اسلامی کے خطاب سے اقتباس 1996-6-4</ref>۔
=== امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے مکتب فکر اور انقلاب کے ثمرات و برکات ===
=== آپ کے مکتب فکر اور انقلاب کے ثمرات و برکات ===
آپ وہ روح اللہ تھے کہ جنھوں نے موسوی عصا اور یدبیضاء اورمصطفوی بیان وفرقان سے مظلوموں کی نجات کی راہ ہموار کی، انھوں نے وقت کے فرعونوں کے تخت وتاج کولرزہ براندام کردیا اورکمزوروں کے دلوں کو نورامید سے روشن ومنور فرمایا، انھوں نے لوگوں کو وقار اور مومنوں کو عز و شرف عطا کیا اور مسلمانوں کو قوت و شوکت اور مادی وبے روح دنیا کو روحانیت و معنویت عطا کی اور عالم اسلام کو بیداری اور مجاہدین فی سبیل اللہ کو شجاعت ودلیری اور درس شہادت دیا۔
آپ وہ روح اللہ تھے کہ جنھوں نے موسوی عصا اور یدبیضاء اورمصطفوی بیان وفرقان سے مظلوموں کی نجات کی راہ ہموار کی، انھوں نے وقت کے فرعونوں کے تخت وتاج کولرزہ براندام کردیا اورکمزوروں کے دلوں کو نورامید سے روشن ومنور فرمایا، انھوں نے لوگوں کو وقار اور مومنوں کو عز و شرف عطا کیا اور مسلمانوں کو قوت و شوکت اور مادی وبے روح دنیا کو روحانیت و معنویت عطا کی اور عالم اسلام کو بیداری اور مجاہدین فی سبیل اللہ کو شجاعت ودلیری اور درس شہادت دیا۔
انھوں نے طاغوتی بتوں کو پاش پاش کردیا اور شرک آلود اعتقادات کو کاری ضرب لگائي، آپ نے پوری دنیا کو یہ سمجھا دیا کہ انسان کامل ہونا حضرت علی کے نقش قدم پر چلنا اور عصمت کی سرحدوں کے قریب تک پہنچ جانا کوئی افسانہ نہیں ہے۔ انھوں نے قوموں کو بھی یہ باور کرا دیا کہ خود اعتمادی کے ساتھ تسلط پسندوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کرنا ممکن ہے ۔ قرب حق کی چمک صاحبان بصیرت نے ان کے چہرہ منور پر دیکھی ہے اور ان کی حیات و ممات کے دوران ان پر نازل ہونے والی الہی نعمات و برکات سے استفادہ کیا ہے۔ ان کی دعائیں مستجاب ہوتی تھیں آپ کہتے تھے ( الہی لم یزل برّک علیّ ایام حیاتی ، فلاتقطع برّک عنی فی مماتی ) <ref>امام خمینی کے چہلم کی مناسبت سے عوام کے نام پیغام2007-7-14</ref>
انھوں نے طاغوتی بتوں کو پاش پاش کردیا اور شرک آلود اعتقادات کو کاری ضرب لگائي، آپ نے پوری دنیا کو یہ سمجھا دیا کہ انسان کامل ہونا حضرت علی کے نقش قدم پر چلنا اور عصمت کی سرحدوں کے قریب تک پہنچ جانا کوئی افسانہ نہیں ہے۔ انھوں نے قوموں کو بھی یہ باور کرا دیا کہ خود اعتمادی کے ساتھ تسلط پسندوں کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کربات کرنا ممکن ہے ۔ قرب حق کی چمک صاحبان بصیرت نے ان کے چہرہ منور پر دیکھی ہے اور ان کی حیات و ممات کے دوران ان پر نازل ہونے والی الہی نعمات و برکات سے استفادہ کیا ہے۔ ان کی دعائیں مستجاب ہوتی تھیں آپ کہتے تھے ( الہی لم یزل برّک علیّ ایام حیاتی ، فلاتقطع برّک عنی فی مماتی ) <ref>امام خمینی کے چہلم کی مناسبت سے عوام کے نام پیغام2007-7-14</ref>
=== امام خمینی (رہ) کے دس عظیم کارنامے ===
=== امام خمینی (رہ) کے دس عظیم کارنامے ===
امام خمینی (رہ) کاپہلاعظیم کارنامہ یہ تھا کہ آپ نے اسلام کو حیات نو عطا کی۔ گزشتہ دوسو برسوں سے سامراجی مشینریوں نے یہ کوشش کی کہ اسلام کوفراموش کردیاجائے۔ برطانیہ کے ایک وزیر اعظم نے دنیاکے سامراجی سیاستدانوں کے اجتماع میں اعلان کیا تھا کہ ہمیں چاہئے کہ اسلام کو اسلامی ملکوں میں گوشہ نشین کردیں۔ اس سے پہلے بھی اور اس کے بعد اس کام کے لئے بےپناہ پیسے خرچ کئے گئے تاکہ اسلام پہلے مرحلے میں لوگوں کی زندگی سے ختم ہوجائے اوردوسرے مرحلے میں لوگوں کے دل و دماغ و ذہن سے نکل جائے کیونکہ سامراجی طاقتوں کو یہ معلوم تھا کہ یہ دین بڑی طاقتوں کی لوٹ کھسوٹ اور اسی طرح سامراجی طاقتوں کے تسلط پسندانہ عزا‏ئم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ہمارے امام نے اسلام کودوبارہ زندہ کیا اسلام کوانھوں نے لوگوں کے ذہنوں اورعمل میں اوراسی طرح دنیاکے سیاسی میدان میں اتارا ۔
امام خمینی (رہ) کاپہلاعظیم کارنامہ یہ تھا کہ آپ نے اسلام کو حیات نو عطا کی۔ گزشتہ دوسو برسوں سے سامراجی مشینریوں نے یہ کوشش کی کہ اسلام کوفراموش کردیاجائے۔ برطانیہ کے ایک وزیر اعظم نے دنیاکے سامراجی سیاستدانوں کے اجتماع میں اعلان کیا تھا کہ ہمیں چاہئے کہ اسلام کو اسلامی ملکوں میں گوشہ نشین کردیں۔ اس سے پہلے بھی اور اس کے بعد اس کام کے لئے بےپناہ پیسے خرچ کئے گئے تاکہ اسلام پہلے مرحلے میں لوگوں کی زندگی سے ختم ہوجائے اوردوسرے مرحلے میں لوگوں کے دل و دماغ و ذہن سے نکل جائے کیونکہ سامراجی طاقتوں کو یہ معلوم تھا کہ یہ دین بڑی طاقتوں کی لوٹ کھسوٹ اور اسی طرح سامراجی طاقتوں کے تسلط پسندانہ عزا‏ئم کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔ ہمارے امام نے اسلام کودوبارہ زندہ کیا اسلام کوانھوں نے لوگوں کے ذہنوں اورعمل میں اوراسی طرح دنیاکے سیاسی میدان میں اتارا ۔
confirmed
2,360

ترامیم