"سید روح اللہ موسوی خمینی" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 45: سطر 45:


== علمی شخصیت ==
== علمی شخصیت ==
سید روح اللہ اپنی غیر معمولی صلاحیتوں سے استفادہ کرتے ہوئے علوم کے مختلف شعبوں میں تیزی سے گزرے۔ فقہ اور اصول کے علاوہ آپ نے فلسفہ اور تصوف کی اعلیٰ ترین سطح پر اس زمانے کے ممتاز اساتذہ جیسے (آیت اللہ حاج سید ابوالحسن رفیع قزوینی اور آیت اللہ مرزا محمد علی شاہ آبادی) سے قم میں تعلیم حاصل کی اور 6 سال کے عرصے میں آپ نے علم و عرفان کی تعلیم حاصل کی۔ سنہ 1315ھ (1355ھ) میں جب حضرت آیت اللہ حائری کی وفات ہوئی تو حاج آغا روح اللہ مدرسہ قم کی مشہور علمی شخصیات میں شمار ہوتے تھے۔
سید روح اللہ اپنی غیر معمولی صلاحیتوں سے استفادہ کرتے ہوئے علوم کے مختلف شعبوں میں تیزی سے ترقی کی، اور فقہ اور اصول کے علاوہ آپ نے فلسفہ اور عرفان کی اعلیٰ ترین سطح پر اس زمانے کے ممتاز اساتذہ جیسے (آیت اللہ حاج سید ابوالحسن رفیع قزوینی اور آیت اللہ مرزا محمد علی شاہ آبادی) سے قم میں تعلیم حاصل کی اور 6 سال کے عرصے میں آپ نے علم و عرفان کی تعلیم حاصل کی۔ سنہ 1315ھ (1355ھ) میں جب حضرت آیت اللہ حائری کی وفات ہوئی تو حاج آغا روح اللہ حوزہ علمیہ قم کی مشہور علمی شخصیات میں شمار ہوتے تھے۔
=== فلسفہ کی تدریس ===
=== فلسفہ کی تدریس ===
آپ کے فلسفے کے درس 28 سال کی عمر سے پہلے 1308 (1348ھ) میں شروع ہو چکے تھے۔ اس وقت آپ مدرسہ دارالشفاء میں رہتے تھے اور ان کا شمار فلسفہ اور حکمت الہی کے عظیم استادوں میں ہوتا تھا۔ ان کے شاگردوں کا شمار مدرسہ قم کی دانشمند اور فکر انگیز شخصیات میں ہوتا تھا۔ حاج آغا روح اللہ نے خود ان کا انتخاب کیا اور باقاعدہ تحریری اور زبانی طور پر ان سے امتحان لیا۔
آپ کے فلسفے کے درس 28 سال کی عمر سے پہلے 1308 (1348ھ) میں شروع ہو چکے تھے۔ اس وقت آپ مدرسہ دارالشفاء میں رہتے تھے اور ان کا شمار فلسفہ اور حکمت الہی کے عظیم استادوں میں ہوتا تھا۔ ان کے شاگردوں کا شمار حوزہ علمیہ قم کی دانشمند اور فکر انگیز شخصیات میں ہوتا تھا۔ حاج آغا روح اللہ نے خود ان کا انتخاب کیا اور باقاعدہ تحریری اور زبانی طور پر ان سے امتحان لیا۔
=== عرفان کی تعلیم ===
=== عرفان کی تعلیم ===
امام کے دروس میں سے ایک اور درس عرفان کا درس تھا۔ یہ درس خاص اور قابل اعتماد طلباء کے لیے تھا۔ عرفان ان کی اہم دلچسپیوں میں سے ایک تھا۔ اس طرح کہ 1307 میں انہوں نے دعائے سحر کی تفصیل نامی کتاب لکھی جو [[رمضان|ماہ رمضان]] میں [[محمدبن علی|امام محمد باقر]] کی پڑھی جانے والی دعا کی جامع تفسیر تھی۔ دو سال بعد انہوں  نے '''مصباح الہدایہ الی خلافت و الولایہ''' لکھی۔ ان سالوں میں ان کی ایک اور تصنیف '''تفسیر فصوص قیصری'''کا مجموعہ تھا۔ عرفان کا ان کی فکری اور روحانی شخصیت کے ساتھ ساتھ ان کی مستقبل کی سیاسی سرگرمیوں پر بھی بڑا اثر تھا۔
امام کے دروس میں سے ایک اور درس عرفان کا درس تھا۔ یہ درس خاص اور قابل اعتماد طلباء کے لیے تھا۔ عرفان ان کی اہم دلچسپیوں میں سے ایک تھا۔ اس طرح کہ 1307 میں انہوں نے '''شرح دعائے سحر''' نامی کتاب لکھی جو [[رمضان|ماہ رمضان]] میں [[محمدبن علی|امام محمد باقر]] کی پڑھی جانے والی دعا کی جامع تفسیر تھی۔ دو سال بعد انہوں  نے '''مصباح الہدایہ الی خلافت و الولایہ''' لکھی۔ ان سالوں میں ان کی ایک اور تصنیف '''تفسیر فصوص قیصری'''کا مجموعہ تھا۔ عرفان کا ان کی فکری اور روحانی شخصیت کے ساتھ ساتھ ان کی مستقبل کی سیاسی سرگرمیوں پر بھی بڑا اثر تھا۔
=== درس اخلاق ===
=== درس اخلاق ===
آیت اللہ حائری کی وفات کے بعد پہلا درس جو آغا روح اللہ نے شروع کیا اور طلباء اور گلیوں اور بازاروں کے لوگوں نے اس کا استقبال کیا وہ اخلاق کا درس تھا۔ اس درس میں، مختلف مواقع پر، آپ نے پہلوی اول کی حکومت اور ڈی اسلامائزیشن کی ریاست کے بارے میں بیان کیا اور کبھی طنزیہ حوالہ دیا، جس کے نتیجے میں رضا خانی کی حکومت نے آپ کو وارننگ دیا۔ قم میں نئی قائم ہونے والی پہلوی حکومت کے پولیس افسران نے فیضیہ میں اس درس کو جاری رکھنے سے روک دیا۔ آغا روح اللہ نے بھی اپنے دروس کو مدرسہ حاج ملا صادق میں منتقل کیا۔ '''اربعین حدیث''' کی کتاب اس اخلاقی -عرفانی سبق کے نتائج میں سے ایک ہے۔
آیت اللہ حائری کی وفات کے بعد پہلا درس جو آغا روح اللہ نے شروع کیا اور طلباء اور عام لوگوں نے اس کا استقبال کیا وہ اخلاق کا درس تھا۔ اس درس میں، مختلف مواقع پر، آپ نے پہلوی اول کی حکومت اور ڈی اسلامائزیشن کی ریاست کے بارے میں بیان کیا اور کبھی طنزیہ انداز میں پہلوی حکومت پر تنقید کی، جس کے نتیجے میں رضا خان کی حکومت نے آپ کو وارننگ دی۔ قم میں نئی قائم ہونے والی پہلوی حکومت کے پولیس افسران نے فیضیہ میں اس درس کو جاری رکھنے سے روک دیا۔ آغا روح اللہ نے بھی اپنے دروس کو مدرسہ حاج ملا صادق میں منتقل کیا۔ '''اربعین حدیث''' کی کتاب اس اخلاقی -عرفانی دروس کے نتائج میں سے ایک ہے۔
 
== زندگی کا تیسرا دور (1320 سے 1340 تک) ==
== زندگی کا تیسرا دور (1320 سے 1340 تک) ==
آیت اللہ حاج آغا روح اللہ کی زندگی کا یہ دور چالیس سال کی عمر میں شروع ہوتا ہے۔ ان کے عقلی اور فلسفیانہ علوم و تحقیق کے وسیع علم نے انہیں حوزہ علمیہ  قم کے  فلسفہ کے پہلے اساتذہ میں سے ایک بنا دیا۔ آپ مکتب اسلام پر فکری شکوک و شبہات اور اعتراضات کا جواب دینے والے تھے۔ جیسا کہ اس نے کتاب '''کشف الاسرار''' کی کتاب '''اسرار ہزار سالہ''' کے جواب میں تصنیف کی۔
آیت اللہ حاج آغا روح اللہ کی زندگی کا یہ دور چالیس سال کی عمر میں شروع ہوتا ہے۔ ان کے عقلی اور فلسفیانہ علوم و تحقیق کے وسیع علم نے انہیں حوزہ علمیہ  قم کے  فلسفہ کے پہلے اساتذہ میں سے ایک بنا دیا۔ آپ مکتب اسلام پر فکری شکوک و شبہات اور اعتراضات کا جواب دینے والے تھے۔ جیسا کہ اس نے کتاب '''کشف الاسرار''' کی کتاب '''اسرار ہزار سالہ''' کے جواب میں تصنیف کی۔
confirmed
2,360

ترامیم