"سید حسن نصر اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 17: سطر 17:
| known for = {{افقی باکس کی فہرست | حزب اللہ }}
| known for = {{افقی باکس کی فہرست | حزب اللہ }}
}}
}}
'''سید حسن نصر اللہ''' [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] لبنان کے بانی اور اس تنظیم کے موجودہ سربراہ ہیں۔ آپ نے ابتدائی تعلیم صور میں حاصل کی اور اعلی تعلیم حاصل کرنے کے لیے نجف اشرف تشریف لے گئے۔ وہاں ان کی سید عباس موسوی اور سید محمد باقر الصدر سے ملاقات ہوئی۔ سید حسن نصر اللہ 1989ء میں حوزہ علمیہ قم تشریف لے گئے۔ آپ کی قیادت میں حزب اللہ اسرائیل کے خلاف مقاومت اور ایک منظم ترین تنظیم کے طور پر ابھری۔ انہوں نے سیاسی، سماجی، ثقافتی اور دینی تربیت۔ تعلقات عامہ اور ذرائع ابلاغ میں حزب اللہ کی صلاحیتوں اور فعالیت میں اضافہ کیا۔ جب 1992ء میں سید عباس موسوی کی شہادت کے بعد آپ حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل منتخب ہوئے۔ حزب اللہ سید حسن نصر اللہ کے دور قیادت میں بہت زیادہ کامبیاں حاصل کی ہیں اور حزب اللہ علاقائی طاقت  میں تبدیل ہو گئی ہے۔ اس وقت آپ نے پوری دنیا بالخصوص عرب ممالک میں لوگوں کے دلوں میں جگہ بنا لی ہیں۔
== سوانح عمری ==
== سوانح عمری ==
سید حسن نصر اللہ 1960ء میں جنوبی لبنان میں بیروت کے قریب ایک کیمپ میں ایک غریب خاندان کے گھر میں پیدا ہوا۔ آپ کے والد سید عبد الکریم پھیری لگا کر سبزی اور پھل فروخت کیا کرتے تھے۔ مالی حالت بہتر ہونے پر انہوں نے اپنے گھر کے قریب پھل اور سبزیوں کی ایک دکان کھول لی۔ ان کے والد نے دکان میں امام موسی صدر کی ایک تصویر آویزاں کر رکھی تھی۔ نصر اللہ فارغ وقت میں اپنے والد کا کاروبار میں ہاتھ بٹایا کرتے تھے۔ آپ دکان پر بیٹھنے کے دوران امام موسی صدر کی تصویر کو بڑے غور سے دیکھا کرتے تھے اور ہمیشہ ان کا دھیان اس تصویر پر رہا کرتا تھا۔ سید نصر اللہ کے بقول تصویر کو دیکھنے کے دوران وہ خوابوں کی وادی میں اتر جایا کرتے تھے۔ ان کی خواہش تھی کہ وہ امام صدر کے نقش قدم پر چلیں۔
سید حسن نصر اللہ 1960ء میں جنوبی لبنان میں بیروت کے قریب ایک کیمپ میں ایک غریب خاندان کے گھر میں پیدا ہوا۔ آپ کے والد سید عبد الکریم پھیری لگا کر سبزی اور پھل فروخت کیا کرتے تھے۔ مالی حالت بہتر ہونے پر انہوں نے اپنے گھر کے قریب پھل اور سبزیوں کی ایک دکان کھول لی۔ ان کے والد نے دکان میں امام موسی صدر کی ایک تصویر آویزاں کر رکھی تھی۔ نصر اللہ فارغ وقت میں اپنے والد کا کاروبار میں ہاتھ بٹایا کرتے تھے۔ آپ دکان پر بیٹھنے کے دوران امام موسی صدر کی تصویر کو بڑے غور سے دیکھا کرتے تھے اور ہمیشہ ان کا دھیان اس تصویر پر رہا کرتا تھا۔ سید نصر اللہ کے بقول تصویر کو دیکھنے کے دوران وہ خوابوں کی وادی میں اتر جایا کرتے تھے۔ ان کی خواہش تھی کہ وہ امام صدر کے نقش قدم پر چلیں۔
confirmed
2,364

ترامیم