"سید ثاقب اکبر" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 74: سطر 74:
# آپ انسانی وحدت،انسانی احترام اور قانونی مساوات کو توحید پرستی کے معاشرتی مظاہر میں سے قرار دیتے ہیں۔توحید پرستی ہی کو آپ شخصیت پرستی اور ہر نوع کی غلامی سے نجات کے لیے ناگزیر عقیدہ قرار دیتے ہیں۔
# آپ انسانی وحدت،انسانی احترام اور قانونی مساوات کو توحید پرستی کے معاشرتی مظاہر میں سے قرار دیتے ہیں۔توحید پرستی ہی کو آپ شخصیت پرستی اور ہر نوع کی غلامی سے نجات کے لیے ناگزیر عقیدہ قرار دیتے ہیں۔
# آپ آزادی فکر اور حریت عقیدہ کے پرچم بردار ہیں، اس طرح سے کہ ہر کوئی دوسرے کے لیے اس آزادی و حریت کا عملی طور پر قائل ہو۔
# آپ آزادی فکر اور حریت عقیدہ کے پرچم بردار ہیں، اس طرح سے کہ ہر کوئی دوسرے کے لیے اس آزادی و حریت کا عملی طور پر قائل ہو۔
# آپ استعمار اور استثمار کی ہر شکل کے مخالف ہیں اور استعماری قوتوں اور عناصر کے خلاف قوموں اور ملتوں کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں۔
# آپ استعمار اور استثمار کی ہر شکل کے مخالف ہیں اور استعماری قوتوں اور عناصر کے خلاف قوموں اور ملتوں کی جدوجہد کی حمایت کرتے ہیں <ref>[https://ur.wikipedia.org/wiki/%D8%B3%DB%8C%D8%AF_%D8%AB%D8%A7%D9%82%D8%A8_%D8%A7%DA%A9%D8%A8%D8%B1 اردو ویکیپیڈیا سے ماخوذ]</ref>۔
 
== پاکستان کے استحکام میں اہل تشیع کے کردار کے موضوع پر ورچوئل سیمینار میں خطاب ==
== پاکستان کے استحکام میں اہل تشیع کے کردار کے موضوع پر ورچوئل سیمینار میں خطاب ==
اس سیمینار میں اپنے خطاب میں انہوں نے شہید حجۃ الاسلام و المسلمین شہید سید عارف الحسینی کے افکار کو واضح کرنے اور شیعہ اور سنی کے درمیان اخوت و اتحاد پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا: اگست ہمارے لیے ایک اہم موقع ہے۔ جس سے ہم پاکستان کے لیے بین الاقوامی استعمار سے آزادی چاہتے ہیں۔ محمد علی جناح کی قیادت میں شیعہ اور سنی نے پاکستان کی آزادی اور آزادی کے لیے سخت محنت کی اور اگر ہم مل کر کوشر کی تعمیر و ترقی کے لیے تعاون کریں گے تو ہم اپنے مقاصد اور مقاصد حاصل کر لیں گے۔
اس سیمینار میں اپنے خطاب میں انہوں نے شہید حجۃ الاسلام و المسلمین شہید سید عارف الحسینی کے افکار کو واضح کرنے اور شیعہ اور سنی کے درمیان اخوت و اتحاد پیدا کرنے کی اہمیت پر زور دیا اور کہا: اگست ہمارے لیے ایک اہم موقع ہے۔ جس سے ہم پاکستان کے لیے بین الاقوامی استعمار سے آزادی چاہتے ہیں۔ محمد علی جناح کی قیادت میں شیعہ اور سنی نے پاکستان کی آزادی اور آزادی کے لیے سخت محنت کی اور اگر ہم مل کر کوشر کی تعمیر و ترقی کے لیے تعاون کریں گے تو ہم اپنے مقاصد اور مقاصد حاصل کر لیں گے۔