"رفح کراسنگ" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
 
(2 صارفین 17 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{ترمیم}}
{{خانہ معلومات علاقوں
{{خانہ معلومات علاقوں
| عنوان =  
| عنوان =  
سطر 17: سطر 15:
}}
}}


'''رفح کراسنگ،''' [[فلسطین]] میں [[غزہ پٹی|غزہ کی پٹی]] اور [[مصر]] میں جزیرہ نما سینائی کے درمیان ایک زمینی کراسنگ، واحد زمینی کراسنگ ہے جو محصور غزہ کی پٹی کے مکینوں کو بیرونی دنیا سے جوڑتی ہے۔ 1982 میں اپنے قیام کے بعد سے، اس کراسنگ نے بہت سی رکاوٹیں دیکھی ہیں، جن میں 2024 میں [[حماس]] کی طرف سے  [[طوفان الاقصیٰ|آپریشن طوفان الاقصی]]  کے جواب میں [[اسرائیل|اسرائیلی]] حملہ بھی شامل ہے، جس میں کئی سو اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے.
'''رفح کراسنگ،''' [[فلسطین]] میں [[غزہ پٹی|غزہ کی پٹی]] اور [[مصر]] میں جزیرہ نما سینا کے درمیان ایک زمینی کراسنگ بلکہ واحد زمینی کراسنگ ہے جو محصور غزہ کی پٹی کے مکینوں کو بیرونی دنیا سے جوڑتی ہے۔ 1982 میں اپنے قیام کے بعد سے، اس کراسنگ نے بہت سی رکاوٹیں دیکھی ہیں، جن میں 2024 میں [[حماس]] کی طرف سے  [[طوفان الاقصیٰ|آپریشن طوفان الاقصی]]  کے جواب میں [[اسرائیل|اسرائیلی]] حملہ بھی شامل ہے، جس میں کئی سو اسرائیلی ہلاک ہوئے تھے.


== تاریخ ==
== تاریخ ==
رفح کراسنگ [[فلسطین]] میں غزہ کی پٹی اور مصر کے جزیرہ نما سینائی کے درمیان رفح شہر میں واقع ایک سرحد ہے۔ 1948 میں عرب اسرائیل جنگ کے خاتمے کے بعد، مصر اور [[غزہ]] کے درمیان سرحد کو ختم کر دیا گیا اور یہ علاقہ مصر کے کنٹرول میں آ گیا، اس سے پہلے کہ [[اسرائیل]] نے چھ روزہ جنگ میں جزیرہ نما سینائی کے ساتھ علاقے پر دوبارہ قبضہ کر لیا۔ 1967 کی جنگ کے دوران اسرائیل کے غزہ کی پٹی پر قبضے کے بعد سرحدیں بند کر دی گئیں اور غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان رابطہ منقطع ہو گیا۔
رفح کراسنگ [[فلسطین]] میں غزہ کی پٹی اور مصر کے جزیرہ نما سینا کے درمیان رفح شہر میں واقع ایک سرحد ہے۔ 1948 میں عرب اسرائیل جنگ کے خاتمے کے بعد، مصر اور [[غزہ]] کے درمیان سرحد کو ختم کر دیا گیا اور یہ علاقہ مصر کے کنٹرول میں آگیا، اس سے پہلے کہ [[اسرائیل]] نے چھ روزہ جنگ میں جزیرہ نما سینا کے ساتھ علاقے پر دوبارہ قبضہ کر لیا۔ 1967 کی جنگ کے دوران اسرائیل کے غزہ کی پٹی پر قبضے کے بعد سرحدیں بند کر دی گئیں اور غزہ کی پٹی اور مصر کے درمیان رابطہ منقطع ہو گیا۔


1979 میں مصر-اسرائیل امن معاہدے اور 1982 میں جزیرہ نما سینائی سے اسرائیل کے انخلاء کے بعد کراسنگ کو باضابطہ طور پر دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا۔ پھر، 1993 میں اوسلو معاہدے کے تحت، لوگوں اور سامان کے لیے کراسنگ کو دوبارہ کھولنے پر اتفاق ہوا۔ یہ 11 ستمبر 2005 تک اسرائیل ایئر پورٹ اتھارٹی کے ذریعہ چلایا گیا جب اسرائیل غزہ کی پٹی سے دستبردار ہوا۔ یورپی مبصرین نقل و حرکت کی نگرانی کے لیے کراسنگ پر موجود رہے۔
1979 میں مصر-اسرائیل امن معاہدے اور 1982 میں جزیرہ نما سینا سے اسرائیل کے انخلاء کے بعد کراسنگ کو باضابطہ طور پر دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا۔ پھر، 1993 میں [[معاہدہ اوسلو|اوسلو معاہدے]] کے تحت، لوگوں اور سامان کے لیے کراسنگ کو دوبارہ کھولنے پر اتفاق ہوا۔ یہ 11 ستمبر 2005 تک اسرائیل ایئر پورٹ اتھارٹی کے ذریعہ چلایا گیا جب اسرائیل غزہ کی پٹی سے دستبردار ہوا۔ یورپی مبصرین نقل و حرکت کی نگرانی کے لیے کراسنگ پر موجود رہے۔


کراسنگ 25 نومبر 2005 کو دوبارہ کھولی گئی۔ اسرائیل ایئرپورٹس اتھارٹی نے 11 ستمبر 2005 کو غزہ کی پٹی سے انخلاء اور اس کی بستیوں کے بند ہونے تک اس کا کنٹرول اور انتظام جاری رکھا اور مصر کے ساتھ شراکت میں کراسنگ کی نقل و حرکت کی نگرانی کے لیے یورپی مبصرین کو تعینات کیا گیا۔
کراسنگ 25 نومبر 2005 کو دوبارہ کھولی گئی۔ اسرائیل ایئرپورٹس اتھارٹی نے 11 ستمبر 2005 کو غزہ کی پٹی سے انخلاء اور اس کی بستیوں کے بند ہونے تک اس کا کنٹرول اور انتظام جاری رکھا اور مصر کے ساتھ شراکت میں کراسنگ کی نقل و حرکت کی نگرانی کے لیے یورپی مبصرین کو تعینات کیا گیا۔
سطر 38: سطر 36:
24 اگست 2005 کو مصر کے ساتھ 14 کلومیٹر طویل سرحد پر 750 مسلح مصری فوجیوں کو تعینات کرنے کے مکمل معاہدے کے اعلان کے باوجود، اسرائیل نے تیسرے فریق کی موجودگی کا کوئی جواب نہیں دیا۔ اسرائیلی اخبارات نے معاہدے کی تفصیلات شائع کیں جس کے مطابق مصری افواج 4 گشتی کشتیوں، 8 ہیلی کاپٹروں اور 30 ​​کے قریب ہلکی بکتر بند گاڑیوں سے لیس ہوں گی۔
24 اگست 2005 کو مصر کے ساتھ 14 کلومیٹر طویل سرحد پر 750 مسلح مصری فوجیوں کو تعینات کرنے کے مکمل معاہدے کے اعلان کے باوجود، اسرائیل نے تیسرے فریق کی موجودگی کا کوئی جواب نہیں دیا۔ اسرائیلی اخبارات نے معاہدے کی تفصیلات شائع کیں جس کے مطابق مصری افواج 4 گشتی کشتیوں، 8 ہیلی کاپٹروں اور 30 ​​کے قریب ہلکی بکتر بند گاڑیوں سے لیس ہوں گی۔
== کنٹرول پر تنازعہ ==
== کنٹرول پر تنازعہ ==
حماس کے جون 2007 میں غزہ کی پٹی کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد کراسنگ کے کنٹرول اور کنٹرول پر اختلافات اور انتظامی تبدیلیاں شروع ہو گئیں۔
حماس کے جون 2007 میں غزہ کی پٹی کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد کراسنگ کے کنٹرول پر اختلافات اور انتظامی تبدیلیاں شروع ہو گئیں۔


حماس نے کراسنگ کے آپریشن میں اسرائیل کی شرکت کی مخالفت کی، فلسطینی اتھارٹی کے دستوں کی عدم موجودگی کے باعث یورپی مانیٹرنگ بھی رک گئی اور یورپیوں نے حماس سے وابستہ ملازمین سے نمٹنے سے انکار کر دیا، جس کے باعث کراسنگ کو بند کرنا پڑا۔
حماس نے کراسنگ کے آپریشن میں اسرائیل کی شرکت کی مخالفت کی، فلسطینی اتھارٹی کے دستوں کی عدم موجودگی کے باعث یورپی مانیٹرنگ بھی رک گئی اور یورپیوں نے حماس سے وابستہ ملازمین سے نمٹنے سے انکار کر دیا، جس کے باعث کراسنگ کو بند کرنا پڑا۔
سطر 54: سطر 52:


اسرائیل اب بھی زمینی، سمندری اور فضائی حدود کو کنٹرول کرتا ہے۔
اسرائیل اب بھی زمینی، سمندری اور فضائی حدود کو کنٹرول کرتا ہے۔
== مصر کے حالات کے اثرات ==
مصر میں 2011 میں 25 جنوری کے انقلاب کے بعد، 4 سال کی بندش کے بعد، مصری حکومت نے اسی سال مئی سے کراسنگ کو مستقل طور پر کھولنے کا فیصلہ کیا تھا، لیکن لوگوں کی نقل و حرکت کی نگرانی اور کنٹرول میں اسے سخت اقدامات کا نشانہ بنایا گیا۔
12 اکتوبر 2017 کو حماس اور فلسطینی نیشنل لبریشن موومنٹ (فتح) نے قاہرہ میں ایک مفاہمتی معاہدے پر دستخط کیے جس کے تحت فلسطینی اتھارٹی غزہ کی پٹی کا انتظام سنبھالے گی تاکہ جاری اندرونی اختلافات کو ختم کیا جا سکے۔ 2007 کے وسط تک، تاہم، اختلاف کی واپسی نے اسے نافذ ہونے سے روک دیا۔ مئی 2018 میں، برسوں کی تقریباً مستقل بندش کے بعد، مصر نے کراسنگ کو ہفتے میں 5 دن کے لیے دوبارہ کھول دیا اور محدود گنجائش کی اجازت دی۔
== کراسنگ پر ٹریفک کے مسائل ==
رفح کراسنگ کو غزہ کی پٹی کا واحد داخلی راستہ سمجھا جاتا ہے، جو کہ مصر سے غزہ جانے والے شہریوں کے لیے ٹریفک کا مرکزی راستہ ہے۔ تاہم مصری حکام کی جانب سے طویل عرصے تک اس کی بندش نے اسے غزہ کے مصائب کی علامت بنا دیا۔
رفح کراسنگ کے جنرل ڈائریکٹر خالد الشعر کے مطابق 2015 میں رفح کراسنگ کے ذریعے مسافروں کی آمدورفت گزشتہ سالوں کے مقابلے میں بدترین سال تصور کیا جاتا ہے، کیونکہ کام کے اوقات کار 120 گھنٹے سے زیادہ نہیں تھے۔
2015 کے دوران مصری فریق نے 19 دنوں اور 6 گھنٹے میں چھ بار رفح کراسنگ کھولی۔ اگرچہ مصری فریق صرف انسانی امداد کی منتقلی کی اجازت دیتا ہے، لیکن ان میں سے زیادہ تر مریض اور مصری اور غیر ملکی پاسپورٹ کے حامل ہیں۔
حماس کی طرف سے رفح کراسنگ کو فلسطینی قومی تنظیموں کے حوالے کرنے کا اعلان مصری سکیورٹی رہنماؤں کی موجودگی میں رفح کراسنگ پر ایک عظیم الشان قومی جشن میں کیا گیا، بشرطیکہ رفح کراسنگ کو 15 ہجری 2017 کو کھول دیا جائے۔
== طوفان الاقصیٰ ==
اکتوبر 2023 میں آپریشن کے دوران اسرائیل نے رفح کراسنگ پر کئی بار بمباری کی تھی۔ اس بمباری نے مصر اور فلسطین کے دروازوں کے درمیان بفر زون کو نشانہ بنایا اور نقصان پہنچایا جس کی وجہ سے یہ بند ہو گیا۔
اسرائیل نے غزہ کی پٹی کی طرف جانے والے مصر کے امدادی اور ایندھن کے ٹرکوں پر بمباری کرنے کی دھمکی دی، جس سے وہ رفح کراسنگ کے ذریعے سینا واپس جانے پر مجبور ہو گئے۔
* 9 اکتوبر کو قابضین نے غزہ کی پٹی کی مکمل ناکہ بندی کرتے ہوئے پانی، بجلی، خوراک اور ایندھن کو منقطع کرنے کا اعلان کیا۔
* 12 اکتوبر کو مصری حکومت نے رفح کراسنگ کو کھولنے کے لیے اسرائیلی فضائی حملے بند کرنے کا مطالبہ کیا، لیکن مصری حکومت نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا جب تک کہ اسے اپنے ملازمین کے تحفظ کی ضمانتیں نہ مل جائیں۔ یہاں تک کہ کئی مغربی ممالک نے اس کراسنگ کو کھولنے کا مطالبہ کیا تاکہ غیر ملکی پاسپورٹ رکھنے والوں کو غزہ میں داخل ہونے کی اجازت دی جا سکے۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
* [https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2023/10/22/%D9%85%D8%B9%D8%A8%D8%B1-%D8%B1%D9%81%D8%AD-%D8%B4%D8%B1%D9%8A%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A3%D9%83%D8%B3%D8%AC%D9%8A%D9%86-%D8%A7%D9%84%D9%88%D8%AD%D9%8A%D8%AF-%D9%84%D8%B3%D9%83%D8%A7%D9%86 معبر رفح.. شريان الأكسجين الوحيد لسكان قطاع غزة] (رفح کراسنگ غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کے لیے واحد آکسیجن برتن ہے)، الجزیرہ ویب سائٹ، (عربی زبان)، 10/22/2023
* [https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2023/10/22/%D9%85%D8%B9%D8%A8%D8%B1-%D8%B1%D9%81%D8%AD-%D8%B4%D8%B1%D9%8A%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%84%D8%A3%D9%83%D8%B3%D8%AC%D9%8A%D9%86-%D8%A7%D9%84%D9%88%D8%AD%D9%8A%D8%AF-%D9%84%D8%B3%D9%83%D8%A7%D9%86 معبر رفح.. شريان الأكسجين الوحيد لسكان قطاع غزة] (رفح کراسنگ غزہ کی پٹی کے رہائشیوں کے لیے واحد آکسیجن برتن ہے)، '''الجزیرہ ویب سائٹ'''، (عربی زبان)، 10/22/2023 اخذ شدہ بتاریخ:14 فروری 2024
* [http://www.miftah.org/arabic/Display.cfm?DocId=8640&CategoryId=12 النص الكامل لاتفاق المعابر الفلسطينية] (فلسطینی کراسنگ معاہدے کا مکمل متن)، '''miftah.org'''، (عربی زبان)، 2008/2/5 اخذ شدہ بتاریخ:17 فروری 2024
 
{{فلسطین}}
{{فلسطین}}
[[زمرہ:مکانات یا جگہے]]
[[زمرہ:مکانات یا جگہے]]
[[زمرہ:فلسطین]]
[[زمرہ:فلسطین]]
confirmed
821

ترامیم