"ذوالقعدہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

ویکی‌وحدت سے
سطر 2: سطر 2:
'''ذوالقعدہ''' ہجری کیلنڈر کا گیارہواں اور چار حرام مہینوں میں سے ایک ہے جن میں جنگ و جدال حرام ہے۔ "ذی" کے معنی "مالک" و "صاحب" کے اور "القعدہ" کے معنی "بیٹھنے" کے ہیں۔ اس مہینے میں جنگ حرام ہونے کے پیش نظر عرب اس مہینے میں جنگ اور قتال ترک کرکے بیٹھ جایا کرتے تھے اسی وجہ سے اسے ذو القعدۃ الحرام کا نام دیا گیا۔
'''ذوالقعدہ''' ہجری کیلنڈر کا گیارہواں اور چار حرام مہینوں میں سے ایک ہے جن میں جنگ و جدال حرام ہے۔ "ذی" کے معنی "مالک" و "صاحب" کے اور "القعدہ" کے معنی "بیٹھنے" کے ہیں۔ اس مہینے میں جنگ حرام ہونے کے پیش نظر عرب اس مہینے میں جنگ اور قتال ترک کرکے بیٹھ جایا کرتے تھے اسی وجہ سے اسے ذو القعدۃ الحرام کا نام دیا گیا۔
== فضیلت ==
== فضیلت ==
[[سید ابن طاووس]] اس مہینے کی فضیلت کے بارے میں فرماتے ہیں: ذوالقعدہ کا مہینہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں سختیوں میں نماز پڑھنے کا بہترین وقت ہے، اور یہ ظلم کو دور کرنے اور ظالم کے خلاف دعا کرنے کے لیے موثر ہے۔" ان کے مطابق اس مہینے کو "دعاوں کے جواب دینے کا مہینہ" کہا جاتا ہے۔
[[سید ابن طاووس]] اس مہینے کی فضیلت کے بارے میں فرماتے ہیں: ذوالقعدہ کا مہینہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں سختیوں میں نماز پڑھنے کا بہترین وقت ہے، اور یہ ظلم کو دور کرنے اور ظالم کے خلاف دعا کرنے کے لیے موثر ہے۔" ان کے مطابق اس مہینے کو "دعاوں کے جواب دینے کا مہینہ" کہا جاتا ہے  <ref>سید بن طاووس، اقبال الاعمال، ج1، ص306</ref>۔


شیخ مفید رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے حرمت والے مہینے میں جمعرات، جمعہ اور ہفتہ کے تین روزے رکھے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک عبادت لکھ دے گا۔ سال یہ بھی نقل ہوا ہے کہ نو سو سال ایسے ہیں جن میں دن روزے اور راتیں سرکش ہیں۔
شیخ مفید رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے حرمت والے مہینے میں جمعرات، جمعہ اور ہفتہ کے تین روزے رکھے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک عبادت لکھ دے گا۔ سال یہ بھی نقل ہوا ہے کہ نو سو سال ایسے ہیں جن میں دن روزے اور راتیں سرکش ہیں۔

نسخہ بمطابق 08:22، 15 مئی 2023ء

ذی القعده.jpg

ذوالقعدہ ہجری کیلنڈر کا گیارہواں اور چار حرام مہینوں میں سے ایک ہے جن میں جنگ و جدال حرام ہے۔ "ذی" کے معنی "مالک" و "صاحب" کے اور "القعدہ" کے معنی "بیٹھنے" کے ہیں۔ اس مہینے میں جنگ حرام ہونے کے پیش نظر عرب اس مہینے میں جنگ اور قتال ترک کرکے بیٹھ جایا کرتے تھے اسی وجہ سے اسے ذو القعدۃ الحرام کا نام دیا گیا۔

فضیلت

سید ابن طاووس اس مہینے کی فضیلت کے بارے میں فرماتے ہیں: ذوالقعدہ کا مہینہ ایک ایسا مہینہ ہے جس میں سختیوں میں نماز پڑھنے کا بہترین وقت ہے، اور یہ ظلم کو دور کرنے اور ظالم کے خلاف دعا کرنے کے لیے موثر ہے۔" ان کے مطابق اس مہینے کو "دعاوں کے جواب دینے کا مہینہ" کہا جاتا ہے [1]۔

شیخ مفید رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جس نے حرمت والے مہینے میں جمعرات، جمعہ اور ہفتہ کے تین روزے رکھے، اللہ تعالیٰ اس کے لیے ایک عبادت لکھ دے گا۔ سال یہ بھی نقل ہوا ہے کہ نو سو سال ایسے ہیں جن میں دن روزے اور راتیں سرکش ہیں۔

  1. سید بن طاووس، اقبال الاعمال، ج1، ص306