"ذوالفقار علی بھٹو" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 108: سطر 108:
انہوں نے دلیل دی کہ جوہری ہتھیاروں سے ہندوستان کو اپنی فضائیہ کے جنگی طیاروں کو پاکستانی فوج کے اڈوں، بکتر بند اور پیادہ دستوں کے کالموں اور فوجی اڈوں اور جوہری صنعتی تنصیبات کے خلاف چھوٹے میدان جنگ میں جوہری وار ہیڈز کے ساتھ استعمال کرنے کی اجازت ملے گی۔ جب تک شہری ہلاکتوں کو کم سے کم رکھا جائے گا، ہندوستانی فضائیہ کو بین الاقوامی برادری کی طرف سے کسی ردعمل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس طرح بھارت پاکستان کو شکست دے گا، اپنی مسلح افواج کو ذلت آمیز طریقے سے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دے گا، اور پاکستان اور آزاد کشمیر کے شمالی علاقوں پر قبضہ اور الحاق کر لے گا۔ پھر بھارت پاکستان کو نسلی تقسیم کی بنیاد پر چھوٹے چھوٹے ملکوں میں تقسیم کر دے گا اور یہی بھارت کے لیے پاکستان کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا۔
انہوں نے دلیل دی کہ جوہری ہتھیاروں سے ہندوستان کو اپنی فضائیہ کے جنگی طیاروں کو پاکستانی فوج کے اڈوں، بکتر بند اور پیادہ دستوں کے کالموں اور فوجی اڈوں اور جوہری صنعتی تنصیبات کے خلاف چھوٹے میدان جنگ میں جوہری وار ہیڈز کے ساتھ استعمال کرنے کی اجازت ملے گی۔ جب تک شہری ہلاکتوں کو کم سے کم رکھا جائے گا، ہندوستانی فضائیہ کو بین الاقوامی برادری کی طرف سے کسی ردعمل کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا۔ اس طرح بھارت پاکستان کو شکست دے گا، اپنی مسلح افواج کو ذلت آمیز طریقے سے ہتھیار ڈالنے پر مجبور کر دے گا، اور پاکستان اور آزاد کشمیر کے شمالی علاقوں پر قبضہ اور الحاق کر لے گا۔ پھر بھارت پاکستان کو نسلی تقسیم کی بنیاد پر چھوٹے چھوٹے ملکوں میں تقسیم کر دے گا اور یہی بھارت کے لیے پاکستان کا مسئلہ ہمیشہ کے لیے ختم ہو جائے گا۔
آخرکار، وہ جانتے تھے کہ پاکستان 1978 میں ایٹمی ہتھیاروں کی حامل ریاست بن چکا ہے، جب ان کے دوست منیر احمد خان جیل کی کوٹھڑی میں ان سے ملنے گئے۔ وہاں منیر احمد خان نے انہیں بتایا کہ ہتھیار کی ڈیزائننگ کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور جوہری ایندھن کی پیچیدہ اور مشکل افزودگی کا ایک اہم موڑ مکمل ہو گیا ہے۔ انہوں نے فوری ایٹمی تجربہ کرنے کا مطالبہ کیا اور ضیاء الحق یا ان کی حکومت کے کسی رکن کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
آخرکار، وہ جانتے تھے کہ پاکستان 1978 میں ایٹمی ہتھیاروں کی حامل ریاست بن چکا ہے، جب ان کے دوست منیر احمد خان جیل کی کوٹھڑی میں ان سے ملنے گئے۔ وہاں منیر احمد خان نے انہیں بتایا کہ ہتھیار کی ڈیزائننگ کا عمل مکمل ہو چکا ہے اور جوہری ایندھن کی پیچیدہ اور مشکل افزودگی کا ایک اہم موڑ مکمل ہو گیا ہے۔ انہوں نے فوری ایٹمی تجربہ کرنے کا مطالبہ کیا اور ضیاء الحق یا ان کی حکومت کے کسی رکن کی طرف سے کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
انہوں نے جیل میں کہا: ہم (پاکستان) جانتے ہیں کہ اسرائیل اور جنوبی افریقہ کے پاس پوری ایٹمی صلاحیت ہے، عیسائی، یہودی اور ہندو تہذیبوں کے پاس یہ (ایٹمی) صلاحیت ہے، اسلامی تہذیب اس کے بغیر ہے، لیکن حالات بدل رہے ہیں<ref>[http://nuclearweaponarchive.org/Pakistan/PakTests.html nuclearweaponarchive.org  سے لیا گیا].
انہوں نے جیل میں کہا: '''ہم (پاکستان) جانتے ہیں کہ اسرائیل اور جنوبی افریقہ کے پاس پوری ایٹمی صلاحیت ہے، عیسائی، یہودی اور ہندو تہذیبوں کے پاس یہ (ایٹمی) صلاحیت ہے، اسلامی تہذیب اس کے بغیر ہے، لیکن حالات بدل رہے ہیں'''  <ref>[http://nuclearweaponarchive.org/Pakistan/PakTests.html nuclearweaponarchive.org  سے لیا گیا]</ref>.
</ref>
 
= حواله جات =
= حواله جات =