"حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 142: سطر 142:
* بعض نے کہا ہے کہ وہ خاتون رسول خدا کی قبر میں دفن ہیں۔ مجلسی نے محمد بن ہمام سے روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا: علی نے فاطمہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر میں دفن کیا، لیکن انہوں نے قبر کے نشانات کو مٹا دیا۔ باز مجلسی نے زہرا کی لونڈی فضہ سے نقل کیا ہے: انہوں نے فاطمہ کے لیے رسول اللہ کی قبر میں دعا کی اور وہیں دفن ہوئیں <ref>بحار الانوار، ج43، ص185</ref>۔
* بعض نے کہا ہے کہ وہ خاتون رسول خدا کی قبر میں دفن ہیں۔ مجلسی نے محمد بن ہمام سے روایت کی ہے کہ انہوں نے کہا: علی نے فاطمہ کو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی قبر میں دفن کیا، لیکن انہوں نے قبر کے نشانات کو مٹا دیا۔ باز مجلسی نے زہرا کی لونڈی فضہ سے نقل کیا ہے: انہوں نے فاطمہ کے لیے رسول اللہ کی قبر میں دعا کی اور وہیں دفن ہوئیں <ref>بحار الانوار، ج43، ص185</ref>۔
* بعض نے کہا ہے: فاطمہ کو ان کے گھر میں دفن کیا گیا جس کی تصدیق بہت سے شواہد اور روایات سے ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر حضرت فاطمہؓ کی میت کو دفنانے کے بعد حضرت علیؓ اٹھے اور رسول اللہ کی قبر مبارک کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’سلام ہو تجھ پر اور تیری بیٹی پر اے خدا کی بھیجی ہوئی ہوا، اب جب کہ آپ کی بیٹی آپ کے قریب پہنچی ہے‘‘ اور ہم جانتے ہیں کہ فاطمہؓ گھر روضہ کے قریب ہے رسول اللہ تھے <ref>نہج البلاغہ، ترجمہ فیض الاسلام، ص 652، خطبہ 195</ref>۔
* بعض نے کہا ہے: فاطمہ کو ان کے گھر میں دفن کیا گیا جس کی تصدیق بہت سے شواہد اور روایات سے ہوتی ہے۔ مثال کے طور پر حضرت فاطمہؓ کی میت کو دفنانے کے بعد حضرت علیؓ اٹھے اور رسول اللہ کی قبر مبارک کی طرف متوجہ ہوئے اور فرمایا: ’’سلام ہو تجھ پر اور تیری بیٹی پر اے خدا کی بھیجی ہوئی ہوا، اب جب کہ آپ کی بیٹی آپ کے قریب پہنچی ہے‘‘ اور ہم جانتے ہیں کہ فاطمہؓ گھر روضہ کے قریب ہے رسول اللہ تھے <ref>نہج البلاغہ، ترجمہ فیض الاسلام، ص 652، خطبہ 195</ref>۔
[[شیخ طوسی]] یاد دلاتے ہیں: آپ نبی کے گھر میں فاطمہ کی قبر کی زیارت کر سکتے ہیں، اور بعض کا خیال ہے کہ وہ اپنے گھر میں دفن ہیں۔ میرے خیال میں یہ دونوں اقوال ایک دوسرے کے قریب ہیں اور ان دونوں جگہوں پر آنحضرت کی زیارت کرنا افضل ہے، لیکن بقیع میں فاطمہ کے دفن ہونے کی روایت صحیح نہیں ہے <ref>بحار الانوار، جلد 97، صفحہ 197-196؛ فاطمہ زہرا، علامہ سید محمد حسین فضل اللہ، ص 96</ref>۔
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[fa:حضرت فاطمه زهرا]]
[[fa:حضرت فاطمه زهرا]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]
[[زمرہ: چودہ معصومین ]]