"حدیث کساء" کے نسخوں کے درمیان فرق

م
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
مکوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
 
(2 صارفین 5 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
[[فائل:اصحاب کساء.jpg|250px|بدون_چوکھٹا|بائیں]]
[[فائل:اصحاب کساء.jpg|250px|تصغیر|بائیں|اصحاب کساء]]
'''حدیث کساء''' (حديث الكساء) [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم]] کی ایک مشہور حدیث ہے جس کی مستند روایات بے شمار کتابوں میں موجود ہیں۔ یہ حدیث [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا]] نے روایت کی ہے اور بے شمار لوگوں نے اسے مزید روایت کیا ہے جن میں  [[جابر بن عبد اللہ انصاری]] نمایاں ہیں۔ یہ حدیث صحیح مسلم، صحیح ترمذی، مسند احمد بن حنبل، تفسیر طبری، طبرانی، خصائص نسائی اور دیگر کتابوں میں موجود ہے۔ اس کے علاوہ اسے ابن حبان، حافظ ابن حجر عسقلانی اور ابن تیمیہ وغیرہ نے اپنی کتابوں میں لکھا ہے۔ یہ حدیث قرآن کی ایک آیت کی وجہ نزول بھی بتاتی ہے جسے آیہ تطہیر کہتے ہیں۔ تمام حوالوں کی فہرست نیچے درج کی جائے گی۔  پیغمبر خدا، [[علی ابن ابی طالب|علی]]، [[فاطمہ سلام اللہ علیہا|فاطمہ]]، [[حسن بن علی|حسن]] و [[حسین بن علی|حسین]] علیہم السلام کی فضیلت میں وارد ہونے والی حدیث کو کہا جاتا ہے۔ یہ واقعہ زوجۂ رسول ام المؤمنین ام سلمہ کے گھر میں رونما ہوا۔ آیت تطہیر کے نزول کے وقت رسول اللہؐ اونی چادر اوڑھے ہوئے تھے اور حضرت امام علی ،حضرت فاطمہ ، امام حسن اور امام حسین علیہم السلام بھی اس چادر تلے موجود تھے ۔ اس چادر کو "کساء" کہا جاتا تھا۔ ائمۂ شیعہ نے بارہا اپنی فضیلت اور امت مسلمہ پر ان کے حق خلافت کے اثبات کے لئے اس حدیث کا حوالہ دیا ہے۔  
'''حدیث کساء''' (حديث الكساء) [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم]] کی ایک مشہور حدیث ہے جس کی مستند روایات بے شمار کتابوں میں موجود ہیں۔ یہ حدیث [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا]] نے روایت کی ہے اور بے شمار لوگوں نے اسے مزید روایت کیا ہے جن میں  [[جابر بن عبد اللہ انصاری]] نمایاں ہیں۔ یہ حدیث صحیح مسلم، صحیح ترمذی، مسند احمد بن حنبل، تفسیر طبری، طبرانی، خصائص نسائی اور دیگر کتابوں میں موجود ہے۔ اس کے علاوہ اسے ابن حبان، حافظ ابن حجر عسقلانی اور ابن تیمیہ وغیرہ نے اپنی کتابوں میں لکھا ہے۔ یہ حدیث قرآن کی ایک آیت کی وجہ نزول بھی بتاتی ہے جسے آیہ تطہیر کہتے ہیں۔ تمام حوالوں کی فہرست نیچے درج کی جائے گی۔حدیث کساء  پیغمبر خدا، [[علی ابن ابی طالب|علی]]، [[فاطمہ سلام اللہ علیہا|فاطمہ]]، [[حسن بن علی|حسن]] و [[حسین بن علی|حسین]] علیہم السلام کی فضیلت میں وارد ہونے والی حدیث کو کہا جاتا ہے۔ یہ واقعہ زوجۂ رسول ام المؤمنین ام سلمہ کے گھر میں رونما ہوا۔ آیت تطہیر کے نزول کے وقت رسول اللہؐ اونی چادر اوڑھے ہوئے تھے اور حضرت امام علی ،حضرت فاطمہ ، امام حسن اور امام حسین علیہم السلام بھی اس چادر تلے موجود تھے ۔ اس چادر کو "کساء" کہا جاتا تھا۔ ائمۂ شیعہ نے بارہا اپنی فضیلت اور امت مسلمہ پر ان کے حق خلافت کے اثبات کے لئے اس حدیث کا حوالہ دیا ہے۔  
== واقعۂ کساء ==
== واقعۂ کساء ==
علامہ حلی کہتے ہیں: آیت تطہیر کا ام سلمہ کے گھر میں نزول، ایسے مسائل میں سے ہے جس پر امت اسلام کا اجماع ہے اور یہ حدیث تواتر کے ساتھ ائمہ اطہار(ع) اور متعدد صحابہ سے نقل ہوئی ہے <ref>علامہ حلی، نہج الحق وکشف الصدق، ص 174</ref>.
علامہ حلی کہتے ہیں: آیت تطہیر کا ام سلمہ کے گھر میں نزول، ایسے مسائل میں سے ہے جس پر امت اسلام کا اجماع ہے اور یہ حدیث تواتر کے ساتھ ائمہ اطہار(ع) اور متعدد صحابہ سے نقل ہوئی ہے <ref>علامہ حلی، نہج الحق وکشف الصدق، ص 174</ref>.
سطر 12: سطر 12:
شیعہ ائمہ علیہم السلام نے اپنی برتری ثابت کرنے کے لیے کئی صورتوں میں حدیث قصہ کا حوالہ دیا ہے۔ بشمول: امام علی  اپنے حق خلافت اور پیغمبر اکرم  کی جانشینی کی ایک وجہ بیان کرتے ہوئے حدیث قصہ کا ذکر کرتے ہوئے خلیفہ کو یاد دلاتے ہیں: آیا تزکیہ کی آیت میرے اور میرے اہل و عیال اور اولاد کے لیے نازل ہوئی تھی یا آپ اور آپ کے اہل و عیال اور اولاد کے لیے؟ اس نے کہا: لیکن تم اور تمہارے گھر والے۔ اس نے کہا: خدا تم پر رحم کرے! کیا میں اور میرے اہل و عیال اور بچے قربانی کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پکار کے تابع تھے: "اے اللہ! یہ میرے گھر والے ہیں جو آپ کی طرف سفر کر رہے ہیں آگ کی طرف نہیں" یا آپ؟ <ref>صدوق، الخصال، ۱۳۷۲ش، ج۲، ص۳۳۵</ref>
شیعہ ائمہ علیہم السلام نے اپنی برتری ثابت کرنے کے لیے کئی صورتوں میں حدیث قصہ کا حوالہ دیا ہے۔ بشمول: امام علی  اپنے حق خلافت اور پیغمبر اکرم  کی جانشینی کی ایک وجہ بیان کرتے ہوئے حدیث قصہ کا ذکر کرتے ہوئے خلیفہ کو یاد دلاتے ہیں: آیا تزکیہ کی آیت میرے اور میرے اہل و عیال اور اولاد کے لیے نازل ہوئی تھی یا آپ اور آپ کے اہل و عیال اور اولاد کے لیے؟ اس نے کہا: لیکن تم اور تمہارے گھر والے۔ اس نے کہا: خدا تم پر رحم کرے! کیا میں اور میرے اہل و عیال اور بچے قربانی کے دن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی پکار کے تابع تھے: "اے اللہ! یہ میرے گھر والے ہیں جو آپ کی طرف سفر کر رہے ہیں آگ کی طرف نہیں" یا آپ؟ <ref>صدوق، الخصال، ۱۳۷۲ش، ج۲، ص۳۳۵</ref>


== حدیث کساء اهل تشیع منابع مین ==
جب اصحاب رسول صلی اللہ علیہ وسلم ایک دوسرے پر ان کی فضیلت پر فخر کر رہے تھے تو امام علی علیہ السلام نے اپنی اور اپنے اہل بیت علیہم السلام کی فضیلت کے اظہار میں قصہ کی حدیث کا ذکر کیا <ref>صدوق، کمال الدین، ۱۳۹۶ق، ج۱، ص۲۷۸۔</ref>
 
== حدیث کساء اهل تشیع منابع میں ==
* تفسیر قمی <ref>قمی، تفسیر القمی، ۱۴۰۴ق، ج۲، ص۱۹۳.</ref>
* تفسیر قمی <ref>قمی، تفسیر القمی، ۱۴۰۴ق، ج۲، ص۱۹۳.</ref>
* تفسیر فرات کوفی <ref>فرات کوفی، تفسیر فرات الکوفی، ۱۴۱۰ق، ص۱۱۱، ص۳۳۲-۳۳۷</ref>.
* تفسیر فرات کوفی <ref>فرات کوفی، تفسیر فرات الکوفی، ۱۴۱۰ق، ص۱۱۱، ص۳۳۲-۳۳۷</ref>.
سطر 22: سطر 24:
* بحار الانوار علامه مجلسی <ref>بحارالانوار، ج 98، ص 334</ref>.
* بحار الانوار علامه مجلسی <ref>بحارالانوار، ج 98، ص 334</ref>.


== حدیث کساء اهل سنت منابع مین ==
== حدیث کساء اهل سنت منابع میں ==
یہ حدیث بے شمار جگہ مستند روایات کے ساتھ مروی ہے۔ یہاں صرف ان مرتبین و مصنفین ایک ایسی فہرست درج ہے جنہوں نے اس حدیث کو آیت تطہیر کی شان نزول میں لکھا ہے اور اس میں پنجتن پاک کے نام لے کر ان کے حوالے سے روایت بیان کی ہے۔ یاد رہے کہ یہ فہرست مکمل نہیں ہے۔
یہ حدیث بے شمار جگہ مستند روایات کے ساتھ مروی ہے۔ یہاں صرف ان مرتبین و مصنفین ایک ایسی فہرست درج ہے جنہوں نے اس حدیث کو آیت تطہیر کی شان نزول میں لکھا ہے اور اس میں پنجتن پاک کے نام لے کر ان کے حوالے سے روایت بیان کی ہے۔ یاد رہے کہ یہ فہرست مکمل نہیں ہے۔


سطر 46: سطر 48:
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:اسلامی تصورات]]
[[زمرہ:اسلامی تصورات]]
[[fa:اصحاب کسا]]
confirmed
821

ترامیم