"جماعت اسلامی پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 53: سطر 53:
4) سیاسی نظام کی اصلاح۔ <br>
4) سیاسی نظام کی اصلاح۔ <br>
ان منظوریوں میں نیا اور اہم نکتہ چوتھا اصول ہے جس نے انتخابات میں شرکت کے ذریعے ’’جماعت‘‘ کے سیاسی نظام میں داخل ہونے کا راستہ کھولا۔ اس وقت تک جماعت اقتدار میں کسی بھی قسم کی شرکت کو گمراہ کن تصور کرتی تھی لیکن اس فیصلے کے بعد اس نے اعلان کیا کہ وہ حکومت میں متقی اور صالح نمائندوں کے ذریعے سیاسی نظام کی اصلاح کی جدوجہد کو آگے بڑھائے گی۔ مولانا مودودی نے نئی پالیسی کو اپنانے کے جواز میں تین وجوہات پیش کیں: پہلی یہ کہ ہمارے معاشرے کے موجودہ حالات قیام پاکستان سے پہلے کے حالات کے ساتھ بالکل بدل چکے ہیں، کیونکہ اب اقتدار میں شرکت کی راہ میں شرعی رکاوٹیں حائل ہو چکی ہیں۔ ہٹا دیا گیا. دوسرا، افکار کو پاک کرنے، لوگوں کو ترتیب دینے، معاشرے کی اصلاح اور حکومت کی اصلاح کے لیے جماعت کی چار حکمت عملی ایک ہی نیٹ ورک کی تشکیل کرتی ہے، جس میں سے ہر ایک کی کمی گروہ کو بے اثر کرنے کا سبب بنتی ہے۔ تیسرا، اقتدار سے مستقل دستبرداری نے "جماعت" کے اراکین اور حامیوں میں غلط فہمیاں پیدا کر دی ہیں اور اس سے عوامی بنیادوں اور ہمیں طویل مدت میں نقصان پہنچے گا۔ دوسرا، افکار کو پاک کرنے، لوگوں کو ترتیب دینے، معاشرے کی اصلاح اور حکومت کی اصلاح کے لیے جماعت کی چار حکمت عملی ایک ہی نیٹ ورک کی تشکیل کرتی ہے، جس میں سے ہر ایک کی کمی گروہ کو بے اثر کرنے کا سبب بنتی ہے۔ تیسرا، اقتدار سے مستقل دستبرداری نے "جماعت" کے اراکین اور حامیوں میں غلط فہمیاں پیدا کر دی ہیں اور اس سے عوامی بنیادوں اور ہمیں طویل مدت میں نقصان پہنچے گا۔ دوسرا، افکار کو پاک کرنے، لوگوں کو ترتیب دینے، معاشرے کی اصلاح اور حکومت کی اصلاح کے لیے جماعت کی چار حکمت عملی ایک ہی نیٹ ورک کی تشکیل کرتی ہے، جس میں سے ہر ایک کی کمی گروہ کو بے اثر کرنے کا سبب بنتی ہے۔ تیسرا، اقتدار سے مستقل دستبرداری نے "جماعت" کے اراکین اور حامیوں میں غلط فہمیاں پیدا کر دی ہیں اور اس سے عوامی بنیادوں اور ہمیں طویل مدت میں نقصان پہنچے گا۔
ان منظوریوں میں نیا اور اہم نکتہ چوتھا اصول ہے جس نے انتخابات میں شرکت کے ذریعے ’’جماعت‘‘ کے سیاسی نظام میں داخل ہونے کا راستہ کھولا۔ اس وقت تک جماعت اقتدار میں کسی بھی قسم کی شرکت کو گمراہ کن تصور کرتی تھی لیکن اس فیصلے کے بعد اس نے اعلان کیا کہ وہ حکومت میں متقی اور صالح نمائندوں کے ذریعے سیاسی نظام کی اصلاح کی جدوجہد کو آگے بڑھائے گی۔ مولانا مودودی نے نئی پالیسی کو اپنانے کے جواز میں تین وجوہات پیش کیں: پہلی یہ کہ ہمارے معاشرے کے موجودہ حالات قیام پاکستان سے پہلے کے حالات کے ساتھ بالکل بدل چکے ہیں، کیونکہ اب اقتدار میں شرکت کی راہ میں شرعی رکاوٹیں حائل ہو چکی ہیں۔ ہٹا دیا گیا. دوسرا، افکار کو پاک کرنے، لوگوں کو ترتیب دینے، معاشرے کی اصلاح اور حکومت کی اصلاح کے لیے جماعت کی چار حکمت عملی ایک ہی نیٹ ورک کی تشکیل کرتی ہے، جس میں سے ہر ایک کی کمی گروہ کو بے اثر کرنے کا سبب بنتی ہے۔ تیسرا، اقتدار سے مستقل دستبرداری نے "جماعت" کے اراکین اور حامیوں میں غلط فہمیاں پیدا کر دی ہیں اور اس سے عوامی بنیادوں اور ہمیں طویل مدت میں نقصان پہنچے گا۔ دوسرا، افکار کو پاک کرنے، لوگوں کو ترتیب دینے، معاشرے کی اصلاح اور حکومت کی اصلاح کے لیے جماعت کی چار حکمت عملی ایک ہی نیٹ ورک کی تشکیل کرتی ہے، جس میں سے ہر ایک کی کمی گروہ کو بے اثر کرنے کا سبب بنتی ہے۔ تیسرا، اقتدار سے مستقل دستبرداری نے "جماعت" کے اراکین اور حامیوں میں غلط فہمیاں پیدا کر دی ہیں اور اس سے عوامی بنیادوں اور ہمیں طویل مدت میں نقصان پہنچے گا۔ دوسرا، افکار کو پاک کرنے، لوگوں کو ترتیب دینے، معاشرے کی اصلاح اور حکومت کی اصلاح کے لیے جماعت کی چار حکمت عملی ایک ہی نیٹ ورک کی تشکیل کرتی ہے، جس میں سے ہر ایک کی کمی گروہ کو بے اثر کرنے کا سبب بنتی ہے۔ تیسرا، اقتدار سے مستقل دستبرداری نے "جماعت" کے اراکین اور حامیوں میں غلط فہمیاں پیدا کر دی ہیں اور اس سے عوامی بنیادوں اور ہمیں طویل مدت میں نقصان پہنچے گا۔
= بصیرت اور فکر =
'''جماعت اسلامی''' کا شمار ان اہم بنیاد پرست گروہوں میں ہوتا ہے جس نے اجتہاد کی روشنی میں قرآن و سنت کی طرف واپسی پر اپنی فکری اور سیاسی خطوط کی بنیادیں استوار کی ہیں۔ اس جماعت کے آئین کے تیسرے آرٹیکل میں کہا گیا ہے کہ: جماعت اسلامی پاکستان کے عقیدہ کی بنیاد "لا الہ الا اللہ" اور "محمد صلی اللہ علیہ وسلم اللہ کے رسول ہیں" ہے، یعنی کہ وہاں صرف ایک خدا ہے اور کوئی دوسرا خدا نہیں ہے اور محمد صلی اللہ علیہ وسلم اور اللہ اللہ کے رسول ہیں۔<br>