"تحریک جعفریہ پاکستان" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 3: سطر 3:
قیام [[حسین بن علی|امام حسین علیہ السلام]] سے لے  کر عصر حاضر تک ظالم جابر حکومتوں کےخلاف جتنی بھی تحریکیں  وجود میں آئیں ان میں سے اکثر نے امام حسین علیہ السلام  ؑکی تحریک اور قیام سے الہام لیا ہے۔اور جہاں تک ہم نے مشاہدہ کیا کہ تحریک جعفریہ پاکستان علامہ مفتی جعفر حسین مرحوم کی قیادت میں ۱۲  اپریل  ۱۹۷۹ء کو وجود میں آئی  ہے۔تحقیق اور باریک بینی  سے پتا چلتا ہے کہ اس جماعت  نے بھی امام عالی مقام  کے قیام سے الہام لیا ہے۔تحریک جعفریہ  شیعیان پاکستان کی ایک بہت بڑی جماعت ہےاس جماعت نے یوم تاسیس سے لے کر اب تک  شیعیان پاکستان کے حقوق کےدفاع  کے لئے بہت ساری خدمات انجام دی ہیں ۔ سیاسی ،اجتماعی،ثقافتی ،فلاحی ،علمی اور مکتبی میدانوں میں فعالیت کی ہے۔
قیام [[حسین بن علی|امام حسین علیہ السلام]] سے لے  کر عصر حاضر تک ظالم جابر حکومتوں کےخلاف جتنی بھی تحریکیں  وجود میں آئیں ان میں سے اکثر نے امام حسین علیہ السلام  ؑکی تحریک اور قیام سے الہام لیا ہے۔اور جہاں تک ہم نے مشاہدہ کیا کہ تحریک جعفریہ پاکستان علامہ مفتی جعفر حسین مرحوم کی قیادت میں ۱۲  اپریل  ۱۹۷۹ء کو وجود میں آئی  ہے۔تحقیق اور باریک بینی  سے پتا چلتا ہے کہ اس جماعت  نے بھی امام عالی مقام  کے قیام سے الہام لیا ہے۔تحریک جعفریہ  شیعیان پاکستان کی ایک بہت بڑی جماعت ہےاس جماعت نے یوم تاسیس سے لے کر اب تک  شیعیان پاکستان کے حقوق کےدفاع  کے لئے بہت ساری خدمات انجام دی ہیں ۔ سیاسی ،اجتماعی،ثقافتی ،فلاحی ،علمی اور مکتبی میدانوں میں فعالیت کی ہے۔
سیاسی امور تو بہت زیادہ ہیں لیکن یہاں پر ہم نے زیادہ فوکس انتخابات کو کیا ہے۔ واضح رہے کہ تحریک جعفریہ بین ہونے کے بعد سے اسلامی تحریک ،شیعہ علماء کونسل اور دفترقائد ملت جعفریہ پاکستان  کے عناوین سے اپنی خدمات انجام دے رہی ہے۔
سیاسی امور تو بہت زیادہ ہیں لیکن یہاں پر ہم نے زیادہ فوکس انتخابات کو کیا ہے۔ واضح رہے کہ تحریک جعفریہ بین ہونے کے بعد سے اسلامی تحریک ،شیعہ علماء کونسل اور دفترقائد ملت جعفریہ پاکستان  کے عناوین سے اپنی خدمات انجام دے رہی ہے۔
== تاسیس ==
تحریک جعفریہ پاکستان کی تاسیس سے پہلے پاکستانی شیعوں کو منظم کرنے کی کوششیں ہوئیں اس سلسلے میں پہلی بار قیام پاکستان کے بعد سنہ 1948ء میں ادارہ تحفظ حقوق شیعہ پاکستان وجود میں آیا جس کے سربراہ مفتی جعفر حسین منتخب ہوئے <ref>سید سعید رضوی، خورشید خاور، ص 115۔</ref>۔ اس کے بعد جنوری 1965ء کو کراچی میں شیعہ مطالبات کمیٹی کی بنیاد رکھی گئی <ref>سید عارف حسین نقوی، تذکرہ علمای امامیہ پاکستان ص255۔</ref>۔ اور [[سید محمد دہلوی]] کو اس کمیٹی کا سربراہ منتخب کیا گیا <ref>سید نثار علی ترمذی، ہفت روزہ رضا کار لاہور، 20 اگست بروز جمعرات۔2020۔</ref>۔ لیکن رسمی شکل میں ایک تنظیم کی حیثیت سے شناخت 12 اور 13 اپریل سنہ 1978ء کو بھکر میں ایک ملک گیر کنونشن میں دی گئی  جہاں قوم کے لیے ایک نظریاتی پلیٹ فارم، تحریک نفاذ فقہ جعفریہ پاکستان کی شکل میں وجود میں آیا <ref>تسلیم رضا خان، سفیرنور، ص71</ref>۔13 اپریل سنہ 1979ء کو بھکر کی اسی آل پاکستان شیعہ کنونشن کے دوران مفتی جعفر حسین کو قائد ملت جعفریہ پاکستان منتخب کیا گیا
== مارشل لاء دور ==  
== مارشل لاء دور ==  
مارشل لاء دور سے "ایم آر ڈی" کی تحریک میں شمولیت ہی تحریک جعفریہ کی سیاسی زندگی کا نقطہ آغاز ہے۔ قائد مرحوم علامہ مفتی جعفر حسین نے محسوس کیا کہ جب تک جمہوریت کی بحالی نہیں ہو گی تب تک مذہبی حقوق کا تحفظ بھی ممکن نہیں۔ پھر انہوں نے اپنے آخری انٹرویو میں بحالیِ جمہوریت کی  تحریک ایم ۔آر۔ ڈی  کی حمایت  کااعلان کیا۔ بستر علالت پر  "روزنامہ جنگ "لاہور کو قائد  مرحوم علامہ مفتی جعفر حسین نے ایک انٹرویو دیا۔ یہ انٹرویو مرحوم قائد کی دور رس سیاسی بصیرت کا ثبوت بھی ہے اور تحریک کے آئندہ اقدامات کیلئے ایک لائحہ عمل بھی تھا۔
مارشل لاء دور سے "ایم آر ڈی" کی تحریک میں شمولیت ہی تحریک جعفریہ کی سیاسی زندگی کا نقطہ آغاز ہے۔ قائد مرحوم علامہ مفتی جعفر حسین نے محسوس کیا کہ جب تک جمہوریت کی بحالی نہیں ہو گی تب تک مذہبی حقوق کا تحفظ بھی ممکن نہیں۔ پھر انہوں نے اپنے آخری انٹرویو میں بحالیِ جمہوریت کی  تحریک ایم ۔آر۔ ڈی  کی حمایت  کااعلان کیا۔ بستر علالت پر  "روزنامہ جنگ "لاہور کو قائد  مرحوم علامہ مفتی جعفر حسین نے ایک انٹرویو دیا۔ یہ انٹرویو مرحوم قائد کی دور رس سیاسی بصیرت کا ثبوت بھی ہے اور تحریک کے آئندہ اقدامات کیلئے ایک لائحہ عمل بھی تھا۔
confirmed
2,364

ترامیم