"بوہرے" کے نسخوں کے درمیان فرق

773 بائٹ کا ازالہ ،  11 دسمبر 2023ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
م (Mahdipor نے صفحہ مسودہ:بوہرے کو بوہرے کی جانب بدون رجوع مکرر منتقل کیا)
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 1: سطر 1:
'''بوہرہ''' [[جعفر بن محمد|امام جعفر صادق]] کی وفات کے بعد شیعوں میں کئی فرقے پیدا ہو گئے ایک تو وہ جس نے [[موسی بن جعفر|امام موسی کاظم]] کی طرف امامت منسوب کی اور ان کی نسل میں بارہویں [[حسن بن علی بن محمد|امام حسن عسکری]] کے بیٹے ([[امام مہدی علیہ السلام|امام محمد مہدی]] ) تک یه فرقه امامیه اثناعشری یا صرف [[شیعہ|شیعه]] کے نام سے معروف ہے دوسرا وہ فرقہ جس نے امام اسماعیل بن جعفر صادق کو اور ان کے بعد اُن کے صاحبزادے امام محمد بن اسماعیل کو اپنا امام تسلیم کیا اور پھر ان کی نسل میں امامت مانتا رہا یہ فرقہ امام اسماعیل کی امامت پر اعتقاد رکھنے کی وجہ سے ” اسماعیلیہ سے نامزد کیا جاتا ہے۔
[[جعفر بن محمد|امام جعفر صادق علیہ السلام]] کی وفات کے بعد شیعوں میں کئی فرقے پیدا ہو گئے۔ ایک تو وہ جس نے [[موسی بن جعفر|امام موسی کاظم علیہ السلام]] کی طرف امامت منسوب کی اور ان کی نسل میں [[حسن بن علی بن محمد|امام حسن عسکری علیہ السلام]] کے بیٹے[[امام مہدی علیہ السلام]]   تک ۔یه فرقه امامیه اثناعشری یا صرف [[شیعہ|شیعه]] کے نام سے معروف ہے ۔دوسرا وہ فرقہ جس نے اسماعیل بن جعفر صادق کو اور ان کے بعد اُن کے صاحبزادے محمد بن اسماعیل کو اپنا امام تسلیم کیا اور پھر ان کی نسل میں امامت مانتا رہا۔ یہ فرقہ جناب  اسماعیل کی امامت پر اعتقاد رکھنے کی وجہ سے ” اسماعیلیہ سے نامزد کیا جاتا ہے۔
== تاریخ ==
== تاریخ ==
اسماعیلی خلیفہ مستنصر کی وفات کے دوسرے دن ۱۸ ذی الحجہ کو امام مستعلی کی بیعت عمل میں آئی اس وقت ان کی عمر ۲۱ سال تھی ۔ امام مستعلی کے سبب امامت کو قوت حاصل ہوئی اور جس کی نسل میں اللہ تعالیٰ کا کلمہ قیامت تک باقی رہے گا۔ امام مستعلی کی ولادت ماہ محرم ۴۶۷ھ میں ہوئی۔ بوہرے مستنصر باللہ کے بعد امام مستعلی باللہ کو امام بحق جانتے ہیں امام مستعلی کے انتقال کے بعد ان کے بیٹے آمر با حکام اللہ تخت نشین ہوئے امام آمر کے قتل کے بعد مستعلویوں نے اپنی دعوت یمن میں منتقل کر لی۔ پھر ان کا بیٹا ابو القاسم طیب جس کی عمر اس وقت ڈھائی سال تھی جو حقیقی امام تھا نزاریوں کے ڈر سے چھپا دیا گیا تھا <ref>ڈاکٹر زاہد علی، تاریخ فاطمین مصر حصہ دوم،  نفیس اکیڈمی اسٹریچن روڈ کراچی</ref>۔
اسماعیلی خلیفہ مستنصر کی وفات کے دوسرے دن ۱۸ ذی الحجہ کو امام مستعلی کی بیعت عمل میں آئی اس وقت ان کی عمر ۲۱ سال تھی ۔ امام مستعلی کے سبب، امامت کو قوت حاصل ہوئی اور ان  کی نسل میں اللہ تعالیٰ کا کلمہ قیامت تک باقی رہے گا۔ امام مستعلی کی ولادت ماہ محرم ۴۶۷ھ میں ہوئی۔ بوہرے مستنصر باللہ کے بعد امام مستعلی باللہ کو امام بحق جانتے ہیں۔ امام مستعلی کے انتقال کے بعد ان کے بیٹے آمر با حکام اللہ تخت نشین ہوئے۔ امام آمر کے قتل کے بعد مستعلویوں نے اپنی دعوت یمن میں منتقل کر لی۔ پھر ان کا بیٹا ابو القاسم طیب جس کی عمر اس وقت ڈھائی سال تھی جو حقیقی امام تھا نزاریوں کے ڈر سے چھپا دیا گیا تھا <ref>ڈاکٹر زاہد علی، تاریخ فاطمین مصر حصہ دوم،  نفیس اکیڈمی اسٹریچن روڈ کراچی</ref>۔


== عقائد ==
== عقائد ==
داؤدی بوہرہ اہل تشیع کی اسماعیلی شاخ کا ایک ذیلی فرقہ ہے <ref>داؤدی بوہرے ایک اجمالی تعارف، [https://kitabosunnat.com/kutub-library/Dawoodi-Bohre-Aik-Ajmali-Taruf kitabosunnat.com]</ref>۔  امام جعفر صادق کے کئی بیٹے تھے جن میں سب سے بڑے حضرت اسماعیل تھے۔امام صادق کے زمانے میں ہی کچھ لوگوں نے تصوّر کرنا شروع کر دیا تھا کہ امام صادق کے بعد اسماعیل ہی امام ہوں گے۔ لیکن حضرت اسماعیل کی وفات امام صادق کی زندگی میں ہی ہو گئی۔جب امام صادق کی شہادت ہوئی تو ان کی وصیّت کے مطابق اکثرلوگوں نے امام کاظم کو امام مان لیا، لیکن ایک جماعت نے کہا کہ اسماعیل بڑے بیٹے تھے، اب وہ نہیں تو ان کی اولاد میں امامت رہنی چاھئے، یہ لوگ "اسماعیلی" کہلائے۔ اس وقت تک یہ باعمل قسم کے شیعہ تھے لیکن اثنا عشری نہ تھے جن لوگوں نے امام جعفر صادق کی شہادت کے بعد امامت کو حضرت اسماعیل کی نسل میں مان لیا تو آگے چل کر ایک وقت آیا جب ان اسماعیل کی اولاد میں سے ایک شخص مہدی کو مصر میں خلافت ملی جہاں اس نے "خلافت فاطمی" کی بنیاد رکھی۔ایک نسل میں ان کے ہاں خلافت پر جھگڑا ہوا، مستعلی اور نزار دو بھائی تھے، مستعلی کو خلافت ملی۔ لیکن لوگوں میں دو گروہ ہوئے، ایک نے مستعلی کو امام مان لیا اور ایک گروہ نے نزار کو مان لیا۔ مستعلی کو ماننے والوں کو مستعلیہ کہا جاتا ہے جو آج کل کے" بوھرہ" ہیں اور نزار کے ماننے والوں کو نزاریہ کہا جاتا ہے جو آجکل کے "آغا خانی" ہیں۔ <ref>بوہری فرقہ کے آغاز، [https://forum.mohaddis.com/threads/%D8%A8%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%81-%DA%A9%D9%88%D9%86-%D8%B3%D8%A7-%D9%81%D8%B1%D9%82%DB%81-%DB%81%DB%92%D8%9F.34032/ mohaddis.com]</ref>۔ امامت کا مسئلہ ان کے ہاں تاحیات پشت در پشت موجود ہے اور چلتا رہتا ہے ان کی مسجد بھی دوسرے فرقوں کی طرح الگ اور دوسروں کی مسجد میں کبھی [[نماز]] نہیں پڑھتے اور نہ دیگر اماموں کی امامت میں نماز پڑھتے ہیں۔
داؤدی بوہرہ اہل تشیع کی اسماعیلی شاخ کا ایک ذیلی فرقہ ہے <ref>داؤدی بوہرے ایک اجمالی تعارف، [https://kitabosunnat.com/kutub-library/Dawoodi-Bohre-Aik-Ajmali-Taruf kitabosunnat.com]</ref>۔  امام جعفر صادق ع  کے کئی بیٹے تھے جن میں سب سے بڑے حضرت اسماعیل تھے۔امام صادق ع  کے زمانے میں ہی کچھ لوگوں نے تصوّر کرنا شروع کر دیا تھا کہ امام صادق ع کے بعد اسماعیل ہی امام ہوں گے۔ لیکن حضرت اسماعیل کی وفات امام صادق ع کی زندگی میں ہی ہو گئی۔جب امام صادق ع کی شہادت ہوئی تو ان کی وصیّت کے مطابق اکثرلوگوں نے امام کاظم ع  کو امام مان لیا۔ لیکن ایک جماعت نے کہا کہ اسماعیل بڑے بیٹے تھے، اب وہ نہیں تو ان کی اولاد میں امامت رہنی چاھئے۔ یہ لوگ "اسماعیلی" کہلائے۔ اس وقت تک یہ باعمل قسم کے شیعہ تھے لیکن اثنا عشری نہ تھے۔  آگے چل کر ایک وقت آیا جب ان اسماعیل کی اولاد میں سے ایک شخص مہدی کو مصر میں خلافت ملی جہاں اس نے "خلافت فاطمی" کی بنیاد رکھی۔ایک نسل میں ان کے ہاں خلافت پر جھگڑا ہوا۔ مستعلی اور نزار دو بھائی تھے۔ مستعلی کو خلافت ملی۔ لیکن لوگوں میں دو گروہ ہوئے۔ ایک نے مستعلی کو امام مان لیا اور ایک گروہ نے نزار کو مان لیا۔ مستعلی کو ماننے والوں کو مستعلیہ کہا جاتا ہے جو آج کل کے" بوھرہ" ہیں اور نزار کے ماننے والوں کو نزاریہ کہا جاتا ہے جو آجکل کے "آغا خانی" ہیں۔ <ref>بوہری فرقہ کے آغاز، [https://forum.mohaddis.com/threads/%D8%A8%D9%88%DB%81%D8%B1%DB%81-%DA%A9%D9%88%D9%86-%D8%B3%D8%A7-%D9%81%D8%B1%D9%82%DB%81-%DB%81%DB%92%D8%9F.34032/ mohaddis.com]</ref>۔ امامت کا مسئلہ ان کے ہاں تاحیات پشت در پشت موجود ہے اور چلتا رہتا ہے۔ ان کی مسجد بھی دوسرے فرقوں کی طرح الگ ہے اور وہ  دوسروں کی مسجد میں کبھی [[نماز]] نہیں پڑھتے اور نہ دیگر اماموں کی امامت میں نماز پڑھتے ہیں۔ <ref>عاشق حسین، عہد فاطمی میں علم و ادب، ڈی۔ بی۔ بکڈ پومسجد بند روڈ بمبئی</ref>۔
تصوف اسلامی شریعت الہی کی سختی سے پابندی کا نام تصوف ہے۔ تصوف کا لفظ سین سے تھا اور اس کا مادہ صوف تھا جو یونانی زبان میں حکمت کے لیے بولا جاتا ہے۔ تصوف میں ہر سلسلے کا اپنا مخصوص فکری نظام رہا ہے اور ہر سلسلے میں اوراد، بیعت، تعلیم و تربیت، ذاکر و اذکار اور معاشرت کے طور پر طریقے دوسرے سلسلوں سے مختلف ہوتے ہیں اور اخلاقی زندگی کو تصوف میں '''خلق''' روجانی زندگی کی بنیاد کو کہتے ہیں <ref>عاشق حسین، عہد فاطمی میں علم و ادب، ڈی۔ بی۔ بکڈ پومسجد بند روڈ بمبئی</ref>۔


== بوہروں کی ہندوستان آمد ==
== بوہروں کی ہندوستان آمد ==
یہ ایک اسماعیلی المذہب قوم ہے سلطان صلاح الدین کی کوشش سے جب ملک مصر سے مذہب مہدویہ اکھڑ گیا تو اکثر اسماعیلیہ مصر اور مغرب سے نکل کر یمن میں رہنے لگے۔ یمن ایک زرخیز زمین اور مرطوب موسم والا ملک ہے ان میں سب سے اہم قبیلہ یا خاندان ملکہ سبا کا ہے ۔ سبا حکومت جنوبی یمن کے علاقے میں قائم تھی اور اس کا صدر مقام صفا کے قریب ب مارب تھا ۔ یمن شہر حراز میں قدیم سے ان کا داعی موجود تھا پھر ہندوستان کو چلے آئے اب ہندوستان گجرات دکن مالوہ کوکن راجپوتانہ میں بوہرے کے نام سے مشہور ہیں۔
یہ ایک اسماعیلی المذہب قوم ہے۔ سلطان صلاح الدین کی کوشش سے جب ملک مصر سے مذہب مہدویہ اکھڑ گیا تو اکثر اسماعیلی مصر اور مغرب سے نکل کر یمن میں رہنے لگے۔ یمن ایک زرخیز زمین اور مرطوب موسم والا ملک ہے۔ یمن میں سب سے اہم قبیلہ یا خاندان ملکہ سبا کا ہے ۔ سبا حکومت جنوبی یمن کے علاقے میں قائم تھی اور اس کا صدر مقام صفا کے قریب مارب تھا ۔ یمن کے شہر حراز میں قدیم سے ان کا داعی موجود تھا۔ پھر ہندوستان چلے آئے۔ اب ہندوستان میں گجرات، دکن ،مالوہ، کوکن اورراجپوتانہ میں بوہرے کے نام سے مشہور ہیں۔
== وجہ تسمیہ ==
== وجہ تسمیہ ==
لفظ بیوہار : بیوہار ہندوستانی ( ہندی زبان ) میں تجارت کو کہتے ہیں اور بوہرہ کے معنی تاجر ہیں بوہرہ لفظ بوہار سے مشتق ہے اس کی لغوی معنی تاجرین اور بوہرے تجار کے معنی ہیں اس لفظ کی جمع ہے چونکہ یہ ساری قوم تجارت پیشہ تھی۔ اس لئے بوہرے کہلاتی ہے۔
بیوہار ہندوستانی ( ہندی زبان ) میں تجارت کو کہتے ہیں اور بوہرہ کے معنی تاجر کے ہیں۔ بوہرہ لفظ بوہار سے مشتق ہے اس کی لغوی معنی تاجر کے ہیں اور بوہرے تجار کے معنی میں  اس لفظ کی جمع ہے۔ چونکہ یہ ساری قوم تجارت پیشہ ہے اس لئے بوہرے کہلاتی ہیں۔
== مذہب ==
== مذہب ==
اسماعیل یمنی کے پیرو ہونے کے سبب اسماعیلی کہلاتے ہیں ایک فاضل بو ہرے نے جس کا نام عبدالعلی سیف الدین ہے اور سیفی تخلص ہے ایک کتاب عربی زبان میں بنائی ہے اُس کا نام مجالس سیفیہ ہے اُس کتاب سے بھی یہ ثابت ہے کہ بوہرے ہندوؤں سے مسلمان ہوئے ہیں مجالس سیفیہ کی نویں جلد میں اس طرح مذکور ہے کہ شیخ آدم صفی الدین بن ذکی الدین نے کہا ہے کہ مستنصر باللہ نے اپنے پاس مصر کے دو آدمی بلائے اُن میں سے ایک کا نام عبد اللہ اور دوسرے کا نام احمد تھا۔ بوہروں کے بیان کے مطابق ان کے پہلے خلیفہ عبداللہ تھے جے خلیفہ مستنصر باللہ نے ہندوستان میں اسماعیلی تبلیغ پر مامور کیا۔ بوہرے کہتے ہیں عبداللہ اور احمد دونوں اکٹھے ہندوستان آئے تھے۔
اسماعیل یمنی کے پیرو ہونے کے سبب اسماعیلی کہلاتے ہیں ایک فاضل بو ہرے نے جس کا نام عبدالعلی سیف الدین ہے اور سیفی تخلص ہے ایک کتاب عربی زبان میں بنائی ہے اُس کا نام مجالس سیفیہ ہے اُس کتاب سے بھی یہ ثابت ہے کہ بوہرے ہندوؤں سے مسلمان ہوئے ہیں مجالس سیفیہ کی نویں جلد میں اس طرح مذکور ہے کہ شیخ آدم صفی الدین بن ذکی الدین نے کہا ہے کہ مستنصر باللہ نے اپنے پاس مصر کے دو آدمی بلائے اُن میں سے ایک کا نام عبد اللہ اور دوسرے کا نام احمد تھا۔ بوہروں کے بیان کے مطابق ان کے پہلے خلیفہ عبداللہ تھے جے خلیفہ مستنصر باللہ نے ہندوستان میں اسماعیلی تبلیغ پر مامور کیا۔ بوہرے کہتے ہیں عبداللہ اور احمد دونوں اکٹھے ہندوستان آئے تھے۔
confirmed
821

ترامیم