"اہل السنۃ والجماعت" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 33: سطر 33:
== اہل الحدیث ==
== اہل الحدیث ==
یہ اہل سنت کے درمیان ایک گروہ یا تحریک ہے جو احادیث کو جمع کرنے، پڑھانے اور پھیلانے کے ذمہ دار ہیں اور احادیث کی ظاہری شکل پر اعتماد کرتے ہیں، وہ عقیدہ اور فقہ کے معاملات پر رائے دیتے ہیں، اور ان لوگوں پر تنقید کرتے ہیں جو فقہ کے میدان میں عقلی استدلال کے طریقے استعمال کرتے ہیں۔ اور الہیات <ref>رضوی، رسول، "اہل الحدیث"، انسائیکلوپیڈیا آف اسلامک تھیالوجی میں، قم، امام صادق انسٹی ٹیوٹ، 2007، جلد 1، صفحہ 563</ref>. مالک بن انس شافعی احمد بن حنبل اور داؤد بن علی اصفہانی کو فقہ کی شاخ میں حدیث کے عظیم علماء میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ احمد بن حنبل سے پہلے اہل حدیث کسی خاص اصول پر عمل نہیں کرتے تھے بلکہ وہ ایسے لوگ تھے جو مختلف رجحانات کے ساتھ اہل حدیث کی نگرانی میں جمع ہوئے تھے اور ان میں مرجی کے لوگ تھے۔ ناصبی، قادری، جوہانی، وقفی، اور مطاشی بہت زیادہ دیکھے گئے اور سیوطی نے اپنے کام میں ان کا ذکر کیا <ref>تدریب الحدیث، ج1، ص328</ref>. لیکن جب احمد ابن حنبل نے اس مذہب کی قیادت سنبھالی تو اس نے سب کو ایک عقیدہ کے تحت لایا جسے اس نے سنی عقیدہ کہا۔
یہ اہل سنت کے درمیان ایک گروہ یا تحریک ہے جو احادیث کو جمع کرنے، پڑھانے اور پھیلانے کے ذمہ دار ہیں اور احادیث کی ظاہری شکل پر اعتماد کرتے ہیں، وہ عقیدہ اور فقہ کے معاملات پر رائے دیتے ہیں، اور ان لوگوں پر تنقید کرتے ہیں جو فقہ کے میدان میں عقلی استدلال کے طریقے استعمال کرتے ہیں۔ اور الہیات <ref>رضوی، رسول، "اہل الحدیث"، انسائیکلوپیڈیا آف اسلامک تھیالوجی میں، قم، امام صادق انسٹی ٹیوٹ، 2007، جلد 1، صفحہ 563</ref>. مالک بن انس شافعی احمد بن حنبل اور داؤد بن علی اصفہانی کو فقہ کی شاخ میں حدیث کے عظیم علماء میں شمار کیا جاتا ہے۔ اس کے علاوہ احمد بن حنبل سے پہلے اہل حدیث کسی خاص اصول پر عمل نہیں کرتے تھے بلکہ وہ ایسے لوگ تھے جو مختلف رجحانات کے ساتھ اہل حدیث کی نگرانی میں جمع ہوئے تھے اور ان میں مرجی کے لوگ تھے۔ ناصبی، قادری، جوہانی، وقفی، اور مطاشی بہت زیادہ دیکھے گئے اور سیوطی نے اپنے کام میں ان کا ذکر کیا <ref>تدریب الحدیث، ج1، ص328</ref>. لیکن جب احمد ابن حنبل نے اس مذہب کی قیادت سنبھالی تو اس نے سب کو ایک عقیدہ کے تحت لایا جسے اس نے سنی عقیدہ کہا۔
== اشعیرہ ==
چوتھی صدی ہجری کے شروع میں ابوالحسن اشعری نے جو ابو علی جبائی معتزلی کے شاگرد تھے، بعض وجوہات کی بنا پر مذہب معتزلہ سے دوری اختیار کر لی اور اس کے طریقہ کار کو ثابت کرنے کے لیے بہت سی کتابیں لکھیں، صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین کی سنت وحدیث کی ممانعت کے بعد آپ نے اپنے عقائد کو ثابت کرنے کے لیے مذہبی وجوہات کا سہارا لیا۔<br>
مثال کے طور پر الاسلامیین، الابنح، اللام اور استحسان الخدۃ فی علم الکلام کی کتابیں اشعری کی چھوڑی ہوئی اہم ترین تصانیف ہیں <ref>خاتمی، فرہنگ عالم کلام، 1370، ص 48.
</ref>


= حوالہ جات =
= حوالہ جات =