"اہل السنۃ والجماعت" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 24: سطر 24:
= روایت کے معنی =
= روایت کے معنی =
اصطلاحات کے نقطہ نظر سے سنت ایک ایسا عمل ہے جو پیغمبر اسلام کی سنت کے مطابق ہو۔ اس لیے یہ ’’بدعت‘‘ کے خلاف نہیں ہے <ref>سید مصطفی حسینی دشتی، تعلیم اور تعلیم کے کلچر سے "سنی" داخلہ</ref> ۔  
اصطلاحات کے نقطہ نظر سے سنت ایک ایسا عمل ہے جو پیغمبر اسلام کی سنت کے مطابق ہو۔ اس لیے یہ ’’بدعت‘‘ کے خلاف نہیں ہے <ref>سید مصطفی حسینی دشتی، تعلیم اور تعلیم کے کلچر سے "سنی" داخلہ</ref> ۔  
 
= سنیوں کی ابتدا کی تاریخ =
صطلاح "سنی" کی ابتدا کی تاریخ زیادہ واضح نہیں ہے۔ غزالی کی روایت کے مطابق یہ جملہ سب سے پہلے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وسلم سے اس تناظر میں منقول ہوا کہ یہودی قوم اکہتر اور عیسائی قوم تہتر گروہ بن گئی اور میری امت تہتر گروہ بن گئی۔ ان میں سے نجات کے لوگ، اور دوسرے آگ کے لوگ ہیں۔ پوچھا گیا کہ اہل نجات کون ہیں؟! فرمایا: "اہل السنۃ والجماعۃ"، پھر پوچھا گیا، سنت و جماعت کیا ہے؟ اس نے کہا: جس پر میں اور میرے ساتھی ہیں۔<br>
البتہ یہ کہنا چاہیے کہ غزالی نے روایت کے ماخذ کا نام نہیں لیا اور یہ روایت روایت کے کسی مستند ماخذ میں اس طرح نہیں ملتی جس طرح انھوں نے بیان کی ہے۔ البتہ لفظ "جماعت" کا ذکر ہے، لیکن اہل السنۃ والجماعۃ کا ذکر نہیں ہے۔ تاہم جہاں تک یہ حاصل ہوا ہے کہ جماعت کے بغیر اہل السنۃ کی اصطلاح دوسری صدی کے اوائل میں عام ہوئی اور عمر بن عبدالعزیز نے اسے قادریہ کے رد میں اپنے مقالے میں استعمال کیا۔ قادریہ کے نام اپنے خطاب میں (جو کہ تقریر و عمل میں انسانی آزادی کے محافظ ہیں) لکھتے ہیں، ’’میں جانتا ہوں کہ اہل سنت کہہ سکتے ہیں: ''الاستعمال بالسنت نجاۃ''۔ آپ جانتے ہیں کہ اہل سنت کہتے ہیں کہ سنت پر چمٹے رہنا نجات کا راستہ ہے اور علم جلد جمع کیا جائے گا <ref>جعفر سبحانی کے خطوط و مقالات، قم، شائع شدہ امام صادق انسٹی ٹیوٹ، 1425 قمری سال، دوسرا ایڈیشن، جلد 6، صفحہ 110
</ref>.
= حوالہ جات =
= حوالہ جات =
[[زمرہ:اختلافات اور مذاہب]]
[[زمرہ:اختلافات اور مذاہب]]
[[زمرہ:تقریر]]
[[زمرہ:تقریر]]
[[زمرہ:مذہبی مذاہب]]
[[زمرہ:مذہبی مذاہب]]