"انصار اللہ" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
(2 صارفین 17 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
'''انصاراللہ''' تحریک [[یمن]] کے زیدی شیعوں سے ماخوذ ایک تحریک ہے، جو بدر الدین حوثی، اس کے فکری رہنما حسین بدر الدین حوثی کے افکار سے متاثر ہے۔ حسین حوثی سے منسوب ہونے کی وجہ سے اسے یمن کے حوثی بھی کہا جاتا ہے۔ ماضی میں یہ تحریک شباب مؤمن تنظیم الشباب المومن تنظیم کے نام سے ایک تنظیم کی شکل میں چلتی تھی۔ عبدالمالک حوثی کی قیادت میں اس تحریک کو یمنی عوام کی عام مقبولیت حاصل ہوگئی اور یہ یمن میں ایک جامع اور بڑی تحریک میں تبدیل ہو گئی۔ انصاراللہ تحریک اس ملک کی سب سے زیادہ بااثر سیاسی دھاروں میں سے ایک ہے۔
{{خانہ معلومات پارٹی
| عنوان = انصار اللہ
| تصویر = انصارالله.jpg
| نام = انصار اللہ یمن
| قیام کی تاریخ = 1990 ء
| بانی =  حسین بدر الدین حوثی
| رہنما = [[سید عبد الملک حوثی]]
| مقاصد = امامت کی بنیاد پر اسلامی حکومت کا تشکیل
}}
 
'''انصاراللہ''' تحریک [[یمن]] کے زیدی شیعوں سے ماخوذ ایک تحریک ہے، جو بدر الدین حوثی، اس کے فکری رہنما حسین بدر الدین حوثی کے افکار سے متاثر ہے۔ حسین حوثی سے منسوب ہونے کی وجہ سے اسے یمن کے حوثی بھی کہا جاتا ہے۔ ماضی میں یہ تحریک شباب مؤمن تنظیم '''الشباب المومن'''  کے نام سے ایک تنظیم کی شکل میں چلتی تھی۔ عبدالمالک حوثی کی قیادت میں اس تحریک کو یمنی عوام کی عام مقبولیت حاصل ہوگئی اور یہ یمن میں ایک جامع اور بڑی تحریک میں تبدیل ہو گئی۔ انصاراللہ تحریک اس ملک کی سب سے زیادہ بااثر سیاسی دھاروں میں سے ایک ہے۔
اس تحریک کا مرکزی دفتر صعدہ میں ہے۔ وہ یمن کی حکومت کو مغرب پر منحصر حکومت سمجھتے تھے اور 2003 سے یمن کی حکومت کی مخالفت شروع کردی تھی۔ 2003 سے یمنی فوج نے اس گروہ کو دبانے اور تباہ کرنے کے لیے صعدہ پر متعدد بار حملے کیے ہیں۔ اسلامی بیداری کی لہر کے پھیلنے کے بعد، انصار اللہ تحریک نے، عوامی رضا کار فورسز کے ساتھ، 2014 میں متعدد فوجی کارروائیوں کے ذریعے اس ملک کے بعض علاقوں اور فوجی مراکز کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔
اس تحریک کا مرکزی دفتر صعدہ میں ہے۔ وہ یمن کی حکومت کو مغرب پر منحصر حکومت سمجھتے تھے اور 2003 سے یمن کی حکومت کی مخالفت شروع کردی تھی۔ 2003 سے یمنی فوج نے اس گروہ کو دبانے اور تباہ کرنے کے لیے صعدہ پر متعدد بار حملے کیے ہیں۔ اسلامی بیداری کی لہر کے پھیلنے کے بعد، انصار اللہ تحریک نے، عوامی رضا کار فورسز کے ساتھ، 2014 میں متعدد فوجی کارروائیوں کے ذریعے اس ملک کے بعض علاقوں اور فوجی مراکز کو اپنے کنٹرول میں لے لیا۔
یمن کے صدر کے مستعفی ہونے اور 2015 میں ملکی پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد تحریک انصار اللہ نے عبوری حکومت کی ذمہ داری سنبھالی جس کے بعد سعودی عرب نے دعویٰ کیا کہ انصار اللہ کی سیاسی حکمرانی ناجائز ہے، سعودی عرب کے لیے اس کا خطرہ ہے اور اس کی حمایت کی ہے۔ منصور ہادی کی اقتدار میں واپسی یمن نے حملہ کر کے ہزاروں افراد کو ہلاک اور زخمی کیا اور ملک کے بہت سے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا۔
یمن کے صدر کے مستعفی ہونے اور 2015 میں ملکی پارلیمنٹ کی تحلیل کے بعد تحریک انصار اللہ نے عبوری حکومت کی ذمہ داری سنبھالی جس کے بعد سعودی عرب نے دعویٰ کیا کہ انصار اللہ کی سیاسی حکمرانی ناجائز ہے، سعودی عرب کے لیے اس کا خطرہ ہے اور اس کی حمایت کی ہے۔ منصور ہادی کی اقتدار میں واپسی یمن نے حملہ کر کے ہزاروں افراد کو ہلاک اور زخمی کیا اور ملک کے بہت سے بنیادی ڈھانچے کو تباہ کر دیا۔
سطر 70: سطر 80:


انہوں نے کہا کہ [[طوفان الاقصیٰ|طوفان الاقصی]] کے بعد صہیونی حکومت کی جانب فلسطینیوں کے خلاف حملوں کے جواب میں ہونی والی کاروائیاں اسرائیل کی مکمل نابودی تک جاری رہیں گی۔
انہوں نے کہا کہ [[طوفان الاقصیٰ|طوفان الاقصی]] کے بعد صہیونی حکومت کی جانب فلسطینیوں کے خلاف حملوں کے جواب میں ہونی والی کاروائیاں اسرائیل کی مکمل نابودی تک جاری رہیں گی۔
انہوں نے آبنائے باب المندب اور بحیرہ احمر میں امریکی اور اسرائیلی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے بین الاقوامی جہازرانی اور خطے کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔  
انہوں نے آبنائے باب المندب اور بحیرہ احمر میں امریکی اور اسرائیلی فوجیوں کی موجودگی کی وجہ سے بین الاقوامی جہازرانی اور خطے کی سلامتی کو سنگین خطرات لاحق ہیں۔  
علی القحوم نے کہا کہ یمن ایک خودمختار ملک ہے جو اپنی تمام سرحدوں کی پوری طرح حفاظت کرے گا اور بین الاقوامی قوانین کے تحت سمندری حدود کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔
علی القحوم نے کہا کہ یمن ایک خودمختار ملک ہے جو اپنی تمام سرحدوں کی پوری طرح حفاظت کرے گا اور بین الاقوامی قوانین کے تحت سمندری حدود کی حفاظت کو یقینی بنائے گا۔


سطر 78: سطر 86:


انہوں نے انتباہ کیا کہ صہیونی حکومت کی حمایت کرنے والے اس کی قیمت ادا کریں گے۔ امریکیوں سے مخاطب ہوکر انہوں نے کہا کہ خطے کے امن سے کھیلنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ اسرائیل کی موجودگی میں خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے۔ یمن کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کی صورت میں دشمنوں کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا <ref>اسرائیل کی نابودی تک حملے جاری رہیں گے، [https://ur.mehrnews.com/news/1920627/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D8%A7%D8%A8%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%AA%DA%A9-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B1%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7 mehrnews.com]</ref>۔
انہوں نے انتباہ کیا کہ صہیونی حکومت کی حمایت کرنے والے اس کی قیمت ادا کریں گے۔ امریکیوں سے مخاطب ہوکر انہوں نے کہا کہ خطے کے امن سے کھیلنے کی کوشش نہ کریں کیونکہ اسرائیل کی موجودگی میں خطے میں امن قائم نہیں ہوسکتا ہے۔ یمن کے خلاف کوئی قدم اٹھانے کی صورت میں دشمنوں کو ناقابل تلافی نقصان سے دوچار ہونا پڑے گا <ref>اسرائیل کی نابودی تک حملے جاری رہیں گے، [https://ur.mehrnews.com/news/1920627/%D8%A7%D8%B3%D8%B1%D8%A7%D8%A6%DB%8C%D9%84-%DA%A9%DB%8C-%D9%86%D8%A7%D8%A8%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%AA%DA%A9-%D8%AD%D9%85%D9%84%DB%92-%D8%AC%D8%A7%D8%B1%DB%8C-%D8%B1%DB%81%DB%8C%DA%BA-%DA%AF%DB%92-%D8%A7%D9%86%D8%B5%D8%A7 mehrnews.com]</ref>۔
== غزہ کی حمایت میں اب تک یمنی فوج نے دشمن کی کشتیوں پر 63 حملے کئے ==
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا ہے کہ [[غزہ]] کے عوام پر صہیونی جارحیت کے جواب میں یمنی فورسز نے دشمن پر شدید حملے کئے ہیں۔
یمنی مقاومتی تنظیم انصاراللہ کے سربراہ [[سید عبد الملک حوثی|سید عبدالملک الحوثی]] نے کہا ہے کہ صہیونی اپنی جارحیت سے خوش فہمی میں مبتلا نہ ہوں کیونکہ فلسطینی مجاہدین ان کو اپنے ملک سے نکال باہر کریں گے۔
[[یمن]] اور خطے کی صورتحال کے بارے میں سید عبد الملک نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نسل کشی اور ظلم کے بل بوتے پر فلسطینی عوام کو غلام بنانے کا دور گزر گیا ہے۔ یہ جنگ اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہی ہے اگر حد سے بڑھوگے تو سنگین نتائج بھگتنا پڑے گا۔
انصار اللہ کے سربراہ  نے کہا کہ صہیونی فوج کو غزہ میں تاریخ شکست ہونے والی ہے جس سے امریکہ اور برطانیہ میں ناامیدی پھیل جائے گی۔ امریکہ اور [[اسرائیل]] امداد لینے کے لئے جمع ہونے والوں کو نشانہ بنانے مصروف ہیں۔ صہیونی بربریت کی وجہ سے فلسطینی بے گھر لوگ کسمپرسی کی زندگی اور موت کے درمیان میں ہیں۔ اسرائیل مجاہدین کے مقابلے میں اپنی ناکامی کو چھپانے کے لئے بے گناہ اور نہتے عوام کو نشانہ بنارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ [[لبنان]] سے [[حزب اللہ لبنان|حزب اللہ]] کی کاروائیوں نے شمالی اسرائیل میں دشمن پر کاری ضرب لگائی ہے۔ ہم بھی غزہ کی حمایت میں فعال کردار ادا کررہے ہیں۔ اس سلسلے میں اب تک 63 کشتیوں پر حملہ کیا گیا ہے۔ صہیونی بندرگاہ ام الرشرش کو میزائل حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ امریکی افسران نے اعتراف کیا ہے کہ امریکہ انیسویں صدی کے بعد سب سےبڑی حقارت کا سامنا کررہا ہے۔
سید عبد الملک حوثی  نے کہا کہ یمنی حملے بند ہونے کا واحد راہ حل غزہ پر جارحیت کا خاتمہ ہے۔ امریکہ اور برطانیہ ہماری مسلح افواج کے مقابلے میں مخمصے کا شکار ہیں۔ ہمارے لاکھوں جنگجووں کا مقابلہ کرنے کی ان میں سکت نہیں ہے <ref>[https://ur.mehrnews.com/news/1922920/ غزہ کی حمایت میں اب تک یمنی فوج نے دشمن کی کشتیوں پر 63 حملے کئے، انصاراللہ]،mehrnews.com، -شا‏ئع شدہ:29مارچ 2024ء-اخذ شدہ: 3اپریل 2024ء۔</ref>۔
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{یمن}}
[[زمرہ:یمن]]
confirmed
2,361

ترامیم