"اسلامی فرقے" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
(ایک دوسرے صارف 23 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 10: سطر 10:
   
   
'''اسلامی فرقے (تہتر فرقے)'''[[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم]] سے نے پیشن گوئی کی تھی کہ میرے بعد میری قوم 72فرقوں میں بٹ جائے گی۔ حدیث میں عبد اللہ ابن عمر سے روایت ہے کہ حضور پاک نے کہا :" میری امت کے لوگوں کا وہی حال ہوگا جو بنی اسرائیل کا ہوا تھا بنی اسرائیل 72 فرقوں میں بٹ گئی تھی اور میری امت 73 فرقوں میں بٹ جائے گی۔ ایک کے سوا باقی سب جہنم میں جائیں گے۔ صحابہ نے پوچھا کہ یا رسول اللہ وہ ایک فرقہ جو بچ جائے گا کونسا ہوگا آپ نے فرمایا وہ جو میرے طویق کے پیرو اور میرے دوست ہیں <ref>مشکوۃ المصابیح جلد اول باب ۶ ص۲</ref>۔  
'''اسلامی فرقے (تہتر فرقے)'''[[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم]] سے نے پیشن گوئی کی تھی کہ میرے بعد میری قوم 72فرقوں میں بٹ جائے گی۔ حدیث میں عبد اللہ ابن عمر سے روایت ہے کہ حضور پاک نے کہا :" میری امت کے لوگوں کا وہی حال ہوگا جو بنی اسرائیل کا ہوا تھا بنی اسرائیل 72 فرقوں میں بٹ گئی تھی اور میری امت 73 فرقوں میں بٹ جائے گی۔ ایک کے سوا باقی سب جہنم میں جائیں گے۔ صحابہ نے پوچھا کہ یا رسول اللہ وہ ایک فرقہ جو بچ جائے گا کونسا ہوگا آپ نے فرمایا وہ جو میرے طویق کے پیرو اور میرے دوست ہیں <ref>مشکوۃ المصابیح جلد اول باب ۶ ص۲</ref>۔  
اب اگر دیکھا جائے تو ان فرقوں کی مجموعی تعداد 73 سے کہیں زیادہ ہے۔ ہر ایک فرقہ اپنے کو ناجی اور دوسرے فرقے کو ناری کہے گا مطلب ایک فرقہ جنتی ہے اور بہتر (۷۲) فرقے دوزخی ہونگے۔ علامہ عبد الکریم شہرستانی مصنف کتاب الملل دانحل میں تہتر فرقوں کی تفصیل درج کی ہے دوسری کتاب غنیہ الطابیں میں ہے۔ ۷۳ فرقے: (۱) اہل سنت (۲) خوارج ۱۵ (۳) شیعه ۳۲ (۴) معتزله ۲ (۵) مرجبیه ۱۲ (۶) مثبه ۳ (۷) جہمیہ ضرار یہ، نجاریہ اور کلابیہ کا ایک ایک فرقہ ۴ کل
اب اگر دیکھا جائے تو ان فرقوں کی مجموعی تعداد 73 سے کہیں زیادہ ہے۔ ہر ایک فرقہ اپنے کو ناجی اور دوسرے فرقے کو ناری کہے گا مطلب ایک فرقہ جنتی ہے اور بہتر (۷۲) فرقے دوزخی ہونگے۔ علامہ عبد الکریم شہرستانی مصنف کتاب الملل دانحل میں تہتر فرقوں کی تفصیل درج کی ہے دوسری کتاب غنیہ الطابیں میں ہے۔ ۷۳ فرقے: (۱) اہل سنت (۲) خوارج ۱۵ (۳) شیعه ۳۲ (۴) معتزله ۲ (۵) مرجبیه ۱۲ (۶) مثبه ۳ (۷) جہمیہ ضرار یہ، نجاریہ اور کلابیہ کا ایک ایک فرقہ ۴ کل 73فرقے۔
== 73 فرقے ==
== 73 فرقے ==
{{کالم کی فہرست|3}}
{{کالم کی فہرست|3}}
سطر 119: سطر 119:
# حواس اور اعضاء درست ہوں ۔
# حواس اور اعضاء درست ہوں ۔


== شرائط اکتسابی ==
=== شرائط اکتسابی ===
# علوم دینی کا مجتہد ہو  
# علوم دینی کا مجتہد ہو  
# صاحب عدالت ہو  
# صاحب عدالت ہو  
سطر 126: سطر 126:
# جری اور بہادر ہو۔
# جری اور بہادر ہو۔


== نماز کی شرائط ==  
=== نماز کی شرائط ===  
(۱) زید یہ فرقہ کے لوگ اذان میں جیسی علی الفلاح کے بعد میں میں خیر العمل کا اضافہ کرتے ہیں۔
# زید یہ فرقہ کے لوگ اذان میں جیسی علی الفلاح کے بعد میں میں خیر العمل کا اضافہ کرتے ہیں۔
# نماز جماعت کے ساتھ نہیں پڑھتے ۔
# ظہر اور عصر ملا کر پڑھتے ہیں۔
# مغرب کی نماز اہل سنت سے کچھ دیر میں پڑھتے ہیں۔


(۲) نماز جماعت کے ساتھ نہیں پڑھتے ۔
=== زیدیہ فرقے کی مشہور کتب ===  
 
# الجموع: یہ کتاب احادیث اور فتادی پر مشتمل ہے جو امام زید بن علی سے روایت کیے گئے ہیں۔
(۳) ظہر اور عصر ملا کر پڑھتے ہیں۔
# الروض النضير شرح مجموع الفقه الكبير مصنفہ شرف الدین حسن بن علی احمد ۔
 
(۴) مغرب کی نماز اہل سنت سے کچھ دیر میں پڑھتے ہیں۔
 
== زیدیہ فرقے کی مشہور کتب ==  
(1) الجموع: یہ کتاب احادیث اور فتادی پر مشتمل ہے جو امام زید بن علی سے روایت کیے گئے ہیں۔
 
(۲) الروض النضير شرح مجموع الفقه الكبير مصنفہ شرف الدین حسن بن علی احمد ۔


== اثنا عشری ==
== اثنا عشری ==
اثنا عشری شیعوں کا سب سے بڑا فرقہ ہے۔
اثنا عشری شیعوں کا سب سے بڑا فرقہ ہے۔
اثناء اثنا عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے دو اور عشری کا مطلب ہے دس۔
اثناء اثنا عربی زبان کا لفظ ہے جس کا مطلب ہے دو اور عشری کا مطلب ہے دس۔
 
# حضرت علی
(۱) حضرت علی (۲) امام حسن ، امام حسین باقی جو ان کی اولادیں ہیں ان ۱۲ اماموں کے ماننے والوں کو اثنا عشری کہتے ہیں اثنا عشری کے پہلے امام حضرت علی علیہ السلام ہیں۔ اثنا عشریہ کے اصول دین: اثنا عشری کے پانچ اصول دین ہیں:
# امام حسن ، امام حسین باقی جو ان کی اولادیں ہیں ان ۱۲ اماموں کے ماننے والوں کو اثنا عشری کہتے ہیں اثنا عشری کے پہلے امام حضرت علی علیہ السلام ہیں۔ اثنا عشریہ کے اصول دین: اثنا عشری کے پانچ
'''اصول دین ہیں''':
{{کالم کی فہرست|3}}
{{کالم کی فہرست|3}}
* توحید   
* توحید   
سطر 154: سطر 150:
{{اختتام}}
{{اختتام}}
بیان توحید معرفت اللہ تعالی کی واجب ہے۔
بیان توحید معرفت اللہ تعالی کی واجب ہے۔
== سنی فرقہ کے اصول دین ==
 
'''سنی فرقہ کے اصول دین''':
سنی فرقہ کے اصول دین اثنا عشری سے متفرق ہیں۔ سنی فرقہ کے اصول دین توحید کے علاوہ:
سنی فرقہ کے اصول دین اثنا عشری سے متفرق ہیں۔ سنی فرقہ کے اصول دین توحید کے علاوہ:
{{کالم کی فہرست|3}}
{{کالم کی فہرست|3}}
سطر 164: سطر 161:
{{اختتام}}
{{اختتام}}


== اذان میں اضافہ ==
=== اذان میں اضافہ ===
210ء میں ابراہیم عادل شاہ کے انتقال کے بعد اُن کا بیٹا علی عادل شاہ نے مذہب اثنا عشری کو اوجاگر کیا اور غالی شیعوں کا طریقہ اختیار کیا اور خطبے میں ائمہ اثنا عشری کا نام داخل کرا دیا۔
210ء میں ابراہیم عادل شاہ کے انتقال کے بعد اُن کا بیٹا علی عادل شاہ نے مذہب اثنا عشری کو اوجاگر کیا اور غالی شیعوں کا طریقہ اختیار کیا اور خطبے میں ائمہ اثنا عشری کا نام داخل کرا دیا۔
کلمہ اثنا عشری فرقہ اثنا عشری کے کلمہ میں علی ولی اللہ کے کلمات کا اذان میں اضافہ ہے یہ اضافہ ابراہیم عادل شاہ کے بیٹے علی عادل شاہ نے فرقہ اثنا عشری کے کلمہ میں اضافہ کیا تھا۔
کلمہ اثنا عشری فرقہ اثنا عشری کے کلمہ میں علی ولی اللہ کے کلمات کا اذان میں اضافہ ہے یہ اضافہ ابراہیم عادل شاہ کے بیٹے علی عادل شاہ نے فرقہ اثنا عشری کے کلمہ میں اضافہ کیا تھا۔
سطر 172: سطر 168:
اثنا عشری کے ہاں جو احادیث کے مجموعے ہیں اور وہ مجموعے جن کی اسناد میں صرف حضرت علی اور ان کے خاندان اور اماموں کے نام آتے ہیں مانتے ہیں اثنا
اثنا عشری کے ہاں جو احادیث کے مجموعے ہیں اور وہ مجموعے جن کی اسناد میں صرف حضرت علی اور ان کے خاندان اور اماموں کے نام آتے ہیں مانتے ہیں اثنا
عشری عقیدے کی احادیث کی کتابوں کو اخبار کہتے ہیں۔
عشری عقیدے کی احادیث کی کتابوں کو اخبار کہتے ہیں۔
== مجتہد ==
 
اثنا عشری فرقہ کا عقیدہ ہے کہ مجتہد اب تک دنیا میں پائے جاتے ہیں اور اُن کے علماء دعوی کرتے ہیں۔  
=== مجتہد ===
== متعہ ==
اثنا عشری فرقہ کا عقیدہ ہے کہ مجتہد اب تک دنیا میں پائے جاتے ہیں اور اُن کے علماء دعوی کرتے ہیں۔
اثنا عشری فرقے میں ایسا نکاح ہے جو کچھ رقم ادا کرنے پر عارضی اور کچھ عرصہ کے لئے کیا جاتا ہے اور مقررہ معیاد کے گزر جانے کے بعد یہ رشتہ ٹوٹ جاتا ہے۔ متعہ کا مطلب فائدہ اُٹھانا اصطلاح میں نکاح کی ایک قسم ہے جس میں عورت سے اس طرح کہا جاتا ہے کہ میں تجھ سے اس طرح پر اتنی مدت پر اتنے مال پر متعہ کرتا ہوں تحفتہ العوام میں شیعہ لکھتے ہیں جو شخص عمر میں ایک دفعہ متعہ کرے وہ اہل بہشت ہے نکاح متعہ کی شراط چھ ہیں اول ایجاب، دوم قبول، سوم ذکر مدت جس میں کمی بیشی کا احتمال نہ ہو، چہارم ذکر مہر اگر مہر کا ذکر نہ کریں تو متعہ باطل ہے، پنجم عورت کا مسلمان یا اہل کتاب ہونا ، ششم اگر کتابیہ سے متعہ کرے تو اسے شراب پینے اور سو رو غیرہ کھانے سے منع کرے متعہ میں طلاق کی حاجت نہیں یا بلکہ مدت ختم ہو جانا ہی علیحد گی سمجھی جاتی ہے۔  
 
== لفظ تقیہ ==
=== متعہ ===
اثنا عشری فرقے میں ایسا نکاح ہے جو کچھ رقم ادا کرنے پر عارضی اور کچھ عرصہ کے لئے کیا جاتا ہے اور مقررہ معیاد کے گزر جانے کے بعد یہ رشتہ ٹوٹ جاتا ہے۔ متعہ کا مطلب فائدہ اُٹھانا اصطلاح میں نکاح کی ایک قسم ہے جس میں عورت سے اس طرح کہا جاتا ہے کہ میں تجھ سے اس طرح پر اتنی مدت پر اتنے مال پر متعہ کرتا ہوں تحفتہ العوام میں شیعہ لکھتے ہیں جو شخص عمر میں ایک دفعہ متعہ کرے وہ اہل بہشت ہے نکاح متعہ کی شراط چھ ہیں اول ایجاب، دوم قبول، سوم ذکر مدت جس میں کمی بیشی کا احتمال نہ ہو، چہارم ذکر مہر اگر مہر کا ذکر نہ کریں تو متعہ باطل ہے، پنجم عورت کا مسلمان یا اہل کتاب ہونا ، ششم اگر کتابیہ سے متعہ کرے تو اسے شراب پینے اور سو رو غیرہ کھانے سے منع کرے متعہ میں طلاق کی حاجت نہیں یا بلکہ مدت ختم ہو جانا ہی علیحد گی سمجھی جاتی ہے۔
 
=== لفظ تقیہ ===
لفظ تقیہ کا اصل مفہوم صرف اس قدر ہے کہ اپنے نفس کی حفاظت کے لیئے اپنے عقائد کے علانیہ اظہار سے باز رہنا لفظ تقیہ کو شیعہ فرقوں نے اپنے مفاد کے لئے استعمال کیا ہے کہ امام یا اپنی جماعت کے معاملات کو ضرور تا یا بلا اجازت دوسرے لوگوں سے خفیہ رکھنا اور جو بات شیعہ فرقوں کے اپنے مفاد کے لیئے ہو استعمال کرنا۔
لفظ تقیہ کا اصل مفہوم صرف اس قدر ہے کہ اپنے نفس کی حفاظت کے لیئے اپنے عقائد کے علانیہ اظہار سے باز رہنا لفظ تقیہ کو شیعہ فرقوں نے اپنے مفاد کے لئے استعمال کیا ہے کہ امام یا اپنی جماعت کے معاملات کو ضرور تا یا بلا اجازت دوسرے لوگوں سے خفیہ رکھنا اور جو بات شیعہ فرقوں کے اپنے مفاد کے لیئے ہو استعمال کرنا۔
اثنا عشری : حضرت محمد کو رسول خدا اور حضرت علی کونور اور یہ نور سب آئمہ میں منتقل ہوتا رہا اور اُن کے نزدیک ائمہ کی موت اُن کے قبضہ واختیار میں ہوتی ہے۔
اثنا عشری : حضرت محمد کو رسول خدا اور حضرت علی کونور اور یہ نور سب آئمہ میں منتقل ہوتا رہا اور اُن کے نزدیک ائمہ کی موت اُن کے قبضہ واختیار میں ہوتی ہے۔
== امام ==  
 
اثنا عشری تمام اماموں کو معصوم و مطہر ہونا واجب سمجھتے اور تمام گناہ اور سہوا سے خواہ صغیرہ ہوں خواہ کبیرہ عمد أو مبراء مانتے ہیں اور سہوا اور ائمہ کا علم اور فضل ہونا بھی واجب سمجھتے ہیں ۔ (نوٹ سُنی فرقہ کے لوگ اختلاف رکھتے ہیں کہ امام معصوم نہیں ہوتے صرف رسول اور انبیاء معصوم ہوتے ہیں۔  
=== امام ===  
== امام مہدی ==
اثنا عشری تمام اماموں کو معصوم و مطہر ہونا واجب سمجھتے اور تمام گناہ اور سہوا سے خواہ صغیرہ ہوں خواہ کبیرہ عمد أو مبراء مانتے ہیں اور سہوا اور ائمہ کا علم اور فضل ہونا بھی واجب سمجھتے ہیں ۔ (نوٹ سُنی فرقہ کے لوگ اختلاف رکھتے ہیں کہ امام معصوم نہیں ہوتے صرف رسول اور انبیاء معصوم ہوتے ہیں۔
 
=== امام مہدی ===
غیبت کبری سے بھی مراد شیعہ امامیہ کے بارہویں امام الہدی کا غائب ہو جاتا ہے روایات کے مطابق گیارہویں [[حسن بن علی بن محمد|امام حسن عسکری]] کے بینا (محمد) پیدا ہوا وہی مہدی منتظر ہے امامیہ شیعہ ہر سال [[شعبان|پندرہ شعبان]] کو امام مہدی کی ولادت کی مناسبت سے بہت بڑا جشن مناتے ہیں۔ صرف یہی امام ہیں جن کا اہل تشیع کے ہاں یوم ولادت منایا جاتا ہے دوسرے ائمہ کا یوم ولادت اور یوم وفات دونوں مناتے ہیں ۔ اثنا عشری کا عقیدہ ہے کہ بارہویں امام مہدی غائب ہے اور زندہ ہے امام مہدی کے منتظر ہیں (نوٹ) کافی فرقوں کے بانیوں نے امام مہدی کے ظہور کا دعوی بھی کیا ہے۔ جیسے [[ذکری]] ، [[بہائی]] ، [[احمدیہ|احمدی]]، گوہر شاہی، نزاری مستعلی فرقے امام مہدی کے آنے کے منتظر نہیں بلکہ ان کا عقیدہ یہ ہے کہ امام مہدی آ گیا ہے۔ سُنی اور اہل تشیع اس سے اختلاف رکھتے ہیں اثنا عشری کے عقیدہ کے مطابق امامت صرف حضرت محمد اللہ کے خاندان سے ہے۔
غیبت کبری سے بھی مراد شیعہ امامیہ کے بارہویں امام الہدی کا غائب ہو جاتا ہے روایات کے مطابق گیارہویں [[حسن بن علی بن محمد|امام حسن عسکری]] کے بینا (محمد) پیدا ہوا وہی مہدی منتظر ہے امامیہ شیعہ ہر سال [[شعبان|پندرہ شعبان]] کو امام مہدی کی ولادت کی مناسبت سے بہت بڑا جشن مناتے ہیں۔ صرف یہی امام ہیں جن کا اہل تشیع کے ہاں یوم ولادت منایا جاتا ہے دوسرے ائمہ کا یوم ولادت اور یوم وفات دونوں مناتے ہیں ۔ اثنا عشری کا عقیدہ ہے کہ بارہویں امام مہدی غائب ہے اور زندہ ہے امام مہدی کے منتظر ہیں (نوٹ) کافی فرقوں کے بانیوں نے امام مہدی کے ظہور کا دعوی بھی کیا ہے۔ جیسے [[ذکری]] ، [[بہائی]] ، [[احمدیہ|احمدی]]، گوہر شاہی، نزاری مستعلی فرقے امام مہدی کے آنے کے منتظر نہیں بلکہ ان کا عقیدہ یہ ہے کہ امام مہدی آ گیا ہے۔ سُنی اور اہل تشیع اس سے اختلاف رکھتے ہیں اثنا عشری کے عقیدہ کے مطابق امامت صرف حضرت محمد اللہ کے خاندان سے ہے۔


جہنم اور حوض کوثر جس کے ساقی حضرت علی ہیں پیاسوں کو قیامت میں سیراب کریں گے اور اللہ تعالی کا اہل قبور کو اٹھانا اور قیامت کے متعلق اُن سب کا اعتقاد واجب ہے منکر ان کا ملحد یا منافق ہے <ref>چوہدری غلام رسول ایم ۔ اے، مذاہب عالم کا تقابلی مطالعہ</ref>۔  
جہنم اور حوض کوثر جس کے ساقی حضرت علی ہیں پیاسوں کو قیامت میں سیراب کریں گے اور اللہ تعالی کا اہل قبور کو اٹھانا اور قیامت کے متعلق اُن سب کا اعتقاد واجب ہے منکر ان کا ملحد یا منافق ہے <ref>چوہدری غلام رسول ایم ۔ اے، مذاہب عالم کا تقابلی مطالعہ</ref>۔
== انبیائے کرام کی تعداد ==
 
روایات سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالی نے بنی نوح انسان کی ہدایت کے لئے 124000 نبی مبعوث فرمائے۔ پہلے نبی حضرت آدم اور آخری حضرت محمد کے ہیں۔ اسمائے گرامی جن پر کتا بیں نازل ہوئیں۔ مجالس الابرار میں لکھا ہے پیغمبروں پر ۱۰۴ آسمانی کتا بیں نازل ہوئی ہیں ۔ حضرت آدم پر ۵۰ حضرت شعیب پر ۳۰ حضرت یونس پر ۱۰ حضرت ابراہیم پر اتوریت حضرت موسی ، زبور حضرت داؤد پر ، انجیل حضرت عیسی پر اور قرآن حضرت محمد ﷺ پر۔  
=== انبیائے کرام کی تعداد ===
== خاک کر بلا ==
روایات سے پتہ چلتا ہے کہ اللہ تعالی نے بنی نوح انسان کی ہدایت کے لئے 124000 نبی مبعوث فرمائے۔ پہلے نبی حضرت آدم اور آخری حضرت محمد کے ہیں۔ اسمائے گرامی جن پر کتا بیں نازل ہوئیں۔ مجالس الابرار میں لکھا ہے پیغمبروں پر ۱۰۴ آسمانی کتا بیں نازل ہوئی ہیں ۔ حضرت آدم پر ۵۰ حضرت شعیب پر ۳۰ حضرت یونس پر ۱۰ حضرت ابراہیم پر اتوریت حضرت موسی ، زبور حضرت داؤد پر ، انجیل حضرت عیسی پر اور قرآن حضرت محمد ﷺ پر۔
شیعہ کا کوئی ایسا گھر ہوگا جہاں خاک کربلا کی نکیا نہ ہو اس پر شیعہ اپنی نمازوں میں سجدہ ریز ہوتے ہیں۔ وہ نکیا اس خاک کربلا سے بنی ہوتی ہے جس زمین پر حضرت امام حسین نے شہادت پائی اور وہیں پے ان کا جسد خا کی مدفون ہے۔  
 
== سر پر پگ کا رکھنا ==  
=== خاک کر بلا ===
سنی مذہبی علماء سر پر ایک ٹوپی یا پگڑی رکھتے ہیں جو سفید رنگ کی ہوتی ہے یا دوسرے اور رنگ کی بار ایک جالی کی ٹوپی یا پگڑی ۔ لیکن شیعہ لوگ سر پر کالے رنگ کی ایک لمبی چادر کو رول کر کے اکٹھا کر لیتے ہیں جسے وہ پہنتے ہیں۔  
شیعہ کا کوئی ایسا گھر ہوگا جہاں خاک کربلا کی نکیا نہ ہو اس پر شیعہ اپنی نمازوں میں سجدہ ریز ہوتے ہیں۔ وہ نکیا اس خاک کربلا سے بنی ہوتی ہے جس زمین پر حضرت امام حسین نے شہادت پائی اور وہیں پے ان کا جسد خا کی مدفون ہے۔
== سُرخ رنگ کی ٹوپی کا پہننا ==
 
=== سر پر پگ کا رکھنا ===  
سنی مذہبی علماء سر پر ایک ٹوپی یا پگڑی رکھتے ہیں جو سفید رنگ کی ہوتی ہے یا دوسرے اور رنگ کی بار ایک جالی کی ٹوپی یا پگڑی ۔ لیکن شیعہ لوگ سر پر کالے رنگ کی ایک لمبی چادر کو رول کر کے اکٹھا کر لیتے ہیں جسے وہ پہنتے ہیں۔
 
=== سُرخ رنگ کی ٹوپی کا پہننا ===
عراق، ایران کے تمام شیعہ اثنا عشری سے بھرے پڑے تھے پھر شاہ اسماعیل صفوی مروج طریقہ اثنا عشری فرقے نے ایک ٹوپی سرخ رنگ کی ایجاد کی جس کے بارہ (۱۲) گوشے ہوتے تھے۔ اور ہر ایک گوشے میں ایک امام کا ائمہ اثنا عشری میں سے ہر ایک کا نام لکھا جاتا تھا اور یہ ٹوپی خاص شیعہ اثنا عشری کے پہننے کے واسطے بنوائی گئی تھی ۔ تا کہ شیعہ اور غیر شیعہ میں فرق و تمیز رہے چونکہ سرخ رنگ کوٹر کی زبان میں قزل کہتے ہیں۔ اس لئے اُس سُرخ ٹوپی کے پہننے والے قزلباش مشہور ہو گئے [[پاکستان]] میں آج بھی اثنا عشری فرقہ کے قزلباش نظر آتے تھے <ref>ڈاکٹر زاہد علی، تاریخ فاطمین مصر ، ، ما شر نفس اکیڈیمی اسٹریچن روڈ کراچی</ref>۔
عراق، ایران کے تمام شیعہ اثنا عشری سے بھرے پڑے تھے پھر شاہ اسماعیل صفوی مروج طریقہ اثنا عشری فرقے نے ایک ٹوپی سرخ رنگ کی ایجاد کی جس کے بارہ (۱۲) گوشے ہوتے تھے۔ اور ہر ایک گوشے میں ایک امام کا ائمہ اثنا عشری میں سے ہر ایک کا نام لکھا جاتا تھا اور یہ ٹوپی خاص شیعہ اثنا عشری کے پہننے کے واسطے بنوائی گئی تھی ۔ تا کہ شیعہ اور غیر شیعہ میں فرق و تمیز رہے چونکہ سرخ رنگ کوٹر کی زبان میں قزل کہتے ہیں۔ اس لئے اُس سُرخ ٹوپی کے پہننے والے قزلباش مشہور ہو گئے [[پاکستان]] میں آج بھی اثنا عشری فرقہ کے قزلباش نظر آتے تھے <ref>ڈاکٹر زاہد علی، تاریخ فاطمین مصر ، ، ما شر نفس اکیڈیمی اسٹریچن روڈ کراچی</ref>۔


== سرخ ٹوپی کا موقوف ==  
=== سرخ ٹوپی کا موقوف ===  
ایرن کا بادشاہ ابراہیم عادل شاہ ۱۹۳۳ء میں تخت نشین ہوا اس نے ٹوپی میں سے ائمہ اثنا عشر کے نام نکلوائے اور مذہب حنفیہ کو رواج دیا اور سُرخ ٹوپی کا پہننا موقوف کرادیا جو کلاہ درواز دہ ترک کہلاتی تھی اور سپاہ شیعہ کی علامت کبھی جاتی تھی۔
ایرن کا بادشاہ ابراہیم عادل شاہ ۱۹۳۳ء میں تخت نشین ہوا اس نے ٹوپی میں سے ائمہ اثنا عشر کے نام نکلوائے اور مذہب حنفیہ کو رواج دیا اور سُرخ ٹوپی کا پہننا موقوف کرادیا جو کلاہ درواز دہ ترک کہلاتی تھی اور سپاہ شیعہ کی علامت کبھی جاتی تھی۔
== شیعہ امامیہ ==
== شیعہ امامیہ ==
امامیہ شیعہ تمام فرقوں میں سب سے بڑا ہے اس فرقے کا نام امامیہ اس لئے ہوا کہ یہ مسئلہ امامت کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہے فرقہ امامیہ مذہب شافعی سے کچھ زیادہ مختلف نہیں ہے ۔ اثنا عشری کے بعض فرقے اپنے آپ کو امامیہ بھی کہلواتے ہیں اس کا سبب یہ ہے کہ وہ حضرت محمد  کے جانشین کو بجائے خلیفہ کہنے کے امام کے خطاب سے پکارتے ہیں اور ان کا یہ ایمان ہے کہ سچے امام کی شناخت ہی اسلام ہے اور اس سے وہ اپنے آپ کو مومنین بھی کہتے ہیں۔ (نوٹ : اگر چہ سنی بھی مومن کہلوانے کا دعوی کرتے ہیں) فرقہ امامیہ کا عقیدہ ہے کہ حضرت علی کو اللہ نے امامت عطا کی تھی اور حضور نے بھی حضرت علی کو اپنا جانشین مقرر کیا تھا۔ فرقہ امامیہ حضرت علی کے بعد امام حسن اور ان کے بعد امام حسین کو امام مانتے ہیں۔ فرقہ امامیہ اپنے مذہب کے بارہ اماموں کی پیروی کرتے ہیں یہ فرقہ بارہ اماموں کا قائل ہے جس کی وجہ سے اثنا عشریہ کہلاتے ہیں امامیہ بارہ اماموں کے سوا کسی کو صاحب ولایت نہیں مانتے۔ ابتدا میں شیعہ اثنا عشری متفرق طور پر ملک عراق میں رہتے تھے اور اپنے آپ کو اہل سنت میں ملائے ہوئے تھے اور تقیہ کی حالت میں دور دور جاتے تھے۔ خلفائے عباسیہ کے زوال کے آغاز سے قریب قریب اثنا عشریہ کا زور ہو گیا۔ تو پھر اثنا عشریہ نے تقیہ چھوڑ دیا اور ظاہر ہو گئے اور ایک شخص بویہ نامی جن کی کنیت ابو شجاع ہے یہ بڑے پکے شیعہ اثنا عشری تھے۔ ان کا زور ایران میں یہاں تک بڑھ گیا کہ ان میں سے ایک بادشاہ کو علمائے اثنا عشری سے صاحب الزمان کا نائب قرار دے کر اس کے لئے رسم سجدہ جاری کرائی ۔ امامیہ شیعہ امامت کے بارے میں بنی فاطمہ کو سید نامی کی دوسری ازواج ( بیوی ) کی اولاد کے مقابلہ میں ترجیح دیتی تھی اور خصوص سیدنا نام حسین کے بیٹے سیدنا علی زین العابدین کو اپنا مقتدا سمجھتی تھی یہ وہ جماعت ہے جو بعد میں امامیہ کے نام سے مشہور ہوئی۔ امامیہ کی تعداد ایران میں آٹھ کڑوڑ لاکھ ہند و پاک میں دس کڑوژ عراق میں پانچ کڑوڑ لاکھ لبنان میں ایک کڑوڑ ہزار شام میں دس لاکھ ہے۔ ایران کی حکومت کا سرکاری مذہب صفوی خاندان سے لے کر اب تک شیعہ امامیہ ہے شام و لبنان میں ان کو متوالی کہا جاتا ہے ان کے پرنسپل لا کی حفاظت کے لئے خاص عدالتیں محاکم جعفریہ قائم ہیں۔ امامیہ حضور کے بعد بارہ اماموں کی معصومیت کے قائل ہیں آخری امام مہدی کے منتظر اور اُن کو غائب مانتے ہیں ۔ شیعہ کے مشہور راوی زارہ بن اعین اور ان کے بیٹے حسن و حسین گزرے ہیں ۔ ان کے کے نزدیک حدیثیں وہی معتبر اور ثقہ ہیں جو اہل بیعت سے ہوں اس فرقہ کے نزدیک جماعت کا کسی مسئلہ پر اتفاق کر لینے کا نام اجماع ہے لیکن یہ ضروری ہے کہ وہ اتفاق امام معصوم کی رائے سے ہم آہنگ ہو اور اگر غیر امامیہ کسی مسئلہ پر اتفاق کر جائیں تو ان کے نزدیک یہ اجماع نہیں ہے جو مسئلہ قرآن، سنت اور اجماع سے حل نہ ہو تو عقل سے کام لے کر اس مسئلہ کو حل کر لینا چاہئے۔  
امامیہ شیعہ تمام فرقوں میں سب سے بڑا ہے اس فرقے کا نام امامیہ اس لئے ہوا کہ یہ مسئلہ امامت کو سب سے زیادہ اہمیت دیتا ہے فرقہ امامیہ مذہب شافعی سے کچھ زیادہ مختلف نہیں ہے ۔ اثنا عشری کے بعض فرقے اپنے آپ کو امامیہ بھی کہلواتے ہیں اس کا سبب یہ ہے کہ وہ حضرت محمد  کے جانشین کو بجائے خلیفہ کہنے کے امام کے خطاب سے پکارتے ہیں اور ان کا یہ ایمان ہے کہ سچے امام کی شناخت ہی اسلام ہے اور اس سے وہ اپنے آپ کو مومنین بھی کہتے ہیں۔ (نوٹ : اگر چہ سنی بھی مومن کہلوانے کا دعوی کرتے ہیں) فرقہ امامیہ کا عقیدہ ہے کہ حضرت علی کو اللہ نے امامت عطا کی تھی اور حضور نے بھی حضرت علی کو اپنا جانشین مقرر کیا تھا۔ فرقہ امامیہ حضرت علی کے بعد امام حسن اور ان کے بعد امام حسین کو امام مانتے ہیں۔ فرقہ امامیہ اپنے مذہب کے بارہ اماموں کی پیروی کرتے ہیں یہ فرقہ بارہ اماموں کا قائل ہے جس کی وجہ سے اثنا عشریہ کہلاتے ہیں امامیہ بارہ اماموں کے سوا کسی کو صاحب ولایت نہیں مانتے۔ ابتدا میں شیعہ اثنا عشری متفرق طور پر ملک عراق میں رہتے تھے اور اپنے آپ کو اہل سنت میں ملائے ہوئے تھے اور تقیہ کی حالت میں دور دور جاتے تھے۔ خلفائے عباسیہ کے زوال کے آغاز سے قریب قریب اثنا عشریہ کا زور ہو گیا۔ تو پھر اثنا عشریہ نے تقیہ چھوڑ دیا اور ظاہر ہو گئے اور ایک شخص بویہ نامی جن کی کنیت ابو شجاع ہے یہ بڑے پکے شیعہ اثنا عشری تھے۔ ان کا زور ایران میں یہاں تک بڑھ گیا کہ ان میں سے ایک بادشاہ کو علمائے اثنا عشری سے صاحب الزمان کا نائب قرار دے کر اس کے لئے رسم سجدہ جاری کرائی ۔ امامیہ شیعہ امامت کے بارے میں بنی فاطمہ کو سید نامی کی دوسری ازواج ( بیوی ) کی اولاد کے مقابلہ میں ترجیح دیتی تھی اور خصوص سیدنا نام حسین کے بیٹے سیدنا علی زین العابدین کو اپنا مقتدا سمجھتی تھی یہ وہ جماعت ہے جو بعد میں امامیہ کے نام سے مشہور ہوئی۔ امامیہ کی تعداد ایران میں آٹھ کڑوڑ لاکھ ہند و پاک میں دس کڑوژ عراق میں پانچ کڑوڑ لاکھ لبنان میں ایک کڑوڑ ہزار شام میں دس لاکھ ہے۔ ایران کی حکومت کا سرکاری مذہب صفوی خاندان سے لے کر اب تک شیعہ امامیہ ہے شام و لبنان میں ان کو متوالی کہا جاتا ہے ان کے پرنسپل لا کی حفاظت کے لئے خاص عدالتیں محاکم جعفریہ قائم ہیں۔ امامیہ حضور کے بعد بارہ اماموں کی معصومیت کے قائل ہیں آخری امام مہدی کے منتظر اور اُن کو غائب مانتے ہیں ۔ شیعہ کے مشہور راوی زارہ بن اعین اور ان کے بیٹے حسن و حسین گزرے ہیں ۔ ان کے کے نزدیک حدیثیں وہی معتبر اور ثقہ ہیں جو اہل بیعت سے ہوں اس فرقہ کے نزدیک جماعت کا کسی مسئلہ پر اتفاق کر لینے کا نام اجماع ہے لیکن یہ ضروری ہے کہ وہ اتفاق امام معصوم کی رائے سے ہم آہنگ ہو اور اگر غیر امامیہ کسی مسئلہ پر اتفاق کر جائیں تو ان کے نزدیک یہ اجماع نہیں ہے جو مسئلہ قرآن، سنت اور اجماع سے حل نہ ہو تو عقل سے کام لے کر اس مسئلہ کو حل کر لینا چاہئے۔  
== امامی فقہ کی مشہور کتابیں ==
=== امامی فقہ کی مشہور کتابیں ===
(1) اصول کافی  
# اصول کافی
# من لایحضرہ الفقیہ
# تہذیب 
# استبصار


(۲) من لایحضرہ الفقیہ
فقہ امامیہ کی اکثر تصانیف میں جعفر جامعہ اور مصحف فاطمہ کا ذکر آتا ہے جواہل بیت کے باطنی علوم کا خزانہ ہیں <ref>شاہ عین الدین، تاریخ اسلام جلد ۴،۳ ، ، مکتبہ رحمانیہ اردو بازارلاہور</ref>۔


(۳) تہذیب
=== زیارت گاہ ===
اس وقت امام حسین کی زیارت گاہ کر بلا میں اور حضرت علی کی زیارت گاہ نجف ( عراق ) میں مقدس مقامات ہیں یہ شیعہ لوگوں کی زیارت گاہیں ہیں۔ یہاں پر شیعہ مرنے کے بعد دفن کئے جانے کی آرزو رکھتے ہیں اثنا عشری لوگوں کے خیال میں امام حسین نے خُدا اور اپنے پیروں کے درمیان میل کرانے کے لئے اپنی جان دی۔


(۴) استبصار
=== بیان صفات ثبوتیہ ===
اللہ تعالی قدیم ازلی ہے یعنی اُس کے وجود پر عدم سابق نہیں باقی وہ ہمیشہ رہے گا اُس کے وجود کو عدم لاحق نہیں ہوتا۔ مختار ہے جو چاہئے کرے اور جو چاہے نہ کرے اور تمام چیزیں اُس کے نزدیک ظاہر اور حاضر ہیں۔


فقہ امامیہ کی اکثر تصانیف میں جعفر جامعہ اور مصحف فاطمہ کا ذکر آتا ہے جواہل بیت کے باطنی علوم کا خزانہ ہیں <ref>شاہ عین الدین، تاریخ اسلام جلد ۴،۳ ، ، مکتبہ رحمانیہ اردو بازارلاہور</ref>۔
=== صفات سلبیہ ===  
== زیارت گاہ ==  
اللہ تعالیٰ نہ جسم ہے اور نہ جو ہر ہے، نہ کسی مکان میں ہے اور نہ اس کو کوئی دیکھ سکتا ہے۔ اثنا عشریہ کہتے ہیں کہ جناب رسول خدا اور حضرت علی ایک نور تھے جب حضرت آدم پیدا ہوئے تو اُس نور کو ان کی پشت میں جگہ دی پھر ہمیشہ اللہ تعالیٰ اُس نور کو ایک صلب پاک سے دوسرے صلب پاک کی طرف منتقل کرتا رہا پھر اس نور کے دو حصے کیے ایک حصے کو حضرت عبداللہ کی صلب سے باہر لایا اور دوسرے صاب سے حضرت ابو طالب اس وجہ سے آنحضرت نے فرمایا تھا کہ علی  مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں اس کا گوشت میرا گوشت ہے اور اس کا خون میرا خون ہے۔
اس وقت امام حسین کی زیارت گاہ کر بلا میں اور حضرت علی کی زیارت گاہ نجف ( عراق ) میں مقدس مقامات ہیں یہ شیعہ لوگوں کی زیارت گاہیں ہیں۔ یہاں پر شیعہ مرنے کے بعد دفن کئے جانے کی آرزو رکھتے ہیں اثنا عشری لوگوں کے خیال میں امام حسین نے خُدا اور اپنے پیروں کے درمیان میل کرانے کے لئے اپنی جان دی۔


== بیان صفات ثبوتیہ ==
اللہ تعالی قدیم ازلی ہے یعنی اُس کے وجود پر عدم سابق نہیں باقی وہ ہمیشہ رہے گا اُس کے وجود کو عدم لاحق نہیں ہوتا۔ مختار ہے جو چاہئے کرے اور جو چاہے نہ کرے اور تمام چیزیں اُس کے نزدیک ظاہر اور حاضر ہیں۔
== صفات سلبیہ ==
اللہ تعالیٰ نہ جسم ہے اور نہ جو ہر ہے، نہ کسی مکان میں ہے اور نہ اس کو کوئی دیکھ سکتا ہے۔ اثنا عشریہ کہتے ہیں کہ جناب رسول خدا اور حضرت علی ایک نور تھے جب حضرت آدم پیدا ہوئے تو اُس نور کو ان کی پشت میں جگہ دی پھر ہمیشہ اللہ تعالیٰ اُس نور کو ایک صلب پاک سے دوسرے صلب پاک کی طرف منتقل کرتا رہا پھر اس نور کے دو حصے کیے ایک حصے کو حضرت عبداللہ کی صلب سے باہر لایا اور دوسرے صاب سے حضرت ابو طالب اس وجہ سے آنحضرت نے فرمایا تھا کہ علی  مجھ سے ہے اور میں علی سے ہوں اس کا گوشت میرا گوشت ہے اور اس کا خون میرا خون ہے۔
== شیعہ اسما عیلیہ ==
== شیعہ اسما عیلیہ ==
ایک فرقہ جس کا بانی حسن بن صباح تھا یہ فرقہ چوتھی صدی میں ظاہر ہوا اور [[جعفر بن محمد|امام جعفر صادق]] کے بیٹے امام اسماعیل کی طرف منسوب ہے۔ پہلے چھے اماموں کو مانتے ہیں اس لیئے ان کو شش امامیہ اور اسماعیلیہ بھی کہتے ہیں اسماعیلیوں کا ایک فرقہ جو سات اماموں کو مانتا ہے اس لئے سبعیہ بھی کہلاتا ہے اس فرقے کے عقائد کی بنیاد اس عقیدے پر ہے کہ مسیح دوبارہ آئیں گے جو مہدی موعود بھی ہو گئے اہل  تشیع اثناعشری نے امام مہدی حضرت علی کی اولاد کو اسکا مستحق ٹھہرایا ہے اسماعیلیوں کے نزدیک اس سلسلے کے آخری امام محمد بن اسماعیل بن جعفر ہیں جو امام جعفر کی وفات کے بعد کچھ عرصہ بعد غائب ہو گئے اسماعیلیوں کے ایک قائد احمد بن قرامطہ نے بہت شہرت حاصل کی اور یہ لوگ قرامطہ کہلانے لگے۔ اس فرقہ کی دو شاخیں ہیں ۔ (۱) اسماعیلیہ شرقیہ (۲) اسماعیلیہ غربیہ <ref>شیخ محمد رضا مظفر، مکتب تشیع  با معه تعلیمات اسلامی پاکستان</ref>۔
ایک فرقہ جس کا بانی حسن بن صباح تھا یہ فرقہ چوتھی صدی میں ظاہر ہوا اور [[جعفر بن محمد|امام جعفر صادق]] کے بیٹے امام اسماعیل کی طرف منسوب ہے۔ پہلے چھے اماموں کو مانتے ہیں اس لیئے ان کو شش امامیہ اور اسماعیلیہ بھی کہتے ہیں اسماعیلیوں کا ایک فرقہ جو سات اماموں کو مانتا ہے اس لئے سبعیہ بھی کہلاتا ہے اس فرقے کے عقائد کی بنیاد اس عقیدے پر ہے کہ مسیح دوبارہ آئیں گے جو مہدی موعود بھی ہو گئے اہل  تشیع اثناعشری نے امام مہدی حضرت علی کی اولاد کو اسکا مستحق ٹھہرایا ہے اسماعیلیوں کے نزدیک اس سلسلے کے آخری امام محمد بن اسماعیل بن جعفر ہیں جو امام جعفر کی وفات کے بعد کچھ عرصہ بعد غائب ہو گئے اسماعیلیوں کے ایک قائد احمد بن قرامطہ نے بہت شہرت حاصل کی اور یہ لوگ قرامطہ کہلانے لگے۔ اس فرقہ کی دو شاخیں ہیں ۔ (۱) اسماعیلیہ شرقیہ (۲) اسماعیلیہ غربیہ <ref>شیخ محمد رضا مظفر، مکتب تشیع  با معه تعلیمات اسلامی پاکستان</ref>۔
سطر 271: سطر 277:
جن لوگوں پر مغرب سے ایک ایرانی و من حمل کیا جوکر چمکانی یا چکمانی کہلاتی تھی اُن کا مذہب شیعہ کا ایک فرقہ تھاجو علی الہی کہلاتا تھا عقیدہ اُن کا یہ تھا ” حضرت علی خدا ہیں اُن کی انوکھی مذہبی رسومات کے متعلق عجیب عجیب قصے بیان کئے جاتے ہیں“ <ref>نعیم اختر سندھو، مسلم فرقوں کا انسائیلوپیڈیا، موسی کاظم ریٹی گن روڈ لاہور، ص270</ref>۔
جن لوگوں پر مغرب سے ایک ایرانی و من حمل کیا جوکر چمکانی یا چکمانی کہلاتی تھی اُن کا مذہب شیعہ کا ایک فرقہ تھاجو علی الہی کہلاتا تھا عقیدہ اُن کا یہ تھا ” حضرت علی خدا ہیں اُن کی انوکھی مذہبی رسومات کے متعلق عجیب عجیب قصے بیان کئے جاتے ہیں“ <ref>نعیم اختر سندھو، مسلم فرقوں کا انسائیلوپیڈیا، موسی کاظم ریٹی گن روڈ لاہور، ص270</ref>۔


== رسم مراسم ==
=== رسم مراسم ===
اُن کے ہاں یہ رسم تھی کہ ایک چراغ جلایا جاتا تھا اور مرد اور عورتیں سب بلا حجاب اُس میں شریک ہوتے تھے اور مراسم کی ادائیگی کے دوران میں ایک مقررہ حد تک پہنچ کر مذہبی بزرگ جوان مراسم کی ادائیگی کا صدر ہوتا ہے وہ روشنی کو گل کر دیتا ہے۔ اس عجیب رسم کے باعث ایرانی اُن کو چراغ کش بھی کہتے تھے اور پٹھان لوگ اُن کو مڑ کہتے تھے جس کے معنی آگ بجانے والے کے ہیں ۔
اُن کے ہاں یہ رسم تھی کہ ایک چراغ جلایا جاتا تھا اور مرد اور عورتیں سب بلا حجاب اُس میں شریک ہوتے تھے اور مراسم کی ادائیگی کے دوران میں ایک مقررہ حد تک پہنچ کر مذہبی بزرگ جوان مراسم کی ادائیگی کا صدر ہوتا ہے وہ روشنی کو گل کر دیتا ہے۔ اس عجیب رسم کے باعث ایرانی اُن کو چراغ کش بھی کہتے تھے اور پٹھان لوگ اُن کو مڑ کہتے تھے جس کے معنی آگ بجانے والے کے ہیں ۔


نصیریہ کی مانند یہ بھی ایک غالی شیعہ جماعت ہے اس جماعت میں شامل افرادانا طولیہ بھی کہلاتے ہیں وہ بیکتاشی فرقہ سے پُر اسرار روابط رکھتے ہیں۔
نصیریہ کی مانند یہ بھی ایک غالی شیعہ جماعت ہے اس جماعت میں شامل افرادانا طولیہ بھی کہلاتے ہیں وہ بیکتاشی فرقہ سے پُر اسرار روابط رکھتے ہیں۔


== اہل تشیع ==
=== اہل تشیع ===
شیعہ فرقوں کا شمار اور ان کے اختلاف عقائد کی تفصیل تاریخ اسلام کا ایک نہایت دشوار اور پیچیدہ معمہ ہے ان شیعہ فرقوں میں بعض اعتدال بعض غلو کا
شیعہ فرقوں کا شمار اور ان کے اختلاف عقائد کی تفصیل تاریخ اسلام کا ایک نہایت دشوار اور پیچیدہ معمہ ہے ان شیعہ فرقوں میں بعض اعتدال بعض غلو کا
میلان رکھتے ہیں۔ بعض نے شیعہ زید یہ کے نام سے ایک مستقل حیثیت اختیار کر لی لیکن ان سب کا اس دائرے پر اتفاق ہے ۔
میلان رکھتے ہیں۔ بعض نے شیعہ زید یہ کے نام سے ایک مستقل حیثیت اختیار کر لی لیکن ان سب کا اس دائرے پر اتفاق ہے ۔


(1) اہل تشیع کا عقیدہ ہے کہ رسول اللہ کے بعد خلافت کے حقدار صرف حضرت علی ہیں اور اُن کے بعد ان کی اولاد کا حق تصور کرتے ہیں۔ شیعہ کے مطابق امام کا تقرر خدا کی جانب سے رسول کے ذریعہ سے ہوتا ہے اور اس میں جمہور کی رائے کا کوئی دخل نہیں چنانچہ حضور نے بحکم الہی (اللہ) کے حضرت علی کو اپنا جانشین (امام اول ) مقرر فرمایا اور یہ سلسلہ اُن کی اولاد سے منتقل ہوتا رہا یہ سلسلہ بارہویں امام تک جاری رہا۔ (نوٹ: اسماعیلی آغا خانی فرقہ صرف پہلے چھ اثنا عشری اماموں کو مانتے ہیں اور امام اسماعیل کی امامت کے قائل ہیں )۔ شیعہ اثنا عشری عقیدہ یہ ہے کہ بارہویں امام غائب ہو گئے ہیں اور آئند و وقت مقررہ پر بی شکل امام مہدی ظاہر ہوگئے۔ (۲) شیعوں کا عقیدہ ہے کہ امام معصوم اور تمام ظاہری و باطنی علوم کا سرچشمہ ہیں۔ (۳) شیعہ علماء کے نظریہ کے مطابق اسلامی تاریخ کے ابتدائی دور میں لفظ شیعہ کا استعمال مذہبی معنی میں نہیں بلکہ خالص سیاسی معنی میں ہوا ہے۔ لفظ شیعہ کے لغوی معنی ہیں گروہ، فرقہ ، پیروکار، حامی ۔ مسلمانوں کا وہ مذہبی فرقہ جو حضرت علی کے بارے میں ایک مخصوص عقیدہ رکھتا ہے ۔ شیعہ اور دوسرے تمام اسلامی فرقوں اہل سنت و جماعت میں بنیادی فرق عقیدہ امامت ہے ۔ سنی عقیدہ حضرت محمد کرنے کو آخری نبی رسول مانتے اور نماز، روزہ ، زکوۃ، حج ، جہاد یہ پانچ اصول سئی عقیدہ کے ہیں اور سنی عقیدہ کے مطابق انبیاء کے علاوہ اور کوئی معصوم نہیں ہیں۔ شیعہ امامیہ کے نزدیک اللہ تعالی کے تمام فرشتے معصوم تمام انبیاء معصوم اور ان کے علاوہ حضرت مریم ( والدہ میسٹی ) معصومہ جس کی عظمت کی گواہی قرآن پاک نے دی ہے۔ شیعہ کے مطابق جب کوئی انسان نیکی اور بھلائی میں آگے نکل جاتا ہے تو وہ شخص معصوم تو کیا معصوم سے بھی بڑھ کر ہوگا شیعوں کا عقیدہ ہے کہ ائمہ اثنا عشری میں جو معصوم ہیں وہ معصوم ہی نہیں بلکہ وہ فرشتوں سے افضل اور مسجود ملائکہ ہے۔ تاریخ اسلام نے اُن لوگوں کو مسلمان کہا ہے جن کا اللہ اور حضور پر عقیدہ کامل ہو اور اسلامی طرز زندگی گزار رہا ہو <ref>محمد اور لیس، مضامین تصوف، دوست ایسوی امین الکریم مارکیٹ اردو بازار لاہور</ref>۔
#اہل تشیع کا عقیدہ ہے کہ رسول اللہ کے بعد خلافت کے حقدار صرف حضرت علی ہیں اور اُن کے بعد ان کی اولاد کا حق تصور کرتے ہیں۔ شیعہ کے مطابق امام کا تقرر خدا کی جانب سے رسول کے ذریعہ سے ہوتا ہے اور اس میں جمہور کی رائے کا کوئی دخل نہیں چنانچہ حضور نے بحکم الہی (اللہ) کے حضرت علی کو اپنا جانشین (امام اول ) مقرر فرمایا اور یہ سلسلہ اُن کی اولاد سے منتقل ہوتا رہا یہ سلسلہ بارہویں امام تک جاری رہا۔ (نوٹ: اسماعیلی آغا خانی فرقہ صرف پہلے چھ اثنا عشری اماموں کو مانتے ہیں اور امام اسماعیل کی امامت کے قائل ہیں )۔ شیعہ اثنا عشری عقیدہ یہ ہے کہ بارہویں امام غائب ہو گئے ہیں اور آئند و وقت مقررہ پر بی شکل امام مہدی ظاہر ہوگئے۔  
#شیعوں کا عقیدہ ہے کہ امام معصوم اور تمام ظاہری و باطنی علوم کا سرچشمہ ہیں۔  
#شیعہ علماء کے نظریہ کے مطابق اسلامی تاریخ کے ابتدائی دور میں لفظ شیعہ کا استعمال مذہبی معنی میں نہیں بلکہ خالص سیاسی معنی میں ہوا ہے۔ لفظ شیعہ کے لغوی معنی ہیں گروہ، فرقہ ، پیروکار، حامی ۔ مسلمانوں کا وہ مذہبی فرقہ جو حضرت علی کے بارے میں ایک مخصوص عقیدہ رکھتا ہے ۔ شیعہ اور دوسرے تمام اسلامی فرقوں اہل سنت و جماعت میں بنیادی فرق عقیدہ امامت ہے ۔ سنی عقیدہ حضرت محمد کرنے کو آخری نبی رسول مانتے اور نماز، روزہ ، زکوۃ، حج ، جہاد یہ پانچ اصول سئی عقیدہ کے ہیں اور سنی عقیدہ کے مطابق انبیاء کے علاوہ اور کوئی معصوم نہیں ہیں۔ شیعہ امامیہ کے نزدیک اللہ تعالی کے تمام فرشتے معصوم تمام انبیاء معصوم اور ان کے علاوہ حضرت مریم ( والدہ میسٹی ) معصومہ جس کی عظمت کی گواہی قرآن پاک نے دی ہے۔ شیعہ کے مطابق جب کوئی انسان نیکی اور بھلائی میں آگے نکل جاتا ہے تو وہ شخص معصوم تو کیا معصوم سے بھی بڑھ کر ہوگا شیعوں کا عقیدہ ہے کہ ائمہ اثنا عشری میں جو معصوم ہیں وہ معصوم ہی نہیں بلکہ وہ فرشتوں سے افضل اور مسجود ملائکہ ہے۔ تاریخ اسلام نے اُن لوگوں کو مسلمان کہا ہے جن کا اللہ اور حضور پر عقیدہ کامل ہو اور اسلامی طرز زندگی گزار رہا ہو <ref>محمد اور لیس، مضامین تصوف، دوست ایسوی امین الکریم مارکیٹ اردو بازار لاہور</ref>۔


== شیعہ کے محدث ==
== شیعہ کے محدث ==
confirmed
2,360

ترامیم