"اخوان المسلمین" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
(2 صارفین 12 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
{{خانہ معلومات پارٹی
{{خانہ معلومات پارٹی
| عنوان = اخوان المسلمین
| عنوان = اخوان المسلمین
| تصویر =
| تصویر = اخوان المسلمین.jpg
| نام = اخوان المسلمین
| نام = اخوان المسلمین
| قیام کی تاریخ = 1987
| قیام کی تاریخ = 1987
| بانی = [[حسن البنا]]
| بانی = [[حسن البنا]]
| رہنما = مصطفی طلبہ
| رہنما = [[مصطفی طلبہ]]
| مقاصد = {{افقی باکس کی فہرست |اسلامی حکومت کی تشکیرل}}
| مقاصد = اسلامی حکومت کی تشکیل
}}
}}
'''اخوان المسلمین''' جدید دور کی سب سے اہم اسلامی تحریک، عرب دنیا، اسلامی دنیا کے ممالک اور مغرب میں اسلامی برادریوں میں سب سے زیادہ پھیلی ہوئی یہ تحریک مصر میں سیاسی حکومتوں کی مخالفت کرنے والی سب سے بڑی تحریک ہے۔ اخوان المسلمون کی بنیاد 1928 میں اسماعیلیہ شہر میں شیخ حسن البنا نے رکھی تھی، خلافت عثمانیہ کے زوال کے چار سال بعد یہ تیزی سے قاہرہ اور پھر بقیہ مصر میں منتقل ہو گئی، جس میں عرب کے بڑے حصے بھی شامل ہیں۔
'''اخوان المسلمین''' جدید دور کی سب سے اہم اسلامی تحریک، عرب دنیا، اسلامی دنیا کے ممالک اور مغرب میں اسلامی برادریوں میں سب سے زیادہ پھیلی ہوئی یہ تحریک مصر میں سیاسی حکومتوں کی مخالفت کرنے والی سب سے بڑی تحریک ہے۔ اخوان المسلمون کی بنیاد 1928 میں اسماعیلیہ شہر میں شیخ حسن البنا نے رکھی تھی، خلافت عثمانیہ کے زوال کے چار سال بعد یہ تیزی سے قاہرہ اور پھر بقیہ مصر میں منتقل ہو گئی، جس میں عرب کے بڑے حصے بھی شامل ہیں۔
== تاسیس ==
== تاسیس ==
یہ سیاسی جماعت 1929ء میں [[مصر]] میں قائم ہوئی تھی۔ اس تنظیم کے بانی [[حسن البنا]] تھے۔ انہوں نے اس تنظیم اور تحریک  کا آغاز 1923ء میں کیا تھا مگر 1929ء میں اسے باقاعدہ شکل دی گئی تھی ۔ اس کا بنیاد اور منشاء [[اسلام]] کے بنیادی عقائد کا احیا اور ان کا نفاذ تھا۔ لیکن بعد میں یہ جماعت سیاسی شکل اختیار کر گئی۔ یہ تحریک مصر میں کافی مقبول ہوئی اور اس کی شاخیں دوسرے عرب ممالک میں بھی قائم ہوگئ تھیں۔ اس تحریک کے ارکین دوسری جنگ عظیم کے خاتمے پر اس کی تعداد بیس لاکھ کے لگ بھگ تھا۔
یہ سیاسی جماعت 1929ء میں [[مصر]] میں قائم ہوئی تھی۔ اس تنظیم کے بانی [[حسن البنا]] تھے۔ انہوں نے اس تنظیم اور تحریک  کا آغاز 1923ء میں کیا تھا مگر 1929ء میں اسے باقاعدہ شکل دی گئی تھی ۔ اس کا بنیاد اور منشاء [[اسلام]] کے بنیادی عقائد کا احیا اور ان کا نفاذ تھا۔ لیکن بعد میں یہ جماعت سیاسی شکل اختیار کر گئی۔ یہ تحریک مصر میں کافی مقبول ہوئی اور اس کی شاخیں دوسرے عرب ممالک میں بھی قائم ہوگئ تھیں۔ اس تحریک کے ارکین دوسری جنگ عظیم کے خاتمے پر اس کی تعداد بیس لاکھ کے لگ بھگ تھا <ref>[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2014/11/11/%D8%A7%D9%84%D8%A5%D8%AE%D9%88%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%84%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D9%88%D9%86-%D9%85%D8%B5%D8%B1 الإخوان المسلمون حركة سياسية تستلهم الإسلام لإصلاح المجتمع](اخوان المسلمین کی تحریک، ایک سیاسی تنظیم ہے جو اسلام کو سماجی اصلاح کے لیے بروکار لانا چاہتی)-aljazeera.net (عربی زبان)-شا‏ئع شدہ از:13اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:19اپریل 2024ء۔</ref>۔
 
== اغراض اور مقاصد ==
== اغراض اور مقاصد ==
* اس تحریک کا مقصد حقیقی اسلام کی تعلیمات پر یقین رکھنے والوں کی ایک نئی نسل کی تشکیل تک محدود ہے، جو امت مسلمہ کو اس کی زندگی کے تمام پہلوؤں میں مکمل اسلامی کردار سے آراستہ کرنے کے لیے کام کرے۔
* اس تحریک کا مقصد حقیقی اسلام کی تعلیمات پر یقین رکھنے والوں کی ایک نئی نسل کی تشکیل تک محدود ہے، جو امت مسلمہ کو اس کی زندگی کے تمام پہلوؤں میں مکمل اسلامی کردار سے آراستہ کرنے کے لیے کام کرے۔
سطر 24: سطر 26:
* یہ گروپ اسلامی وطن کو اس کے تمام حصوں میں ہر غاصب سلطان سے آزاد کرانے، ہر جگہ اسلامی اقلیتوں کی مدد کرنے، اور تمام مسلمانوں کو متحد کرنے کی کوشش کرتا ہے جب تک کہ وہ ایک قوم نہ بن جائیں۔
* یہ گروپ اسلامی وطن کو اس کے تمام حصوں میں ہر غاصب سلطان سے آزاد کرانے، ہر جگہ اسلامی اقلیتوں کی مدد کرنے، اور تمام مسلمانوں کو متحد کرنے کی کوشش کرتا ہے جب تک کہ وہ ایک قوم نہ بن جائیں۔
* اخوان اسلامی قانون کی روشنی میں عالمی تعاون کی مخلصانہ وکالت کرنے کے لیے کام کرتا ہے، جو آزادیوں کو محفوظ رکھتا ہے اور حقوق کا تحفظ کرتا ہے، اور عقیدے اور مادے کی ہم آہنگی کی نئی بنیاد پر انسانی تہذیب کی تعمیر میں حصہ لینے کے لیے، جیسا کہ اسلام کے جامع نظاموں کی ضمانت دی گئی ہے۔
* اخوان اسلامی قانون کی روشنی میں عالمی تعاون کی مخلصانہ وکالت کرنے کے لیے کام کرتا ہے، جو آزادیوں کو محفوظ رکھتا ہے اور حقوق کا تحفظ کرتا ہے، اور عقیدے اور مادے کی ہم آہنگی کی نئی بنیاد پر انسانی تہذیب کی تعمیر میں حصہ لینے کے لیے، جیسا کہ اسلام کے جامع نظاموں کی ضمانت دی گئی ہے۔
* اخوان المسلمین خواتین کو ان کے مکمل حقوق کی ضمانت دیتا ہے جیسا کہ اسلامی قانون نے منظور کیا ہے
* اخوان المسلمین خواتین کو ان کے مکمل حقوق کی ضمانت دیتا ہے جیسا کہ اسلامی قانون نے منظور کیا ہے<ref>[https://ikhwan.site//ar/about#section_6 الموقع الرسمي للإخوان المسلمون](اخوان المسلمین کی ویب سائٹ)-ikhwan.site(عربی زبان)-اخذ شدہ بہ تاریخ:19اپریل 2024ء۔</ref>۔
<ref>[https://ikhwan.site//ar/about#section_6 الموقع الرسمي للإخوان المسلمون](اخوان المسلمین کی ویب سائٹ)-ikhwan.site(عربی زبان)-اخذ شدہ بہ تاریخ:19اپریل 2024ء۔</ref>۔


== نعرہ ==
== نعرہ ==
* "الله غايتنا"(خدا ہمارا نصب العین ہے)  
* الله غايتنا(خدا ہمارا نصب العین ہے)  
* "والرسول قدوتنا" (رسول ہمارا رول ماڈل ہے)  
* والرسول قدوتنا (رسول ہمارا رول ماڈل ہے)  
* "والقرآن دستورنا" (قرآن ہمارا آئین ہے)
* والقرآن دستورنا (قرآن ہمارا آئین ہے)
* "والجهاد سبيلنا" (جہاد ہمارا راستہ ہے)  
* والجهاد سبيلنا (جہاد ہمارا راستہ ہے)  
* "والموت في سبيل الله أسمى أمانينا" (اور خدا کی خاطر شہادت ہماری اعلیٰ ترین تمنا ہے)
* والموت في سبيل الله أسمى أمانينا (اور خدا کی خاطر شہادت ہماری اعلیٰ ترین تمنا ہے)
 
== اخوان المسلمین تاریخ کے آئینہ میں ==
== اخوان المسلمین تاریخ کے آئینہ میں ==
یہ تحریک 1952ء میں مصر کے فوجی انقلاب کی حامی تھی مگر اس تنظیم کی طرف سے جنرل نجیب اور جنرل ناصر کی خارجہ پالیسی کی بھی مخالفت ہوتی رہی تھی۔ 1954ء میں مصری ڈکٹیٹر جمال عبدالناصر نے الزام لگایا کہ اس کے اراکین نے جنرل ناصر کو قتل کرنے کی ناکام کوشش کی ہیں جس کے بعد یہ تنظیم  خلاف قانون قرار دے دی گئی اور اس کی املاک ضبط کر لی گئیں جو ایک الزام  تھا ثابت نہ ہو سکا۔ کچھ عرصہ کے بعد اس جماعت کے رہنما شیخ حسن الہدیبی نے اپنا صدر مقام قاہرہ سے دمشق تبدیل کر لیا گیا۔  
یہ تحریک 1952ء میں مصر کے فوجی انقلاب کی حامی تھی مگر اس تنظیم کی طرف سے جنرل نجیب اور جنرل ناصر کی خارجہ پالیسی کی بھی مخالفت ہوتی رہی تھی۔ 1954ء میں مصری ڈکٹیٹر جمال عبدالناصر نے الزام لگایا کہ اس کے اراکین نے جنرل ناصر کو قتل کرنے کی ناکام کوشش کی ہیں جس کے بعد یہ تنظیم  خلاف قانون قرار دے دی گئی اور اس کی املاک ضبط کر لی گئیں جو ایک الزام  تھا ثابت نہ ہو سکا۔ کچھ عرصہ کے بعد اس جماعت کے رہنما شیخ حسن الہدیبی نے اپنا صدر مقام قاہرہ سے دمشق تبدیل کر لیا گیا۔  
سطر 52: سطر 54:


مصر زمیںیں،  دریائے نیل اور نہر سویز کے باعث سونا اگلتی ہیں دیگر مصری تفریحی گاہیں، عجائبات، بطور خاص اہرام مصر کے باعث سالانہ اربوں ڈالر کا زر مبادلہ مصر کو حاصل ہوتا ہے، مگر افسوس کہ یہ ساری دولت ڈکٹیٹروں اور ان کے اپنوں کی تجوریوں کی زینت ہی بنتی رہی ہے۔ اس ملک کے بیچارے عوام دو وقت کی روٹی اور بنیادی انسانی ضرورتوں سے بھی محروم ہو گئے، بے روز گاری اپنی انتہاﺅں کو پہنچ گئی، جس کے نتیجے میں عوام کے دلوں میں حکمرانوں کے خلاف نفرت کی فصل پروان چڑھتی رہی۔ حکمرانوں کے ستائے ہوئے عوام کو اس تحریک کی حمایت میں ہی روشنی کی کرن نظر آرہی تھی، لہذا جب انتخابات کا وقت آیا تو ڈاکٹر محمد مرسی سوا کروڑ سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
مصر زمیںیں،  دریائے نیل اور نہر سویز کے باعث سونا اگلتی ہیں دیگر مصری تفریحی گاہیں، عجائبات، بطور خاص اہرام مصر کے باعث سالانہ اربوں ڈالر کا زر مبادلہ مصر کو حاصل ہوتا ہے، مگر افسوس کہ یہ ساری دولت ڈکٹیٹروں اور ان کے اپنوں کی تجوریوں کی زینت ہی بنتی رہی ہے۔ اس ملک کے بیچارے عوام دو وقت کی روٹی اور بنیادی انسانی ضرورتوں سے بھی محروم ہو گئے، بے روز گاری اپنی انتہاﺅں کو پہنچ گئی، جس کے نتیجے میں عوام کے دلوں میں حکمرانوں کے خلاف نفرت کی فصل پروان چڑھتی رہی۔ حکمرانوں کے ستائے ہوئے عوام کو اس تحریک کی حمایت میں ہی روشنی کی کرن نظر آرہی تھی، لہذا جب انتخابات کا وقت آیا تو ڈاکٹر محمد مرسی سوا کروڑ سے زائد ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
== مصر کے حالیہ انتخابات اور الاخوان المسلمون کی مشکلات ==
اس ملک کے آزادی چوک میں لاکھوں انسانوں کے اجتماع کے تسلسل نے جب حسنی مبارک کو اقتدار چھوڑنے پر مجبور کر دیا تو فوج اور عدالتوں نے بھرپور کوشش کی کہ اسلام پسند قوتیں کہیں آگے نہ آجائیں۔ ان کے خلاف جھوٹے مقدمات بنائے گئے اور میڈیا پر ان کے خلاف پروپیگنڈہ کیا گیا۔ استعماری طاقتوں نے بھی بھرپور کوشش کی، کیونکہ حسنی مبارک اور اس کے پیش رو حکمران اسرائیل کے لئے نرم گوشہ رکھتے تھے، لہذا مغربی قوتوں، خصوصاً اسرائیل کو کبھی بھی یہ گوارا نہ تھا کہ حسنی مبارک کے ہم نواﺅں کے علاوہ کوئی برسر اقتدار آئے۔ حکومتی مشینری کی بھرپور کوشش تھی کہ انتخابات کا مرحلہ ہی نہ آئے اور فوج دوبارہ زمام حکومت سنبھال لے، مگر عوامی جوش و جذبے کے سامنے وہ گھٹنے ٹیکنے پر مجبور ہو گئے۔ انہوں نے آخری لمحات تک بھی اقتدار پر قابض رہنے کی کوشش کی کہ انتخابات سے صرف ڈیڑھ دن پہلے 14 جون کی سہ پہر کو منتخب اسمبلی کو تحلیل کرنے کا اعلان کر دےا گےا تاکہ بچھڑے ہوئے عوام کا رخ انتخابات سے اس طرف ہو جائے۔ پھر انتخابات کے لئے جن امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کروائے تھے، انہیں مختلف قسم کے اعتراضات لگا کر مسترد کیا جاتا رہا۔ آخر کار ڈاکٹر محمد مرسی، جنہوں نے متبادل امیدوار کے طور پر کاغذات جمع کروائے، کے کاغذات قبول کئے گئے، جس کے نتیجے میں الاخوان المسلمون کے اس رہنما کو صدارتی امیدوار تسلیم کر لیا گیا۔
== صدارت کے بعد محمد مرسی کے ابتدائی اقدامات پر ایک نظر ==  
== صدارت کے بعد محمد مرسی کے ابتدائی اقدامات پر ایک نظر ==  
ڈاکٹر محمد مرسی کا تعلق مصر کے ایک متوسط گھرانے سے ہے۔ آپ نے 1975ءمیں قاہرہ یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ۔ بعد ازاں امریکہ کی کیلیفورنیا یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ،یوں محمد مرسی ڈاکٹر محمد مرسی بن گئے۔ اس کے بعد کیلیفورنیا یونیورسٹی اور پھر قاہرہ یونیورسٹی میں بطور پروفیسر خدمات انجام دیتے رہے۔ حالیہ مصری انتخابات میں نمایاں کامیابی کے بعد ڈاکٹر محمد مرسی نے اپنا جو پہلا خطبہ صدارت پیش کیا، وہ وہی خطبہ تھا جو سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا تھا: ”لوگو مجھے تمہارا ذمہ دار مقرر کیا گیا ہے، حالانکہ میں تم سے بہتر نہیں ہوں۔ لوگو! میں اللہ کی اطاعت کروں تو میری بات مانو اور اگر میں اللہ کی نافرمانی کروں تو ہرگز میری اطاعت نہ کرو“۔ انہوں نے اپنی تقریر کے اختتام پر فرمایا: ”میرے عزیز ہم وطنو !میں تمہارے معاملے میں اور اپنے وطن کے معاملے میں اللہ رب العزت سے کبھی خیانت نہیں کروں گا“ <ref>[https://dailypakistan.com.pk/23-Aug-2012/17470 الاخوان المسلمون ابتلاءسے اقتدار تک، محمد سلیم جباری]-dailypakistan.com-شا‏‏ئع شدہ از:23اگست 2012ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:18اپریل 2024ء۔</ref>۔
ڈاکٹر محمد مرسی کا تعلق مصر کے ایک متوسط گھرانے سے ہے۔ آپ نے 1975ءمیں قاہرہ یونیورسٹی سے انجینئرنگ کی ڈگری حاصل کی ۔ بعد ازاں امریکہ کی کیلیفورنیا یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی ،یوں محمد مرسی ڈاکٹر محمد مرسی بن گئے۔ اس کے بعد کیلیفورنیا یونیورسٹی اور پھر قاہرہ یونیورسٹی میں بطور پروفیسر خدمات انجام دیتے رہے۔ حالیہ مصری انتخابات میں نمایاں کامیابی کے بعد ڈاکٹر محمد مرسی نے اپنا جو پہلا خطبہ صدارت پیش کیا، وہ وہی خطبہ تھا جو سیدنا صدیق اکبر رضی اللہ عنہ نے ارشاد فرمایا تھا: ”لوگو مجھے تمہارا ذمہ دار مقرر کیا گیا ہے، حالانکہ میں تم سے بہتر نہیں ہوں۔ لوگو! میں اللہ کی اطاعت کروں تو میری بات مانو اور اگر میں اللہ کی نافرمانی کروں تو ہرگز میری اطاعت نہ کرو“۔ انہوں نے اپنی تقریر کے اختتام پر فرمایا: ”میرے عزیز ہم وطنو !میں تمہارے معاملے میں اور اپنے وطن کے معاملے میں اللہ رب العزت سے کبھی خیانت نہیں کروں گا“ <ref>[https://dailypakistan.com.pk/23-Aug-2012/17470 الاخوان المسلمون ابتلاءسے اقتدار تک، محمد سلیم جباری]-dailypakistan.com-شا‏‏ئع شدہ از:23اگست 2012ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:18اپریل 2024ء۔</ref>۔
سطر 60: سطر 60:
{{کالم کی فہرست|2}}
{{کالم کی فہرست|2}}
* حسن البنا، 1928 سے 1949 تک اس گروپ کے بانی
* حسن البنا، 1928 سے 1949 تک اس گروپ کے بانی
* حسن الهضيبی 1951 سے 1973 تک
* حسن هضيبی 1951 سے 1973 تک
* عمر التلمسانی 1974 سے 1986 تک
* عمر تلمسانی 1974 سے 1986 تک
* محمد حامد ابو النصر 1986 سے 1996 تک
* محمد حامد ابو النصر 1986 سے 1996 تک
* مصطفی مشہور۔ 2002 تک
* مصطفی مشہور۔ 2002 تک
* مأمون الهضيبي2002 سے 2004 تک
* مأمون هضيبي2002 سے 2004 تک
* 2004 سے 2010 تک محمد مہدی عاکف
* 2004 سے 2010 تک محمد مہدی عاکف
* محمد بدیع 2001 سے 2010 تک  
* محمد بدیع 2001 سے 2010 تک  
* جب اس کے نائب محمود عزت نے 2020 میں اس کی گرفتاری تک تحریک کے معاملات کا انتظام سنبھالا۔
* جب اس کے نائب محمود عزت نے 2020 میں اس کی گرفتاری تک تحریک کے معاملات کا انتظام سنبھالا۔
* اس کے بعد ابراہیم منیر (مصر سے باہر سے آنے والا پہلا عہدیدار) 2021 تک۔۔
* اس کے بعد ابراہیم منیر (مصر سے باہر سے آنے والا پہلا عہدیدار) 2021 تک۔۔
* پھر ایک عارضی کمیٹی قائم کی گئی جس کی نمائندگی مصطفیٰ طلبہ کر رہے تھے
* پھر ایک عارضی کمیٹی قائم کی گئی جس کی نمائندگی مصطفیٰ طلبہ کر رہے تھے۔{{اختتام}}
{{اختتام}}<ref>[https://www.aljazeera.net/encyclopedia/2014/11/11/%D8%A7%D9%84%D8%A5%D8%AE%D9%88%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%84%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D9%88%D9%86-%D9%85%D8%B5%D8%B1 الإخوان المسلمون حركة سياسية تستلهم الإسلام لإصلاح المجتمع](اخوان المسلمین کی تحریک، ایک سیاسی تنظیم ہے جو اسلام کو سماجی اصلاح کے لیے بروکار لانا چاہتی)-aljazeera.net (عربی زبان)-شا‏ئع شدہ از:13اپریل 2024ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:19اپریل 2024ء۔</ref>۔
== شعبہ جات ==
 
اس تنظیم کے 85سے زیادہ شعبے، دنیا تمام بر اعظموں میں پائے جاتے ہیں۔اخوان المسلمین کا صدر دفتر مصر میں ہے اور مذکورہ بالا ممالک میں اس سے براہ راست اور بالواسطہ طور پر منسلک کئی شاخیں ہیں، یہ مصر میں ایک رہنمائی دفتر پر مشتمل ہے، جو اس تحریک میں سب سے زیادہ انتظامی ادارہ ہے، اس کے بعد ایک شوریٰ کونسل کام کرتی ہے۔ دفتر پر ایک نگران ادارے کے طور پر، اور انتظامی دفاتر کو ہر ملک میں گورنریٹس کی سطح پر تقسیم کیا جاتا ہے، ساتھ ہی ساتھ ایک عالمی رہنمائی کا دفتر جسے گروپ کی سپریم ایگزیکٹو باڈی کہا جاتا ہے، یا جسے میڈیا میں بین الاقوامی تنظیم کہا جاتا ہے <ref>[https://www.aljazeeramubasher.net/news/reports/2016/3/21/%D8%A7%D9%84%D8%A5%D8%AE%D9%88%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%84%D9%85%D8%B3%D9%84%D9%85%D9%88%D9%86-%D8%AD%D8%B6%D9%88%D8%B1-%D9%81%D9%8A-52-%D8%AF%D9%88%D9%84%D8%A9 الإخوان المسلمون: حضور في 52 دولة](52ممالک میں اخوان المسلمین کی موجودگی)-aljazeeramubasher.net(عربی زبان)- شائع شدہ از12مارچ 2016ء-اخذ شدہ بہ تاریخ:19اپریل 2024ء۔</ref>۔
== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
{{مصر}}
[[زمرہ:اخوان المسلمین]]
[[زمرہ:مصر]]
[[زمرہ:مصر]]