"اخوان المسلمین" کے نسخوں کے درمیان فرق

حجم میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی ،  19 اپريل
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 24: سطر 24:


اخوان المسلمین نے عرب قوم پرستی کے خلاف شدید آواز اٹھائی اور اسلامی بھائی چارے کا نعرہ لگایا تھا۔ جس کی پاداش میں تنظیم  کے بہت سے اراکین کو جیلوں میں بند کر دیا گیا اور سید قطب شہید جیسے لوگوں کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا اور شہید کیا گیا۔  پابندی کے بعد بھی یہ جماعت باقی رہی اور پورے عرب علاقوں میں پھیل گئی تھی۔ اخوان المسلمین کا [[پاکستان]] کی [[جماعت اسلامی پاکستان|جماعت اسلامی]] سے قریبی تعلقات ہیں۔ دنیا بھر کی مشہور اسلامی رہنماؤں کا تعلق اخوان سے تھا جن میں القاعدہ کے لیڈر ایمن الزواہری، [[حماس]] کی راہنما [[شیخ احمد یاسین]] اور [[ڈاکٹر عبد العزیز رنتیسی]] شامل ہیں۔
اخوان المسلمین نے عرب قوم پرستی کے خلاف شدید آواز اٹھائی اور اسلامی بھائی چارے کا نعرہ لگایا تھا۔ جس کی پاداش میں تنظیم  کے بہت سے اراکین کو جیلوں میں بند کر دیا گیا اور سید قطب شہید جیسے لوگوں کو پھانسی پر چڑھا دیا گیا اور شہید کیا گیا۔  پابندی کے بعد بھی یہ جماعت باقی رہی اور پورے عرب علاقوں میں پھیل گئی تھی۔ اخوان المسلمین کا [[پاکستان]] کی [[جماعت اسلامی پاکستان|جماعت اسلامی]] سے قریبی تعلقات ہیں۔ دنیا بھر کی مشہور اسلامی رہنماؤں کا تعلق اخوان سے تھا جن میں القاعدہ کے لیڈر ایمن الزواہری، [[حماس]] کی راہنما [[شیخ احمد یاسین]] اور [[ڈاکٹر عبد العزیز رنتیسی]] شامل ہیں۔


انیسویں صدی کے آغاز سے ہی امت مسلمہ انتہائی زیادہ مایوسی اور خلفشار کا شکار ہو گئی۔ دوسری دہائی میں ترکی کے لیڈر مصطفیٰ کمال نے عثمانی حکومت کا خاتمہ کر دیا۔ 1924ءمیں جب خلافت کی اس آخری بچی کھچی تصویر کو مسخ کر دیا گیا تو1928ءمیں حسن البناء شہید نے الاخوان المسلون کے نام سے ایک تنظیم قائم کی اور اس تنظیم کے قیام کا مقصد نفاذ اسلام قرار دیا۔ شہید حسن البناء نے اپنی پارٹی کا منشور پیش کرتے ہوئے فرمایا: " اکثر لوگ یہ پوچھتے ہیں کہ کیا الاخوان المسلون اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے قوت اور طاقت کا استعمال کرنا چاہتی ہے اور وہ مصر کے موجودہ سیاسی اور اجتماعی نظام کو بدلنے کے لئے طاقت کے ذریعے انقلاب برپا کرنا چاہتی ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ ہم طاقت کے ذریعے انقلاب پر یقین نہیں رکھتے، بلکہ ہم طاقت کے ذریعے انقلاب کے بجائے حق اور سلامتی کی بات کرتے ہیں"۔
انیسویں صدی کے آغاز سے ہی امت مسلمہ انتہائی زیادہ مایوسی اور خلفشار کا شکار ہو گئی۔ دوسری دہائی میں ترکی کے لیڈر مصطفیٰ کمال نے عثمانی حکومت کا خاتمہ کر دیا۔ 1924ءمیں جب خلافت کی اس آخری بچی کھچی تصویر کو مسخ کر دیا گیا تو1928ءمیں حسن البناء شہید نے الاخوان المسلون کے نام سے ایک تنظیم قائم کی اور اس تنظیم کے قیام کا مقصد نفاذ اسلام قرار دیا۔ شہید حسن البناء نے اپنی پارٹی کا منشور پیش کرتے ہوئے فرمایا: " اکثر لوگ یہ پوچھتے ہیں کہ کیا الاخوان المسلون اپنے مقاصد کی تکمیل کے لئے قوت اور طاقت کا استعمال کرنا چاہتی ہے اور وہ مصر کے موجودہ سیاسی اور اجتماعی نظام کو بدلنے کے لئے طاقت کے ذریعے انقلاب برپا کرنا چاہتی ہے؟ اس کا جواب یہ ہے کہ ہم طاقت کے ذریعے انقلاب پر یقین نہیں رکھتے، بلکہ ہم طاقت کے ذریعے انقلاب کے بجائے حق اور سلامتی کی بات کرتے ہیں"۔


امت مسلمہ عموماً اور دنیاء عرب کو خصوصاً اس وقت مایوسی کے عالم میں، یہ تنظیم آخری سہارا محسوس ہوئی تھی، لہذا مختصر وقت میں یہ تنظیم  مقبولیت کی بلندیوں کو چھونے لگی۔ عالم عرب کی پیٹھ میں چھرا گھونپتے ہوئے، 1948ء میں [[اسرائیل]] کا قیام عمل میں لایا جا رہا تھا تو اس وقت حالات کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے اخوان المسلمین نے تحریک جہاد کا اعلان کر دیا۔  قبلہ اول [[فلسطین]] کے تحفظ کے لئے اس تنظیم کے نوجوانوں نے تحریک جہاد میں بھرپور حصہ لیا۔ استعماری طاقتوں کے ایماء پر اس وقت کے مصری حکمران شاہ فاروق نے اخوان المسلمون کے نوجوانوں کو جہاد میں حصے لینے کے جرم کی پاداش میں جھوٹے مقدمات بنا کر جیل میں ڈال دیا۔ اخوان المسلمین کے محبوب لیڈر حسن البناءکو 1949ءمیں اسی جرم کی وجہ سے شہید کروادیا گیا۔
امت مسلمہ عموماً اور دنیاء عرب کو خصوصاً اس وقت مایوسی کے عالم میں، یہ تنظیم آخری سہارا محسوس ہوئی تھی، لہذا مختصر وقت میں یہ تنظیم  مقبولیت کی بلندیوں کو چھونے لگی۔ عالم عرب کی پیٹھ میں چھرا گھونپتے ہوئے، 1948ء میں [[اسرائیل]] کا قیام عمل میں لایا جا رہا تھا تو اس وقت حالات کی نزاکت کو بھانپتے ہوئے اخوان المسلمین نے تحریک جہاد کا اعلان کر دیا۔  قبلہ اول [[فلسطین]] کے تحفظ کے لئے اس تنظیم کے نوجوانوں نے تحریک جہاد میں بھرپور حصہ لیا۔ استعماری طاقتوں کے ایماء پر اس وقت کے مصری حکمران شاہ فاروق نے اخوان المسلمون کے نوجوانوں کو جہاد میں حصے لینے کے جرم کی پاداش میں جھوٹے مقدمات بنا کر جیل میں ڈال دیا۔ اخوان المسلمین کے محبوب لیڈر حسن البناءکو 1949ءمیں اسی جرم کی وجہ سے شہید کروادیا گیا۔
== مارشل لاء کے نافذ کے بعد اس تنظیم کی صورتحال ==
== مارشل لاء کے نافذ کے بعد اس تنظیم کی صورتحال ==
1951ء میں جنرل نجیب نے شاہ فاروق کا تختہ الٹ دیا گیا اور مارشل لاءنافذ کر کے اقتدار پر قبضہ کر لیا۔ اس وقت جنرل نجیب اخوان المسلمین کے حوالے سے نرم گوشہ رکھتا تھا۔ اس نے گرفتار اور قید میں ڈالے گئے اخوان نوجوانوں کی رہائی کا حکم صادر کیا۔ جنرل نجیب کا اقتدار صرف تین سال قائم رہ سکا۔ 1954ءمیں جمال عبدالناصر نے انقلاب برپا کر کے اقتدار سنبھال لیا۔
1951ء میں جنرل نجیب نے شاہ فاروق کا تختہ الٹ دیا گیا اور مارشل لاءنافذ کر کے اقتدار پر قبضہ کر لیا۔ اس وقت جنرل نجیب اخوان المسلمین کے حوالے سے نرم گوشہ رکھتا تھا۔ اس نے گرفتار اور قید میں ڈالے گئے اخوان نوجوانوں کی رہائی کا حکم صادر کیا۔ جنرل نجیب کا اقتدار صرف تین سال قائم رہ سکا۔ 1954ءمیں جمال عبدالناصر نے انقلاب برپا کر کے اقتدار سنبھال لیا۔
confirmed
2,358

ترامیم