"احمد وائلی" کے نسخوں کے درمیان فرق

 
(2 صارفین 12 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے)
سطر 1: سطر 1:
'''شیخ احمد وائلی''' [[عراق]] کے مشہور خطیب اور شاعر تھے جو اپنے وقت کے حالات کے مطابق تقریر کرتے تھے اور مسلمانوں کے اتحاد کے حامیوں اور مبلغین میں سے تھے۔
{{Infobox person
| title = احمد وائلی
| image = أحمد الوائلي.png
| name = 
| other names = امیر منبر الحسینی
| brith year =1928 ء
| brith date =3اپریل
| birth place = نجف اشرف [[عراق]]
| death year = 2003 ء
| death date = 13اکتوبر
| death place = کاظمین
| teachers = {{hlist|آیت سید محسن حکیم| آیت اللہ سید محمد باقر الصدر| آیت اللہ سید ابو القاسم خوئی}}
| students =  شیخ فضل مالکی، شیخ باقر مقدسی و حسن کشمیری
| religion = [[اسلام]]
| faith = [[شیعہ]]
| works = مدرسہ فن خطابت
| known for =
| website = www.al- waely.net
}}
'''شیخ احمد وائلی''' [[عراق]] کے مشہور خطیب اور شاعر تھے جو اپنے وقت کے حالات کے مطابق تقریر کرتے تھے اور مسلمانوں کے اتحاد کے حامیوں اور مبلغین میں سے تھے۔ ان کو ان کی منفرد اور جدید خطابت کی وجہ سے امیر منبر الحسینی کا لقب ملا۔
== پیدائش ==
== پیدائش ==
آپ کی ولادت 1342ھ میں نجف کے مقدس شہر میں ہوئی۔ان کے والد مصنف اور مبلغ شیخ حسون الوائلی (1892-1963) تھے جو 1950 اور 1960کی دہائیوں میں شہر نجف اور مشرقِ فرات کے عراقی شہروں میں ایک شاعر، مصنف، اور صاحب منبر اور مبلغ تھے۔
آپ کی ولادت 1342ھ میں نجف کے مقدس شہر میں ہوئی۔ان کے والد مصنف اور مبلغ شیخ حسون الوائلی (1892-1963) تھے جو 1950 اور 1960کی دہائیوں میں شہر نجف اور مشرقِ فرات کے عراقی شہروں میں ایک شاعر، مصنف، اور صاحب منبر اور مبلغ تھے۔
سطر 28: سطر 47:
شاعر اور ادیب ڈاکٹر محمد سعید الطرحی اپنے انسائیکلوپیڈیا (دی سیزن، جلد 1-2، 1982) میں ذکر کرتے ہیں:
شاعر اور ادیب ڈاکٹر محمد سعید الطرحی اپنے انسائیکلوپیڈیا (دی سیزن، جلد 1-2، 1982) میں ذکر کرتے ہیں:
ڈاکٹر وائلی کی شاعری میں لفظوں کی خوبصورتی، لفظوں کی چمک دمک اور تمہید کی چمک ہے، آپ اپنی نظموں کی خوبصورتی اور اپنی نظموں کو پرتعیش برش سے رنگنے پر بہت زیادہ توجہ دیتے تھے۔ آپ دو زبانوں کے شاعر تھے، فصیح اور بول چال، اور دونوں میں ماہر اور تخلیقی تھے، ان کی زبان پر شاعری سادہ اور ناممکن کی طرح بہتی ہے، اور آپ اس میں اصلاح بھی کرتے ہیں۔ شاعر وا‏ئلی نے اپنی منبر نظموں کو بھی ایک ماہر فن کار کے برش سے پینٹ کیا ہے جو اس بات کا ماہر ہے کہ حسینی منبر کو ہموار شاعری کی سطح کے لحاظ سے کیا جو عوام اور اہل ادب کے لیے قابل قبول ہے۔ بیت گرمی اور اثر و رسوخ سے بھری ہوئی تھی۔
ڈاکٹر وائلی کی شاعری میں لفظوں کی خوبصورتی، لفظوں کی چمک دمک اور تمہید کی چمک ہے، آپ اپنی نظموں کی خوبصورتی اور اپنی نظموں کو پرتعیش برش سے رنگنے پر بہت زیادہ توجہ دیتے تھے۔ آپ دو زبانوں کے شاعر تھے، فصیح اور بول چال، اور دونوں میں ماہر اور تخلیقی تھے، ان کی زبان پر شاعری سادہ اور ناممکن کی طرح بہتی ہے، اور آپ اس میں اصلاح بھی کرتے ہیں۔ شاعر وا‏ئلی نے اپنی منبر نظموں کو بھی ایک ماہر فن کار کے برش سے پینٹ کیا ہے جو اس بات کا ماہر ہے کہ حسینی منبر کو ہموار شاعری کی سطح کے لحاظ سے کیا جو عوام اور اہل ادب کے لیے قابل قبول ہے۔ بیت گرمی اور اثر و رسوخ سے بھری ہوئی تھی۔
ادب کے شاہسوار شاعر شیخ وائلی کی شاعری کے چار مجموعے شائع ہوئے ہیں: (پہلا مجموعہ) اور (شیخ احمد الولی کی شاعری کا دوسرا مجموعہ)۔ مشمولات، ان کے تیسرے مجموعے (The Rhythm of Thought) میں جمع کیے گئے، جو تعریف میں ان کی شاعری کے آغاز میں شامل تھے۔ ان کا چوتھا شعری مجموعہ ہے جس کا عنوان ہے (پیغمبر اور ان کے خاندان میں وفاداری کی شاعری)، جس میں ان کی شاعری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے خاندان، کعبہ، مدینہ، شہدائے اسلام کی تعریف کے درمیان مختلف ہے۔ ، انسانیت، اور دیگر۔
ادب کے شاہسوار شاعر شیخ وائلی کی شاعری کے چار مجموعے شائع ہوئے ہیں: (الديوان الأول) پہلا مجموعہ اور (شیخ احمد الولی کی شاعری کا دوسرا مجموعہ)اور ان کے اشعار تیسرے مجموعے (ايقاع الفكر)(The Rhythm of Thought) کے عنوان سے شا‏ئع ہوا ہےجو تعریف میں ان کی شاعری کے آغاز میں شامل تھے۔ ان کا چوتھا شعری مجموعہ ہے جس کا عنوان ہے(الشعرُ الوالهِ في النّبي وآلهِ) ([[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|پیغمبر]] اور ان کے خاندان میں وفاداری کی شعر)، جس میں ان کی شاعری رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے خاندان، کعبہ، مدینہ، شہدائے اسلام کی تعریف کے درمیان مختلف ہے
<ref>[https://www.iasj.net/iasj/download/78ea815f50d4efbd اﻟﺷﯾﺦ اﻟدﻛﺗور أﺣﻣد اﻟواﺋﻠﻲ..ﻩﺣﯾﺎﺗﻪ وﻫﻣوﻣﻪ ﻣن ﺧﻼل أﺷﻌﺎر](شیخ ڈاکٹر احمد الوائلی۔۔۔ ان کی حالات زندگی اور سرگرمیان ان کے اشعار کے آ‏ئینہ میں)iasj.net-شا‏ئع شدہ:8مارچ 2006ء-اخذ شدہ:10اپریل 2024ء</ref>۔


== ہجرت ==
== ہجرت ==
سطر 53: سطر 73:
== قلمی آثار ==
== قلمی آثار ==
مرحوم شیخ نے اپنے پیچھے ہزاروں سمعی، بصری اور تحریری لیکچرز اور مختلف موضوعات پر سماجی علوم چھوڑے۔ جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں:
مرحوم شیخ نے اپنے پیچھے ہزاروں سمعی، بصری اور تحریری لیکچرز اور مختلف موضوعات پر سماجی علوم چھوڑے۔ جن میں سے کچھ مندرجہ ذیل ہیں:
{{کالم کی فہرست|2}}
{{کالم کی فہرست|3}}
* حياة الأنبياء (عليهم السلام)
* حياة الأنبياء (عليهم السلام)
* حياة النبي الأكرم محمد (صلى الله عليه وآله)
* حياة النبي الأكرم محمد (صلى الله عليه وآله)
سطر 77: سطر 97:
* أحکام السجون بین الشریعة والقانون
* أحکام السجون بین الشریعة والقانون
* استغلال الأجیر وموقف الإسلام منه
* استغلال الأجیر وموقف الإسلام منه
* دیوان اشعار {{اختتام}}<ref>[http://al-waeli.com/books/ الدکتور شیخ احمد الوائلی] al-waeli.com (عربی)-شائع شدہ:23اپریل 2002ء- اخذ شدہ: 10اپریل 2024ء</ref>۔
* دیوان اشعار  
{{اختتام}}<ref>[http://al-waeli.com/books/ الدکتور شیخ احمد الوائلی] al-waeli.com (عربی)-شائع شدہ:23اپریل 2002ء- اخذ شدہ: 10اپریل 2024ء</ref>۔
 
== خطی آثار ==
== خطی آثار ==
{{کالم کی فہرست|2}}
{{کالم کی فہرست|2}}
سطر 94: سطر 116:


== بیماری اور وفات ==
== بیماری اور وفات ==
وائلی عراق سے باہر نکلنے کے آخری عرصے میں نظام ہاضمہ کے کینسر میں مبتلا ہو گئے تھے، پھر آپ 4 جولائی 2003 کو بعث حکومت کے خاتمے کے بعد عراق واپس آئے۔ آپ صرف 10 دن تک بغداد میں رہے۔ یہاں تک کہ وہ اپنے ملک اور اس کے  دار الحکومت بغداد کے حالات سے متاثر ہوکر انتقال کر گئے جو کہ دنیا میں موجود تھا اور جمعۃ الوداع کی دوپہر کو مقدس شہر کاظمیں میں اپنے گھر میں 14جمادی الاول 1424ھ بمطابق 14 جولائی 2003ء۔ کو انتقال کرگئے اور کامل بن زیاد کے مزار کے پاس (نجف میں) دفن ہوئے۔
وائلی عراق سے باہر نکلنے کے آخری عرصے میں نظام ہاضمہ کے کینسر میں مبتلا ہو گئے تھے، پھر آپ 4 جولائی 2003 کو بعث حکومت کے خاتمے کے بعد عراق واپس آئے۔ آپ صرف 10 دن تک بغداد میں رہے۔ یہاں تک کہ وہ اپنے ملک اور اس کے  دار الحکومت بغداد کے حالات سے متاثر ہوکر انتقال کر گئے جو کہ دنیا میں موجود تھا اور جمعۃ الوداع کی دوپہر کو مقدس شہر کاظمیں میں اپنے گھر میں 14جمادی الاول 1424ھ بمطابق 14 جولائی 2003ء۔ کو انتقال کرگئے اور کامل بن زیاد کے مزار کے پاس (نجف میں) دفن ہوئے <ref>[http://al-waely.net/waely-life/ السيرة المفصلة لحياة الخطيب الدكتور الشيخ أحمد الوائلي](شیخ ڈاکٹر احمد وائلی تفصیلی حالات زندگی)al-waely.net(عربی)-شائع شدہ:30جون 2003ء-اخذ شدہ:10اپریل 2024ء۔</ref>۔
== حوالہ جات ==
 
[[زمرہ:شخصیات ]]
[[زمرہ:عراق]]