"احمد رضا خان قادری بریلوی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
سطر 28: سطر 28:
== دارالعلوم منظر اسلام کا قیام اور درس و تدریس ==
== دارالعلوم منظر اسلام کا قیام اور درس و تدریس ==
آپ نے درسیات سے فراغت کے بعد ہی منصبِ افتا پر پہنچے۔ کچھ عرصہ طلبہ کو پڑھایا۔ پھر تصنیف و تالیف اور کثرتِ کار کے سبب تدریس کا سلسلہ منقطع ہوگیا البتہ مخصوص شاگردوں کی تربیت کا سلسلہ جاری رہا۔ اس لحاظ سے آپ کے تلامذہ ہند و پاک، بنگلہ دیش، حجاز مقدس اور عرب و افریقہ میں پھیلے ہوئے ہیں <ref>محمد مسعود احمد، پروفیسر ڈاکٹر، دارالعلوم منظر اسلام، مطبوعہ ادارۂ تحقیقات امام احمد رضا کراچی ۲۰۰۱ء، ص ۶۔۷</ref>۔
آپ نے درسیات سے فراغت کے بعد ہی منصبِ افتا پر پہنچے۔ کچھ عرصہ طلبہ کو پڑھایا۔ پھر تصنیف و تالیف اور کثرتِ کار کے سبب تدریس کا سلسلہ منقطع ہوگیا البتہ مخصوص شاگردوں کی تربیت کا سلسلہ جاری رہا۔ اس لحاظ سے آپ کے تلامذہ ہند و پاک، بنگلہ دیش، حجاز مقدس اور عرب و افریقہ میں پھیلے ہوئے ہیں <ref>محمد مسعود احمد، پروفیسر ڈاکٹر، دارالعلوم منظر اسلام، مطبوعہ ادارۂ تحقیقات امام احمد رضا کراچی ۲۰۰۱ء، ص ۶۔۷</ref>۔
1903ء میں شہر بریلی میں آپ نے '''دارالعلوم منظر اسلام''' قائم کیا۔ فرزند اکبر مولانا محمد حامد رضا خان ( م ۱۹۴۳ء) اس کے مہتمم اوّل مقرر ہوئے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد رقم طراز ہیں: احمد رضا محدث بریلوی نے تحریر کے ساتھ ساتھ کچھ عرصہ تدریس کو بھی ذریعۂ تعلیم و تبلیغ بنایا، وہ دارالعلوم منظر اسلام کے بانی تھے انہوں نے یہ دارالعلوم اس وقت (vakit) قائم کیا جب دُشمنِ [[اسلام]] حاکموں نے سنی (Sünni) مسلمانوں کے لئے عرصۂ حیات تنگ کر رکھا تھا۔ ایک مثالی دینی مدرسے کے بانی کے لیے ضروری ہے کہ اس میں اخلاص ہو، وہ فکرِ صحیح کا مالک ہو، تعلیم کے بارے میں اس کے نظریات واضح اور مفید ہوں۔ جب ہم احمد رضا کی حیات و تعلیمات کا مطالعہ کرتے ہیں ہم کو ان کے ہاں یہ ساری خوبیاں نظر آتی ہیں،اور دل (kalp) گواہی دیتا ہے کہ کسی بھی مثالی دینی ادارے کا بانی ہو تو ایسا ہو<ref>احمد رضا خان، امام، الاجازات المتینۃ لعلماء بکۃ و المدینۃ، مشمولہ رسائل رضویہ، مطبوعہ ادارہ اشاعت تصنیفات رضا بریلی، ص۱۶۳</ref>۔
1903ء میں شہر بریلی میں آپ نے '''دارالعلوم منظر اسلام''' قائم کیا۔ فرزند اکبر مولانا محمد حامد رضا خان ( م ۱۹۴۳ء) اس کے مہتمم اوّل مقرر ہوئے۔ پروفیسر ڈاکٹر محمد مسعود احمد رقم طراز ہیں: احمد رضا محدث بریلوی نے تحریر کے ساتھ ساتھ کچھ عرصہ تدریس کو بھی ذریعۂ تعلیم و تبلیغ بنایا، وہ دارالعلوم منظر اسلام کے بانی تھے انہوں نے یہ دارالعلوم اس وقت قائم کیا جب دُشمنِ [[اسلام]] حاکموں نے سنی مسلمانوں کے لئے عرصۂ حیات تنگ کر رکھا تھا۔ ایک مثالی دینی مدرسے کے بانی کے لیے ضروری ہے کہ اس میں اخلاص ہو، وہ فکرِ صحیح کا مالک ہو، تعلیم کے بارے میں اس کے نظریات واضح اور مفید ہوں۔ جب ہم احمد رضا کی حیات و تعلیمات کا مطالعہ کرتے ہیں ہم کو ان کے ہاں یہ ساری خوبیاں نظر آتی ہیں،اور دل گواہی دیتا ہے کہ کسی بھی مثالی دینی ادارے کا بانی ہو تو ایسا ہو<ref>احمد رضا خان، امام، الاجازات المتینۃ لعلماء بکۃ و المدینۃ، مشمولہ رسائل رضویہ، مطبوعہ ادارہ اشاعت تصنیفات رضا بریلی، ص۱۶۳</ref>۔
== تعلیم ==
== تعلیم ==
احمد رضا خان ان علوم میں ماہر تھے:
احمد رضا خان ان علوم میں ماہر تھے:
confirmed
821

ترامیم