"ابو الاعلی مودودی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 70: سطر 70:
2. مودودی کے نزدیک اسلامی حکومت ایک نظریاتی حکومت ہے۔ نتیجے کے طور پر، اس کے معاملات کو ان لوگوں کو سنبھالنا چاہئے جو اس کے اصولوں پر یقین رکھتے ہیں. کوئی بھی شخص جو اسلام کو مانتا ہے اور شریعت کو اپنی زندگی کی بنیاد بناتا ہے، وہ حکمرانوں کے جرگے میں شامل ہو سکتا ہے۔ لیکن جو مسلمان نہیں ہیں ان کا اس سلسلے میں کوئی حق نہیں ہے۔<br>
2. مودودی کے نزدیک اسلامی حکومت ایک نظریاتی حکومت ہے۔ نتیجے کے طور پر، اس کے معاملات کو ان لوگوں کو سنبھالنا چاہئے جو اس کے اصولوں پر یقین رکھتے ہیں. کوئی بھی شخص جو اسلام کو مانتا ہے اور شریعت کو اپنی زندگی کی بنیاد بناتا ہے، وہ حکمرانوں کے جرگے میں شامل ہو سکتا ہے۔ لیکن جو مسلمان نہیں ہیں ان کا اس سلسلے میں کوئی حق نہیں ہے۔<br>
3. اسلامی حکومت کا مقصد صرف امن و امان قائم کرنا نہیں ہے۔ بلکہ، اس کے دوسرے مقاصد ہیں، جن میں شہریوں کی املاک، جان اور عزت کا تحفظ شامل ہے۔ ذاتی آزادیوں کا تحفظ؛ انفرادی مسلم باشندوں کی ضروری ضروریات کی فراہمی؛ انصاف کا قیام اور ظلم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا؛ احکام قائم کرنا اور نماز، زکوٰۃ قائم کرنا، نیکی کا حکم دینا اور برائی سے منع کرنا۔ اچھے اخلاق اور اوصاف کو پروان چڑھانا اور برائیوں کو دبانا۔<br>
3. اسلامی حکومت کا مقصد صرف امن و امان قائم کرنا نہیں ہے۔ بلکہ، اس کے دوسرے مقاصد ہیں، جن میں شہریوں کی املاک، جان اور عزت کا تحفظ شامل ہے۔ ذاتی آزادیوں کا تحفظ؛ انفرادی مسلم باشندوں کی ضروری ضروریات کی فراہمی؛ انصاف کا قیام اور ظلم کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنا؛ احکام قائم کرنا اور نماز، زکوٰۃ قائم کرنا، نیکی کا حکم دینا اور برائی سے منع کرنا۔ اچھے اخلاق اور اوصاف کو پروان چڑھانا اور برائیوں کو دبانا۔<br>
4. اسلامی نظام کے ٹوٹنے کی بنیاد فکری اور نظریاتی اصول ہیں، نسلی، لسانی، تاریخی اور علاقائی اشارے نہیں۔ اس لیے مودودی کے نزدیک اسلامی حکومت کی سرحدیں مذہبی ہیں نہ کہ جغرافیائی۔
4. اسلامی نظام کے ٹوٹنے کی بنیاد فکری اور نظریاتی اصول ہیں، نسلی، لسانی، تاریخی اور علاقائی اشارے نہیں۔ اس لیے مودودی کے نزدیک اسلامی حکومت کی سرحدیں مذہبی ہیں نہ کہ جغرافیائی <ref>[http://www.taghribnews.com/fa/news/434339/%D9%85%D8%B9%D8%B1%D9%81%DB%8C-%D8%B4%D8%AE%D8%B5%DB%8C%D8%AA-%D9%87%D8%A7%DB%8C-%D8%AA%D9%82%D8%B1%DB%8C%D8%A8%DB%8C-5-%D8%A7%D8%A8%D9%88%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B9%D9%84%DB%8C-%D9%85%D9%88%D8%AF%D9%88%D8%AF%DB%8C-%D8%A7%D9%86%D9%82%D9%84%D8%A7%D8%A8%DB%8C-%D8%B1%D9%88%DB%8C%DA%A9%D8%B1%D8%AF%D9%87%D8%A7%DB%8C-%D8%AA%D9%85%D8%AF%D9%86-%D8%B3%D9%88%D8%B2-%D9%88%D9%87%D8%A7%D8%A8%DB%8C سائٹ سے لیا گیا ہےtaghribnews.com۔]</ref>
= تاثیر افکار اور بھی رہبران اور اندیشمندان =
= تاثیر افکار اور بھی رہبران اور اندیشمندان =
[[سید قطب]] مودودی سے سب سے زیادہ متاثر تھے۔ سید ولی نصر (سید حسین نصر کے بیٹے) نے کتاب "تحفظ اسلامی انقلاب؛ جماعت اسلامی پاکستان میں دعویٰ کیا ہے کہ [[سید روح اللہ خمینی]] نے کتاب حکومت اسلام مودودی کے زیر اثر لکھی۔ افغان سیاست دانوں اور جنگی سرداروں نے جماعت اسلامی پاکستان سے اپنے تنظیمی ڈھانچے اور کام کرنے کا طریقہ مکمل طور پر چھین لیا ہے۔
[[سید قطب]] مودودی سے سب سے زیادہ متاثر تھے۔ سید ولی نصر (سید حسین نصر کے بیٹے) نے کتاب "تحفظ اسلامی انقلاب؛ جماعت اسلامی پاکستان میں دعویٰ کیا ہے کہ [[سید روح اللہ خمینی]] نے کتاب حکومت اسلام مودودی کے زیر اثر لکھی۔ افغان سیاست دانوں اور جنگی سرداروں نے جماعت اسلامی پاکستان سے اپنے تنظیمی ڈھانچے اور کام کرنے کا طریقہ مکمل طور پر چھین لیا ہے۔