"ابو الاعلی مودودی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 52: سطر 52:
اس کا تعلق بنیاد پرست کہلانے والے دھارے سے ہے۔ یہ تحریک جدیدیت کے جواب میں تشکیل دی گئی تھی اور مستند اسلامی روایات کو انسانی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کے لیے بغیر کسی لالچ کے اس کی طرف لوٹنے پر یقین رکھتی ہے۔ اس کی سب سے واضح خصوصیات میں سے ایک مغرب کے مظاہر کی طرف اس کا انکاری نقطہ نظر ہے۔ انہوں نے واضح طور پر اعلان کیا کہ اسلام جمہوریت اور لبرل ازم نہیں ہے۔<br>
اس کا تعلق بنیاد پرست کہلانے والے دھارے سے ہے۔ یہ تحریک جدیدیت کے جواب میں تشکیل دی گئی تھی اور مستند اسلامی روایات کو انسانی تعلیمات کے مطابق ڈھالنے کے لیے بغیر کسی لالچ کے اس کی طرف لوٹنے پر یقین رکھتی ہے۔ اس کی سب سے واضح خصوصیات میں سے ایک مغرب کے مظاہر کی طرف اس کا انکاری نقطہ نظر ہے۔ انہوں نے واضح طور پر اعلان کیا کہ اسلام جمہوریت اور لبرل ازم نہیں ہے۔<br>
اسلام آئین پرستی یا لبرل ازم نہیں ہے۔ اسلام واحد اسلام ہے، اور مسلمانوں کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ یا تو خالص مسلمان ہوں اور خدا کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں، یا اسلام اور اپنے مذہب کے تقاضوں کے بارے میں دنیا کے سامنے آنے سے گریز کریں۔ وہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ اسلام میں سماجی اور شہری نظام کے لیے بہت سے اور متنوع قوانین ہیں۔ جدید مغربی نظریات کے زیر اثر اس نے اسلام کو سرمایہ داری اور کمیونزم سے برتر ایک جامع اور الگ نظریہ کے طور پر متعارف کرانے کی کوشش کی۔<br>
اسلام آئین پرستی یا لبرل ازم نہیں ہے۔ اسلام واحد اسلام ہے، اور مسلمانوں کو یہ فیصلہ کرنا چاہیے کہ یا تو خالص مسلمان ہوں اور خدا کے ساتھ کسی کو شریک نہ کریں، یا اسلام اور اپنے مذہب کے تقاضوں کے بارے میں دنیا کے سامنے آنے سے گریز کریں۔ وہ اس بات پر زور دیتا ہے کہ اسلام میں سماجی اور شہری نظام کے لیے بہت سے اور متنوع قوانین ہیں۔ جدید مغربی نظریات کے زیر اثر اس نے اسلام کو سرمایہ داری اور کمیونزم سے برتر ایک جامع اور الگ نظریہ کے طور پر متعارف کرانے کی کوشش کی۔<br>
اسلامی تصورات اور مغربی تصورات کے درمیان تصادم کو ظاہر کرنے کی کوشش کے باوجود اس نے اسلامی نظریہ، اسلامی حکومت اور اسلامی انقلاب جیسے نظریات کو مغربی تہذیب کے تصورات سے ڈھال لیا۔ مثال کے طور پر، اسلامی حکومت سے اس کا مطلب ایک جدید مغربی حکومت ہے جس کے تمام سیاسی ڈھانچے جیسے پارلیمنٹ، آزاد عدلیہ، آئین وغیرہ، اور اپنے مقالے '''اسلامی شریعت کے بنیادی اصول''' میں وہ کہتے ہیں کہ اسلامی حکومت کو ہر ایک کی نگرانی کرنی چاہیے۔ شہریوں کی عوامی اور نجی زندگی کے پہلو اور اس وجہ سے بالشوزم اور فاشزم کے ساتھ قریبی مماثلت رکھتے ہیں۔
اسلامی تصورات اور مغربی تصورات کے درمیان تصادم کو ظاہر کرنے کی کوشش کے باوجود اس نے اسلامی نظریہ، اسلامی حکومت اور اسلامی انقلاب جیسے نظریات کو مغربی تہذیب کے تصورات سے ڈھال لیا۔ مثال کے طور پر، اسلامی حکومت سے اس کا مطلب ایک جدید مغربی حکومت ہے جس کے تمام سیاسی ڈھانچے جیسے پارلیمنٹ، آزاد عدلیہ، آئین وغیرہ، اور اپنے مقالے '''اسلامی شریعت کے بنیادی اصول''' میں وہ کہتے ہیں کہ اسلامی حکومت کو ہر ایک کی نگرانی کرنی چاہیے۔ شہریوں کی عوامی اور نجی زندگی کے پہلو اور اس وجہ سے بالشوزم اور فاشزم کے ساتھ قریبی مماثلت رکھتے ہیں <ref>[http://eslahe.com/25986/%D8%A8%DB%8C%D9%88%DA%AF%D8%B1%D8%A7%D9%81%DB%8C-%D9%88-%D9%85%D8%B9%D8%B1%D9%81%DB%8C-%D8%B4%D8%AE%D8%B5%DB%8C%D8%AA-%D8%A7%D9%85%D8%A7%D9%85-%D8%A7%D8%A8%D9%88%D8%A7%D9%84%D8%A7%D8%B9%D9%84%DB%8C جامع انسانیت پورٹل سائٹ سے لیا گیا ہے]</ref>۔
= حوالہ جات =
= حوالہ جات =
[[زمرہ:مسلم علماء]]
[[زمرہ:مسلم علماء]]