"ابو الاعلی مودودی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 40: سطر 40:
== والد کی موت ==
== والد کی موت ==
مودودی، جیسا کہ انہوں نے بعد میں بیان کیا، اورنگ آباد شہر میں اپنی زندگی کے دوران شدید مالی غربت کی زندگی گزاری۔ ان کا گھر دارالعلوم سے 15 کلو میٹر کے فاصلے پر تھا اور وہ روزانہ دو بار اس راستے سے چلتے تھے۔ کبھی کبھی ایسا بھی ہوا کہ اس کے پاس کھانے کو کچھ نہیں تھا۔ یہ صورت حال چھ ماہ تک جاری رہی یہاں تک کہ والد بیماری کی وجہ سے مفلوج ہو گئے اور گھر پر ہی رہے۔ پروفیسر نے بھی اسکول چھوڑ دیا اور اپنی ماں کے ساتھ بھوپال چلے گئے، جہاں انہوں نے 1917 میں اپنی موت تک اپنے والد کی خدمت کی۔
مودودی، جیسا کہ انہوں نے بعد میں بیان کیا، اورنگ آباد شہر میں اپنی زندگی کے دوران شدید مالی غربت کی زندگی گزاری۔ ان کا گھر دارالعلوم سے 15 کلو میٹر کے فاصلے پر تھا اور وہ روزانہ دو بار اس راستے سے چلتے تھے۔ کبھی کبھی ایسا بھی ہوا کہ اس کے پاس کھانے کو کچھ نہیں تھا۔ یہ صورت حال چھ ماہ تک جاری رہی یہاں تک کہ والد بیماری کی وجہ سے مفلوج ہو گئے اور گھر پر ہی رہے۔ پروفیسر نے بھی اسکول چھوڑ دیا اور اپنی ماں کے ساتھ بھوپال چلے گئے، جہاں انہوں نے 1917 میں اپنی موت تک اپنے والد کی خدمت کی۔
= صحافت کے میدان میں قدم رکھا =
اپنے والد کی وفات کے بعد اس نے بہت سی تکالیف اور مصائب دیکھے اور محسوس کیا کہ اب وقت آگیا ہے کہ وہ اپنے لیے محنت کریں اور اس ناخوشگوار صورتحال سے نجات حاصل کریں۔ اس مقصد کے لیے اس نے ایک شہر سے دوسرے شہر کا سفر کیا یہاں تک کہ وہ آخر کار 1918 میں ہندوستان کے شہر بجنور پہنچے۔<br>
ادب، تصنیف اور تراجم کے شعبوں میں مہارت کی وجہ سے انہوں نے صحافت کے پیشے کا انتخاب کیا اور سب سے پہلے المدینہ اخبار سے منسلک ہوئے اور ڈیڑھ ماہ کے بعد روزنامہ تاج سے منسلک ہوگئے۔ اس وقت ہندوستان سیاسی تحریکوں سے متاثر تھا اور ان کے سر پر '''تحفظ اسلامی خلافت''' تحریک تھی۔ وہ شعلہ بیان قلم سے تاج اخبار میں مضامین لکھ کر مسلمانوں کے جذبات و احساسات کو سختی سے بھڑکاتے تھے۔ ان کا کام یہیں ختم نہیں ہوا بلکہ وہ "تحفظ اسلامی خلافت" تحریک میں بھی سرگرم عمل رہے۔


= حوالہ جات =
= حوالہ جات =