"ابو الاعلی مودودی" کے نسخوں کے درمیان فرق

کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
سطر 35: سطر 35:
'''ابوالاعلیٰ مودودی''' 1903ء میں [[ہندوستان]] کی مسلم ریاست حیدرآباد دکن کے شہروں میں سے ایک شہر اورنگ آباد میں ایک شریف، اعلیٰ اور مشہور گھرانے میں پیدا ہوئے جو علم، تقویٰ اور پرہیزگاری کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس خاندان کا سلسلہ مودودیوں کے عظیم اجداد یعنی قطب الدین مودود، چشتی کے شارق قبا سے جاتا ہے۔<br>
'''ابوالاعلیٰ مودودی''' 1903ء میں [[ہندوستان]] کی مسلم ریاست حیدرآباد دکن کے شہروں میں سے ایک شہر اورنگ آباد میں ایک شریف، اعلیٰ اور مشہور گھرانے میں پیدا ہوئے جو علم، تقویٰ اور پرہیزگاری کی وجہ سے مشہور ہے۔ اس خاندان کا سلسلہ مودودیوں کے عظیم اجداد یعنی قطب الدین مودود، چشتی کے شارق قبا سے جاتا ہے۔<br>
یہ خاندان مودودی کی ان کئی بڑی شاخوں میں سے ایک ہے جو اسکندر لودھی کے دور میں نویں صدی ہجری کے آخری نصف میں ہرات، [[افغانستان]] سے ہجرت کر کے ہندوستان آئے تھے۔ چشتی مسلک کی اس شاخ کے شیخ کا نام ابوالاعلیٰ مودودی تھا۔ ہندوستان میں قیام کے دوران یہ خاندان ہمیشہ دنیا سے کنارہ کشی اور زہد و تقویٰ پر کاربند رہنے کے لیے لوگوں میں جانا جاتا رہا، اسی وجہ سے سید احمد حسن (پروفیسر کے والد) نے اپنے بیٹے کا نام پیدائش کے بعد دادا رکھا۔ یہ طریقہ ابوالعلی کہلاتا تھا۔
یہ خاندان مودودی کی ان کئی بڑی شاخوں میں سے ایک ہے جو اسکندر لودھی کے دور میں نویں صدی ہجری کے آخری نصف میں ہرات، [[افغانستان]] سے ہجرت کر کے ہندوستان آئے تھے۔ چشتی مسلک کی اس شاخ کے شیخ کا نام ابوالاعلیٰ مودودی تھا۔ ہندوستان میں قیام کے دوران یہ خاندان ہمیشہ دنیا سے کنارہ کشی اور زہد و تقویٰ پر کاربند رہنے کے لیے لوگوں میں جانا جاتا رہا، اسی وجہ سے سید احمد حسن (پروفیسر کے والد) نے اپنے بیٹے کا نام پیدائش کے بعد دادا رکھا۔ یہ طریقہ ابوالعلی کہلاتا تھا۔
 
== تعلیم ==
آپ نے اپنے والد محترم سے ابتدائی علوم (جیسے عربی، قرآن، حدیث، فقہ اور فارسی زبان) سیکھے اور امام مالک کی کتاب موطا بھی ان سے پڑھی۔ اس کے علاوہ سید احمد حسن نے اپنے بیٹے کے اخلاق اور رسم و رواج پر بہت توجہ دی اور اس کی اچھی پرورش کی کوشش کی۔<br>
بعد ازاں، وہ اورنگ آباد شہر میں اپنی تعلیم جاری رکھنے کے لیے ہائی اسکول میں داخل ہوئے اور دوسرے سال سے اپنی تعلیم کا آغاز کیا اور اپنی خاص ذہانت کی وجہ سے چودہ سال کی عمر میں ہائی اسکول سے گریجویشن کیا۔ سید احمد حسن شروع شروع میں وکیل کے طور پر ملازم تھے لیکن مودودی خاندان کے ایک بزرگ کے مشورے پر انہوں نے یہ عمل ترک کر دیا اور گھر میں ذکر، نماز اور عبادت میں مشغول ہو گئے، جس سے ان کی مالی بنیاد کمزور پڑ گئی اور وہ اس پر عمل پیرا ہو گئے۔ اب اورنگ آباد میں نہیں رہنا۔ چنانچہ وہاں سے وہ بھوپال شہر چلے گئے اور حیدرآباد میں اپنے بیٹے کی تعلیم کے اختتام تک ابوالعلی اور ان کی والدہ کو چھوڑ دیا۔