مندرجات کا رخ کریں

فہد ابن عبد العزیز

ویکی‌وحدت سے
فہد ابن عبد العزیز
دوسرے نامشاہ فہد
ذاتی معلومات
پیدائش1923 ء، 1301 ش، 1341 ق
یوم پیدائش1 اگست
پیدائش کی جگہریاض، سعودی عرب
یوم وفات1 اگست
وفات کی جگہریاض
مذہباسلام، سنی
مناصب
  • وزیرِ تعلیم
  • وزیرِ داخلہ
  • ولی عہد
  • شاہِ سعودی عرب

فہد ابن عبد العزیز، سعودی عرب کے بادشاہ، 1923ء میں ریاض میں پیدا ہوئے۔ وہ عبدالعزیز آلِ سعود، بانیِ سعودی عرب، کے سات بیٹوں میں سے ایک تھے۔ انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم مدرسۂ شہزادگان میں مکمل کی۔ 1953ء میں انہوں نے وزیرِ تعلیم کے طور پر اپنی سیاسی سرگرمیوں کا آغاز کیا اور 1962ء میں وزیرِ داخلہ مقرر ہوئے۔ فہد نے جوانی میں اپنے بھائی شاہ فیصل کے معاون کے طور پر کام کیا، جو اس وقت وزیرِ خارجہ تھے۔ 1975ء میں شاہ فیصل کے قتل کے بعد، ان کے بھائی شاہ خالد سعودی عرب کے بادشاہ بنے اور فہد کو ولی عہد اور نائب وزیرِ اعظم مقرر کیا گیا۔ 1982ء میں فہد، شاہ خالد کے بعد سعودی عرب کے بادشاہ بنے۔ شاہ فہد کے دورِ حکومت میں سعودی عرب نے بین الاقوامی امور میں بھرپور کردار ادا کیا۔ کویت پر عراق کے قبضے کے دوران انہوں نے کویت کی آزادی کے لیے بین الاقوامی اتحاد کی فوجی کارروائی کی حمایت کی اور امریکی افواج کو سعودی عرب میں تعینات ہونے کی اجازت دی۔ بڑھاپے اور متعدد بیماریوں کے باعث فہد کو کئی بار جراحی عمل سے گزرنا پڑا اور آخرکار 2005ء میں ریاض کے ایک اسپتال میں ان کا انتقال ہوگیا۔ ان کے بعد ان کے بھائی شاہ عبداللہ سعودی عرب کے بادشاہ بنے۔

سوانحِ حیات

فہد بن عبدالعزیز 1923ء میں ریاض میں پیدا ہوئے اور مدرسۂ شہزادگان سے تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے مکہ میں اسلامی علوم کی تعلیم حاصل کی اور جوانی ہی میں سرکاری خدمات کا آغاز کیا۔

سرگرمیاں

فہد نے اپنی زندگی میں مختلف عہدوں پر خدمات انجام دیں، جن میں وزیرِ تعلیم اور وزیرِ داخلہ شامل ہیں۔ ولی عہد اور بعد ازاں شاہِ سعودی عرب کی حیثیت سے انہوں نے عرب اور بین الاقوامی کانفرنسوں میں شرکت کی۔ 1986ء میں انہوں نے اپنے لیے خادمِ حرمین شریفین کا لقب اختیار کیا۔

سن 1366 شمسی میں حج کے موقع پر ایرانی زائرین کے قتلِ عام کا واقعہ، جس کے نتیجے میں ایران اور سعودی عرب کے تعلقات منقطع ہوئے اور ایران کی جانب سے تین سال تک حج پر پابندی عائد کی گئی، ان ہی کے دورِ حکومت میں پیش آیا۔

وفات

فہد بن عبدالعزیز 1 اگست 2005ء کو 84 سال کی عمر میں دل اور سانس کی بیماریوں کے باعث انتقال کر گئے۔ سعودی سرکاری ٹیلی وژن کے مطابق ان کی موت نمونیا کی وجہ سے ہوئی[1]۔

ردِ عمل

فہد کی وفات کے بعد امیر عبداللہ کو سعودی عرب کا نیا بادشاہ مقرر کیا گیا اور سعودی ٹیلی وژن چینلز پر قرآنِ کریم کی تلاوت نشر کی گئی۔

متعلقہ تلاشیں

  • سعودی عرب
  • شاہ عبداللہ
  • عراق
  • کویت

حوالہ جات

  1. خلاصه اي از زندگينامه ملك فهد پادشاه متوفي عربستان سعودي- شائع شدہ از: 10 مرداد 1384ش- اخذ شدہ بہ تاریخ: 23 دسمبر 2025ء