مندرجات کا رخ کریں

پوپ رابرٹ پری ووٹ

ویکی‌وحدت سے
پوپ رابرٹ پری ووٹ
پورا نامپوپ رابرٹ پری ووٹ
دوسرے ناملیو چهاردهم
ذاتی معلومات
پیدائش1333 ش، 1955 ء، 1373 ق
یوم پیدائش14 ستمبر
پیدائش کی جگہامریکا شیکاگو
مذہبمسیحی، کیتھولک
مناصبواٹیکن میں اسقفوں کی کونسل کی سربراہی، چی کلیاو (پیرو) کا اسقف، 2014ء سے 2023ء تک، آگسٹینیائی مذہبی فرقے کا سربراہ یا "پریور جنرل"، مذہبی تبلیغ کرنے والا اور پیرو کا آرچ بشپ (اسقف اعظم)

پوپ رابرٹ پری ووٹ ، جس کا مذہبی نام "لیو چهاردهم" ہے، اور جو امریکی-پیرووی شہریت رکھتا ہے، کیتھولک چرچ کا موجودہ پوپ اور واٹیکن سٹی کا حکمران ہے۔ وہ 21 اپریل 2025ء کو پوپ فرانسس کی وفات کے بعد 8 مئی 2025ء کو منتخب ہوئے، جو کہ کارڈینلز کے خفیہ اجلاس (کنکلاو) کے دوسرے دن سیسٹائن چرچ کے دھواں نکلنے والے پائپ سے سفید دھواں کے ذریعے اعلان کیا گیا تھا۔ واٹیکن میں اسقفوں کی کونسل کی سربراہی، چی کلیاو (پیرو) کا اسقف، 2014ء سے 2023ء تک، آگسٹینیائی مذہبی فرقے کا سربراہ یا "پریور جنرل"، مذہبی تبلیغ کرنے والا اور پھر پیرو کا آرچ بشپ، اس کے پیشے میں شامل ہیں۔ پوپ لیو چهاردهم ایک معتدل شخصیت کے طور پر جانا جاتا ہے، جو چرچ میں قدامت پسند اور لیبرل رجحانات کے درمیان پل بنانے کی کوشش کر رہا ہے۔ اپنی پہلی تقریر میں، اس نے امن اور اتحاد پر زور دیا اور کہا: " آپ سب کے ساتھ امن رہیں "

سوانح عمری

رابرٹ پری ووٹ ، جس کا مذہبی نام "لیو چهاردهم" ہے، 14 ستمبر 1955 کو شکاگو، امریکہ میں پیدا ہوا۔ وہ امریکی شہریت کے ساتھ ساتھ پیرو کا بھی شہری ہے، جہاں اس نے کئی سال مذہبی مبلغ اور پھر اسقف اعظم کے طور پر خدمات انجام دیں۔ اس دوہری ثقافتی تجربے کو اس کی خاص خصوصیت سمجھا جاتا ہے اور یہ اس کی انفرادیت کو نمایاں بناتا ہے، جس نے کارڈینلز کے درمیان اس کی منفرد شناخت کو جنم دیا ہے۔

سابقه فرایض

8 مئی 2025ء تک کیتھولک چرچ کا پوپ اور واٹیکان سٹی کا حکمران۔ واتیکان میں اسقفوں کے معاملات کی کمیٹی کا سربراہ۔ 2014ء سے 2023ء تک پیرو کے شہر چکلائو کا اسقف۔ آگسٹین مذہبی فرقے کا سربراہ۔ پیرو میں مذہبی مبلغ اور پھر اسقف اعظم۔

پوپ فرانسس کا ان پر اعتماد

رابرٹ پری ووٹ کو پاپ فرانسیس نے 2023ء میں کو ویٹیکن طلب کیا اور انہیں "اسقفوں کے امور کی کونسل" کا سربراہ مقرر کیا۔ یہ تقرری پوپ فرانسیس کے اس پر گہرے اعتماد اور ویٹیکن کے فیصلہ سازی کے ڈھانچے میں اس کی اہم حیثیت کا ثبوت تھی۔

بڑا چیلنج

امریکا کیِ جغرافیائی سیاسی طاقت، پوپ کے انتخاب میں ہمیشہ ایک بڑا چیلنج رہا ہے۔ تاہم، اطالوی میڈیا نے پرووسٹ کو “کم سے کم امریکی باشنده ” کا خطاب دیا ہے۔ پیرو میں طویل عرصے تک رہنے اور خدمت کرنے اور اس ملک کی شہریت رکھنے سے انہیں ایک زیادہ عالمگیر شخصیت عطا ہوئی ہے اور اس چیلنج کو کم کر دیا ہے۔

عالمی سطح پر قیادت کا تجربه

پرووسٹ اس سے پہلے، دو مرتبہ بطورِ رهنمای کل یا «پریور جنرل» آگوستینیان مذہبی فرقہ کے سربراه منتخب ہوئے تھے۔ یہ فرقہ، جو کہ سن ۱۳۳۰ میں سینٹ آگوستین نے قائم کیا تھا، ایک عالمی مذہبی تنظیم میں قیادت کا یہ سابقہ تجربہ، ان کے لیے ویکٹین کے پیچیدہ امور کو سنبھالنے کے لیے قیمتی تجربہ فراہم کرتا ہے اور انہیں منفرد بناتا ہے۔ ان کی سرگرمیوں کا ایک بڑا حصہ آگوستینیان تبلیغی ٹیموں کے تحت رہا، جہاں انہوں نے اپنی کثیرالجہتی کارکردگی اور درمیانی راہ اختیار کرنے کی صلاحیت سے، خاص طور پر اُس وقت کے لیفٹ-گراینگ اسقفوں کے درمیان، جن کا رجحان «آزادیاتی الہیات» کی جانب تھا، اور «اپوس ڈیئی» کے اثر و نفوذ میں محافظین کے بیچ، شہرت اور وقار حاصل کیا۔ اس نے انہیں توازن برقرار رکھنے میں مدد دی۔

ویٹیکن میں "اسقفوں کے امور کی کونسل" کا انتظام

انہوں نے حالیہ دو سالوں میں ویٹیکن میں "اسقفوں کے امور کی کونسل" کو مضبوطی سے چلا کر ایک موثر مینیجر کے طور پر اپنی ساکھ کو مضبوط کیا ہے اور اس پوزیشن نے انہیں کیتھولک چرچ کے عالمی درجہ بندی کے ساتھ براہ راست رابطے میں رکھا ہے اور ان کے لیے ایک وسیع نیٹ ورک بنایا ہے۔

پاپ فرانسیس کے اصلاحات کے وارث کا انتخاب

پروسٹ کا انتخاب پاپ فرانسیس کی میراث کو مضبوط بنانے کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے، لیکن اس میں زیادہ توجہ پرسکون اور انتظامی صلاحیتوں پر ہوگی، نہ کہ کاریزماتی جوش و جذبے پر۔ یہ نقطہ نظر، اصلاحات کی مستقل مزاجی اور تسلسل کی تلاش میں موجودہ کارڈینلز کے لیے، یقینی اور حوصلہ افزا انتخاب ثابت ہو سکتا ہے۔

نئی سوچ اور جدت پسندی

وہ روم میں اپنی ذمہ داری کے دوران، اگرچہ عوام کے سامنے کم نمایاں رہے، لیکن پوپ فرانسس کے ایک انقلابی اصلاحات میں اہم کردار ادا کیا: اس نے اس کمیٹی میں تین خواتین کا اضافہ کیا جو پوپ کو اسقفی امیدواروں کی تجویز کرنے کے بارے میں فیصلہ کرتی ہیں۔ یہ اقدام ان کی وسیع نظریں اور نئے دور کی سوچ کو ظاہر کرتا ہے۔ پرووسٹ کی نسبتاً کم عمر اور طویل زمانے تک پوپ رہنے کے امکانات کے بارے میں تشویشوں کے باوجود، زیادہ تر انتخابی کارڈینلز نے ان خدشات کو نظر انداز کیا۔ امریکہ سے پہلے پوپ کے طور پر ان کا انتخاب، کیتھولک چرچ کے لیے ایک تاریخی تبدیلی ہے، اور مسیحی دنیا، مستقبل کو دلچسپی سے دیکھے گی۔

کیتھولک چرچ کے سربراه اور واٹیکن شہر کی ریاست

پوپ فرنسس کے انتقال کے بعد، ۲۱ اپریل ۲۰۲۵ء کو، رابرٹ فرانسیس پرووسٹ کو کیتھولک چرچ کے سربراه اور واٹیکن شہر کے حاکم کے طور پر ۸ مئی ۲۰۲۵ء کو منتخب کیا گیا۔ یہ انتخاب اس وقت ہوا جب سیسٹائن چپل کے دھوئیں سے سفید دھواں نکلا، جو اس بات کی علامت ہے کہ کارڈینلز نے رازدارانہ اجلاس (کنکلاو) کے دوسرے دن اتفاق رائے پیدا کر لیا ہے۔ اس اجلاس میں ۱۳۳ منتخب کارڈینلز شریک تھے، جو تمام واٹیکن میں قرنطینے میں تھے۔ پوپ کا انتخاب کرنے کے لیے، ہر امیدوار کو دو تہائی ووٹ حاصل کرنے کی ضرورت تھی۔

نوٹس

کاردینل، ایک رسمی مذہبی عہدہ ہے اور کیتھولک مذہب میں پوپ کے بعد سب سے اعلیٰ عہدہ ہے۔ کارڈینلز سرخ رنگ کا لباس اور سرخ رنگ کی ٹوپی پہنتے ہیں۔ کارڈینلز کا فرض بھی پوپ کے انتخاب کا ہے۔ مذہبی عہدوں کی ترتیب، طاقت کے لحاظ سے، یہ ہے: 1. پوپ 2. کارڈینل 3. آرچ بشپ 4. بشپ 5. پادری 6. ڈیکون یا شماس

حوالہ جات