مندرجات کا رخ کریں

مسلمانوں کے ہاتھوں اندلس کی فتح

ویکی‌وحدت سے
نظرثانی بتاریخ 10:42، 24 اپريل 2025ء از Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) (« فتح اندلس به دست مسلمانان.jpg '''مسلمانوں کے ہاتھوں اندلس کی فتح''' اندلس شمالی افریقہ کے بالکل سامنے یورپ کے جنوب مغربی کنارے پر ایک حسین و جمیل جزیرہ نما ہے۔ آج کل اس میں پرتگال اور سپین دو ممالک واقع ہیں۔ کسی زمانے میں یہ ملک مغربی دنیا کے عظیم...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)
فتح اندلس به دست مسلمانان.jpg

مسلمانوں کے ہاتھوں اندلس کی فتح اندلس شمالی افریقہ کے بالکل سامنے یورپ کے جنوب مغربی کنارے پر ایک حسین و جمیل جزیرہ نما ہے۔ آج کل اس میں پرتگال اور سپین دو ممالک واقع ہیں۔ کسی زمانے میں یہ ملک مغربی دنیا کے عظیم ترین ممالک میں شمار ہوتا تھا۔ مسلمانوں کی فتح سے پہلے یہاں کی حکومت سلطنت روم کی ہمسر تھی۔ مسلمانوں کے دور میں یہ پورے یورپ کے لیے روشنی کا مینار تھا۔ فتح سندھ کی طرح اس حسین و جمیل خطہ زمین کو بھی ولید بن عبدالملک کے زمانے میں فتح کیا گیا۔ اس فتح کا سہرا طارق بن زیاد اور موسٰی بن نصیر کے سر ہے۔

تاریخ

بر اعظم یورپ کے جنوب مغربی کنارے پر موجود جزیرہ نما آئبیریا (Iberian Peninsula) جو "کوہستانِ پیرینیز" (Pyrenees) کی وجہ سے باقی برِاعظم سے کافی حد تک کٹا ہوا ہے اور آج کل ہسپانیہ (Spain) اور پرتگال(Portugal) نامی دو ممالک پر مشتمل ہے، مسلمانوں نے اُس پر تقریباً 800 برس تک حکومت کی۔ اسلامی تاریخ میں اس ملک کو "اندلس" کے نام سے موسوم کیا جاتا ہے۔

اندلس جو کبھی اپنی وسعت میں پھیلتا ہوا موجودہ ہسپانیہ اور پرتگال کے ساتھ ساتھ فرانس کے جنوبی علاقوں اربونہ (Narbonne)، بربنیان (Perpignan)، قرقشونہ (Carcassonne) اور تولوشہ (Toulouse) وغیرہ تک جا پہنچا تھا، دورِ زوال میں اُس کی حدُود جنوب مشرقی سمت میں سکڑتے ہوئے محض "غرناطہ" (Granada) تک محدُود ہو گئیں۔

تاریخ اندلس جہاں ہمیں عروج و زوال کی ہوش رُبا داستان سناتی ہے وہاں قرونِ وُسطیٰ میں مسلمان سائنسدانوں کے عظیم کارہائے نمایاں سے بھی نقاب اُلٹتی نظر آتی ہے اور اِس حقیقت سے آگاہ کرتی ہے کہ موجودہ سائنسی ترقی کی بنیادوں میں دراصل قرونِ وُسطیٰ کے مسلمان سائنسدانوں ہی کا ہاتھ ہے اور اِسلامی ہسپانیہ کے سائنس دان بغداد کے مسلمان سائنسدانوں سے کسی طور پیچھے نہ تھے۔

ہسپانیہ میں سائنسی علوم و فنون اور تہذیب و ثقافت کے ذکر سے پہلے مناسب معلوم ہوتا ہے کہ کچھ اَحوال اُس کی فتح اور اَدوارِ حکومت کے حوالے سے بھی بیان کر دیے جائیں تاکہ قارئین کو اُس کا پس منظر سمجھنے میں آسانی ہو۔