صادق غریانی
| صادق غریانی | |
|---|---|
![]() | |
| دوسرے نام | صادق عبدالرحمن علی غریانی |
| ذاتی معلومات | |
| یوم پیدائش | ۱۹۴۲ م |
| پیدائش کی جگہ | طرابس لیبیا |
| اساتذہ |
|
| مذہب | اسلام، سنی |
| اثرات |
|
| مناصب |
|
صادق غریانی لیبیا کے ایک عالم دین اور یونیورسٹی کے پروفیسر ہے۔ وہ فروری 2012ء سے لیبیا کی نیشنل ٹرانزیشن کونسل کے ممبر رہا ہے۔
ولادت اور فیملی
غریانی کی پیدائش لیبیا کے صوبۂ طرابلس کے تجور شہر،میں ہوئی تھی۔ اس کا کنبہ اصل میں مغربی لیبیا کے پہاڑی شہر غریانی کے قریب واقع گاؤں انطاطات سے تھا۔
تعلیم
اس نے سال 1969ء میں لیبیا کے میں واقع یونیورسٹی آف محمد بن علی السونی کے کالج شریعت سے گریجویشن کیا تھا اور انہیں 1970ء میں یونیورسٹی کا صدر مقرر کیا گیا تھا۔غریانی نے 1951ء میں الازہر یونیورسٹی کے شریعت اور حقوق کی فیکلٹی سے ماسٹر کی ڈگری حاصل کی ، جب انہوں نے 1358 ش میں الازہر یونیورسٹی کے شریعت اور قانوں اور کی فیکلٹی سے تقابلی فقہی میں ڈاکٹریٹ حاصل کی۔
اس نے 1984ء میں برطانیہ کی اکستر یونیورسٹی سے عربی زبان اور اسلامی مطالعات کے شعبہ سے ایک اور ڈاکٹریٹ حاصل کی۔ اس نے اس وقت الفاتح یونیورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس میں اسلامی مطالعات کے شعبہ میں 30 سال سے زیادہ کی تعلیمی خدمات انجام دیا ۔
فروری کے انقلاب کے بعد ، اس وقت حزب اختلاف کے ذریعہ معمر قذافی کی حکومت اور متعدد شہروں کے خاتمے کے خلاف مظاہرے ، ٹیلیویژن پروگرام میں ، اس نے لیبیا کے لوگوں سے مطالبہ کیا کہ وہ معمر قذافی کے ساتھ کھڑے ہوں اور جہاد کے ایک فتوی کا اعلان کریں۔
دار الافتاء اور لیبیا کا مفتی
دار الافتاء کے ذریعہ صادق غریانی کو لیبیا کے مفتی کے طور پر منتخب کیا گیا تھا۔ اس قانون کو 2012ء کو عارضی نیشنل ٹرانزیشن کونسل نے 15 فروری کو منظور کیا تھا۔ اس فیصلے دارالافتاء کا قیام پر واضح اشارہ ہوا تھا۔ اس قانون میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ اختلافی فتوی کو میڈیا پر اعلان نہیں کیا جانا چاہئے اور صرف اس حکم نامے کو رسمی طور پر اعلان کیا جائے جس کو دار الافتاء نے منظور کرلیا ہو [1]۔
نیز اس قانون کے تحت ، مفتی اعظم کو عدالتی استثنیٰ حاصل ہے۔ اس قانون پر لیبیا میں کچھ مذہبی اور دینی علماء نے اعتراض کیا اور اسے اظہار رائے اور عقیدہ کی آزادی کی روک تھام سمجھا اور اسے غیر قانونی اور دینی شخصیات اور علماء کے ساتھ ہم آہنگی کے بغیر سمجھا۔
تنقید
لیبیا میں کئی جہتوں سے صادق غریانی کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا ہے:
- کچھ لوگ اسے "لیبیا الغد" کے منصوبے کے تسلسل قرار دیتے ہیں ، جسے لیبیا کے سابق جنرل معمر قذافی کے بیٹے سیف الیسلام قذافی نے ترویج دی تھی۔
- کچھ لوگ اسے اخوان المسلمون - لیبیا کی برانچ کے نمائندہ کے طور پر بھی دیکھتے ہیں۔
عزل کی درخواست
لیبیا کے مختلف شخصیات اور سیاسی پارٹیوں نے مختلف وجوہات کی بناء پر صادق غریانی کو لیبیا کے مفتی سے ہٹانے کا مطالبہ کیا ۔ سب سے اہم بات یہ ہے کہ سابقہ عبوری کونسل کے چیئرمین مصطفی عبدالجلیل نے متحدہ عرب امارات کے دباؤ پر جنہوں نے 6 جون ، 2014ء کو اعلان کیا تھا کہ غریانی کو مفتی کے عہدہ سے ہٹا دیا جانا چاہئے کیونکہ اس کے پاس مفتی شرائط کی ایک شرط نہیں ہے اور وہ لیبیا کے لوگوں کا اعتماد ہے اور نہ اس کے بارے میں عوام سے کوئی سوال نہیں پوچھا گیا ہے اور نہ ہی کوئی ووٹ۔ اور یہ شرطیں لیبیا کے آئین واضح طور پر بیان ہوا ہے [2]۔
اس کے علاوہ اس فتوی پر بھی الازہر شریف کچھ علماء نے تنقید کی ہے۔ خاص طور پر ، ان کے خصوصی فتوی ، جس میں کہا گیا تھا کہ: الکرامہ آپریشن کی شکل میں المشیر خلیفہ حفتر کی سربراہی میں انقلابی قوتوں کا مقابلہ کرنا ضروری ہے۔ اگست 2014ء میں ، لیبیا کے نیشنل کمیشن برائے انسانی حقوق کے لئے ایوان نمائندگان سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ لیبیا کے ایوان نمائندگان کے صادق غریانی کو اپنے عہدے سے ہٹائیں اور عدالتی استثنیٰ کو ختم کریں۔ کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے۔
کہ یہ فیصلہ قومی ہیومن رائٹس کمیشن کو لیبیا مفتی کی واضح دعوت کے ساتھ سامنا کرنے کے بعد سامنے آیا کہ اس نے میڈیا کے ذریعہ تشدد ، قتل، امتیازی سلوک اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بڑھاوا دینے دینے کے لئے اور خانہ جنگی کی طرف دھکیلا تھا اور معاشرے کی معاشرتی تحفظ اور امن کو متاثر کیا تھا ۔ اسمبلی نے اٹارنی جنرل کے دفتر سے تفتیش کرنے کے لئے اپنے حوالہ کا مطالبہ بھی کیا [3]۔
بہت اہم فتوی
غزہ اور مغربی کنارے کے گذرہاہوں پر حملہ تمام مسلمانوں کے لئے ایک انفرادی فرض ہے اور مصری اور اردن کی افواج کے لئے لوگوں کو اس کام روکنا منع ہے اور جو بھی انہیں روکتا ہے وہ صہیونی ہے۔
آثار
عقائد
- فی العقیدة والمنهج.
- العقیدة الإسلامیة.
فقہ
- مدونة الفقه المالکی وأدلته.
- أحکام المیت وعادات المآتم.
- أحکام المعاملات المالیة فی الفقه الإسلامی.
- مناسک الحج والعمرة.
- فتاوی وتحقیقات فی مسائل فقهیة تکثر الحاجة إلیها.
- فتاوی المعاملات الشائعة.
- فتاوی المرأة المسلمة.
نصابی کتب
- الحکم الشرعی بین النقل والعقل.
- إیضاح المسالک إلی قواعد الإمام مالک للونشریسی، تحقیق.
- أساسیات الثقافة الإسلامیة.
دیگر آثار
- الأسرة أحکام وأدلة.
- قمع الحرص بالزهد والقناعة ورد ذل السؤال بالکَتْب والشفاعة، للقرطبی، تحقیق.
- تطبیقات قواعد الفقه عند المالکیة من خلال إیضاح المسالک للونشریسی و شرح المنهج المنتخب للمنجور.
- عدة المرید الصادق للشیخ زروق، تحقیق.
- الصلاة بین السواری والقیام مع الإمام حتی ینصرف.
- تصحیحات فی تطبیق بعض السنن.
- الزفاف وحقوق الزوجین.
- الأدعیة والأذکار.
- الغلو فی الدین -غلو التطرف وغلو التصوف.
- نصوص التراث فی القدیم والحدیث.
سعودی حکومت حج وعمرے کی کمائی کو دیگر مسلمانوں کے قتل کیلئے استعمال کرتی ہے
سعودی حکومت حج وعمرے کی کمائی کو دیگر مسلمانوں کے قتل کیلئے استعمال کرتی ہے، مفتی اعظم لیبیا کے مفتی اعظم صادق الغاریانی کی طرف سے جاری فتوے میں کہا گیا ہے کہ حج اور عمرے کے زائرین سے حاصل کی گئی کمائی کو سعودی حکومت دیگر مسلمانوں کے قتل کیلئے استعمال کرتی ہے۔
تسنیم نیوز کے مطابق لیبیا کے مفتی اعظم نے حج و عمرے کے بائیکاٹ کی اپیل کر دی ہے۔ مفتی اعظم صاددق الغاریانی کی طرف سے جاری فتوے میں کہا گیا ہے کہ حج اور عمرے کے زائرین سے حاصل کی گئی کمائی کو سعودی حکومت دیگر مسلمانوں کے قتل کیلئے استعمال کرتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ زائرین جو پیسہ سعودی حکومت کو دیتے ہیں، اس پیسے کا استعمال کرکے سعودی حکومت دوسرے مسلمانوں کے خلاف جرائم کرنے کے لیے استعمال کرتی ہے لہذا مسلمانوں کو چاہیئے کہ حج اور عمرے کا بائیکاٹ کیا جائے۔ مفتی اعظم نے اپنے فتوے میں کہا کہ جو افراد پہلے حج یا عمرہ کر چکے ہیں وہ اگر دوبارہ جاتے ہیں تو یہ ثواب نہیں بلکہ گناہ ہوگا۔
ان سے قبل اخوان المسلمون سے تعلق رکھنے والے مفتی یوسف القرضاوی نے ایک فتوے میں حج و عمرہ نہ کرنے کا کہتے ہوئے کہا کہ اللہ کو آپ کے حج کی ضرورت نہیں ہے۔ انہوں نے اپنے فتوے میں کہا کہ اصل ذمہ داری جو اللہ نے آپ پر ڈالی ہے وہ ہے اپنے بندوں کے کام آنا۔
انہوں نے کہا کہ حج اور عمرے پر مسلمان پیسہ خرچ کرنے کی بجائے بھوکوں کو کھانا کھلائیں۔ بیماروں کی تیمارداری اور علاج کریں اور بے گھروں کو گھر دیں۔ ان کا کہنا تھا کہ چونکہ حج اور عمرے کے زائرین سے حاصل کی گئی کمائی کو سعودی حکومت دیگر مسلمانوں کے قتل کیلئے استعمال کرتی ہے لہذا مسلمانوں کو چاہیئے کہ حج اور عمرے کا بائیکاٹ کر دیں[4]۔
لیبیا کے مفتی کا اماراتی سامان کی خریداری کے بائیکاٹ کا حکم
لیبی مفتی شیخ صادق الغریانی نے لیبیا کی تباہی میں شریک ہونے کے جرم میں اماراتی سامان کی خریداری کے بائیکاٹ کا حکم جاری کردیا۔ حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لیبی مفتی شیخ صادق الغریانی نے لیبیا کی تباہی میں شریک ہونے کے جرم میں اماراتی سامان کی خریداری کے بائیکاٹ کا حکم جاری کردیا ہے۔
انہوں نے لیبیا کےعوام کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ متحدہ عرب امارات سے سامان کی خریداری میں خرچ کئے جانے والے ایک ایک ڈالر کی ادائیگی، سے آپ وہ گولی خرید رہے ہیں کہ جس سے آپ یا آپ کے بچوں کو نشانہ بنایا جائے گا۔ شیخ الغریانی نے اشارہ کیا کہ ان کے ساتھ تجارت کرنا انہیں مضبوط بنانے کے مترادف ہے اور ہر ڈالر جو ہم ادا کرتے ہیں وہ ہمارے بچوں کے سینوں میں ایک گولی کی مانند ہے[5]۔
حوالہ جات
- ↑ Is Libya's Top Cleric Undermining Democracy? - فورین بولیسی - تاریخ النشر 17 فبرایر 2014 - تاریخ الوصول 27 أغسطس 2014 "نسخة مؤرشفة"، مؤرشف من الأصل فی 27 أغسطس 2014، اطلع علیه بتاریخ 27 أغسطس 2014.
- ↑ عبد الجلیل: یجب عزل الغریانی من منصب المفتی فوراً - العربیة نت - تاریخ النشر 12 یونیو 2014- تاریخ الوصول 20 یونیو 2014 نسخة محفوظة 28 مایو 2017 علی موقع وای باک مشین
- ↑ الوطنیة لحقوق الانسان تُجدد دعوتها بإعفاء المفتی من منصبه - بوابة الوسط - تاریخ النشر 19 أغسطس 2014 - تاریخ الوصول 27 أغسطس 2014 "نسخة مؤرشفة"، مؤرشف من الأصل فی 5 یولیو 2017، اطلع علیه بتاریخ 27 أغسطس 2014
- ↑ سعودی حکومت حج وعمرے کی کمائی کو دیگر مسلمانوں کے قتل کیلئے استعمال کرتی ہے، مفتی اعظم- شائع شدہ از: 7 جولائی 2019ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 اپریل 2025ء
- ↑ لیبیا کے مفتی کا اماراتی سامان کی خریداری کے بائیکاٹ کا حکم-شائع شدہ از: 19 فروری 2021ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 17 اپریل 2025ء
