محمد مقیسه
محمد مقیسه | |
---|---|
![]() | |
پورا نام | محمد مقیسه |
دوسرے نام | حجت الاسلام مقیسہ |
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1335 ش، 1957 ء، 1375 ق |
پیدائش کی جگہ | ایران صوبه خراسان رضوی شهر سبزوار |
وفات | 2025 ء، 1403 ش، 1446 ق |
یوم وفات | 18 جنوری |
مذہب | اسلام، شیعہ |
مناصب | جج سپریم کورٹ کے سربراه |
محمد مقیسہ، جج اور سپریم کورٹ کی برانچ نمبر 53 کے سربراہ تھے۔۔ انہوں نے دفاع مقدس کے دوران، آٹھ سال تک جنگی علاقے میں فعال طور پر حصہ لیا اور ملک کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا۔ وہ 29 جنوری 1403 شمسی کو، علی رازینی کے ساتھ، سپریم کورٹ کے اندر ایک منصوبہ بند حملے کے دوران ایک مسلح حملہ آور کے ہاتھوں شہید ہو گئے۔
سوانح حیات
محمد مقیسہ، ایران کے ایک نمایاں عدلیہ اور فوجی شخصیت تھے، جو ۱۳۳۵ شمسی میں سبزوار، صوبہ خراسان رضوی میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے اپنی زندگی کے دوران مختلف علمی، عدلیہ اور دفاع مقدس کے شعبوں میں قابلِ قدر خدمات انجام دیں۔
عملی سرگرمیاں
- اوین جیل کے برانچ نمبر3 کے داد یار
- قزل حصار جیل کے ناظر
- گوہردشت جیل کے داد یار اور سربراه
- سپریم کورٹ کی برانچ نمبر 53 کے سربراہ؛
مقدس دفاع کے دروان محاذ پر حاضری
قاضی مقیسہ نے آٹھ سالہ دفاع مقدس کے دوران، محاذوں کے عملیاتی علاقوں میں فعال طور پر شرکت کی اور ملک کے دفاع میں اہم کردار ادا کیا۔
پابندیوں کی فهرست میں شامل
یورپی یونین نے 23 فروری 2011 کو اپنے فیصلے کے تحت 32 ایرانی شخصیات، بشمول محمد مقیسہ، کو اس یونین کے ممالک میں داخلے سے محروم کر دیا۔ امریکہ کی وزارت خزانہ نے 19 دسمبر 2019 کو محمد مقیسہ کا نام اپنی پابندیوں کی فہرست میں شامل کیا۔ کینیڈا کی وزارت خارجہ نے بھی اعلان کیا کہ اس نے محمد مقیسہ کا نام اپنی پابندیوں کی فہرست میں شامل کر لیا ہے۔
شهادت
وہ 29 جنوری 1403 شمسی کو، علی رازینی کے ساتھ، سپریم کورٹ کے اندر ایک منصوبہ بند حملے کے دوران ایک مسلح حملہ آور کے ہاتھوں شہید ہو گئے۔ [1]
ان کی شهادت پر رد عمل اور بیانات
رهبر معظم کا پیغام
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم مجاہد عالم جناب حجت الاسلام والمسلمین آقای حاج شیخ علی رازینی اور ان کے ساتھی، بہادر جج جناب آقای حاج شیخ محمد مقیسہ (رحمت اللہ علیہم) کی شہادت پر ان کے معزز اہل خانہ کو تبریک اور تعزیت پیش کرتا ہوں اور ان کی فقدان پر دکھ کا اظہار کرتا ہوں۔ شہید رازینی کو پہلے بھی دشمنوں کی طرف سے حملے کا سامنا ہوا تھا اور وہ کئی سال تک جانبازی کی تکلیف برداشت کرتے رہے۔ ان کے دو معزز بھائی پہلے ہی شہید ہو چکے ہیں۔ اللہ کی رحمت اور رضا ان سب پر اور ان کے صابر و بردبار خاندانوں پر ہو۔ سید علی خامنہ ای، 29 دی 1403 [2]
صدر مملکت کا پیغام
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم وَالَّذِينَ هَاجَرُوا فِی سَبِیلِ اللَّهِ ثُمَّ قُتِلُوا أَوْ مَاتُوا لَیَرْزُقَنَّهُمُ اللَّهُ رِزْقًا حَسَنًا [حج – 58] ہمارے ملک کے دو اہم ججز حجت الاسلام علی رازینی اور محمد مقیسہ کی دہشت گردی کے بدترین اور غیر انسانی حملے میں شہادت نے مجھے گہری افسوس میں مبتلا کر دیا ہے۔ بلا شبہ، سپریم کورٹ کے ان محنتی اور تجربہ کار ججز کا روشن راستہ جو اپنی ساری زندگی مختلف جرائم کے خلاف قومی سلامتی اور عوام کے حقوق کے دفاع میں گزار چکے ہیں، مضبوطی سے جاری رہے گا اور ملک میں انصاف کے عمل میں کوئی رکاوٹ نہیں آئے گی۔ میں سیکیورٹی اور پولیس فورسز سے درخواست کرتا ہوں کہ وہ اس مذموم کارروائی کے تمام پہلوؤں کی تحقیق کر کے اس کے منصوبہ سازوں اور مجرموں کی نشاندہی کریں اور ضروری اقدامات کریں۔ ان کے اہل خانہ کے ساتھ اظہار تعزیت کرتے ہوئے، میں اس المناک سانحہ پر ایرانی قوم اور خاص طور پر عدلیہ کے ادارے کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور اللہ تعالیٰ سے ان شہداء کی بلند درجات، ان کے لواحقین کے لیے صبر و اجر، اور زخمیوں کے لیے جلد صحت یابی کی دعا گو ہوں۔ مسعود پزشکیان، اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر[3]
عدلیه کے سربراه کا پیغام
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم مِنَ الْمُؤْمِنِينَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَيْهِ فَمِنْهُمْ مَنْ قَضَىٰ نَحْبَهُ وَمِنْهُمْ مَنْ يَنْتَظِرُ وَمَا بَدَّلُوا تَبْدِيلًا [احزاب–23]
ہمارے عدلیه کے دو انقلابی اور مجاہد ججز، ، حجت الاسلام آقایان علی رازینی اور محمد مقیسہ کی شہادت نے، جو ایک دہشت گرد حملے کا نتیجہ تھی، تمام اسلامی جمہوریہ کے عدلیہ کے خادمان کو غمگین اور سوگوار کر دیا۔ یہ دونوں شہید عدلیہ طویل عرصے تک عدلیہ کے نظام میں خدمت کرتے ہوئے، ہمیشہ انصاف کی تکمیل اور مظلوموں کے حقوق کی بازیابی میں صف اول میں تھے، اور کبھی دہشت گردوں، جاسوسوں، قاتلوں، اور شہریوں کی سلامتی کو خطرہ بنانے والوں کے خلاف محاکمے اور سزا دینے میں کوئی کتاہی یا کمزوری نہیں دکھائی۔ یہ دونوں جج شہداء اپنے عہدے پر جرات، دلیری، اور صراحت سے کام کرتے تھے، جس کی وجہ سے دشمنوں اور منافقوں کو ہمیشہ تکلیف پہنچی۔ شہیدان رازینی اور مقیسہ واقعی انقلاب اسلامی کے سچے ماننے والے اور امام خمینی کے مکتبے کے حقیقی خادمان تھے؛ انہوں نے اپنے سخت فیصلوں کی بدولت دہشت گردوں کے خلاف جو ایرانی عوام کے خون سے ہاتھ رنگ چکے تھے، دشمنوں کی نفرت اور کینہ کا سامنا کیا۔ یقیناً، شہادت بہترین اور عظیم ترین انعام ہے جو خدا کی طرف سے آقایان رازینی اور مقیسہ کو ملا، اور اللہ تعالیٰ ان دونوں شہیدوں کی روحوں کو اپنے اولیاء کے ساتھ محشور کرے۔ میں اس موقع پر ان دو انقلابی اور وفادار ججز کی شہادت پر ان کے خاندانوں، دوستوں، عدلیہ کے تمام اراکین، اور ایرانی قوم کو تعزیت پیش کرتا ہوں اور ان کے بلند درجات کے لیے دعا گو ہوں۔
غلامحسین محسنی اژهای سربراه عدلیہ اسلامی جمہوریہ ایران
آیت الله نوری همدانی کا تعزیتی پیغام
حجت الاسلام والمسلمین علی رازینی اور محمد مقیسہ کی شهادت کے موقع پر حضرت آیتالله نوری همدانی کا تعزیتی پیغام بسم اللہ الرحمن الرحیم خدمتگزار اور انقلابی عالم ؛ جناب حجتالاسلام والمسلمین آقای حاج شیخ علی رازینی اور اسی طرح جناب حجتالاسلام آقای شیخ محمد مقیسہ «رحمت اللہ علیهما» کی شهادت کے الم ناک موقع پر تمام اہل خانہ کو تبریک و تسلیت پیش کرتا ہوں۔ شهید رازینی کا تعلق علم و فقاہت اور شہادت کے خاندان سے ہے؛ ان کے والد مکرم، چچا محترم اور اجداد، سب کے سب ہمدان کے متقی اور اثرگذار علماء تھے، جو اس علاقے میں دین و معنویت کی ترویج کے لیے معروف تھے اور ہیں۔ انقلاب اسلامی اور جنگ تحمیلی کے دوران وہ ہمیشہ موجود رہے اور اس راہ میں کئی عزیز شہداء نے قربانیاں پیش کیں۔ شہید علی رازینی ایک قاطع اور انقلابی شخصیت تھے جو اسلامی نظام کی حفاظت کے لیے کسی بھی کوشش سے گریز نہیں کرتے تھے، اور اس راستے میں کئی بار قتل کی کوشش کا سامنا کیا، اور اس بار شہادت کا نشان پا کر اپنی زندگی کی جدو جہد کا میٹھا انعام حاصل کیا۔ میں ان عزیز شہداء کے لیے خدا کی رحمت و رضا کی دعا کرتا ہوں۔[4]
حوالہ جات
- ↑ جزئیات حادثه تروریستی شهادت حججاسلام والمسلمین رازینی و مقیسه ( حجج اسلام رازینی اورمقیسه کی شهادت کے دهشت گردی کے واقعے کی تفصیل )- www.mizanonline.ir (زبان فارسی )- تاریخ درج شده:18/جنوری /2025 ء تاریخ اخذ شده: 26/ جنوری/ 2025ء
- ↑ دو اہم ججز کی شہادت پر رہبر انقلاب کا تعزیتی پیغام- شائع شدہ از: 19 جنوری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 جنوری 2025ء۔
- ↑ جزئیات حادثه تروریستی شهادت حججاسلام والمسلمین رازینی و مقیسه ( حجج اسلام رازینی اورمقیسه کی شهادت کے دهشت گردی کے واقعے کی تفصیل )- www.mizanonline.ir (زبان فارسی )- تاریخ درج شده:18/جنوری /2025 ء تاریخ اخذ شده: 26/ جنوری/ 2025ء
- ↑ تسلیت آیت اللّه نوری همدانی درپی شهادت حجج اسلام رازینی و مقیسه- شائع شدہ از: 19 جنوری 2025ء- اخذ شدہ بہ تاریخ: 26 جنوری 2025ء۔