علی اسماعیل المؤید

ویکی‌وحدت سے
نظرثانی بتاریخ 21:18، 7 مئی 2024ء از Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) («'''علی اسماعیل المؤید'''ایک یمنی زیدی فقیہ، قاہرہ میں اسلامی مکاتب فکر کے درمیان ہم آہنگی کے لیے ایوان کے بانیوں میں سے ایک۔ عالم دین، سیاست دان اور حدیث کے اسکالر ہیں۔ == سوانح عمری == آپ صنعاء میں پیدا ہوئے، جہاں وہ پلے بڑھے اور علمی اسکول میں...» مواد پر مشتمل نیا صفحہ بنایا)
(فرق) → پرانا نسخہ | تازہ ترین نسخہ (فرق) | تازہ نسخہ ← (فرق)

علی اسماعیل المؤیدایک یمنی زیدی فقیہ، قاہرہ میں اسلامی مکاتب فکر کے درمیان ہم آہنگی کے لیے ایوان کے بانیوں میں سے ایک۔ عالم دین، سیاست دان اور حدیث کے اسکالر ہیں۔

سوانح عمری

آپ صنعاء میں پیدا ہوئے، جہاں وہ پلے بڑھے اور علمی اسکول میں اس کے علماء سے تعلیم حاصل کی۔ انہوں نے وزارت تعلیم میں سیف الاسلام عبداللہ کی نمائندگی کی، پھر ان کے ساتھ قاہرہ کے سفر میں 1364 ہجری میں امام احمد حمید الدین کے دور میں مصر میں یمنی قیادت کی ذمہ داری سنبھالی۔

علمی آثار

کئی کتابوں کی طباعت اور تدوین کرنے کی کوشش کی، جن میں:

  • ديوان سيد محمد بن عبدالله شرف الدين،
  • ديوان سيد محمد إبراهيم الوزير،
  • شرح قصيدة القاضی نشوان الحميری، بالاشتراك مع القاضي إسماعيل الجرافي۔

ان کی تالیفات میں سے ہیں: رأب الصدع أمالي الإمام أحمد بن عيسى بن زيد بن علي (ع) بن الحسین بن ابی طالب علیہم السلام[1]۔

  1. علي بن إسماعيل المؤيد -ziydia.com(عربی زبان)-اخذ شدہ بہ تاریخ:6مئی 2024ء۔