مسودہ:جعفرعبدالسلام

جعفرعبدالسلام
Jafar-abdosalam.jpg
پورا نامجعفر عبدالسلام
دوسرے نامڈاکٹر جعفر عبدالسلام علی
ذاتی معلومات
پیدائش1941 ء، 1319 ش، 1359 ق
پیدائش کی جگہمصر
وفات1439 ق، 2018 ء، 1397 ش
وفات کی جگہسوئٹزرلینڈ
مذہباسلام، سنی
مناصباسلامی یونیورسٹیوں سے وابسته انجمنوں کے سیکرٹری جنرل، جامعہ الازہر کے سابق نائب صدر ،رکن سپریم کونسل مجمع تقریب مذاهب اسلامی

ڈاکٹر جعفر عبدالسلام علی- اسلامی یونیورسٹیوں سے وابسته انجمنوں کے سیکرٹری جنرل، جامعہ الازہر کے سابق نائب صدر، بین الاقوامی قانون کے پروفیسر اور اسلامی مذاہب کے درمیان تعلقات اور تقریب کے میدان میں سرگرم شخصیات میں سے ایک تھے۔ وه عالمی اداره برای مجمع تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کے رکن تھے۔

سوانح حیات

جعفر عبدالسلام کی پیدائش یکم ربیع الاول 1359 ہجری بمطابق 29 مارچ 1941 کو ایک ایسے گھرانے میں ہوئی جس نے اسلام کی تعلیمات کا تحفظ کیا اور اسلامی اقدار کے پابند تھے۔

حصول تعلیم

انہوں نے اپنی ابتدائی تعلیم فوا شہر کے زیویل پرائمری اسکول میں حاصل کی اور ابتدائی تعلیم بھی وہیں حاصل کی اور اپنی زندگی کے ابتدائی دور میں انہوں نے پڑھائی میں بہت کمال اور ذہانت کا مظاہرہ کیا جس کی وجہ سے وه بہت سے اساتذہ اور اردگرد کے لوگوں کی توجہ کا مرکز بن گئے جو ان کے لیے ایک شاندار مستقبل کی پیش گوئی تھی ۔ انہوں نے 1962 ءمیں قاہرہ یونیورسٹی سے قانون کے شعبے میں ایم اے کی ڈگری حاصل کی اور سنه 1963میں عوامی حقوق کے شعبے میں ڈپلومه کیا۔ سنه 1970ء کو قاہرہ یونیورسٹی سے بین الاقوامی حقوق عام کے شعبے میں پی ایچ ڈی کی ڈگڑی حاصل کی۔

منصبی ذمه داریاں

  1. عالمی اسمبلی برای تقریب مذاهب اسلامی کی سپریم کونسل کی رکنیت.
  2. الازهر یونیورسٹی کے نائب صدر:

انهوں نے عالم اسلام کے مشهور تعلیم مرکز الازهر یونیورسٹی کے نائب سربراه کے طور پر ذمه داری سبنھالی اور الازهر کے سابق سرابره مرحوم شیخ جاد الحق علی کی صدارت کے دور میں ان کے مشیر رہے ۔

  1. اسلامی یونیورسٹیوں کی انجمن کے سیکرٹری جنرل:

ان کی تعلیمی زندگی کی سب سے اهم ترین ذمه داری کا آغاز اسلامی یونیورسٹیوں کی انجمن کے سیکرٹری جنرل کا عهده سنبھالنے سے ہوا۔مرحوم ڈاکٹر جعفر عبدالسلام کو اپریل 1995ء میں اسلامی دنیا کے مختلف حصوں کی 80 یونیورسٹیوں کے نمائندوں کی طرف سے متفقہ طور پر انجمن اسلامیہ کے سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا، پھر 1999ء میں اس عہدے پر ان کے انتخاب کی تجدید ہوئی۔ 2004 میں بیروت میں ان کا انتخاب ہوا، اور 7 جون 2014 کو الجزائر میں ان کے انتخاب کی تجدید کی گئی ۔اس دور میں انهوں نے عالم اسلام کی جامعات اور یورپ، افریقہ اور امریکہ کی دنیا کی جامعات کے درمیان روابط کو مزید مضبوط کرنے میں اهم کردار ادا کیا۔ وہ اسکندریہ میں منعقد ہونے والے آخری اجلاس کے دوران، جس میں دنیا کے مختلف ممالک کی 200 سے زائد یونیورسٹیاں شامل تھی ایک بار پھر 4 سال کے لئے اسلامی یونیورسٹیوں کی انجمن کے سیکریٹری جنرل کے طور پرمنتخب ہوئے۔ اور 20 سال اسی عهدے پر فائز رہے ۔ اس عرصے کے دوران اسلامی یونیورسٹیوں کی انجمنوں نے اپنے پروگراموں اور منصوبوں میں نمایاں ترقی دیکھی۔

تالیفات

  1. اسلامی قانون اور بین الاقوامی قانون کے درمیان بین الاقوامی تعلقات کے قوانین
  2. اسلام میں نظام حکومت: یه کتاب بین الاقوامی قانون کا تقابلی مطالعہ ہے جو اسلامی کونسل کے مسائل اور جمہوریت سے ان کے تعلق پر بحث کرتی ہے اور یہ بتاتی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ریاست کیسے قائم کی۔ اور یہ ایک ایسی کتاب ہے جو تقریباً 300 صفحات پر مشتمل ہے اور بہت سی جامعات بشمول الازہر یونیورسٹی، ملک عبدالعزیز یونیورسٹی جدہ اور دیگر یونیورسٹیوں میں پڑھائی گئی ہے۔

وفات:

ڈاکٹر جعفر عبدالسلام نے بهت سے تعلیمی اور سماجی خدمات سرانجام دینے کے بعد بالآخر 11 جون 2018 کو سوئٹزرلینڈ میں انتقال کر گئے۔ [1]

حوالہ جات

  1. الأزهر ينشر إنجازات الراحل الدكتور جعفر عبدالسلام.. 53 عاما من العطاء( الازہر مرحوم ڈاکٹر جعفر عبدالسلام کی 53 سال کی کامیابیوں کو شائع کرتا ہے)- www.elwatannews.com (زبان عربی )- تاریخ درج شده:13/جون/2018ء-تاریخ اخذ شده: 4/ دسمبر/ 2024ء