محمد حكمت وليد
محمد حکمت ولید (پیدائش: 1944ء) ایک شامی ڈاکٹر، مصنف اور سیاست دان ہیں۔ آپ شام میں اخوان المسلمین کے جنرل نگران کے عہدے پر فائز ہیں۔ 6 نومبر 2014ء کو اخوان المسلمین کی کونسل کی طرف سے انہیں اخوان المسلمین کا جنرل نگران منتخب کیا گیا۔ 2017ء، محمد حکمت کو اسی منصب پر دوبارہ تعینات کیا گیا۔ [1]
محمد حكمت وليد | |
---|---|
ذاتی معلومات | |
پیدائش | 1944 ء، 1322 ش، 1362 ق |
پیدائش کی جگہ | شام |
مذہب | اسلام، سنی |
مناصب | شام میں اخوان المسلمون کے جنرل نگران |
سوانح حیات
آپ 1944ء میں شام کے شہر لاذقیه میں پیدا ہوئے اور اپنی ثانوی تعلیم وہیں مکمل کی۔ 1968ء انہوں نے دمشق یونیورسٹی سے ہیومن میڈیسن میں ڈگری حاصل کی اور پھر آپتھلمولوجی میں مہارت حاصل کرنے کے لیے برطانیہ کا سفر کیا اور 1973ء انہوں نے آپتھلمولوجی میں مہارت کی ڈگری حاصل کی اور پھر رائل کالج آف سرجنز آف آئرلینڈ سے آپتھلمولوجی میں فیلوشپ حاصل کی۔ 1980ء سرجری ہوئی۔
1988ء تک، انہوں نے جدہ کی کنگ عبدالعزیز یونیورسٹی کی فیکلٹی آف میڈیسن میں اسسٹنٹ پروفیسر اور پھر جدہ ڈسٹرکٹ ہسپتال میں ماہر امراض چشم کے مشیر کے طور پر کام کیا۔
ادبی سرگرمیاں
ان کی مختلف ادبی دلچسپیاں ہیں۔ اور انہوں نے اپنی بہت سی نظمیں اور مضامین درج ذیل اخبارات اور رسائل میں شائع کیے ہیں: المسلمون، الندوہ، الفیصل، الکویت سوسائٹی، الاصلاح، البیان اور المشقات۔ محمد حکمت 1989ء سے انٹرنیشنل ایسوسی ایشن آف اسلامک لٹریچر کے رکن بھی ہیں۔
سیاسی سرگرمیاں
محمد حکمت ولید نے شامی اپوزیشن سیاسی تنظیموں کے ایک گروپ میں شمولیت اختیار کی اور واد نیشنل جسٹس اینڈ کانسٹی ٹیوشن پارٹی کے سربراہ کے طور پر بھی خدمات انجام دیں۔ 6 نومبر 2014ء کو انہیں اس گروپ کی کونسل نے شام میں اخوان المسلمین کا جنرل نگران منتخب کیا اور محمد ریاض شقفہ کی جگہ لی۔ وہ شام سے تعلق رکھنے والے اس گروپ کے پہلے جنرل نگران سمجھے جاتے ہیں۔ جب اس گروہ کو ابتدا میں گھیر لیا گیا تھا اور ان کی بستی حلب اور حما کے شہروں تک محدود تھی۔ پابندیوں کے خاتمے کے بعد حکمت ولید کو اخوان المسلمین کا بارہواں نگران مقرر کیا گیا۔ آپ 2019ء میں اخوان کے جنرل سپروائزر کے طور پر دوبارہ منتخب ہوئے۔ [2]
حوالہ جات
- ↑ الإخوان المسلمين تعيد انتخاب محمد حكمت وليد مراقبًا عامًا (اخوان المسلمین نے محمد حکمت ولید کو دوبارہ جنرل سپروائزر منتخب کر لیا)-enabbaladi.net (عربی زبان)-شائع شدہ از:2019/01/13-اخذ شده به تاریخ:2 مارچ 2024ء۔
- ↑ محمد حكمت وليد-الجزیرہ ویب سائٹ (عربی زبان)-شائع شدہ از:2014/11/09-اخذ شده به تاریخ:2 مارچ 2024ء۔