confirmed
821
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم |
||
(3 صارفین 12 کے درمیانی نسخے نہیں دکھائے گئے) | |||
سطر 1: | سطر 1: | ||
{{خانہ معلومات پارٹی | {{خانہ معلومات پارٹی | ||
| عنوان = جیش العدل | | عنوان = جیش العدل | ||
| تصویر = | | تصویر = جیش العدل.png | ||
| نام = جیش العدل | | نام = جیش العدل | ||
| قیام کی تاریخ = 2012 | | قیام کی تاریخ = 2012 | ||
| بانی = {{افقی باکس کی فہرست | عبد الملک ریگی}} | | بانی = {{افقی باکس کی فہرست | عبد الملک ریگی}} | ||
| رہنما = | | رہنما = صلاحالدین فاروقی | ||
| مقاصد = {{افقی باکس کی فہرست |ایرانی حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد}} | | مقاصد = {{افقی باکس کی فہرست |ایرانی حکومت کے خلاف مسلح جدوجہد}} | ||
}} | }} | ||
'''جیش العدل''' ایران کے صوبہ سیستان اور بلوچستان میں ایک سنی عسکریت پسند گروپ ہے جو ایران کی حکومت کے ساتھ مسلح جدوجہد میں مصروف ہے۔ یہ تنظیم 2012 میں وجود میں آئی جس کی بنیاد جند اللہ کے اراکین نے رکھی۔ 2010 میں جندل اللہ کے سربراہ عبدالمالک کی پھانسی کے بعد ان کے بھائی عبد الرؤف نے جیش النصر کی بنیاد رکھی جو بعد میں جیش العدل ہو گئی جبکہ صلاح الدین فاروقی جیش العدل کے موجودہ کمانڈر ہیں۔ | '''جیش العدل''' ایران کے صوبہ سیستان اور بلوچستان میں ایک سنی عسکریت پسند گروپ ہے جو ایران کی حکومت کے ساتھ مسلح جدوجہد میں مصروف ہے۔ یہ تنظیم 2012 میں وجود میں آئی جس کی بنیاد جند اللہ کے اراکین نے رکھی۔ 2010 میں جندل اللہ کے سربراہ عبدالمالک کی پھانسی کے بعد ان کے بھائی عبد الرؤف نے جیش النصر کی بنیاد رکھی جو بعد میں جیش العدل ہو گئی جبکہ صلاح الدین فاروقی جیش العدل کے موجودہ کمانڈر ہیں۔ | ||
اس تنظیم کی تین عسکری شاخیں ہیں۔ عبدالملک ملا زادہ | اس تنظیم کی تین عسکری شاخیں ہیں۔ عبدالملک ملا زادہ عسکری گروپ، شیخ ضیائی عسکری گروپ اور مولوی نعمت اللہ توحیدی عسکری گروپ شامل ہیں۔ | ||
ان تینوں گروہوں کے ساتھ ’زبیر سمائل زاہی‘ کی انٹیلی جنس برانچ بھی سرگرم ہے۔ زبیر سمائل زاہی ’نعمت اللہ توحیدی‘ گروپ کا کمانڈر تھا، جو ایک فوجی آپریشن کے دوران مارا گیا۔ | ان تینوں گروہوں کے ساتھ ’زبیر سمائل زاہی‘ کی انٹیلی جنس برانچ بھی سرگرم ہے۔ زبیر سمائل زاہی ’نعمت اللہ توحیدی‘ گروپ کا کمانڈر تھا، جو ایک فوجی آپریشن کے دوران مارا گیا۔ | ||
سطر 16: | سطر 16: | ||
یہ گروہ خود کو ایران کی بلوچستان سنی اقلیت کے حقوق کا محافظ اور شامی حکومت کا حامی قرار دیتا ہے۔ | یہ گروہ خود کو ایران کی بلوچستان سنی اقلیت کے حقوق کا محافظ اور شامی حکومت کا حامی قرار دیتا ہے۔ | ||
جیش العدل نے 2012 میں پاسداران انقلاب کے 2 اہلکاروں کو مار کر اپنی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا تاہم ایرانی فوجی اور | جیش العدل نے 2012 میں پاسداران انقلاب کے 2 اہلکاروں کو مار کر اپنی کارروائیوں کا آغاز کیا تھا تاہم ایرانی فوجی اور عام لوگوں کے خلاف کئی حملوں اور اغوا کی ذمہ دار بھی یہی تنظیم رہی ہے۔ | ||
== | == ایران کا فضائی حملہ == | ||
گزشتہ شام ایران نے بلوچستان کی سرحد سے منسلک علاقے پنجگور میں جیش العدل کے ٹھکانوں کو میزائل سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 2 بچے جانبحق ہوگئے۔ اس حوالے سے وی نیوز نے پنجگور میں مامور لیویز اہلکار سے گفتگو کی ہے اور واقعے کی تفصیلات حاصل کی ہیں۔ | گزشتہ شام ایران نے بلوچستان کی سرحد سے منسلک علاقے پنجگور میں جیش العدل کے ٹھکانوں کو میزائل سے نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں 2 بچے جانبحق ہوگئے۔ اس حوالے سے وی نیوز نے پنجگور میں مامور لیویز اہلکار سے گفتگو کی ہے اور واقعے کی تفصیلات حاصل کی ہیں۔ | ||
وی نیوز سے بات کرتے ہوئے پنجگور میں لیویز اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گزشتہ روز مغرب کے وقت پنجگور کی تحصیل کلگ کے گاؤں کوہ سبزہ میں ایرانی طیاروں کی جانب سے مقامی آبادی پر 4 میزائلوں سے حملہ کیا گیا۔ جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کی خاتون سمیت 4 افراد زخمی ہوئے، جن کی شناخت مریم، رقیہ، عاصمہ اور عائشہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ | وی نیوز سے بات کرتے ہوئے پنجگور میں لیویز اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گزشتہ روز مغرب کے وقت پنجگور کی تحصیل کلگ کے گاؤں کوہ سبزہ میں ایرانی طیاروں کی جانب سے مقامی آبادی پر 4 میزائلوں سے حملہ کیا گیا۔ جس کے نتیجے میں ایک ہی خاندان کی خاتون سمیت 4 افراد زخمی ہوئے، جن کی شناخت مریم، رقیہ، عاصمہ اور عائشہ کے ناموں سے ہوئی ہے۔ | ||
’واقعہ کے فوراً بعد زخمیوں کو پنجگور سول اسپتال منتقل کیا گیا جہاں 2 بچیاں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسیں، میزائل حملے سے قریبی مسجد شہید جبکہ اطراف کے گھر شدید متاثر ہوئے، تاہم سیکیورٹی فورسز نے تاحال علاقے کو گھیرے میں لے رکھا ہے جبکہ شواہد اکٹھے کرنے کا سلسلہ بھی جاری ہے۔‘ | |||
لیویز اہلکار نے مزید بتایا کہ میزائل حملوں کے سبب علاقے میں شدید خوف و حراس پایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں مکین اپنے گھروں میں خوف کے مارے محصور ہوکر رہ گئے ہیں جبکہ کئی ایسے خاندان بھی ہیں جو رات گئے اپنے گھروں سے | لیویز اہلکار نے مزید بتایا کہ میزائل حملوں کے سبب علاقے میں شدید خوف و حراس پایا جاتا ہے۔ علاوہ ازیں مکین اپنے گھروں میں خوف کے مارے محصور ہوکر رہ گئے ہیں جبکہ کئی ایسے خاندان بھی ہیں جو رات گئے اپنے گھروں سے نقل مکانی کرچکے ہیں <ref>غالب نہاد، فضائی حدود کی ایرانی خلاف ورزی اور جیش العدل، ماجرا کیا ہے؟،[https://wenews.pk/news/122031/ wenews.pk]</ref>۔ | ||
== چین کا ردعمل == | == چین کا ردعمل == | ||
چین نے بدھ کو پاکستان اور ایران پر زور دیا کہ وہ ’تحمل‘ کا مظاہرہ کریں۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ’ہم دونوں فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے، کشیدگی میں اضافے کا باعث بننے والے اقدامات سے گریز کرنے اور امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کرنے | چین نے بدھ کو پاکستان اور ایران پر زور دیا کہ وہ ’تحمل‘ کا مظاہرہ کریں۔ چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ میڈیا بریفنگ کے دوران کہا کہ ’ہم دونوں فریقوں سے تحمل کا مظاہرہ کرنے، کشیدگی میں اضافے کا باعث بننے والے اقدامات سے گریز کرنے اور امن و استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے مل کر کام کرنے کی اپیل ہیں۔‘ | ||
ترجمان نے کہا کہ ’ہم (چین) ایران اور پاکستان دونوں کو قریبی پڑوسی اور بڑے اسلامی ممالک سمجھتے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان دونوں بیجنگ کے قریبی شراکت دار اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ہیں۔ | ترجمان نے کہا کہ ’ہم (چین) ایران اور پاکستان دونوں کو قریبی پڑوسی اور بڑے اسلامی ممالک سمجھتے ہیں۔‘ انہوں نے کہا کہ ایران اور پاکستان دونوں بیجنگ کے قریبی شراکت دار اور شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ہیں۔ | ||
== جیش العدل کا ردعمل == | == جیش العدل کا ردعمل == | ||
جیش العدل تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کے پاسدان انقلاب کی طرف سے تنظیم کے ’مجاہدین‘ کے کئی گھروں کو چھ ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا جہاں بچے اور خواتین رہائش پذیر تھیں۔ | جیش العدل تنظیم نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ایران کے پاسدان انقلاب کی طرف سے تنظیم کے ’مجاہدین‘ کے کئی گھروں کو چھ ڈرونز سے نشانہ بنایا گیا جہاں بچے اور خواتین رہائش پذیر تھیں۔ | ||
تنظیم کی طرف سے کہا گیا کہ ان حملوں میں دو گھر تباہ ہو گئے جہاں مقیم اہلِ خانہ بشمول بچے | تنظیم کی طرف سے کہا گیا کہ ان حملوں میں دو گھر تباہ ہو گئے جہاں مقیم اہلِ خانہ بشمول بچے مرنے اور زخمیوں میں شامل ہیں۔ | ||
بیان میں کہا گیا کہ ’یہ ایک مجرمانہ حملہ تھا جس میں دو چھوٹے بچے شہید جب کہ دو خواتین اور نوجوان لڑکی شدید زخمی ہوئی۔‘ | بیان میں کہا گیا کہ ’یہ ایک مجرمانہ حملہ تھا جس میں دو چھوٹے بچے شہید جب کہ دو خواتین اور نوجوان لڑکی شدید زخمی ہوئی۔‘ | ||
سطر 40: | سطر 40: | ||
حملے کا مقام ضلع پنجگور کا سرحدی علاقہ کوہ سبز کی ذیلی تحصیل کلک تھا۔ | حملے کا مقام ضلع پنجگور کا سرحدی علاقہ کوہ سبز کی ذیلی تحصیل کلک تھا۔ | ||
خضدار میں انڈپینڈنٹ کے صحافی عامر بجوئی کے مطابق حملے کا نشانہ بننے والا علاقہ ایک پرامن خطہ سمجھا جاتا ہے، جو تجارت کے حوالے سے اہم ہے۔ یہ سرحد کے مرکزی تجارتی پوائنٹ چیدگی سے تقریباً 40 سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ | خضدار میں انڈپینڈنٹ کے صحافی عامر بجوئی کے مطابق حملے کا نشانہ بننے والا علاقہ ایک پرامن خطہ سمجھا جاتا ہے، جو تجارت کے حوالے سے اہم ہے۔ یہ سرحد کے مرکزی تجارتی پوائنٹ چیدگی سے تقریباً 40 سے 50 کلومیٹر کے فاصلے پر ہے۔ | ||
دھماکے میں ایک مسجد کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔ علاقہ مکینوں کے مطابق ایک جہاز آیا، جس کے ذریعے دھماکا کیا گیا۔ | دھماکے میں ایک مسجد کو بھی نقصان پہنچنے کی اطلاعات ہیں۔ علاقہ کے مکینوں کے مطابق ایک جہاز آیا، جس کے ذریعے دھماکا کیا گیا۔ | ||
یہ علاقہ، سنگلاخ اور میدانی ہے، جہاں دوسرے ذرائع آمدن نہ ہونے باعث لوگ سرحدی تجارت پر انحصار کرتے ہیں۔ | یہ علاقہ، سنگلاخ اور میدانی ہے، جہاں دوسرے ذرائع آمدن نہ ہونے باعث لوگ سرحدی تجارت پر انحصار کرتے ہیں۔ مرنے والوں کی شناخت عمیرہ اور سلمان کے طور پر ہوئی ہے جبکہ زخمیوں میں عاصمہ، رقیہ، عائشہ اور مریم شامل ہیں۔ | ||
پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ میں متعلقہ سینیئر عہدیدار کے پاس شدید احتجاج ریکارڈ کروا دیا ہے اور ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں بلا کر شدید مذمت بھی کی گئی ہے۔ | پاکستانی دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ پاکستان نے پہلے ہی تہران میں ایرانی وزارت خارجہ میں متعلقہ سینیئر عہدیدار کے پاس شدید احتجاج ریکارڈ کروا دیا ہے اور ایرانی ناظم الامور کو وزارت خارجہ میں بلا کر شدید مذمت بھی کی گئی ہے۔ | ||
دفتر خارجہ نے کہا کہ اس خلاف ورزی کے ’نتائج کی ذمہ داری صرف ایران پر ہو گی۔‘ | دفتر خارجہ نے کہا کہ اس خلاف ورزی کے ’نتائج کی ذمہ داری صرف ایران پر ہو گی۔‘ | ||
بیان میں مزید کہا گیا کہ ’پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشت گردی خطے کے تمام ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کے لیے | بیان میں مزید کہا گیا کہ ’پاکستان نے ہمیشہ کہا ہے کہ دہشت گردی خطے کے تمام ممالک کے لیے مشترکہ خطرہ ہے جس کے لیے مشترکہ کارروائی کی ضرورت ہے۔ اس طرح کی یکطرفہ کارروائیاں اچھے ہمسایہ تعلقات کے لئے مناسب نہیں ہیں اور یہ دو طرفہ اعتماد کو شدید نقصان پہنچا سکتی ہیں۔‘ | ||
یہ حملہ ایران اور پاکستان کی مشترکہ بحری مشقوں کے خاتمے کے ایک دن بعد ہوئے ہیں۔ ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق ان مشقوں میں دونوں ممالک کی بحری افواج کے میزائل لانچرز اور جنگی جہاز تعینات کیے گئے، جو آبنائے ہرمز اور خلیج عرب میں | یہ حملہ ایران اور پاکستان کی مشترکہ بحری مشقوں کے خاتمے کے ایک دن بعد ہوئے ہیں۔ ایرانی نیوز ایجنسی ارنا کے مطابق ان مشقوں میں دونوں ممالک کی بحری افواج کے میزائل لانچرز اور جنگی جہاز تعینات کیے گئے، جو آبنائے ہرمز اور خلیج عرب میں واقع ہوئیں۔ | ||
دوسری جانب منگل کو ہی ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس کے موقعے پر ملاقات اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ | دوسری جانب منگل کو ہی ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبداللہیان اور پاکستان کے نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے سوئٹزرلینڈ کے شہر ڈیووس میں ورلڈ اکنامک فورم کے اجلاس کے موقعے پر ملاقات اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا تھا۔ | ||
ایران کے وزیر خارجہ اور پاکستان کے نگراں وزیر اعظم نے منگل کو ہی ڈیووس اجلاس کے موقع پر ملاقات اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ | ایران کے وزیر خارجہ اور پاکستان کے نگراں وزیر اعظم نے منگل کو ہی ڈیووس اجلاس کے موقع پر ملاقات اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔ | ||
ایران کے وزیر خارجہ اور پاکستان کے نگراں وزیراعظم نے اس ملاقات میں باہمی روابط اور تعاون میں فروغ کا جائزہ لینے کے ساتھ ہی علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی گفتگو کی، تاہم سرکاری اعلامیے میں سرحدی کشیدگی پر | ایران کے وزیر خارجہ اور پاکستان کے نگراں وزیراعظم نے اس ملاقات میں باہمی روابط اور تعاون میں فروغ کا جائزہ لینے کے ساتھ ہی علاقائی اور عالمی مسائل پر بھی گفتگو کی، تاہم سرکاری اعلامیے میں سرحدی کشیدگی پر بات چیت کا ذکر نہیں ہوا۔ | ||
دونوں رہنماؤں نے مغربی ایشیا کے حالات، [[غزہ]] کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں، مظلوم [[فلسطین|فلسطینی]] عوام کی نسل کشی اور بحیرہ احمر میں کشیدگی کے بارے میں بھی تفصیل سے گفتگو کی <ref>ایران کے حملے پر پاکستان کا سنگین نتائج کا انتباہ، چین کا فریقین سے تحمل کا مطالبہ، [https://www.independenturdu.com/node/158031 independenturdu.com]</ref>۔ | دونوں رہنماؤں نے مغربی ایشیا کے حالات، [[غزہ]] کے خلاف غاصب صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں، مظلوم [[فلسطین|فلسطینی]] عوام کی نسل کشی اور بحیرہ احمر میں کشیدگی کے بارے میں بھی تفصیل سے گفتگو کی <ref>ایران کے حملے پر پاکستان کا سنگین نتائج کا انتباہ، چین کا فریقین سے تحمل کا مطالبہ، [https://www.independenturdu.com/node/158031 independenturdu.com]</ref>۔ | ||
== ایران کے جيش العدل تنظيم پر حملوں کے محرکات اور حکومت پاکستان کی مذمت کے تناظر میں کچھ گزارشات == | == ایران کے جيش العدل تنظيم پر حملوں کے محرکات اور حکومت پاکستان کی مذمت کے تناظر میں کچھ گزارشات == | ||
ایران نے جيش العدل نامی سعودي | ایران نے جيش العدل نامی سعودي حمایت یافتہ تکفیری دہشت گرد گروہ کے پاکستان میں موجود خفیہ ٹھکانوں کو نشانہ بنایا ہے جس پر پاکستان نے سرکاری طور پر شدید الفاظ میں مذمت کی ہے | ||
جس کے بعد کچھ عناصر سیخ پا نظر آتے ہیں اور اسے پاکستان کی خودمختاری پر حملہ قرار دے رہے ہیں | جس کے بعد کچھ عناصر سیخ پا نظر آتے ہیں اور اسے پاکستان کی خودمختاری پر حملہ قرار دے رہے ہیں | ||
تو اول تو عرض ہے کہ ایسا ممکن نہیں کہ یہ حملے پاکستانی حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر کئے گئے ہوں | تو اول تو عرض ہے کہ ایسا ممکن نہیں کہ یہ حملے پاکستانی حکومت کو اعتماد میں لئے بغیر کئے گئے ہوں | ||
سطر 69: | سطر 69: | ||
جو سال ہا سال سے ہمسایہ ملک میں جا کر آئے دن نہتے افراد کا خون بہا کر دوبارہ ہمارے ملک میں آکے پناہ گزین ہو جاتے ہیں | جو سال ہا سال سے ہمسایہ ملک میں جا کر آئے دن نہتے افراد کا خون بہا کر دوبارہ ہمارے ملک میں آکے پناہ گزین ہو جاتے ہیں | ||
آپ ایران کی جگہ پاکستان کو رکھ لیں کیا ہمارے ساتھ ایسا ہو تو ہمارا کیا رد عمل ہوگا | آپ ایران کی جگہ پاکستان کو رکھ لیں کیا ہمارے ساتھ ایسا ہو تو ہمارا کیا رد عمل ہوگا | ||
اور پھر یہ چند دنوں کی بات نہیں سالہا سال یہ سلسلہ چل رہا ہے جہاں ایک طرف سینکڑوں ایرانی پولیس اور فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے وہیں بڑی تعداد میں عام نہتے شہریوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا ہے | اور پھر یہ چند دنوں کی بات نہیں بلکہ سالہا سال یہ سلسلہ چل رہا ہے جہاں ایک طرف سینکڑوں ایرانی پولیس اور فوجی اہلکاروں کو نشانہ بنایا گیا ہے وہیں بڑی تعداد میں عام نہتے شہریوں کو بے دردی سے قتل کیا گیا ہے | ||
یاد رہے | یاد رہے [[کرمان میں دہشت گردانہ حملہ|کرمان]] میں ہونے حالیہ بم حملوں سے لیکر چند روز قبل ایرانی پولیس آفیسرز کے قتل کے تانے بانے بھی اسی تنظیم سے ملتے ہیں. | ||
ہمارا مسلہ یہ ہے کہ ہم مسلے کو يا تو شیعہ سنی | ہمارا مسلہ یہ ہے کہ ہم مسلے کو يا تو شیعہ سنی بن کے دیکھتے ہیں یا پھر وطن دوستی کے تناظر میں دیکھتے ہیں | ||
جبکہ اگر وطن دوستی کے تناظر میں بھی دیکھا جائے تو یہ عناصر نہ فقط ایران بلکہ ملک عزیز پاکستان کی سالمیت کیلئے خطرہ ہیں اور ہر پاکستانی محب وطن شہری کو اپنے سیکیورٹی اداروں کے سامنے یہ آواز اٹھانی چاہیئے کہ ان دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرکے انکی جڑوں کو ملک عزیز پاکستان سے کاٹ پھینکنا چاہیے | جبکہ اگر وطن دوستی کے تناظر میں بھی دیکھا جائے تو یہ عناصر نہ فقط ایران بلکہ ملک عزیز پاکستان کی سالمیت کیلئے خطرہ ہیں اور ہر پاکستانی محب وطن شہری کو اپنے سیکیورٹی اداروں کے سامنے یہ آواز اٹھانی چاہیئے کہ ان دہشت گردوں کا مکمل صفایا کرکے انکی جڑوں کو ملک عزیز پاکستان سے کاٹ پھینکنا چاہیے | ||
تاکہ آیندہ کسی اور ملک کو اس قسم کی کارروائیوں کا موقع نہ مل | تاکہ آیندہ کسی اور ملک کو اس قسم کی کارروائیوں کا موقع نہ مل سکے۔ | ||
== ایران نے پاکستان میں موجود جیش العدل گروہ پر کیوں حملہ کیا ؟ جیش العدل کون ہیں ؟ جیش العدل نے ایران میں کیا کیا؟ == | == ایران نے پاکستان میں موجود جیش العدل گروہ پر کیوں حملہ کیا ؟ جیش العدل کون ہیں ؟ جیش العدل نے ایران میں کیا کیا؟ == | ||
جیش العدل ایران کے جنوب مشرق میں اور خاص طور پر صوبہ سیستان و بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد گروہوں میں سے ایک کا نام ہے، اس کی بہت سی قوتیں اپنی جنگی طاقت کو منظم کرنے اور بڑھانے کے لیے پاکستان میں سرگرم ہیں۔ یہ گروہ ایران مخالف اور سیستان و بلوچستان کی ایران سے علیحدگی کیلئے سرگرم ہے۔ اس دہشت گرد گروہ نے ایران میں کئی دہشت گرد اور خودکش کارروائیاں کی ہیں اور درجنوں ایرانی فوجی اور سویلین فورسز کے جوانوں کو شہید کیا ہے۔ | جیش العدل ایران کے جنوب مشرق میں اور خاص طور پر صوبہ سیستان و بلوچستان میں سرگرم دہشت گرد گروہوں میں سے ایک کا نام ہے، اس کی بہت سی قوتیں اپنی جنگی طاقت کو منظم کرنے اور بڑھانے کے لیے پاکستان میں سرگرم ہیں۔ یہ گروہ ایران مخالف اور سیستان و بلوچستان کی ایران سے علیحدگی کیلئے سرگرم ہے۔ اس دہشت گرد گروہ نے ایران میں کئی دہشت گرد اور خودکش کارروائیاں کی ہیں اور درجنوں ایرانی فوجی اور سویلین فورسز کے جوانوں کو شہید کیا ہے۔ | ||
جیش العدل دہشت گرد گروہ نے 2017 کو پاسداران انقلاب اسلامی کے سرحدی محافظ دستوں کو لے جانے والی بسوں میں سے ایک کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں درجنوں فوجی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے۔ | جیش العدل نامی اس دہشت گرد گروہ نے 2017 کو پاسداران انقلاب اسلامی کے سرحدی محافظ دستوں کو لے جانے والی بسوں میں سے ایک کو دھماکے سے اڑا دیا جس کے نتیجے میں درجنوں فوجی اہلکار شہید اور زخمی ہوئے۔ | ||
== گروپ کمانڈ == | == گروپ کمانڈ == | ||
اس گروہ کا سرغنہ رسول الدین فاروقی | اس گروہ کا سرغنہ رسول الدین فاروقی راسک کا رہنے والا ہے۔ | ||
وہ عبدالمالک ریگی کی قیادت میں جنداللہ دہشت گرد گروہ کی سابقہ افواج میں سے ایک ہے، جس نے اس دہشت گرد گروہ کے خاتمے کے بعد جیش العدل دہشت گرد گروہ کو فعال کیا۔ | وہ عبدالمالک ریگی کی قیادت میں جنداللہ دہشت گرد گروہ کی سابقہ افواج میں سے ایک ہے، جس نے اس دہشت گرد گروہ کے خاتمے کے بعد جیش العدل دہشت گرد گروہ کو فعال کیا۔ | ||
== تنظیم == | == تنظیم == | ||
سطر 207: | سطر 207: | ||
پاکستان کھل کر اس موضوع پر اپنی سیاسی اور معاشی مسائل کی وجہ امریکہ اور اسرائیل کے خلاف لب کھولنے سے قاصر ہے جبکہ ایران اس وقت اسرائیل اور امریکی مفادات کے خلاف فلسطین لبنان شام عراق یمن اور کردستان میں مصروف عمل ہے۔ | پاکستان کھل کر اس موضوع پر اپنی سیاسی اور معاشی مسائل کی وجہ امریکہ اور اسرائیل کے خلاف لب کھولنے سے قاصر ہے جبکہ ایران اس وقت اسرائیل اور امریکی مفادات کے خلاف فلسطین لبنان شام عراق یمن اور کردستان میں مصروف عمل ہے۔ | ||
لہذا میرا خیال یہی ہے کہ بلوچستان میں جیش العدل کے ٹھکانوں پر حملے دونوں ممالک کی باہمی تفاہم اور انڈر سٹینڈنگ سے ہی انجام پزیر ہوئے ہیں لیکن چونکہ ایک طرف رائے عامہ اور دوسری جانب انٹرنیشنل پریشر اور امریکی سامراج کے خطے میں مفادات کی وجہ سے پاکستان کو حالیہ موقف اختیارکرنا پڑرہا ہے، ورنہ ایک دوسرے کے تعاون کے بغیر ایسے آپریشنز بالعموم کامیاب نہیں ہوتے، ماضی قریب میں بھی تعاون کی ایسی مثالیں ملتی ہیں کہ پاکستان نے ایرانی اور ایران نے پاکستانی فورسز کے تعاون سے اپنے اپنے دشمن دھشتگرد گروپس کے خلاف آپریشنز کئے ہیں پاکستان کو بھی گذشتہ دو برسوں میں اس خطے میں ماضی کی نسبت بھت زیادہ دہشت گردی کا سامنا ریے ہے ایران نے بھی ان دہشت گردوں کو نشانہ بنایا ہے جو اصل میں ایرانی ہیں اور پاکستانی بلوچستان میں چھپ کر سرحد پار کارروائیاں کرتے ہیں لہذاٰ ایسے اقدامات جب دونوں ممالک کی ہم آہنگی سے ہوں تو خطے میں امن قائم قائم کرنے میں مدد ملتی ہے اور یہ بات دونوں ممالک کے طاقتور طبقات جانتے ہیں <ref>پاکستان و ایران دو ہمسایہ ممالک ہیں اور ان کی طویل سرحدی حدود ہیں، علامہ امین شہیدی، [https://ur.hawzahnews.com/news/396066/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AF%D9%88%DB%81%D9%85%D8%B3%D8%A7%DB%8C%DB%81-%D9%85%D9%85%D8%A7%D9%84%DA%A9-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7 hawzahnews.com]</ref>۔ | لہذا میرا خیال یہی ہے کہ بلوچستان میں جیش العدل کے ٹھکانوں پر حملے دونوں ممالک کی باہمی تفاہم اور انڈر سٹینڈنگ سے ہی انجام پزیر ہوئے ہیں لیکن چونکہ ایک طرف رائے عامہ اور دوسری جانب انٹرنیشنل پریشر اور امریکی سامراج کے خطے میں مفادات کی وجہ سے پاکستان کو حالیہ موقف اختیارکرنا پڑرہا ہے، ورنہ ایک دوسرے کے تعاون کے بغیر ایسے آپریشنز بالعموم کامیاب نہیں ہوتے، ماضی قریب میں بھی تعاون کی ایسی مثالیں ملتی ہیں کہ پاکستان نے ایرانی اور ایران نے پاکستانی فورسز کے تعاون سے اپنے اپنے دشمن دھشتگرد گروپس کے خلاف آپریشنز کئے ہیں پاکستان کو بھی گذشتہ دو برسوں میں اس خطے میں ماضی کی نسبت بھت زیادہ دہشت گردی کا سامنا ریے ہے ایران نے بھی ان دہشت گردوں کو نشانہ بنایا ہے جو اصل میں ایرانی ہیں اور پاکستانی بلوچستان میں چھپ کر سرحد پار کارروائیاں کرتے ہیں لہذاٰ ایسے اقدامات جب دونوں ممالک کی ہم آہنگی سے ہوں تو خطے میں امن قائم قائم کرنے میں مدد ملتی ہے اور یہ بات دونوں ممالک کے طاقتور طبقات جانتے ہیں <ref>پاکستان و ایران دو ہمسایہ ممالک ہیں اور ان کی طویل سرحدی حدود ہیں، علامہ امین شہیدی، [https://ur.hawzahnews.com/news/396066/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%D8%AF%D9%88%DB%81%D9%85%D8%B3%D8%A7%DB%8C%DB%81-%D9%85%D9%85%D8%A7%D9%84%DA%A9-%DB%81%DB%8C%DA%BA-%D8%A7%D9%88%D8%B1-%D8%A7 hawzahnews.com]</ref>۔ | ||
== پاکستان کا ایران کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے، سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ == | |||
ذرائع نے کہا کہ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کسی بھی ہمسائے سے کشیدگی نہیں چاہتا جبکہ ایران بھی کشیدہ صورتحال کا خاتمہ چاہتا ہے۔ | |||
پاکستان نے پڑوسی ملک ایران کے ساتھ حالیہ کشیدگی ختم کرنے اور سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ڈان نیوز کے مطابق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے فوری بعد نگران وزیر اعظم انوارالحق کاکڑ کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ کابینہ اجلاس میں قومی سلامتی کمیٹی کے فیصلوں کی توثیق کی گئی۔ ذرائع نے کہا کہ نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی نے کابینہ کو بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ پاکستان کسی بھی ہمسائے سے کشیدگی نہیں چاہتا جبکہ ایران بھی کشیدہ صورتحال کا خاتمہ چاہتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے تحمل کا مظاہرہ کرتے ہوئے صرف ایران کے غلط قدم کا جواب دیا۔ ذرائع کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ایران کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے اور سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ کیا۔ | |||
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ نے ایران کے ساتھ تمام مسائل مل کر حل کرنے پر آمادگی کا اظہار کیا جبکہ اعتماد کی فضا قائم کرنے کے لئے باہمی تعاون کو فروغ دیا جائے گا۔ واضح رہے کہ آج پاکستان کے نگران وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی اور ان کے ایرانی ہم منصب امیر عبدالہیان کے درمیان حالیہ واقعات کے بعد دوسرا ٹیلی فونک رابطہ ہوا تھا۔ ترجمان دفتر خارجہ سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ جلیل عباس جیلانی نے ایران کے ساتھ باہمی اعتماد اور تعاون کے جذبے کی بنیاد پر تمام مسائل پر کام کرنے کے لیے پاکستان کی آمادگی کا اظہار کیا۔ انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان سیکیورٹی معاملات پر قریبی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔ | |||
اس سے قبل نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں ملکی سالمیت اور خود مختاری پر کسی قسم کا سمجھوتہ نہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ قومی سلامی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدگی کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی، سربراہ پاک فضائیہ اور نیول چیف بھی شریک ہوئے۔ نگراں وزیر خارجہ جلیل عباس جیلانی، نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر، سیکریٹری داخلہ، سیکریٹری خارجہ اور انٹیلی جنس اداروں کے اعلیٰ حکام بھی شریک تھے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان ایران کشیدگی پر غور کیا گیا، نگراں وزیر خارجہ نے سفارتی محاذ پر ہونے والی بات چیت پر بریفنگ دی <ref>پاکستان کا ایران کے ساتھ کشیدگی ختم کرنے، سفارتی تعلقات بحال کرنے کا فیصلہ، [https://www.islamtimes.org/ur/news/1110252/%D9%BE%D8%A7%DA%A9%D8%B3%D8%AA%D8%A7%D9%86-%DA%A9%D8%A7-%D8%A7%DB%8C%D8%B1%D8%A7%D9%86-%DA%A9%DB%92-%D8%B3%D8%A7%D8%AA%DA%BE-%DA%A9%D8%B4%DB%8C%D8%AF%DA%AF%DB%8C-%D8%AE%D8%AA%D9%85-%DA%A9%D8%B1%D9%86%DB%92-%D8%B3 islamtimes.org]</ref>۔ | |||
== حوالہ جات == | == حوالہ جات == | ||
{{حوالہ جات}} | {{حوالہ جات}} | ||
[[زمرہ:دہشت گرد گروہ]] |