3,909
ترامیم
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
Saeedi (تبادلۂ خیال | شراکتیں) |
||
سطر 13: | سطر 13: | ||
'''چکڑالوی''' اہلِ [[قرآن]] چند سالوں سے مسلمانوں میں ایک نیا مسلک جاری ہو گیا ہے۔ اس میں اکثر پنجاب سرحد اور ہندوستان کے لوگ بھی شامل ہیں اس جدید مسلک کی بنیاد مولوی عبد اللہ چکڑالوی صاحب نے ڈالی۔ | '''چکڑالوی''' اہلِ [[قرآن]] چند سالوں سے مسلمانوں میں ایک نیا مسلک جاری ہو گیا ہے۔ اس میں اکثر پنجاب سرحد اور ہندوستان کے لوگ بھی شامل ہیں اس جدید مسلک کی بنیاد مولوی عبد اللہ چکڑالوی صاحب نے ڈالی۔ | ||
== مولوی عبد اللہ چکڑالوی == | == مولوی عبد اللہ چکڑالوی == | ||
پہلا شخص جس نے ہندوستان میں کھلم کھلا حدیث کا انکار کیا قاضی غلام نبی تھا، یہ شخص چکڑالہ ضلع میانوالی کا رہنے والا تھا اور قاضی نورعالم مرحوم کا بیٹا تھا، حدیث سے یہاں تک نفرت بڑھی کہ اپنا نام غلام نبی بدل کرعبداللہ رکھ لیا؛ اسی کوعبداللہ چکڑالوی کہتے ہیں: | |||
قاضی غلام نبی المعروف بہ عبداللہ چکڑالوی ڈپٹی نذیراحمد کے شاگردتھے، سنہ۱۲۸۲ھ میں علوم دینیہ کی تکمیل کی، ڈپٹی نذیراحمد ترکِ تقلید کی طرف مائل تھے، اُن کے زیرِاثرقاضی غلام نبی صاحب بھی آہستہ آہستہ ترکِ تقلید کی رُو میں بہنے لگے، کچھ عرصہ اہلِ حدیث رہنے کے بعد اُنہوں نے سرے سے حدیث کا انکار شروع کردیا، چکڑالہ کے لوگوں نے آپ کو خطابت اور افتاء سے الگ کردیا اور آپ نے جلال پور ضلع ملتان جاکر ملازمت کرلی؛ پھراس علاقے کی دینی قیادت قاضی قمرالدین کے سپرد ہوئی، قاضی قمرالدین قاضی غلام نبی کے چچازاد بھائی تھے، آپ نے مولانا احمدعلی محدث سہارنپوری سے حدیث پڑھی تھی اور مولانا احمد حسین کانپوری سے بھی علمی استفادہ کیا تھا، آپ نے فتنہ انکارِ حدیث کا خوب کھل کرمقابلہ کیا، مولوی عبداللہ کے لڑکے قاضی ابر اہیم نے اپنے والد کے مسلک کوقبول کرنے سے انکار کردیا؛ یہاں تک کہ والد کی جائداد سے بھی محروم ہوگئے، اُن کے بھائی قاضی محمدعیسیٰ کچھ دنوں تک اپنے والد کے ساتھ رہے، انجام کاروہ بھی اس سے منحرف ہوگئے اور انکارِ حدیث سے تائب ہوکر مسلکِ حق اختیار کیا <ref>[https://deobandi-books.aislam.org/book.php?b=3289&p=1045 deobandi-books.aislam.org]</ref>۔ | |||
مولوی عبداللہ چکڑالوی ضلع میانوالی کے موضع چکڑالہ میں پیدا ہوئے اور اس نسبت سے چکڑالوی کہلاتے ہیں میانوالی تحصیل کے شہباز خیل اور یار وخیل دیہات میں ان کے کافی پیرو کار موجود ہیں ڈیرہ اسماعیل خان اور لاہور میں بھی چکڑالوی پائے جاتے ہیں لاہور میں اس مسلک کے ایک سرکردہ پیرو کار شیخ چتو اشاعت القرآن نامی ماہوار جریدہ شائع کرتا ہے۔ لاہور میں زیادہ پذیرائی نہ ملنے پر اس کا بانی اب ڈیرہ اسماعیل خان میں مقیم ہو گیا ہے۔ انکار حدیث کی بنا پر یہ مسلک بھی دوسرے منکرین حدیث کی طرح معجزات و شفاعت ، عذاب قبر ایصال ثواب اور تعداد ازدواج وغیرہ کے قائل نہیں۔ تعداد ازدواج کے سلسلے میں چکڑالوی ایسے تمام اُمت کے افراد و گناہ کا مرتکب قرار دے <ref>عبد الرحمن کیلانی، آئینہ پرویزیت، مکتبہ اسلام شریک نمبر ۲ دن پور لاہور</ref>۔ | مولوی عبداللہ چکڑالوی ضلع میانوالی کے موضع چکڑالہ میں پیدا ہوئے اور اس نسبت سے چکڑالوی کہلاتے ہیں میانوالی تحصیل کے شہباز خیل اور یار وخیل دیہات میں ان کے کافی پیرو کار موجود ہیں ڈیرہ اسماعیل خان اور لاہور میں بھی چکڑالوی پائے جاتے ہیں لاہور میں اس مسلک کے ایک سرکردہ پیرو کار شیخ چتو اشاعت القرآن نامی ماہوار جریدہ شائع کرتا ہے۔ لاہور میں زیادہ پذیرائی نہ ملنے پر اس کا بانی اب ڈیرہ اسماعیل خان میں مقیم ہو گیا ہے۔ انکار حدیث کی بنا پر یہ مسلک بھی دوسرے منکرین حدیث کی طرح معجزات و شفاعت ، عذاب قبر ایصال ثواب اور تعداد ازدواج وغیرہ کے قائل نہیں۔ تعداد ازدواج کے سلسلے میں چکڑالوی ایسے تمام اُمت کے افراد و گناہ کا مرتکب قرار دے <ref>عبد الرحمن کیلانی، آئینہ پرویزیت، مکتبہ اسلام شریک نمبر ۲ دن پور لاہور</ref>۔ | ||
== منکر حدیث == | == منکر حدیث == | ||
* روایات (احادیثِ نبویہ )محض تاریخ ہے <ref>طلوع اسلام ص49ماہِ جولائی، 1950ء</ref>۔ | * روایات (احادیثِ نبویہ )محض تاریخ ہے <ref>طلوع اسلام ص49ماہِ جولائی، 1950ء</ref>۔ |