"اہل بیت" کے نسخوں کے درمیان فرق

94 بائٹ کا اضافہ ،  14 دسمبر 2023ء
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
ٹیگ: بصری ترمیم موبائل ترمیم موبائل ویب ترمیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں
 
سطر 1: سطر 1:
'''اہلِ بیت''' عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی "گھر والوں " کے ہیں۔
'''اہلِ بیت''' عربی زبان کا لفظ ہے جس کے معنی "گھر والوں " کے ہیں۔


انہیں پنج تن پاک بھی کہتے ہیں۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم عسائیوں سے مباہلہ کرنے کے لیے نکلے تو یہی حضرات آپ کے ساتھ تھے۔ ایک دفعہ آپ نے ان حضرات کو اپنی چادر میں لے کر فرمایا :"اے اللہ، یہ میرے اہل بیت ہیں۔"
انہیں پنج تن پاک بھی کہتے ہیں۔ [[حضرت محمد صلی اللہ علیہ و آلہ|رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم]] عسائیوں سے مباہلہ کرنے کے لیے نکلے تو یہی حضرات آپ کے ساتھ تھے۔ ایک دفعہ آپ نے ان حضرات کو اپنی چادر میں لے کر فرمایا :"اے اللہ، یہ میرے اہل بیت ہیں۔"


لفظ اہل نسبی رشتے داری کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے اور ایمانی تعلق کے لیے بھی۔ نسبی رشتے داری مراد ہو تو دیگر رشتے داروں کے ساتھ ساتھ اس سے مراد بیوی بھی ہوتی ہے۔ بلکہ بیوی سب سے پہلے اہل میں آتی ہے۔
لفظ اہل نسبی رشتے داری کے لیے بھی استعمال ہوتا ہے اور ایمانی تعلق کے لیے بھی۔ نسبی رشتے داری مراد ہو تو دیگر رشتے داروں کے ساتھ ساتھ اس سے مراد بیوی بھی ہوتی ہے۔ بلکہ بیوی سب سے پہلے اہل میں آتی ہے۔
سطر 8: سطر 8:
شیعہ نقطہ نظر سے اہل بیت میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم، آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی صاحبزادی  [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمۃ الزھراء]] آپ کے چچا زاد بھائی اور داماد [[حضرت علی]] اور ان کے صاحبزادے حضرت  [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|امام حسن]] اور حضرت [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین]]  علیہم السلام شامل ہیں۔ یہ تمام افراد اصحاب کساء کے نام سے بھی مشہور ہیں۔
شیعہ نقطہ نظر سے اہل بیت میں محمد صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم، آپ صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کی صاحبزادی  [[حضرت فاطمہ زہرا سلام‌ اللہ علیہا|حضرت فاطمۃ الزھراء]] آپ کے چچا زاد بھائی اور داماد [[حضرت علی]] اور ان کے صاحبزادے حضرت  [[امام حسن مجتبی علیہ السلام|امام حسن]] اور حضرت [[امام حسین علیہ السلام|امام حسین]]  علیہم السلام شامل ہیں۔ یہ تمام افراد اصحاب کساء کے نام سے بھی مشہور ہیں۔


ربانی گلپائیگانی کے مطابق  شیعہ کتب میں جب لفظ  اہل بیت کو بغیر حوالہ کے استعمال کیاجاتا ہے تو اس سے مراد پیغمبر اکرم (ص) کے رشتہ داروں کا ایک خاص گروہ  ہوتاہے جو عصمت کی خصوصیت رکھتا ہے اور ان کی تعداد چودہ ہے۔  
ربانی گلپائیگانی کے مطابق  [[شیعہ]] کتب میں جب لفظ  اہل بیت کو بغیر حوالہ کے استعمال کیاجاتا ہے تو اس سے مراد پیغمبر اکرم (ص) کے رشتہ داروں کا ایک خاص گروہ  ہوتاہے جو عصمت کی خصوصیت رکھتا ہے اور ان کی تعداد چودہ ہے۔  


بعض احادیث میں تمام  ائمہ  شیعہ کو اہل بیت کے مصداق  کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ ایک روایت میں، رسول اللہ (ص) سے پوچھا گیا: "آپ کے اہل بیت کون ہیں؟" پیغمبر نے جواب دیا: "علی، میرے دو بیٹے حسن اور حسین اور نو امام حسین (ع) کی نسل سے ہیں  <ref>خزاز رازی، کفایة الاثر، ۱۴۰۱ق، ص۱۷۱</ref>  
بعض احادیث میں تمام  ائمہ  شیعہ کو اہل بیت کے مصداق  کے طور پر پیش کیا گیا ہے۔ ایک روایت میں، رسول اللہ (ص) سے پوچھا گیا: "آپ کے اہل بیت کون ہیں؟" پیغمبر نے جواب دیا: "علی، میرے دو بیٹے حسن اور حسین اور نو امام جو حسین (ع) کی نسل سے ہیں  <ref>خزاز رازی، کفایة الاثر، ۱۴۰۱ق، ص۱۷۱</ref>  


محمد محمدی ری شہری کا خیال ہے کہ آیت تطہیر کے سیاق و سباق اور مضمون اور اہل بیت کا تعارف کرانے میں پیغمبر اکرم (ص) کے طرز عمل اور دیگر شواہد کے مطابق اس میں کوئی شک نہیں کہ اس آیت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے خاندان کا ایک خاص گروہ مراد ہے  اور  نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد امت کی رہنمائی اور قیادت انہیں کے سپرد ہوئی ہے۔  <ref>محمدی رے شہری، اہل بیت علیہم السلام قرآن و حدیث میں، ص 13</ref>
محمد محمدی ری شہری کا خیال ہے کہ آیت تطہیر کے سیاق و سباق اور مضمون اور اہل بیت کا تعارف کرانے میں پیغمبر اکرم (ص) کے طرز عمل اور دیگر شواہد کے مطابق اس میں کوئی شک نہیں کہ اس آیت میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے خاندان کا ایک خاص گروہ مراد ہے  اور  نبی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے بعد امت کی رہنمائی اور قیادت انہیں کے سپرد ہوئی ہے۔  <ref>محمدی رے شہری، اہل بیت علیہم السلام قرآن و حدیث میں، ص 13</ref>
=== ائمه معصومین(ع) کی احادیث ===
=== ائمه معصومین(ع) کی احادیث ===
اہل بیت کے عام معنی میں تمام سچے مؤمنین شامل ہیں جیسا کہ امام صادقؑ نے فرمایا ہے: من اتقى منكم وأصلح فھومنا أهل البيت(  تم میں سے جو بھی صالح اور پرہیزگار ہو وہ ہم اہل بیت میں سے ہے)۔
اہل بیت کے عام معنی میں تمام سچے مؤمنین شامل ہیں جیسا کہ [[جعفر بن محمد|امام صادقؑ]] نے فرمایا ہے: من اتقى منكم وأصلح فھومنا أهل البيت(  تم میں سے جو بھی صالح اور پرہیزگار ہو وہ ہم اہل بیت میں سے ہے)۔
امامؑ نے اپنے اس قول کے اثبات کے لئے قرآن کریم کی دو آیتوں سے استناد و استشہاد کیا ہے <ref>القاضي النعمان المغربي، دعائم الإسلام، ج1، ص62</ref>
امامؑ نے اپنے اس قول کے اثبات کے لئے قرآن کریم کی دو آیتوں سے استناد و استشہاد کیا ہے <ref>القاضي النعمان المغربي، دعائم الإسلام، ج1، ص62</ref>