9,666
ترامیم
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
کوئی خلاصۂ ترمیم نہیں |
||
سطر 137: | سطر 137: | ||
[[فائل:نماز میت بر جنازه ذوالفقار علی بوتو.jpg|250px|تصغیر|بائیں|ذوالفقار علی بھٹو کی میت پر نماز جنازہ]] | [[فائل:نماز میت بر جنازه ذوالفقار علی بوتو.jpg|250px|تصغیر|بائیں|ذوالفقار علی بھٹو کی میت پر نماز جنازہ]] | ||
فوج نے انہیں مارچ 1974 میں ایک سیاسی مخالف کے قتل کی اجازت دینے کے الزام میں دوبارہ گرفتار کر لیا۔ ایک 35 سالہ سیاست دان احمدرضا قصوری اور ان کے خاندان پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا اور قصوری کے والد کو قتل کر دیا گیا۔ احمدرضا قصوری نے دعویٰ کیا کہ وہ اصل ہدف تھے اور انہوں نے بھٹو پر حملے کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا۔ قصوری نے بعد میں دعویٰ کیا کہ وہ 15 قاتلانہ حملوں کا نشانہ تھے۔ [[نصرت بھٹو]] نے اپنے دفاع کے لیے سینئر پاکستانی وکلاء کی ایک ٹیم تشکیل دی۔ بھٹو کو ان کی گرفتاری کے 10 دن بعد رہا کر دیا گیا جب ایک جج نے ثبوت "متضاد اور نامکمل" پائے۔<br> | فوج نے انہیں مارچ 1974 میں ایک سیاسی مخالف کے قتل کی اجازت دینے کے الزام میں دوبارہ گرفتار کر لیا۔ ایک 35 سالہ سیاست دان احمدرضا قصوری اور ان کے خاندان پر گھات لگا کر حملہ کیا گیا اور قصوری کے والد کو قتل کر دیا گیا۔ احمدرضا قصوری نے دعویٰ کیا کہ وہ اصل ہدف تھے اور انہوں نے بھٹو پر حملے کی منصوبہ بندی کا الزام لگایا۔ قصوری نے بعد میں دعویٰ کیا کہ وہ 15 قاتلانہ حملوں کا نشانہ تھے۔ [[نصرت بھٹو]] نے اپنے دفاع کے لیے سینئر پاکستانی وکلاء کی ایک ٹیم تشکیل دی۔ بھٹو کو ان کی گرفتاری کے 10 دن بعد رہا کر دیا گیا جب ایک جج نے ثبوت "متضاد اور نامکمل" پائے۔<br> | ||
[[ضیاء الحق]] نے انہیں انہی الزامات پر دوبارہ گرفتار کر لیا، اس بار مارشل لاء کے تحت۔ ان پر ٹرائل کورٹ کے بجائے لاہور ہائی کورٹ میں مقدمہ چلایا گیا اور ان کی اپیل مسترد کر دی گئی۔ جس جج نے اسے ضمانت دی تھی اسے نوکری سے نکال دیا گیا۔ لاہور ہائی کورٹ کے چیف جسٹس مشتاق حسین کی سربراہی میں پانچ نئے ججز تعینات کر دیے گئے۔ مقدمے کی سماعت پانچ ماہ تک جاری رہی، فیڈرل سیکیورٹی فورس کے ڈائریکٹر '''جنرل مسعود محمود''' نے ان کے خلاف گواہی دی۔ مسعود محمود کو ضیاء الحق کی بغاوت کے فوراً بعد گرفتار کر لیا گیا اور موقف اختیار کرنے سے پہلے وہ دو ماہ تک جیل میں رہے۔ اپنی گواہی میں، اس نے دعویٰ کیا کہ بھٹو نے قصوری کے قتل کا حکم دیا تھا اور یہ کہ وفاقی سیکورٹی فورسز کے چار ارکان نے بھٹو کے حکم پر گھات لگا کر حملہ کیا۔<br> | |||
= حواله جات = | = حواله جات = |