"تنظیم آزادی فلسطین" کے نسخوں کے درمیان فرق

سطر 16: سطر 16:
1993 میں پی ایل او کی اس وقت کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین [[یاسر عرفات]] نے [[اسرائیل]] کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا، اس وقت کے صدر اسرائیلی وزیر اعظم یتزاک رابن کے نام ایک سرکاری خط میں، بدلے میں اسرائیل نے ساف کو فلسطینی عوام کا واحد جائز نمائندہ تسلیم کیا۔ اس کے نتیجے میں مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں ایک فلسطینی خود مختار اتھارٹی کا قیام عمل میں آیا، جسے تنظیم اور اسرائیل کے درمیان [[معاہدہ اوسلو|اوسلو معاہدے]] کا نتیجہ سمجھا جاتا ہے <ref>William L. Cleveland, A History of the Modern Middle East, Westview Press (2004). ISBN 0-8133-4048-9.</ref>
1993 میں پی ایل او کی اس وقت کی ایگزیکٹو کمیٹی کے چیئرمین [[یاسر عرفات]] نے [[اسرائیل]] کو باضابطہ طور پر تسلیم کیا، اس وقت کے صدر اسرائیلی وزیر اعظم یتزاک رابن کے نام ایک سرکاری خط میں، بدلے میں اسرائیل نے ساف کو فلسطینی عوام کا واحد جائز نمائندہ تسلیم کیا۔ اس کے نتیجے میں مغربی کنارے اور غزہ کی پٹی میں ایک فلسطینی خود مختار اتھارٹی کا قیام عمل میں آیا، جسے تنظیم اور اسرائیل کے درمیان [[معاہدہ اوسلو|اوسلو معاہدے]] کا نتیجہ سمجھا جاتا ہے <ref>William L. Cleveland, A History of the Modern Middle East, Westview Press (2004). ISBN 0-8133-4048-9.</ref>
== تاسیس ==
== تاسیس ==
فلسطینیوں کے 1945 میں قیام کے بعد سے عرب ریاستوں کے نمائندے ہیں، حالانکہ یہ برطانوی مینڈیٹ کے تحت تھا۔اس دور میں فلسطین کے نمائندے موسی العلمی، عبدالکریم العمی، احمد حلمی عبد الباقی، اور احمد الشقیری بالترتیب۔


== حوالہ جات ==
== حوالہ جات ==
{{حوالہ جات}}
{{حوالہ جات}}
[[زمرہ:فلسطین]]
[[زمرہ:فلسطین]]